۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔قسط نمبر50۔۔
اللہ تعالی بڑے ھی رحمان ھین مجھے ھمت دی اور آج پچاس اقساط پوری ھوئی ھین مجھے یہ مضمون لکھنا بڑا ھی مشکل کام لگا ایک تسلسل سے لکھنا اتنا بھی آسان کام نہین ھے بہرحال ذات باری کی مدد شامل رھی مستقل مزاجی اور شروع سے ھی لکھنے کی عادت کام آئی دعا کرین اللہ تعالی مجھے مضمون مکمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے
آج ھمارا موضوع غدی عضلاتی تحریک کی وضاحت ھے
غدی عضلاتی ۔۔۔اس نبض مین طول کو دیکھا جاتا ھے جو حرارت کے باعث پیدا ھوتا ھے اور جو سابقہ نبض عضلاتی غدی مین شرف تھا یعنی بلندی تھی وہ حرارت کے باعث کچھ کم ھو گیا ھے اس نبض کے قرع مین اگر قوت نہ ھو تو سمجھ لین ضعف واضمحلال پہ دلالت کررھی ھے یعنی دبانے سے بغیر دقت کے دب جاۓ
اب ایک بات یاد رکھین یہ نبض نہ تو مشرف ھوتی ھے اور نہ ھی منخفض ھوتی ھے بلکہ بالکل ھی درمیان مین ھوتی ھے یعنی اگر عضلاتی نبض ھے تو طبیب نبض پہ ھاتھ رکھتے ھی اس کی ٹپکن محسوس کرے گا اگر اعصابی ھے تو اچھا خاصا اپنی انگلیون کو دباۓ گا تب جا کر نبض محسوس ھو گی غدی نبض تھوڑے سے دباؤ سے محسوس ھوتی ھے
اب نبض غدی عضلاتی کی تشریح سمجھین جب گرمی کا تعلق عضلات کی خشکی وریاح سے ھوتا ھے مگر اس کا اخراج درست طریقہ سے نہین ھورھا ھوتا بلکہ صفرا کی رکاوٹ سے یرقان ۔۔سوءالقینہ ۔۔حدت جلن بخار ۔۔استسقاء کا امکان پاؤن اور ھاتھون مین جلن نیز گلا حلق سینہ آنتون مثانہ وپیشاب مین بھی جلن پائی جاتی ھے یاد رھے اگر یہ نبض درمیانی انگلی پہ قرع دے یعنی درمیانی انگلی کے بالکل وسط مین ٹھوکر لگاۓ تو یقینی طور پہ سوزاکی نبض ھے پیشاب مین جلن اور درد کا پایا جانا لازمی ھوتا ھے گاھے گاھے کچھ مریضون مین پہلے پیشاب دو دھاری خارج ھوا کرتا ھے بعد ازان ایک ھی دھار مین خارج ھونا شروع ھوجاتا ھے اب ھوتا یہ ھے پیشاب کے اخراج سے وہ رطوبت جو نالی کے منہ پہ جمی ھو اسے خارج ھونے مین تھوڑی دیر لگا کرتی ھے
یاد رکھین غدی عضلاتی کیمیاوی تحریک ھے درد گردہ ورمی ۔۔پتھریان وسوزش و ورم گردہ جلن مثانہ بول الدم تصغر گردہ تقطیر البول سوزاک بندش بول البیومن کا اخراج پیشاب زرد سرخی مائل جلن سے آتا ھے غدد جاذبہ مین تیزی اور غیر ارادی عضلات مین تحلیل اور حسی اعصاب مین تسکین ھوا کرتی ھے
اس کے علاوہ التہاب باریطون ۔۔ذات الجنب ۔ تپ محرقہ ۔۔۔سوزش وجلن بے چینی خصیتہ الرحم طمث وحیض مین بے قائدگی اور درد بعض دفعہ ایک ماہ مین دو تین دفعہ حیض ھو جایا کرتے ھین استحاضہ کی کیفیت ۔۔خفقان ضعف قلب ۔ پھیپھڑوں دل اور معدہ مین سوزش دم پھولنا پٹھون کا کمزور ھونا سن ھونا سدہ شریانی ۔ ھائی بلڈ پریشر ۔ ابتدائی اورام بشرطیکہ نبض وسط مین ھو یعنی طویل کے بجاۓ قصیر ھو تو تپ لرزہ جریان خون اندرونی زخم وجع القلب ھوتے ھین
اگر نبض باریک اور تنگ بھی ھو تو تپ محرقہ التہاب باریطون ذات الجنب ھو سکتے ھین
اگر نبض مین سختی آجاۓ تو لازمی طور پر ذات الریہہ رعشہ یا گردون کے امراض ھو سکتے ھین
مین نے کوشش کی ھے کہ آپ کو ھر وہ مرض بتا سکون اور نبض کی وہ کیفیت بھی بتا سکون جو غدی عضلاتی نبض مین عام طور پہ آسکتے ھین انشاءاللہ آگے چل کر آپ کو سر سے لے کر پاؤن تک ھر مرض کی نبض سے آگاہ کرون گا تاکہ آپ کو سمجھنے مین آسانی ھو جاۓ باقی مضمون انشاءاللہ آئیندہ گروپ مطب کامل کی زینت بنے گا اللہ حافظ
۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔قسط نمبر50۔۔
اللہ تعالی بڑے ھی رحمان ھین مجھے ھمت دی اور آج پچاس اقساط پوری ھوئی ھین مجھے یہ مضمون لکھنا بڑا ھی مشکل کام لگا ایک تسلسل سے لکھنا اتنا بھی آسان کام نہین ھے بہرحال ذات باری کی مدد شامل رھی مستقل مزاجی اور شروع سے ھی لکھنے کی عادت کام آئی دعا کرین اللہ تعالی مجھے مضمون مکمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے
آج ھمارا موضوع غدی عضلاتی تحریک کی وضاحت ھے
غدی عضلاتی ۔۔۔اس نبض مین طول کو دیکھا جاتا ھے جو حرارت کے باعث پیدا ھوتا ھے اور جو سابقہ نبض عضلاتی غدی مین شرف تھا یعنی بلندی تھی وہ حرارت کے باعث کچھ کم ھو گیا ھے اس نبض کے قرع مین اگر قوت نہ ھو تو سمجھ لین ضعف واضمحلال پہ دلالت کررھی ھے یعنی دبانے سے بغیر دقت کے دب جاۓ
اب ایک بات یاد رکھین یہ نبض نہ تو مشرف ھوتی ھے اور نہ ھی منخفض ھوتی ھے بلکہ بالکل ھی درمیان مین ھوتی ھے یعنی اگر عضلاتی نبض ھے تو طبیب نبض پہ ھاتھ رکھتے ھی اس کی ٹپکن محسوس کرے گا اگر اعصابی ھے تو اچھا خاصا اپنی انگلیون کو دباۓ گا تب جا کر نبض محسوس ھو گی غدی نبض تھوڑے سے دباؤ سے محسوس ھوتی ھے
اب نبض غدی عضلاتی کی تشریح سمجھین جب گرمی کا تعلق عضلات کی خشکی وریاح سے ھوتا ھے مگر اس کا اخراج درست طریقہ سے نہین ھورھا ھوتا بلکہ صفرا کی رکاوٹ سے یرقان ۔۔سوءالقینہ ۔۔حدت جلن بخار ۔۔استسقاء کا امکان پاؤن اور ھاتھون مین جلن نیز گلا حلق سینہ آنتون مثانہ وپیشاب مین بھی جلن پائی جاتی ھے یاد رھے اگر یہ نبض درمیانی انگلی پہ قرع دے یعنی درمیانی انگلی کے بالکل وسط مین ٹھوکر لگاۓ تو یقینی طور پہ سوزاکی نبض ھے پیشاب مین جلن اور درد کا پایا جانا لازمی ھوتا ھے گاھے گاھے کچھ مریضون مین پہلے پیشاب دو دھاری خارج ھوا کرتا ھے بعد ازان ایک ھی دھار مین خارج ھونا شروع ھوجاتا ھے اب ھوتا یہ ھے پیشاب کے اخراج سے وہ رطوبت جو نالی کے منہ پہ جمی ھو اسے خارج ھونے مین تھوڑی دیر لگا کرتی ھے
یاد رکھین غدی عضلاتی کیمیاوی تحریک ھے درد گردہ ورمی ۔۔پتھریان وسوزش و ورم گردہ جلن مثانہ بول الدم تصغر گردہ تقطیر البول سوزاک بندش بول البیومن کا اخراج پیشاب زرد سرخی مائل جلن سے آتا ھے غدد جاذبہ مین تیزی اور غیر ارادی عضلات مین تحلیل اور حسی اعصاب مین تسکین ھوا کرتی ھے
اس کے علاوہ التہاب باریطون ۔۔ذات الجنب ۔ تپ محرقہ ۔۔۔سوزش وجلن بے چینی خصیتہ الرحم طمث وحیض مین بے قائدگی اور درد بعض دفعہ ایک ماہ مین دو تین دفعہ حیض ھو جایا کرتے ھین استحاضہ کی کیفیت ۔۔خفقان ضعف قلب ۔ پھیپھڑوں دل اور معدہ مین سوزش دم پھولنا پٹھون کا کمزور ھونا سن ھونا سدہ شریانی ۔ ھائی بلڈ پریشر ۔ ابتدائی اورام بشرطیکہ نبض وسط مین ھو یعنی طویل کے بجاۓ قصیر ھو تو تپ لرزہ جریان خون اندرونی زخم وجع القلب ھوتے ھین
اگر نبض باریک اور تنگ بھی ھو تو تپ محرقہ التہاب باریطون ذات الجنب ھو سکتے ھین
اگر نبض مین سختی آجاۓ تو لازمی طور پر ذات الریہہ رعشہ یا گردون کے امراض ھو سکتے ھین
مین نے کوشش کی ھے کہ آپ کو ھر وہ مرض بتا سکون اور نبض کی وہ کیفیت بھی بتا سکون جو غدی عضلاتی نبض مین عام طور پہ آسکتے ھین انشاءاللہ آگے چل کر آپ کو سر سے لے کر پاؤن تک ھر مرض کی نبض سے آگاہ کرون گا تاکہ آپ کو سمجھنے مین آسانی ھو جاۓ باقی مضمون انشاءاللہ آئیندہ گروپ مطب کامل کی زینت بنے گا اللہ حافظ
No comments:
Post a Comment