۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Paralysis|falag
۔۔۔۔۔۔۔ فالج۔۔۔۔ قسط نمبر10۔۔۔۔۔
کل کا مضمون ختم ھوا تھا غذائین خصوصاً چکناھٹ جزو بدن نہین ھو سکتی کیونکہ دوران خون سست اور اس کی قوت کمزور ھو چکی ھوتی ھے۔
چنانچہ اس سرد سوزشی ماحول مین سدہ بن کر رک کر یا ناقص خون اس حصہ دماغ کو غذا سے محروم کرکے دوسری طرف فالج کا باعث بنتا ھے
سدہ کے مقام پر خون جمع ھو کر اس شریان کو بلاسٹ کر سکتا ھے چنانچہ ایسی صورت مین یہ برین ھمیرج فالج کا باعث بن جاتا ھے۔۔۔۔ یاد رکھین خون کی اس طرح کی رکاوٹ سے اعصابی عضلاتی تحریک مین بھی بلڈ پریشر بڑھ جایا کرتا ھے
رطوبت مائی ھر جاندار کی پیدائش کے لئے ایک بنیاد اور اولین عنصر ھے ۔۔اس لئے اس تحریک مین جاۓ سکون پُر تعفن ھو کر مختلف بیماریون کے جراثیم مختلف انفیکشنز کا باعث بن سکتے ھین ۔ مثلا ھیضہ ۔۔ملیریا ۔ اور محدود مدت کے لئے وائرل امراض ۔ بخار ۔ باؤلا پن ۔ اور آتشکی زھر جسم کو مختلف انداز مین متاثر کرتے ھین ۔
چنانچہ یہ اثرات اور یہان پیدا ھونے والے فضلات تحریک کے مقام پہ رک جاتے ھین اور اس طرح بندہ فالج کا شکار ھو جاتا ھے ۔ بائین فالج کے تمام اسباب جو ایلوپیتھی مین علیحیدہ علیحیدہ مرض کے طور پر بیان ھوۓ ھین ۔۔ اب ان سب کی ماھیت اور طریقہ وجود ایک ھی تحریک مین ثابت ھونا ھمین نظریہ کی جامعیت کا قائل کرتا ھے
ھان چوٹ اور رسولی مین جو جریان خون ھوتا ھے وہ اس مین نہین آتا کیونکہ چوٹ تو حادثتاً کسی بھی وقت کسی بھی جگہ لگ سکتی ھے اور اسی طرح رسولی مین جریان خون بھی کسی بھی وجہ سے ھو سکتا ھے لیکن مقام یہی ھو گا تب بھی بایان حصہ جسم مفلوج ھو جاۓ گا ۔۔ قوت گویائی ۔۔شنید اور قوت فہم بھی حالات کے مطابق کمزور یا مفقود ھو جاۓ گی
بایان فالج مرض اعصابی عضلاتی ھے حرکی اعصاب مین تحریک اور ارادای عضلات مین تسکین سے بائین طرف حس و حرکت معطل یا ناقص ھو جاتی ھے
دایان فالج ۔۔۔۔۔۔ فالج پہ مضمون لکھتے لکھتے اس وقت مجھے شدید شاک لگا جب مجھے حکیم فیض اللہ صاحب جو ھمارے گروپ کے ممبر بھی ھین اور ایک بہترین طبیب بھی ھین ان کی زوجہ محترمہ نے فون کیا اور مجھے بتایا کہ فیض اللہ صاحب اس وقت دائین سائیڈ لقوہ کا شکار ھو گئے ھین علاج کے بارے مین ھدایات لین آپ سب دوستون سے گزارش ھے فیض اللہ صاحب کی صحت یابی کے لئے دعا فرمائین ۔۔ جزاک اللہ
دایان فالج تحریک نمبر 4 یعنی غدی عضلاتی مین واقع ھوتا ھے
بائین نصف سرتابائین شانہ تک اس فالج کے اسباب غالب ھوتے ھین اب پھر سے یہ بات یاد رکھین شانہ اس مین شامل نہین ھے اس تحریک کی شروعات غدی ٹشو سے ھوتی ھین اور تعلق عضلات سے رھتا ھے
مزاج گرم خشک ھے ۔۔صفرا پیدا ھو کر جسم و خون مین رک جایا کرتا ھے ۔۔ جس کا اظہار تمام رطوبات اور جلد مین ھورھا ھوتا ھے
نبض مقام لمبائی اور حجم کے لحاظ سے متوسط ھے عضلات و خون مین گرمی زیادہ لیکن کچھ خشکی تا حال موجود ھے
( نوٹ۔۔ بہت سے مقام پہ بایان فالج کا غدی اعصابی مزاج لکھا اس کی اصلاح کر لین یہ درست نہین ھے مزاج غدی عضلاتی ھوا کرتا ھے تجربات سے ثابت ھے)
1۔۔غدد جاذبہ نے عضلات کی مشینی تحریک سے اخراج پانے والے ٹھوس سوداوی ریاحی مادون کو اول روک کر صفرا سے جزو بدن بنایا مگر اب شدت تحریک و سوزش سے غیر ضروری فضلے بھی رک رھے ھین ۔۔ غدد ناقلہ کے کمزور فعل سے یہ باھر نہین نکل پاۓ
خون اور جوف ۔ خلاؤن اور جوڑون کے مقامات پر عضلاتی محلولات کا ارتکاز بڑھ رھا ھے
2۔۔۔غیر ارادی عضلات بشمول شریانین تحلیل سے پھیل کر کمزور ھو چکی ھین ۔ اور ان کا فعل ناقص ھے ۔ بھاری مادون پر مشتمل خون شریانوں مین پوری مقدار اور رفتار سے گردش نہین کررھا۔۔۔ غدی بلڈ ویسلز یعنی وریدون مین سوزش ھے ۔ خون اب درست مقدار مین واپس بھی نہین جارھا ۔۔ کیونکہ غدی مقام پہ سکیڑ سے خون کی واپسی مین رکاوٹ سے دباؤ بڑھ گیا ھے مسترخی ۔۔ تحلیل زدہ عضلات اسے کھینچنے سے بالکل قاصر ھین۔۔چنانچہ نیچے کے بلڈ پریشر مین زیادتی ھے
3۔۔ حکم رسان اعصاب ۔۔۔ یعنی حرکی اعصاب اور خاص طور پہ خبر رسان اعصاب یعنی حسی اعصاب مین تسکین کی وجہ سے رطوبات جمع ھونے سے غدد و اعصاب کا رابطہ کمزور ھو چکا ھے یا پھر منقطع ھو چکا ھے اور یاد رکھین یہ سب تحریک غدی عضلاتی کے مقام پر عروج پہ ھوا کرتا ھے ۔ چنانچہ خون صحیح مقدار اور قوام مین اس حصہ دماغ کو سیراب نہین کرپا رھا ۔۔اس لئے دائین سائیڈ مفلوج ھو گئی ۔۔ قوت گویائی فہم اور شنید کا مرکز زیادہ لوگون مین اسی طرف ھوا کرتا ھے اسی لئے زیادہ لوگ ان قویٰ سے محروم ھو جایا کرتے ھین
☜۔۔گرم خشک اور سوزشی ماحول بائین حصہ دماغ مین خون کی روانی مین رکاوٹ بنتا ھے ۔اس لئے اس نصف دماغ مین خون نہین پہنچتا
ورم شدید ھو سکتا ھے مقامی استسقاء ھو کر یا سسٹ بن کر رکاوٹ بن سکتے ھین
☜۔۔۔۔ رکا ھوا خون دباؤ سے لیک ھو سکتا ھے۔۔ویسلز پھٹ سکتے ھین باقی آئیندہ
۔۔۔۔۔۔۔ فالج۔۔۔۔ قسط نمبر10۔۔۔۔۔
کل کا مضمون ختم ھوا تھا غذائین خصوصاً چکناھٹ جزو بدن نہین ھو سکتی کیونکہ دوران خون سست اور اس کی قوت کمزور ھو چکی ھوتی ھے۔
چنانچہ اس سرد سوزشی ماحول مین سدہ بن کر رک کر یا ناقص خون اس حصہ دماغ کو غذا سے محروم کرکے دوسری طرف فالج کا باعث بنتا ھے
سدہ کے مقام پر خون جمع ھو کر اس شریان کو بلاسٹ کر سکتا ھے چنانچہ ایسی صورت مین یہ برین ھمیرج فالج کا باعث بن جاتا ھے۔۔۔۔ یاد رکھین خون کی اس طرح کی رکاوٹ سے اعصابی عضلاتی تحریک مین بھی بلڈ پریشر بڑھ جایا کرتا ھے
رطوبت مائی ھر جاندار کی پیدائش کے لئے ایک بنیاد اور اولین عنصر ھے ۔۔اس لئے اس تحریک مین جاۓ سکون پُر تعفن ھو کر مختلف بیماریون کے جراثیم مختلف انفیکشنز کا باعث بن سکتے ھین ۔ مثلا ھیضہ ۔۔ملیریا ۔ اور محدود مدت کے لئے وائرل امراض ۔ بخار ۔ باؤلا پن ۔ اور آتشکی زھر جسم کو مختلف انداز مین متاثر کرتے ھین ۔
چنانچہ یہ اثرات اور یہان پیدا ھونے والے فضلات تحریک کے مقام پہ رک جاتے ھین اور اس طرح بندہ فالج کا شکار ھو جاتا ھے ۔ بائین فالج کے تمام اسباب جو ایلوپیتھی مین علیحیدہ علیحیدہ مرض کے طور پر بیان ھوۓ ھین ۔۔ اب ان سب کی ماھیت اور طریقہ وجود ایک ھی تحریک مین ثابت ھونا ھمین نظریہ کی جامعیت کا قائل کرتا ھے
ھان چوٹ اور رسولی مین جو جریان خون ھوتا ھے وہ اس مین نہین آتا کیونکہ چوٹ تو حادثتاً کسی بھی وقت کسی بھی جگہ لگ سکتی ھے اور اسی طرح رسولی مین جریان خون بھی کسی بھی وجہ سے ھو سکتا ھے لیکن مقام یہی ھو گا تب بھی بایان حصہ جسم مفلوج ھو جاۓ گا ۔۔ قوت گویائی ۔۔شنید اور قوت فہم بھی حالات کے مطابق کمزور یا مفقود ھو جاۓ گی
بایان فالج مرض اعصابی عضلاتی ھے حرکی اعصاب مین تحریک اور ارادای عضلات مین تسکین سے بائین طرف حس و حرکت معطل یا ناقص ھو جاتی ھے
دایان فالج ۔۔۔۔۔۔ فالج پہ مضمون لکھتے لکھتے اس وقت مجھے شدید شاک لگا جب مجھے حکیم فیض اللہ صاحب جو ھمارے گروپ کے ممبر بھی ھین اور ایک بہترین طبیب بھی ھین ان کی زوجہ محترمہ نے فون کیا اور مجھے بتایا کہ فیض اللہ صاحب اس وقت دائین سائیڈ لقوہ کا شکار ھو گئے ھین علاج کے بارے مین ھدایات لین آپ سب دوستون سے گزارش ھے فیض اللہ صاحب کی صحت یابی کے لئے دعا فرمائین ۔۔ جزاک اللہ
دایان فالج تحریک نمبر 4 یعنی غدی عضلاتی مین واقع ھوتا ھے
بائین نصف سرتابائین شانہ تک اس فالج کے اسباب غالب ھوتے ھین اب پھر سے یہ بات یاد رکھین شانہ اس مین شامل نہین ھے اس تحریک کی شروعات غدی ٹشو سے ھوتی ھین اور تعلق عضلات سے رھتا ھے
مزاج گرم خشک ھے ۔۔صفرا پیدا ھو کر جسم و خون مین رک جایا کرتا ھے ۔۔ جس کا اظہار تمام رطوبات اور جلد مین ھورھا ھوتا ھے
نبض مقام لمبائی اور حجم کے لحاظ سے متوسط ھے عضلات و خون مین گرمی زیادہ لیکن کچھ خشکی تا حال موجود ھے
( نوٹ۔۔ بہت سے مقام پہ بایان فالج کا غدی اعصابی مزاج لکھا اس کی اصلاح کر لین یہ درست نہین ھے مزاج غدی عضلاتی ھوا کرتا ھے تجربات سے ثابت ھے)
1۔۔غدد جاذبہ نے عضلات کی مشینی تحریک سے اخراج پانے والے ٹھوس سوداوی ریاحی مادون کو اول روک کر صفرا سے جزو بدن بنایا مگر اب شدت تحریک و سوزش سے غیر ضروری فضلے بھی رک رھے ھین ۔۔ غدد ناقلہ کے کمزور فعل سے یہ باھر نہین نکل پاۓ
خون اور جوف ۔ خلاؤن اور جوڑون کے مقامات پر عضلاتی محلولات کا ارتکاز بڑھ رھا ھے
2۔۔۔غیر ارادی عضلات بشمول شریانین تحلیل سے پھیل کر کمزور ھو چکی ھین ۔ اور ان کا فعل ناقص ھے ۔ بھاری مادون پر مشتمل خون شریانوں مین پوری مقدار اور رفتار سے گردش نہین کررھا۔۔۔ غدی بلڈ ویسلز یعنی وریدون مین سوزش ھے ۔ خون اب درست مقدار مین واپس بھی نہین جارھا ۔۔ کیونکہ غدی مقام پہ سکیڑ سے خون کی واپسی مین رکاوٹ سے دباؤ بڑھ گیا ھے مسترخی ۔۔ تحلیل زدہ عضلات اسے کھینچنے سے بالکل قاصر ھین۔۔چنانچہ نیچے کے بلڈ پریشر مین زیادتی ھے
3۔۔ حکم رسان اعصاب ۔۔۔ یعنی حرکی اعصاب اور خاص طور پہ خبر رسان اعصاب یعنی حسی اعصاب مین تسکین کی وجہ سے رطوبات جمع ھونے سے غدد و اعصاب کا رابطہ کمزور ھو چکا ھے یا پھر منقطع ھو چکا ھے اور یاد رکھین یہ سب تحریک غدی عضلاتی کے مقام پر عروج پہ ھوا کرتا ھے ۔ چنانچہ خون صحیح مقدار اور قوام مین اس حصہ دماغ کو سیراب نہین کرپا رھا ۔۔اس لئے دائین سائیڈ مفلوج ھو گئی ۔۔ قوت گویائی فہم اور شنید کا مرکز زیادہ لوگون مین اسی طرف ھوا کرتا ھے اسی لئے زیادہ لوگ ان قویٰ سے محروم ھو جایا کرتے ھین
☜۔۔گرم خشک اور سوزشی ماحول بائین حصہ دماغ مین خون کی روانی مین رکاوٹ بنتا ھے ۔اس لئے اس نصف دماغ مین خون نہین پہنچتا
ورم شدید ھو سکتا ھے مقامی استسقاء ھو کر یا سسٹ بن کر رکاوٹ بن سکتے ھین
☜۔۔۔۔ رکا ھوا خون دباؤ سے لیک ھو سکتا ھے۔۔ویسلز پھٹ سکتے ھین باقی آئیندہ
No comments:
Post a Comment