۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات۔۔۔قسط نمبر 38۔۔۔۔
چند روز اس موضوع پہ کچھ بھی نہ لکھ سکا مصروفیات کا آپ کو علم تھا معاشرہ وقت اور حکومت آپ پہ کچھ بھی ذمہ داری ڈال سکتی ھے اسے نبھانا آپ پہ فرض ھوتا ھے یہی اچھی قومون کی پہچان ھوتی ھے اسی طرح مجھ پہ بھی ایک ذمہ داری ھے جسے نبھانا سب کام چھوڑ کے بھی فرض ھوتا ھے لیکن اس کے ساتھ ساتھ گروپ کی بھی یعنی آپ کے ساتھ بھی رسم نبھانی تھی اس لئے دیگر مضمون لکھ کر آپ کو اپنے ھونے کا احساس دلاتا رھا یہ مضمون اس لئے ساکن کیا کہ اس کے لئے بہت زیادہ توجہ اور ارتکاز کی ضرورت ھوتی ھے خیر آج سے مضمون شروع ھے ساتھ ساتھ کچھ دیگر مضمون بھی لکھتا رھون گا ھم پچھلی قسط مین نبض کی وزن حرکت پہ پہنچے تھے جس مین خارج الوزن ۔۔۔ردی الوزن ۔۔۔جیدالوزن تین قسمین تھین جس مین خارج الوزن کی وضاحت کردی تھی باقی دو کی وضاحت باقی تھی جس مین ردی الوزن پہ مضمون کلوز کیا تھا
ردی الوزن۔۔۔۔یہ اس نبض کو کہتے ھین جو عمر کے لحاظ سے اپنا صحیح یعنی درست وزن ظاھر نہ کرے یعنی بچہ بوڑھا اور جوان کی نبض اپنی عمر اور طاقت کا درست تعین نہ کرے بچے کی نبض ایسے محسوس ھو جیسے جوان ھے یا بوڑھا آدمی ھے اسی طرح جوان کی نبض بوڑھے والی یا بچے والی ظاھر ھو
جید الوزن۔۔۔۔یہ ایسی نبض ھے جس کا انبساط اور انقباض مساوی ھو یعنی اس کے پھیلنے اور سکڑنے کا زمانہ یا وقت اعتدال پہ ھو بالکل برابر ھو ی نبض صفراوی ھوتی ھے اور اسے طبی زبان مین معتدل نبض کہتے ھین
اب ان نبضون کی تشریح کرتے ھین
طبیب نے حسب دستور نبض پہ انگلیان رکھین اور نبض کے انقباض اور انبساط کا مطالعہ شروع کیا یعنی نبض کے سکڑنے اور پھیلنے کی مہلت کتنی ھے یہ دیکھنے شروع کی یاد رکھین عمر کے لحاظ سے نبض کا انقباض اور انبساط بدلتا رھتا ھے بچے کا زمانہ حرکت اور جوان کا اور بوڑھے کا زمانہ وزن حرکت اور ھوتا ھے اس بات کو بھیبذھن مین رکھین یہ انقباض اور انبساط کی کیفیت تقریبا جوانی مین برابر ھوتی ھے بچپن اور بڑھاپے مین نہین ھوتی
اب آپ نے بچے جوان اور بوڑھے کی نبض مسلسل دیکھنی ھے تو اس بات کا تجربہ ھونا ھے اب اس بض کوسمجھنے کےلئے کہ یہ انقباض اور انبساط ھوتا کیسے ھے اس کا آسان طریقہ سمجھاۓ دیتا ھون اب اسے سمجھین
ایک ربڑ کا ٹکڑا لین اور اس کے دونون سرے کسی اور شخص کو پکڑا دین اور اسے کہین اس ربڑ کو زور زور سے کھینچے اور آھستہ آھستہ اسے ڈھیلا کرے اور اپنی حالت پہ واپس لاۓ جب وہ بار بار ایسا کرے آپ اپنی انگلیون کے پورے اس ربڑ پہ رکھین اس کے کھنچاؤ اور سکڑاؤ کو محسوس کرنا شروع کردین یعنی جب دوسرا بندہ ربڑ کھینچتا ھے تو کیسا محسوس ھوتا ھے جب ربڑ واپس اپنی حالت پہ آتا ھے یعنی اسے ڈھیلا کرتا ھے تو کیسا محسوس ھوتا ھے اب بالکل یہی صورت حال آپ کو نبض مین محسوس ھوگی اب اسی کیفیت کو وزن نبض کہتے ھین اب یہی صورت حال نبض مین آپ بوڑھون جوانون اور بچون مین نبض دیکھ کر محسوس کرین یا رکھین یہ تجربہ کم سے کم پہلے تندرست لوگون پہ کرین پھر بعد مین بیمارون پہ کرین تو آپ کو اندازہ ھو جاۓ گا کہ کس طرح تندرست اور بیمار بچے بوڑھے اور جوان کی نبضون کا آپس مین فرق ھوتا ھے پہلے جوان کا جوان کے ساتھ جانچین بچے کا بچے کے ساتھ بوڑھے کا بوڑھے کے ساتھ
اب آپ کو اندازہ ھوجانا چاھیے کہ ایک تندرست بچے کی نبض کیسے ھوتی ھے تو ایک بیمار بچے کی نبض مین کیا فرق ھے اسی طرح جوان اور بوڑھے کی نبضون مین بھی فرق کا پتہ چل جاۓ گا پھر اب آپ کو یہ بھی پتہ چل جاۓ گا کہ کہین ایک بچے کی نبض جوان جیسی تو نہین ھو گئی تو ظاھر تو جنسیات کے بارے مین جان چکا ھے اور کچھ نہ کچھ ایسی جنسی حرکات کرتا ھے جب جوان کی نبض بوڑھےجیسے ھو چکی ھے تو وہ اپنا بیڑا غرق کرچکا ھے اب نوبت یہان پہنچ چکی ھے جہان بوڑھے کے بارے مین کہتے ھین ایہدی منجی ڈیرے تے رکھو باقی آپ خود سیانے ھین بات سمجھ گئے ھون گے
اب اس نبض کا سمجھنا اور قوی ضعیف اور معتدل نبض کا سمجھنا قوت باہ کا صرف علاج کرنے والون کے لئے بہت ھی ضروری ھوتا ھے یعنی پوشیدہ امراض کے ماھرین اسے لازمی سمجھین ایک طبیب کے لئے تو سب کا سمجھنا ضروری ھوتا ھے
مجھے امید ھے اب آپ کو جیدالوزن یعنی حسن الوزن اور ردی الوزن اور خارج الوزن نبضون کا علم ھو گیا ھو گا
اب اگلے قانون نبض استواء واختلاف نبض کی طرف چلتے ھین
استواء واختلاف نبض۔۔۔۔۔سچ مین یہ قانون کوئی قانون ھے ھی نہین یہ دراصل نبض کی صرف اصطلاح ھے یعنی گزشتہ تمام نبضون کی اصطلاحات اور کیفیات کا مواخذہ پیش کرنے کے لئے مستعمل ھے یعنی اگر نبض تمام اطوار مین معتدل یا عمدہ ھے تو آپ اسے نبض استواء کہین گے اگر نبض ایک یا دو بھی یا اس سے زائد اصولون یا قوانین مین بےاعتدالی پائی جاۓ تو نبض اختلاف کہلاۓ گی یعنی یہ باقی تمام نبضون پہ اکھٹا اور آخری فیصلہ لکھا گیا ھے
اب ھم آخری قانون یعنی دسوین قانون کی طرف چلتے ھین جسے نظم نبض کہتے ھین
نبض نظم ۔۔۔یہ بھی استواء اوراختلاف نبض کی طرح ھے یعنی نبض تندرست بندے کی ھے یا بیمار کی ھے اس لئے اس کی بھی تشریح فضول ھی ھے باقی مضمون اگلی قسط مین محمود بھٹہ کو اجازت دین انشاءاللہ اگلی قسط مین مرکب نبضون کی تشریحات گروپ مطب کامل مین لکھی جائین گی اللہ حافظ
۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات۔۔۔قسط نمبر 38۔۔۔۔
چند روز اس موضوع پہ کچھ بھی نہ لکھ سکا مصروفیات کا آپ کو علم تھا معاشرہ وقت اور حکومت آپ پہ کچھ بھی ذمہ داری ڈال سکتی ھے اسے نبھانا آپ پہ فرض ھوتا ھے یہی اچھی قومون کی پہچان ھوتی ھے اسی طرح مجھ پہ بھی ایک ذمہ داری ھے جسے نبھانا سب کام چھوڑ کے بھی فرض ھوتا ھے لیکن اس کے ساتھ ساتھ گروپ کی بھی یعنی آپ کے ساتھ بھی رسم نبھانی تھی اس لئے دیگر مضمون لکھ کر آپ کو اپنے ھونے کا احساس دلاتا رھا یہ مضمون اس لئے ساکن کیا کہ اس کے لئے بہت زیادہ توجہ اور ارتکاز کی ضرورت ھوتی ھے خیر آج سے مضمون شروع ھے ساتھ ساتھ کچھ دیگر مضمون بھی لکھتا رھون گا ھم پچھلی قسط مین نبض کی وزن حرکت پہ پہنچے تھے جس مین خارج الوزن ۔۔۔ردی الوزن ۔۔۔جیدالوزن تین قسمین تھین جس مین خارج الوزن کی وضاحت کردی تھی باقی دو کی وضاحت باقی تھی جس مین ردی الوزن پہ مضمون کلوز کیا تھا
ردی الوزن۔۔۔۔یہ اس نبض کو کہتے ھین جو عمر کے لحاظ سے اپنا صحیح یعنی درست وزن ظاھر نہ کرے یعنی بچہ بوڑھا اور جوان کی نبض اپنی عمر اور طاقت کا درست تعین نہ کرے بچے کی نبض ایسے محسوس ھو جیسے جوان ھے یا بوڑھا آدمی ھے اسی طرح جوان کی نبض بوڑھے والی یا بچے والی ظاھر ھو
جید الوزن۔۔۔۔یہ ایسی نبض ھے جس کا انبساط اور انقباض مساوی ھو یعنی اس کے پھیلنے اور سکڑنے کا زمانہ یا وقت اعتدال پہ ھو بالکل برابر ھو ی نبض صفراوی ھوتی ھے اور اسے طبی زبان مین معتدل نبض کہتے ھین
اب ان نبضون کی تشریح کرتے ھین
طبیب نے حسب دستور نبض پہ انگلیان رکھین اور نبض کے انقباض اور انبساط کا مطالعہ شروع کیا یعنی نبض کے سکڑنے اور پھیلنے کی مہلت کتنی ھے یہ دیکھنے شروع کی یاد رکھین عمر کے لحاظ سے نبض کا انقباض اور انبساط بدلتا رھتا ھے بچے کا زمانہ حرکت اور جوان کا اور بوڑھے کا زمانہ وزن حرکت اور ھوتا ھے اس بات کو بھیبذھن مین رکھین یہ انقباض اور انبساط کی کیفیت تقریبا جوانی مین برابر ھوتی ھے بچپن اور بڑھاپے مین نہین ھوتی
اب آپ نے بچے جوان اور بوڑھے کی نبض مسلسل دیکھنی ھے تو اس بات کا تجربہ ھونا ھے اب اس بض کوسمجھنے کےلئے کہ یہ انقباض اور انبساط ھوتا کیسے ھے اس کا آسان طریقہ سمجھاۓ دیتا ھون اب اسے سمجھین
ایک ربڑ کا ٹکڑا لین اور اس کے دونون سرے کسی اور شخص کو پکڑا دین اور اسے کہین اس ربڑ کو زور زور سے کھینچے اور آھستہ آھستہ اسے ڈھیلا کرے اور اپنی حالت پہ واپس لاۓ جب وہ بار بار ایسا کرے آپ اپنی انگلیون کے پورے اس ربڑ پہ رکھین اس کے کھنچاؤ اور سکڑاؤ کو محسوس کرنا شروع کردین یعنی جب دوسرا بندہ ربڑ کھینچتا ھے تو کیسا محسوس ھوتا ھے جب ربڑ واپس اپنی حالت پہ آتا ھے یعنی اسے ڈھیلا کرتا ھے تو کیسا محسوس ھوتا ھے اب بالکل یہی صورت حال آپ کو نبض مین محسوس ھوگی اب اسی کیفیت کو وزن نبض کہتے ھین اب یہی صورت حال نبض مین آپ بوڑھون جوانون اور بچون مین نبض دیکھ کر محسوس کرین یا رکھین یہ تجربہ کم سے کم پہلے تندرست لوگون پہ کرین پھر بعد مین بیمارون پہ کرین تو آپ کو اندازہ ھو جاۓ گا کہ کس طرح تندرست اور بیمار بچے بوڑھے اور جوان کی نبضون کا آپس مین فرق ھوتا ھے پہلے جوان کا جوان کے ساتھ جانچین بچے کا بچے کے ساتھ بوڑھے کا بوڑھے کے ساتھ
اب آپ کو اندازہ ھوجانا چاھیے کہ ایک تندرست بچے کی نبض کیسے ھوتی ھے تو ایک بیمار بچے کی نبض مین کیا فرق ھے اسی طرح جوان اور بوڑھے کی نبضون مین بھی فرق کا پتہ چل جاۓ گا پھر اب آپ کو یہ بھی پتہ چل جاۓ گا کہ کہین ایک بچے کی نبض جوان جیسی تو نہین ھو گئی تو ظاھر تو جنسیات کے بارے مین جان چکا ھے اور کچھ نہ کچھ ایسی جنسی حرکات کرتا ھے جب جوان کی نبض بوڑھےجیسے ھو چکی ھے تو وہ اپنا بیڑا غرق کرچکا ھے اب نوبت یہان پہنچ چکی ھے جہان بوڑھے کے بارے مین کہتے ھین ایہدی منجی ڈیرے تے رکھو باقی آپ خود سیانے ھین بات سمجھ گئے ھون گے
اب اس نبض کا سمجھنا اور قوی ضعیف اور معتدل نبض کا سمجھنا قوت باہ کا صرف علاج کرنے والون کے لئے بہت ھی ضروری ھوتا ھے یعنی پوشیدہ امراض کے ماھرین اسے لازمی سمجھین ایک طبیب کے لئے تو سب کا سمجھنا ضروری ھوتا ھے
مجھے امید ھے اب آپ کو جیدالوزن یعنی حسن الوزن اور ردی الوزن اور خارج الوزن نبضون کا علم ھو گیا ھو گا
اب اگلے قانون نبض استواء واختلاف نبض کی طرف چلتے ھین
استواء واختلاف نبض۔۔۔۔۔سچ مین یہ قانون کوئی قانون ھے ھی نہین یہ دراصل نبض کی صرف اصطلاح ھے یعنی گزشتہ تمام نبضون کی اصطلاحات اور کیفیات کا مواخذہ پیش کرنے کے لئے مستعمل ھے یعنی اگر نبض تمام اطوار مین معتدل یا عمدہ ھے تو آپ اسے نبض استواء کہین گے اگر نبض ایک یا دو بھی یا اس سے زائد اصولون یا قوانین مین بےاعتدالی پائی جاۓ تو نبض اختلاف کہلاۓ گی یعنی یہ باقی تمام نبضون پہ اکھٹا اور آخری فیصلہ لکھا گیا ھے
اب ھم آخری قانون یعنی دسوین قانون کی طرف چلتے ھین جسے نظم نبض کہتے ھین
نبض نظم ۔۔۔یہ بھی استواء اوراختلاف نبض کی طرح ھے یعنی نبض تندرست بندے کی ھے یا بیمار کی ھے اس لئے اس کی بھی تشریح فضول ھی ھے باقی مضمون اگلی قسط مین محمود بھٹہ کو اجازت دین انشاءاللہ اگلی قسط مین مرکب نبضون کی تشریحات گروپ مطب کامل مین لکھی جائین گی اللہ حافظ
No comments:
Post a Comment