۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات۔۔۔۔قسط نمبر40۔۔۔
مرکب نبضون کی اقسام مین اگلی قسم نبض معتدل کی ھے
نبض معتدل ۔۔۔ایسی نبض جس مین حرارت ۔۔۔ قوت۔۔۔۔اور رطوبت یعنی سب کچھ ایک جیسا برابر یعنی اعتدال پہ ھو وہ نبض معتدل کہلاتی ھے اب تشریح کرتے ھین
سب وہ دوست جنہون نے طب قدیم پڑھی ھوئی ھے وہ سب جانتے ھین کہ جب نبض کی گردان پڑھی جاتی ھے تو آخری گردان نبض ۔۔۔معتدل معتدل معتدل لکھی ھوئی ھے یعنی نہ تو نبض طویل نہ مشرف نہ ضیق نہ ھی عریض نہ ھی قصیر یعنی ھر لحاظ سے اعتدال ھو تو نبض کو آپ معتدل معتدل معتدل کہہ سکتے ھین مین نے زندگی بھر ایسی نبض نہین دیکھی ھزارون بلکہ لاکھون لوگون کی نبضین دیکھ چکا ھون اور یہ نبض دیکھنے مین کبھی نہین آئی اور نہ ھی یہ بات ممکن ھے کہ انسان کا اتنا معتدل مزاج ھو سکے ھان ایک بات پہ میری سوئی اٹکتی ھے کائینات مین ایک شخصیت کا اتنا معتدل مزاج ضرور ھوا ھے وہ شخصیت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس ھے باقی کسی کا یہ مزاج نہین ھو سکتا
مین اس پہلے بھی اس بات کی تشریح کرچکا ھون کہ انسانی جسم مین مٹی پانی آگ ھوا کی کیا کیا مقدار ھے یہ کم بیش ھے جب یہ مادے کم و بیش ھین تو لازمی بات ھے مزاج مین بھی اعتدال نہین آسکتا امید ھے بات سمجھ آگئی ھو گی ممکن ھے مین غلط ھو سکتا ھون اگر کسی دوست کے پاس اس کی کوئی اور تشریح ھے تو لازمی مجھے دلائل سے بتاۓ نوازش ھو گی اگر اتفاق کرتے ھین تب بھی مجھے بتائین تاکہ علم ھو کتنے لوگون کا نظریہ میرے ساتھ ملا ھے
اب اگلی نبض کی بات کرتے ھین
نبض غلیظ ۔۔۔ایسی نبض جو چوڑائی یعنی عریض ھو اور بلندی یعنی شرف مین زیادہ ھو ایسی نبض خشکی اور سردی پر دلالت کرتی ھے یہان تک بات درست ھے یعنی سوداوی غلبہ شروع ھوا تو نبض غلیظ ھو گئی آگے تشریح کچھ یون ھے جب نبض کا قرع سکڑا ھوا ھو اور کلائی کی ھڈی کے پاس ایک انگلی پہ محسوس ھو تو سردی تری کی علامت ھے یہ بات بھی درست ھے لیکن یہان ایک تشریح قطعی نہین لکھی گئی جس لکھنا بہت ھی ضروری تھا بلکہ مین سمجھتا ھون بڑے بڑے حکماء اسے سمجھنے مین غلطی کرسکتے ھین اب میری بات سمجھین جہان یہ لکھا ھے قرع سکڑا ھوا ھو اور نبض کلائی کی ھڈی کے پاس صرف ایک انگلی پہ محسوس ھو تو ساتھ یہ وضاحت ھونی چاھیے تھی نبض برابر ھو یعنی یہ نہین ھونا چاھیے ھتھیلی کی طرف سے موٹی اور دوسری طرف سے باریک محسوس ھو یعنی چوھے کی دم کی طرح اگر ایسی محسوس ھو تو اسے نبض ذنب الفار کہتے ھین اس کی آگے تشریح کرون گا نبض برابر لیکن ایک انگلی پہ ھو تب نبض غلیظ سردی تری کی علامت ھے اس مین بلغم غلیظ ھوئی ھے
غزالی نبض ۔۔۔۔ ایسی نبض جو نباض کی انگلیون کے پورون کو ایک ٹھوکر لگانے کے بعد دوسری ٹھوکر اتنی جلدی لگاۓ کہ اس کا لوٹنا اور سکون کرنا محسوس تک نہ ھو دوستو لفظ غزال کے لفظی معنی ھرن کے ھین اس نبض کی چال بالکل ھرنی کے بچے جیسی ھوتی ھے آپ سب کے پاس نیٹ کی سہولت موجود ھے اس مین ھرنی کے بچے کی ویڈیو نکالین اور اس کی چال کو بار بار غور سے دیکھین اندازہ اندازہ ھو جاۓ تو بات کو ذھن مین بٹھا لین
تشریح ۔۔یہ نبض اس بات پہ دلالت کرتی ھے جب حرکات کی کثرت ھوتی ھے تو کاربن ڈائی آکسائیڈ اور ریاح کی شدت ھوا کرتی ھے اور آکسیجن کی کمی ھوا کرتی ھے اس کا فلسفہ مین پہلے سمجھا چکا ھون نظریہ مفرداعضاء مین یہ نبض عضلاتی غدی تحریک مین ھوا کرتی ھے اب اگلی نبض دقیق پہ بات کرنی ھے یہ بحث ذرا لمبی کرنے کو ارادہ ھے کیونکہ بے شمار اس مین غلطیون کی نشاندھی کرنی ھے وہ انشاءاللہ اگلے مضمون مین کرین گے کل انشاءاللہ ایک ایسی پوسٹ گروپ مطب کامل مین لکھون گا جس کا بہت سے لوگ شاید شدت سے انتظار کررھے ھون یہ سپرم کی کمی پہ ھو گی اور آپ کو ایک نایاب اور انتہائی آسان اور حیرت انگیز نسخہ سے آگاہ کرون گا جسے تیار کرنے مین پیسہ کی ضرورت نہین جتنی عقل اور تجربہ کی ضرورت ھو گی منتظر رھین دعاؤن مین یاد رکھین اللہ تعالی آپ کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے اور مجھے سمجھانے کی توفیق عطا فرمائے اللہ تعالی ھم سب کا حامی وناصر ھو خدا حافظ
۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات۔۔۔۔قسط نمبر40۔۔۔
مرکب نبضون کی اقسام مین اگلی قسم نبض معتدل کی ھے
نبض معتدل ۔۔۔ایسی نبض جس مین حرارت ۔۔۔ قوت۔۔۔۔اور رطوبت یعنی سب کچھ ایک جیسا برابر یعنی اعتدال پہ ھو وہ نبض معتدل کہلاتی ھے اب تشریح کرتے ھین
سب وہ دوست جنہون نے طب قدیم پڑھی ھوئی ھے وہ سب جانتے ھین کہ جب نبض کی گردان پڑھی جاتی ھے تو آخری گردان نبض ۔۔۔معتدل معتدل معتدل لکھی ھوئی ھے یعنی نہ تو نبض طویل نہ مشرف نہ ضیق نہ ھی عریض نہ ھی قصیر یعنی ھر لحاظ سے اعتدال ھو تو نبض کو آپ معتدل معتدل معتدل کہہ سکتے ھین مین نے زندگی بھر ایسی نبض نہین دیکھی ھزارون بلکہ لاکھون لوگون کی نبضین دیکھ چکا ھون اور یہ نبض دیکھنے مین کبھی نہین آئی اور نہ ھی یہ بات ممکن ھے کہ انسان کا اتنا معتدل مزاج ھو سکے ھان ایک بات پہ میری سوئی اٹکتی ھے کائینات مین ایک شخصیت کا اتنا معتدل مزاج ضرور ھوا ھے وہ شخصیت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس ھے باقی کسی کا یہ مزاج نہین ھو سکتا
مین اس پہلے بھی اس بات کی تشریح کرچکا ھون کہ انسانی جسم مین مٹی پانی آگ ھوا کی کیا کیا مقدار ھے یہ کم بیش ھے جب یہ مادے کم و بیش ھین تو لازمی بات ھے مزاج مین بھی اعتدال نہین آسکتا امید ھے بات سمجھ آگئی ھو گی ممکن ھے مین غلط ھو سکتا ھون اگر کسی دوست کے پاس اس کی کوئی اور تشریح ھے تو لازمی مجھے دلائل سے بتاۓ نوازش ھو گی اگر اتفاق کرتے ھین تب بھی مجھے بتائین تاکہ علم ھو کتنے لوگون کا نظریہ میرے ساتھ ملا ھے
اب اگلی نبض کی بات کرتے ھین
نبض غلیظ ۔۔۔ایسی نبض جو چوڑائی یعنی عریض ھو اور بلندی یعنی شرف مین زیادہ ھو ایسی نبض خشکی اور سردی پر دلالت کرتی ھے یہان تک بات درست ھے یعنی سوداوی غلبہ شروع ھوا تو نبض غلیظ ھو گئی آگے تشریح کچھ یون ھے جب نبض کا قرع سکڑا ھوا ھو اور کلائی کی ھڈی کے پاس ایک انگلی پہ محسوس ھو تو سردی تری کی علامت ھے یہ بات بھی درست ھے لیکن یہان ایک تشریح قطعی نہین لکھی گئی جس لکھنا بہت ھی ضروری تھا بلکہ مین سمجھتا ھون بڑے بڑے حکماء اسے سمجھنے مین غلطی کرسکتے ھین اب میری بات سمجھین جہان یہ لکھا ھے قرع سکڑا ھوا ھو اور نبض کلائی کی ھڈی کے پاس صرف ایک انگلی پہ محسوس ھو تو ساتھ یہ وضاحت ھونی چاھیے تھی نبض برابر ھو یعنی یہ نہین ھونا چاھیے ھتھیلی کی طرف سے موٹی اور دوسری طرف سے باریک محسوس ھو یعنی چوھے کی دم کی طرح اگر ایسی محسوس ھو تو اسے نبض ذنب الفار کہتے ھین اس کی آگے تشریح کرون گا نبض برابر لیکن ایک انگلی پہ ھو تب نبض غلیظ سردی تری کی علامت ھے اس مین بلغم غلیظ ھوئی ھے
غزالی نبض ۔۔۔۔ ایسی نبض جو نباض کی انگلیون کے پورون کو ایک ٹھوکر لگانے کے بعد دوسری ٹھوکر اتنی جلدی لگاۓ کہ اس کا لوٹنا اور سکون کرنا محسوس تک نہ ھو دوستو لفظ غزال کے لفظی معنی ھرن کے ھین اس نبض کی چال بالکل ھرنی کے بچے جیسی ھوتی ھے آپ سب کے پاس نیٹ کی سہولت موجود ھے اس مین ھرنی کے بچے کی ویڈیو نکالین اور اس کی چال کو بار بار غور سے دیکھین اندازہ اندازہ ھو جاۓ تو بات کو ذھن مین بٹھا لین
تشریح ۔۔یہ نبض اس بات پہ دلالت کرتی ھے جب حرکات کی کثرت ھوتی ھے تو کاربن ڈائی آکسائیڈ اور ریاح کی شدت ھوا کرتی ھے اور آکسیجن کی کمی ھوا کرتی ھے اس کا فلسفہ مین پہلے سمجھا چکا ھون نظریہ مفرداعضاء مین یہ نبض عضلاتی غدی تحریک مین ھوا کرتی ھے اب اگلی نبض دقیق پہ بات کرنی ھے یہ بحث ذرا لمبی کرنے کو ارادہ ھے کیونکہ بے شمار اس مین غلطیون کی نشاندھی کرنی ھے وہ انشاءاللہ اگلے مضمون مین کرین گے کل انشاءاللہ ایک ایسی پوسٹ گروپ مطب کامل مین لکھون گا جس کا بہت سے لوگ شاید شدت سے انتظار کررھے ھون یہ سپرم کی کمی پہ ھو گی اور آپ کو ایک نایاب اور انتہائی آسان اور حیرت انگیز نسخہ سے آگاہ کرون گا جسے تیار کرنے مین پیسہ کی ضرورت نہین جتنی عقل اور تجربہ کی ضرورت ھو گی منتظر رھین دعاؤن مین یاد رکھین اللہ تعالی آپ کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے اور مجھے سمجھانے کی توفیق عطا فرمائے اللہ تعالی ھم سب کا حامی وناصر ھو خدا حافظ
No comments:
Post a Comment