۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔سوائن فلو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Flu , swine flu
پرسون
کی پوسٹ تشخيص امراض وعلامات پہ شمشاد ٹھاکر صاحب انڈیا سے کمنٹس کیا ھوا
تھا کہ انڈیا مین سوائن فلو پھیل گیا ھے مین شاید اپنی مجبوریوں مصروفیتون
کی وجہ سے نظرانداز کرجاتا لیکن سرمد وقاص کا فون کیا آیا حکم بیان آیا
مجبور کیا لازما مضمون لکھین پوچھا مختصر علاج معالجہ لکھے دیتا ھون اب حکم
صاد ھوا نہین مفصل احاطہ کرین دور کی کوڑیان لائین تو دوستو سرمد تو بہت
ھی عزیز ھے دور سے دور کی کوڑی لا پھینکین گے طبیعت واقعی میری بھی اس وقت
جوش مین ھے گھبرائین نہین صرف ایک کپ چاۓ کڑک سی پی کر دن بھر کر تھکاوٹ
دور کرچکا ھون آخر صابر شاکر لوگ ھین ھم چھوٹی سی چیز پہ خوش ھوجانے والے
تو لیجئے احوال سوائن فلو سنیے
کوئی مانے نہ مانے اسلامی تعلیمات ھمیشہ ایک صحت مند معاشرے اور تہذیب کو جنم دیتی ھین اس کے آفاقی اصولون کو اپنانے اور ان پہ عمل پیرا ھونے مین ھی تمام انسانیت کا بھلا ھے انسان ھر قسم کی اخلاقی معاشی ۔معاشرتی اور جسمانی غلاظتون سے بیماریون سے بچ جاتا ھے افسوس اسے سمجھا ھی نہین گیا بلکہ اسے رجعت پسند دین قرار دے کرنسل نو کو اس سے برگشتہ کرنے کی کوشش جاری ھے انہین سمجھایا جاتا ھے کہ جدید دور کی ضرورتین اور تقاضے اسلام پورے نہین کرسکتا افسوس یہ بھی ھے کہ مسلمان خود بھی اکثریت عملا دور ھین
آج کرہ ارض پہ قدرت نے وسائل کی تقسیم اس انداز سے کی ھے کہ مختلف اقوام اور خطون کے انسان زندگی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے ایک دوسرے کے محتاج ھین جون جون آبادی مین اضافہ ھورھا ھے ضروریات مین باھمی انحصار بڑھتا جا رھا ھے تیز ترین مواصلاتی ذرائع اور بے تحاشا آمدورفت نے ملکون ملکون دنیا کو سمیٹ کر گلوبل ولیج کی شکل دے ڈالی ھے
اب اس مین وبائی امراض وسیع پیمانے پہ بڑھنے کا خطرہ بڑھتا ھی جارھا ھے پہلے چیچک طاعون ھوا کرتے تھے انسان کے پاس عقل شعور آیا ان پہ قابو پا لیا لیکن ان کی جگہ کبھی ڈینگی کبھی کانگو وائرس کبھی ایڈز کبھی برڈ فلو اور کچھ نہین اپنی پیدا کردہ مصیبت سوائن فلو
اللہ تعالی کے احکامات کی خلاف ورزی آفاقی یکجہتی سے روگردانی کرکے انسان نے اپنے لئے سزا تجویز کر لی ھے معاشی عدم استحکام بدامنی بے روزگاری ناانصافی باھمی جنگ و جدل کے ساتھ طرح طرح کی بیماریون کا نزول خوف وھراس پیدا کررھی ھین ان مین ایک سوائن فلو ھے آئیے دیکھتے ھین سوائن فلو ھے کیا؟؟؟
سوائن فلو حقیقت مین نجس جانور خنزیر مین پائی جانے والی ایک مرض ھے اس کے لئے یہ اتنی خطرناک مرض نہین ھے لیکن ان لوگون کے لئے بہت خطرناک ھے جو اس کے قریب رھتے ھین انہین پالتے ھین انہین کھاتے ھین ان کا کاروبار کرتے ھین یا اس کے کسی بھی مواد کو چھوتے ھین یا استعمال کرتے ھین ان کے لئے اوران کے توسط سے دیگر انسانون کے لئے یہ مہلک بیماری ھے چند روز مین وبا کی صورت اختیار کرسکتی ھے
سور کے اندر موجود انفلونزہ وائرس ٹائپ A وائرس پھیلانے کا سبب بنتا ھے اس وائرس کی چار اقسام ھین جو سب وبائی شکل اختیار کرنے کی صلاحيت رکھتی ھین لیکن ٹائپ Aوائرس کے ذیلی وائرس H1 اور N1 اس بیمار جانور کی سانسون سے انسان مین منتقل ھوتا ھے یہ وائرس تیزی سے اپنا مقام یا جگہ بدلتا رھتا ھے کتون بلیون پہ بھی حملہ آور ھوجاتا ھے یہ موذی وائرس اگر انسانی جسم مین داخل ھوجاۓ تو توڑ پھوڑ کے رکھ دیتا ھے 1918 مین اس کی ایک قسم بہت تباھی مچاچکی ھے یہ اس وقت اور زیادہ خونخوار ھوجاتا ھے جب سابقہ وائرس کی تمام تر خصوصیات لے کر پہلے سے زیادہ طاقتور بن جاتا ھے
اب بیماری لگ جانے کی صورت مین علامات
پہلی بات سوائن فلو کی تمام علامات زکام والی ھی ھوتی ھین
ناک گلے مین سرسراھٹ سوزش اور ورم اور پتلی رطوبت بہتی ھے
کاھلی سستی اور جسمانی دردین
سردی اور لرزہ
سردرد بخار اور کھانسی
قے اسہال
بھوک کا خاتمہ
شدید کمزوری اور حواس باختگی
بے ھوشی
مرض اثرانداز ھونے کے سات روز کے اندر تمام علامات مکمل ھوجاتی ھین جبکہ بچون مین یہی مدت پندرہ روز کی ھے بیمار لوگ بڑی ھی خاموشی سے مرض آگے منتقل کرتا رھتا ھے
ایلوپیتھی مین شاید ابھی تک کوئی کامیاب علاج نہین ھے بس صفائی ستھرائی کے بارے مین زور دیا گیا ھے اب اسکے بارے مین تو آج سے چودہ سوسال پہلے اسلام حکم دے چکا ھے یعنی صفائی نصف ایمان ھے قب بیماری پھیلنے پہ ماسک چڑھانے ناک منہ پہ رومال رکھ کے ڈھانپنا جراثیم کش صابنون سے ھاتھ دھلاتے رھنا لیکن ساتھ ساتھ روشن خیالی کا درس دیتے رھنا نہین قطعی نہین یہ بیماری اس شخص کو کبھی لگتی ھی نہین جو متقی ھو دوستو اب تو پاکستان مین بہت سی ایسی اشیاء آرھی ھین جن مین سور کی چربی لحم شامل ھے نمکو کا ذائقہ وچمک دار چکنی پرکشش بچونکی کھانے والی بے شمار اشیاء اسی سے تیار ھورھی ھین پرھیز کیا کرین خیر چھوڑین لمبی بحث ھے ھم مرض کا تدراک وعلاج کرتے ھین دیکھو دوستو کسی بھی وائرس کو مارنے کے لئے ایلوپیتھی مین کوئی دوا نہین ھے اب طب کو فخر ھے جتنا بھی پہلوان وائرس ھو بھگایا جاسکتا ھے جسم سے مکمل خارج ھوجاتا ھے لین اب سمجھین اب طب کیا کہتی ھے سوائن فلو کے بارے مین تو دوستو یہ مرض پکی پکی اعصابی عضلاتی مرض ھے اس مین مریض کا یہی مزاج ھوا کرتا ھے اب آپ کو علم ھی ھے علاج تو عضلاتی تحریک کا پیدا کرنا ھی ھے ھان یاد رھے حرارت پیدا کرنے کے لئے غدی عضلاتی دے سکتے ھین اب مندرجہ ذیل دوائین دین انشاءاللہ نشان بھی نہین رھے گا سوائن فلو کا
حب نزلہ زکام خاص۔۔۔۔ گری بادام ۔۔۔کچلہ مدبر ۔۔منقہ ھر ایک دوا 50 گرام زعفران دس گرام پیس کر حب نخودی بنا لین ایک گولی حسب ضرورت دن مین دو تا تین بار ھمراہ پانی دین
حب اسطخدوس ۔۔۔اسطخدوس دو تولہ تمہ دو تولہ رائی چار تولہ پیس کر حب نخودی بنا لین ایک تا دوگولی دن مین تین بار دے سکتے ھین ھمراہ نیم گرم پانی دین جمی ھوئی بلغم سر درد اور درد آنکھ نزلہ زکام مزمن اور اعصابی دردون مین فورا فائدہ دے گی یہ بات ذھن مین رکھین اس دوا سے اسہال بھی آتے ھین
جو نسخہ پہلے لکھا ھے اس سے نزلہ زکام فورا درست ھوتا ھے حرارت جسم کی فورا پوری کرتا ھے
اگر ساتھ بخار ھے تو یہ دوا دین۔۔آملہ دو تولہ ۔۔ھلیلہ سیاہ تین تولہ ۔۔گندھک آملہ سار تین تولہ پیس کر سفوف بنا لین اور ھان آملہ کو گھٹلیون سے صاف کرکے ڈالین رتی تا ماشہ مقدار ھے دن مین تین بار دے سکتے ھین بخار اتار دے گا یہ سمجھ لین اینٹی بائیوٹک بھی ھے
کھانسی ھونے کی صورت مین کاکڑا سنگھی ۔۔دارچینی ۔۔تخم پیاز ھموزن پیس کر سفوف بنا لین اب اسے سفوف بھی رکھا جا سکتا ھے شہد ملا کر معجون بھی بنا سکتے ھین یا جوشاندہ بنا کر شربت بھی بنا سکتے ھین سفوف ماشہ تاتین ماشہ ھمراہ نیم گرم پانی دین کھانسی درست کردے گا
باقی دوستو آپ تمام دوائین جو عضلاتی اعصابی عضلاتی غدی اور غدی عضلاتی مزاج کی ھین جن کا تعلق نزلہ بخار سے ھو ضرورت کے مطابق دے سکتے ھین یاد رکھین مزاج کی تبدیلی وائرس کو بھگا دیتی ھے
کوئی مانے نہ مانے اسلامی تعلیمات ھمیشہ ایک صحت مند معاشرے اور تہذیب کو جنم دیتی ھین اس کے آفاقی اصولون کو اپنانے اور ان پہ عمل پیرا ھونے مین ھی تمام انسانیت کا بھلا ھے انسان ھر قسم کی اخلاقی معاشی ۔معاشرتی اور جسمانی غلاظتون سے بیماریون سے بچ جاتا ھے افسوس اسے سمجھا ھی نہین گیا بلکہ اسے رجعت پسند دین قرار دے کرنسل نو کو اس سے برگشتہ کرنے کی کوشش جاری ھے انہین سمجھایا جاتا ھے کہ جدید دور کی ضرورتین اور تقاضے اسلام پورے نہین کرسکتا افسوس یہ بھی ھے کہ مسلمان خود بھی اکثریت عملا دور ھین
آج کرہ ارض پہ قدرت نے وسائل کی تقسیم اس انداز سے کی ھے کہ مختلف اقوام اور خطون کے انسان زندگی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے ایک دوسرے کے محتاج ھین جون جون آبادی مین اضافہ ھورھا ھے ضروریات مین باھمی انحصار بڑھتا جا رھا ھے تیز ترین مواصلاتی ذرائع اور بے تحاشا آمدورفت نے ملکون ملکون دنیا کو سمیٹ کر گلوبل ولیج کی شکل دے ڈالی ھے
اب اس مین وبائی امراض وسیع پیمانے پہ بڑھنے کا خطرہ بڑھتا ھی جارھا ھے پہلے چیچک طاعون ھوا کرتے تھے انسان کے پاس عقل شعور آیا ان پہ قابو پا لیا لیکن ان کی جگہ کبھی ڈینگی کبھی کانگو وائرس کبھی ایڈز کبھی برڈ فلو اور کچھ نہین اپنی پیدا کردہ مصیبت سوائن فلو
اللہ تعالی کے احکامات کی خلاف ورزی آفاقی یکجہتی سے روگردانی کرکے انسان نے اپنے لئے سزا تجویز کر لی ھے معاشی عدم استحکام بدامنی بے روزگاری ناانصافی باھمی جنگ و جدل کے ساتھ طرح طرح کی بیماریون کا نزول خوف وھراس پیدا کررھی ھین ان مین ایک سوائن فلو ھے آئیے دیکھتے ھین سوائن فلو ھے کیا؟؟؟
سوائن فلو حقیقت مین نجس جانور خنزیر مین پائی جانے والی ایک مرض ھے اس کے لئے یہ اتنی خطرناک مرض نہین ھے لیکن ان لوگون کے لئے بہت خطرناک ھے جو اس کے قریب رھتے ھین انہین پالتے ھین انہین کھاتے ھین ان کا کاروبار کرتے ھین یا اس کے کسی بھی مواد کو چھوتے ھین یا استعمال کرتے ھین ان کے لئے اوران کے توسط سے دیگر انسانون کے لئے یہ مہلک بیماری ھے چند روز مین وبا کی صورت اختیار کرسکتی ھے
سور کے اندر موجود انفلونزہ وائرس ٹائپ A وائرس پھیلانے کا سبب بنتا ھے اس وائرس کی چار اقسام ھین جو سب وبائی شکل اختیار کرنے کی صلاحيت رکھتی ھین لیکن ٹائپ Aوائرس کے ذیلی وائرس H1 اور N1 اس بیمار جانور کی سانسون سے انسان مین منتقل ھوتا ھے یہ وائرس تیزی سے اپنا مقام یا جگہ بدلتا رھتا ھے کتون بلیون پہ بھی حملہ آور ھوجاتا ھے یہ موذی وائرس اگر انسانی جسم مین داخل ھوجاۓ تو توڑ پھوڑ کے رکھ دیتا ھے 1918 مین اس کی ایک قسم بہت تباھی مچاچکی ھے یہ اس وقت اور زیادہ خونخوار ھوجاتا ھے جب سابقہ وائرس کی تمام تر خصوصیات لے کر پہلے سے زیادہ طاقتور بن جاتا ھے
اب بیماری لگ جانے کی صورت مین علامات
پہلی بات سوائن فلو کی تمام علامات زکام والی ھی ھوتی ھین
ناک گلے مین سرسراھٹ سوزش اور ورم اور پتلی رطوبت بہتی ھے
کاھلی سستی اور جسمانی دردین
سردی اور لرزہ
سردرد بخار اور کھانسی
قے اسہال
بھوک کا خاتمہ
شدید کمزوری اور حواس باختگی
بے ھوشی
مرض اثرانداز ھونے کے سات روز کے اندر تمام علامات مکمل ھوجاتی ھین جبکہ بچون مین یہی مدت پندرہ روز کی ھے بیمار لوگ بڑی ھی خاموشی سے مرض آگے منتقل کرتا رھتا ھے
ایلوپیتھی مین شاید ابھی تک کوئی کامیاب علاج نہین ھے بس صفائی ستھرائی کے بارے مین زور دیا گیا ھے اب اسکے بارے مین تو آج سے چودہ سوسال پہلے اسلام حکم دے چکا ھے یعنی صفائی نصف ایمان ھے قب بیماری پھیلنے پہ ماسک چڑھانے ناک منہ پہ رومال رکھ کے ڈھانپنا جراثیم کش صابنون سے ھاتھ دھلاتے رھنا لیکن ساتھ ساتھ روشن خیالی کا درس دیتے رھنا نہین قطعی نہین یہ بیماری اس شخص کو کبھی لگتی ھی نہین جو متقی ھو دوستو اب تو پاکستان مین بہت سی ایسی اشیاء آرھی ھین جن مین سور کی چربی لحم شامل ھے نمکو کا ذائقہ وچمک دار چکنی پرکشش بچونکی کھانے والی بے شمار اشیاء اسی سے تیار ھورھی ھین پرھیز کیا کرین خیر چھوڑین لمبی بحث ھے ھم مرض کا تدراک وعلاج کرتے ھین دیکھو دوستو کسی بھی وائرس کو مارنے کے لئے ایلوپیتھی مین کوئی دوا نہین ھے اب طب کو فخر ھے جتنا بھی پہلوان وائرس ھو بھگایا جاسکتا ھے جسم سے مکمل خارج ھوجاتا ھے لین اب سمجھین اب طب کیا کہتی ھے سوائن فلو کے بارے مین تو دوستو یہ مرض پکی پکی اعصابی عضلاتی مرض ھے اس مین مریض کا یہی مزاج ھوا کرتا ھے اب آپ کو علم ھی ھے علاج تو عضلاتی تحریک کا پیدا کرنا ھی ھے ھان یاد رھے حرارت پیدا کرنے کے لئے غدی عضلاتی دے سکتے ھین اب مندرجہ ذیل دوائین دین انشاءاللہ نشان بھی نہین رھے گا سوائن فلو کا
حب نزلہ زکام خاص۔۔۔۔ گری بادام ۔۔۔کچلہ مدبر ۔۔منقہ ھر ایک دوا 50 گرام زعفران دس گرام پیس کر حب نخودی بنا لین ایک گولی حسب ضرورت دن مین دو تا تین بار ھمراہ پانی دین
حب اسطخدوس ۔۔۔اسطخدوس دو تولہ تمہ دو تولہ رائی چار تولہ پیس کر حب نخودی بنا لین ایک تا دوگولی دن مین تین بار دے سکتے ھین ھمراہ نیم گرم پانی دین جمی ھوئی بلغم سر درد اور درد آنکھ نزلہ زکام مزمن اور اعصابی دردون مین فورا فائدہ دے گی یہ بات ذھن مین رکھین اس دوا سے اسہال بھی آتے ھین
جو نسخہ پہلے لکھا ھے اس سے نزلہ زکام فورا درست ھوتا ھے حرارت جسم کی فورا پوری کرتا ھے
اگر ساتھ بخار ھے تو یہ دوا دین۔۔آملہ دو تولہ ۔۔ھلیلہ سیاہ تین تولہ ۔۔گندھک آملہ سار تین تولہ پیس کر سفوف بنا لین اور ھان آملہ کو گھٹلیون سے صاف کرکے ڈالین رتی تا ماشہ مقدار ھے دن مین تین بار دے سکتے ھین بخار اتار دے گا یہ سمجھ لین اینٹی بائیوٹک بھی ھے
کھانسی ھونے کی صورت مین کاکڑا سنگھی ۔۔دارچینی ۔۔تخم پیاز ھموزن پیس کر سفوف بنا لین اب اسے سفوف بھی رکھا جا سکتا ھے شہد ملا کر معجون بھی بنا سکتے ھین یا جوشاندہ بنا کر شربت بھی بنا سکتے ھین سفوف ماشہ تاتین ماشہ ھمراہ نیم گرم پانی دین کھانسی درست کردے گا
باقی دوستو آپ تمام دوائین جو عضلاتی اعصابی عضلاتی غدی اور غدی عضلاتی مزاج کی ھین جن کا تعلق نزلہ بخار سے ھو ضرورت کے مطابق دے سکتے ھین یاد رکھین مزاج کی تبدیلی وائرس کو بھگا دیتی ھے
No comments:
Post a Comment