۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات۔۔۔۔۔۔قسط نمبر 65۔۔۔۔
آج ھم بات عضلاتی غدی سے شروع کرین گے
تحریک نمبر ٣۔۔۔ عضلاتی غدی ۔۔
اس کا مقام وتحریک کا حلقہ جگر سے لے کر پاؤن تک ھے
اس لئے اس مین جگر وگردہ کانظام دائین طرف کی آنتین مثانہ مقعد نیز خصیہ کی تھیلی کا دایان حصہ اور داھنی ٹانگ پاؤن کے تلوے تک شامل ھین پس جب ان مقامات واعضاء مین سے کسی ایک مین بھی تکلیف رونما ھو گی تو مرض ومادہ کا نام عضلاتی غدی تحریک کے نام سے پکارین گے مریض کے جسم مین کثرت ریاح کی شدت وسوداوی مادہ ھو گا
یاد رھے اس تحریک مین سوداوی مادہ بکثرت پیدا بھی ھوتا ھے اور اپنے مجاری سے خارج بھی ھوتا رھتا ھے اگر یہ کیفیت ارتقا کو پہنچے تو جسم مین سوداوی امراض آشکار ھوتے ھین
تحریک نمبر ٤۔۔۔ غدی عضلاتی
یہ مقام جسم کے بائین طرف سے شروع ھوتا ھے اس مین سر کا بایاں حصہ بایاں کان بائین آنکھ ناک کان بائین طرف کا چہرہ مع دانت مسوڑے زبان بائین طرف کی گردن شانہ تک شامل ھے ھان شانہ اس مین بھی شامل نہین ھے بالکل اسی طرح جیسے پہلی تحریک اعصابی عضلاتی سر سے شانہ تک ھے اور شانہ شامل نہین تھا
خلیاتی لحاظ سے اس مقام کا ناطہ غدی انسجہ سے ھے یا غدی خلیات کہہ لین اسی لئے اس کا نام غدی عضلاتی رکھا گیا ھے
غدی کیفیت چونکہ صفرا سے متعلق ھے اس لئے اسے گرم کہا جاتا ھے اس لئے غدی عضلاتی کا ترجمہ گرمی خشکی ھے
اس تحریک مین صفرا پیدا ھوتی ھے لیکن اپنے مجاری سے خارج نہین ھوتی بلکہ بدن مین رکی رھتی ھے اس لئے بول براز مین بھی اور بدن کی رنگت مین بھی صفرا اپنی رنگت پیلاھٹ ھی پیدا کیے رکھے گی
تحریک نمبر ٥۔۔ غدی اعصابی ۔۔۔
اس کا مقام دائین طرف کی مخالف سمت یعنی بایان شانہ بایان بازو سینہ کی بائین طرف بایان پھیپھڑا اور معدہ کی بائین طرف شامل ھین مگر طحال اس کے دائرہ مین نہین آتی جب ان مقامات پہ کسی بھی مقام پہ تیزی جلن درد محسوس ھو تو امراض وعلامات کو ھم غدی اعصابی امراض مین ھی کہین گے
اس تحریک مین صفرا پیدا ھونے کے ساتھ ساتھ اپنے مجاری سے خارج بھی ھوتی رھتی ھے
تحریک نمبر ٦۔۔۔ اعصابی غدی
یہ چھٹا اور آخری حصہ ھے یہ دائین طرف کے اعضاء طحال و لبلبہ آنتین دائین طرف کی مثانہ کا بایان حصہ بایاں خصیہ بھی بائین ٹانگ پاؤن کے تلوے تک سب شامل ھین
یہ تحریک تر گرم مولد بلغم ھے اس مین بلغم پیدا ھوتی ھے لیکن اپنے مجاری سے خارج نہین ھوتی
مذکورہ اعضا مین کہین بھی درد سوزش وجلن ھو تو آپ اسے اعصابی غدی تحریک سمجھین گے
یہ تھی پورے بدن کی تقسیم تحاریک کے لحاظ سے اب ھم دیکھین گے کہ کون سے مزاج کی امراض کیا کیا ھین یعنی علامات کیا ھو سکتی ھین
١۔۔۔اعصابی عضلاتی
اس تحریک مین ھر مخرج سے بلغم خارج ھونا شروع ھو جاتی ھے
رطوبات کی وجہ سے جسم کا درجہ حرارت کم ھوجاتا ھے
مریض کے جسم پر سرد اور چپچپی رطوبات محسوس ھوا کرتی ھین
روشنی ناقابل برداشت لگتی ھے
برسات مین بچون جوانون بوڑھون مین رطوبات بڑھ کر پھوڑے پھنسیان جو آبلے دار ھوتی ھین وہ نکلتی ھین
دیگر تپ لرزہ فالج استرخاء سرسام ۔۔ نزلہ زکام ۔۔قے ۔۔ اسہال ۔۔ ھیضہ ۔۔ذیابیطس ۔۔ کثرت بول بلغمی کھانسی بندش حیض ۔ سر درد آشوب چشم جنسی اعضاء مین سوزش ناکی آتشک ماؤف حصص مین آگی کی سی جلن وغیرہ وغیرہ
٢۔۔۔عضلاتی اعصابی۔۔
اس تحریک مین سوداوی مادہ بکثرت پیدا ھوتا ھے لیکن خارج نہین ھوتا
جسم کا رنگ سیاہ
خشکی سردی اور جسم مین شدید ریاح کی کثرت
تبخیر معدہ امعاء مین ریاح کی کثرت ریح الکلیہ اختلاج قلب اختناق الرحم رعشہ بواسیر ریاحی درد خشک کھانسی خشک دمہ قبض بے خوابی چنبل داد خارش اور آجکل نمونیا جیسی علامات
٣۔۔عضلاتی غدی
اس مین جسم کی رنگت کی سیاھی کم ھونا شروع ھو جاتی ھے
طحال اور شریانون کی صلابت کم ھونے لگتی ھے جسم مین گرمی کی لہرین اٹھنا شروع ھو جاتی ھین
قوت باہ زورون پہ ھوتی ھے
معدہ سوزش ناک ھو کر درد معدہ کا عارضہ اکثر پیدا ھو جایا کرتا ھے
عرق النسا۔۔احتلام ۔۔جوش خون ۔۔۔نکسیر ۔۔۔دق ۔ سل ۔ تنگی تنفس۔ ضعف دماغ ۔ بند نزلہ ۔ درد سر۔ خونی بواسیر ۔ نقرسی دردین خون مین تیزابیت یورک ایسڈ کی پتھری یا جسم مین یورک ایسڈ کا بڑھنا
٤۔۔۔صفرا کی پیدائش بے شمار لیکن اخران قطعی نہین ھوتا اسلئے جسم کی رنگت زرد پیلاھٹ
یرقان ھاتھ پاؤن کی جلن حلق گلے سینہ آنتون اور پیشاب مین جلن پیاس کی زیادتی خونی پیچش سوزش خصیتہ الرحم سانس پھولنا دل معدہ پھیپھڑا مین حرارت کی زیادتی ۔۔پیٹ یا جوڑون مین پانی پڑجانا اگر یہ نہ ھو تو تمام جسم پہ اماس پڑ کر کپا ھو جانا
٥۔غدی اعصابی سرعت انزال
پیشاب کا بار بار آنا اور جل کر آنا
پٹھون کی کمزوری
جسم کا بوجھل ھونا سستی کاھلی
سر اور شانون پہ بوجھ
کمردرد سیلان الرحم (جلن کے ساتھ)
سوزاکی زھر کے باعث پاخانہ لیس دار
خفقان القلب لیکن دل نہایت آھستہ حرکت کرتا ھے
٦ اعصابی غدی
رطوبات کی زیادتی نزلہ دماغی
ضعف باہ نامردی جریان
بول فی الفراش ذکاوت حس
کمی خون غشی وجسم بوجھل
بھس اور ذیابیطس
معدہ اور آنتون مین خمیر پیدا ھو کر پیٹ درد
وغیرہ وغیرہ انشاءاللہ اگلی قسط مین امراض کی تفصیل سر تا پاء بالمزاج شروع کرین گے اس وقت تک اجازت
اللہ حافظ محمود بھٹہ
۔۔۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات۔۔۔۔۔۔قسط نمبر 65۔۔۔۔
آج ھم بات عضلاتی غدی سے شروع کرین گے
تحریک نمبر ٣۔۔۔ عضلاتی غدی ۔۔
اس کا مقام وتحریک کا حلقہ جگر سے لے کر پاؤن تک ھے
اس لئے اس مین جگر وگردہ کانظام دائین طرف کی آنتین مثانہ مقعد نیز خصیہ کی تھیلی کا دایان حصہ اور داھنی ٹانگ پاؤن کے تلوے تک شامل ھین پس جب ان مقامات واعضاء مین سے کسی ایک مین بھی تکلیف رونما ھو گی تو مرض ومادہ کا نام عضلاتی غدی تحریک کے نام سے پکارین گے مریض کے جسم مین کثرت ریاح کی شدت وسوداوی مادہ ھو گا
یاد رھے اس تحریک مین سوداوی مادہ بکثرت پیدا بھی ھوتا ھے اور اپنے مجاری سے خارج بھی ھوتا رھتا ھے اگر یہ کیفیت ارتقا کو پہنچے تو جسم مین سوداوی امراض آشکار ھوتے ھین
تحریک نمبر ٤۔۔۔ غدی عضلاتی
یہ مقام جسم کے بائین طرف سے شروع ھوتا ھے اس مین سر کا بایاں حصہ بایاں کان بائین آنکھ ناک کان بائین طرف کا چہرہ مع دانت مسوڑے زبان بائین طرف کی گردن شانہ تک شامل ھے ھان شانہ اس مین بھی شامل نہین ھے بالکل اسی طرح جیسے پہلی تحریک اعصابی عضلاتی سر سے شانہ تک ھے اور شانہ شامل نہین تھا
خلیاتی لحاظ سے اس مقام کا ناطہ غدی انسجہ سے ھے یا غدی خلیات کہہ لین اسی لئے اس کا نام غدی عضلاتی رکھا گیا ھے
غدی کیفیت چونکہ صفرا سے متعلق ھے اس لئے اسے گرم کہا جاتا ھے اس لئے غدی عضلاتی کا ترجمہ گرمی خشکی ھے
اس تحریک مین صفرا پیدا ھوتی ھے لیکن اپنے مجاری سے خارج نہین ھوتی بلکہ بدن مین رکی رھتی ھے اس لئے بول براز مین بھی اور بدن کی رنگت مین بھی صفرا اپنی رنگت پیلاھٹ ھی پیدا کیے رکھے گی
تحریک نمبر ٥۔۔ غدی اعصابی ۔۔۔
اس کا مقام دائین طرف کی مخالف سمت یعنی بایان شانہ بایان بازو سینہ کی بائین طرف بایان پھیپھڑا اور معدہ کی بائین طرف شامل ھین مگر طحال اس کے دائرہ مین نہین آتی جب ان مقامات پہ کسی بھی مقام پہ تیزی جلن درد محسوس ھو تو امراض وعلامات کو ھم غدی اعصابی امراض مین ھی کہین گے
اس تحریک مین صفرا پیدا ھونے کے ساتھ ساتھ اپنے مجاری سے خارج بھی ھوتی رھتی ھے
تحریک نمبر ٦۔۔۔ اعصابی غدی
یہ چھٹا اور آخری حصہ ھے یہ دائین طرف کے اعضاء طحال و لبلبہ آنتین دائین طرف کی مثانہ کا بایان حصہ بایاں خصیہ بھی بائین ٹانگ پاؤن کے تلوے تک سب شامل ھین
یہ تحریک تر گرم مولد بلغم ھے اس مین بلغم پیدا ھوتی ھے لیکن اپنے مجاری سے خارج نہین ھوتی
مذکورہ اعضا مین کہین بھی درد سوزش وجلن ھو تو آپ اسے اعصابی غدی تحریک سمجھین گے
یہ تھی پورے بدن کی تقسیم تحاریک کے لحاظ سے اب ھم دیکھین گے کہ کون سے مزاج کی امراض کیا کیا ھین یعنی علامات کیا ھو سکتی ھین
١۔۔۔اعصابی عضلاتی
اس تحریک مین ھر مخرج سے بلغم خارج ھونا شروع ھو جاتی ھے
رطوبات کی وجہ سے جسم کا درجہ حرارت کم ھوجاتا ھے
مریض کے جسم پر سرد اور چپچپی رطوبات محسوس ھوا کرتی ھین
روشنی ناقابل برداشت لگتی ھے
برسات مین بچون جوانون بوڑھون مین رطوبات بڑھ کر پھوڑے پھنسیان جو آبلے دار ھوتی ھین وہ نکلتی ھین
دیگر تپ لرزہ فالج استرخاء سرسام ۔۔ نزلہ زکام ۔۔قے ۔۔ اسہال ۔۔ ھیضہ ۔۔ذیابیطس ۔۔ کثرت بول بلغمی کھانسی بندش حیض ۔ سر درد آشوب چشم جنسی اعضاء مین سوزش ناکی آتشک ماؤف حصص مین آگی کی سی جلن وغیرہ وغیرہ
٢۔۔۔عضلاتی اعصابی۔۔
اس تحریک مین سوداوی مادہ بکثرت پیدا ھوتا ھے لیکن خارج نہین ھوتا
جسم کا رنگ سیاہ
خشکی سردی اور جسم مین شدید ریاح کی کثرت
تبخیر معدہ امعاء مین ریاح کی کثرت ریح الکلیہ اختلاج قلب اختناق الرحم رعشہ بواسیر ریاحی درد خشک کھانسی خشک دمہ قبض بے خوابی چنبل داد خارش اور آجکل نمونیا جیسی علامات
٣۔۔عضلاتی غدی
اس مین جسم کی رنگت کی سیاھی کم ھونا شروع ھو جاتی ھے
طحال اور شریانون کی صلابت کم ھونے لگتی ھے جسم مین گرمی کی لہرین اٹھنا شروع ھو جاتی ھین
قوت باہ زورون پہ ھوتی ھے
معدہ سوزش ناک ھو کر درد معدہ کا عارضہ اکثر پیدا ھو جایا کرتا ھے
عرق النسا۔۔احتلام ۔۔جوش خون ۔۔۔نکسیر ۔۔۔دق ۔ سل ۔ تنگی تنفس۔ ضعف دماغ ۔ بند نزلہ ۔ درد سر۔ خونی بواسیر ۔ نقرسی دردین خون مین تیزابیت یورک ایسڈ کی پتھری یا جسم مین یورک ایسڈ کا بڑھنا
٤۔۔۔صفرا کی پیدائش بے شمار لیکن اخران قطعی نہین ھوتا اسلئے جسم کی رنگت زرد پیلاھٹ
یرقان ھاتھ پاؤن کی جلن حلق گلے سینہ آنتون اور پیشاب مین جلن پیاس کی زیادتی خونی پیچش سوزش خصیتہ الرحم سانس پھولنا دل معدہ پھیپھڑا مین حرارت کی زیادتی ۔۔پیٹ یا جوڑون مین پانی پڑجانا اگر یہ نہ ھو تو تمام جسم پہ اماس پڑ کر کپا ھو جانا
٥۔غدی اعصابی سرعت انزال
پیشاب کا بار بار آنا اور جل کر آنا
پٹھون کی کمزوری
جسم کا بوجھل ھونا سستی کاھلی
سر اور شانون پہ بوجھ
کمردرد سیلان الرحم (جلن کے ساتھ)
سوزاکی زھر کے باعث پاخانہ لیس دار
خفقان القلب لیکن دل نہایت آھستہ حرکت کرتا ھے
٦ اعصابی غدی
رطوبات کی زیادتی نزلہ دماغی
ضعف باہ نامردی جریان
بول فی الفراش ذکاوت حس
کمی خون غشی وجسم بوجھل
بھس اور ذیابیطس
معدہ اور آنتون مین خمیر پیدا ھو کر پیٹ درد
وغیرہ وغیرہ انشاءاللہ اگلی قسط مین امراض کی تفصیل سر تا پاء بالمزاج شروع کرین گے اس وقت تک اجازت
اللہ حافظ محمود بھٹہ
No comments:
Post a Comment