۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔قسط نمبر 74۔۔
آجکل بات قارورہ پہ چل رھی ھے جہان بہت سے لوگ یہ سوال بھی کر بیٹھتے ھین کہ جناب قارورہ کیا چیز ھے ؟ یہ کونسی بیماری ھے تو دوستو یہ وہ بیماری ھے جو ھر انسان کو ھے ۔۔
آئیے پہلے اس بات کی وضاحت کردین ماکول مشروب کی شکل مین جو غذا ھم کھاتے ھین وہ جسم مین ھضم وجذب ھو کر مختلف مراحل طے کرکے خون کی ندی مین شامل ھوتی ھے اور خون تمام اعضاء کو سیراب کرتا ھوا صاف ھونے کے لئے گردون مین سے گزرتا رھتا ھے ۔ گردے اس مین سے فاضل رطوبات اور مادون کو بذریعہ حالبین مثانہ اور مجری البول سے باھر خارج کردیتے ھین یہ سیال مرکب قارورہ یا پیشاب کہلاتا ھے کیسی ھے تعریف قارورہ کی یہ فیصلہ آپ خود کرلین
پیشاب چونکہ خون سے چھن کر آتا ھے اس لئے یہ خون اعضاۓ جسمانی کی حالت اور بدن مین رونما ھونے والے ھر طرح کی تبدیلی کا پتہ دیتا ھے یہی وجہ ھے تشخيص امراض مین قارورہ کی اھمیت حکماء قدیم بھی دیتے رھے اور حکماء جدید بھی دیتے ھین یعنی قدیم طب اور طب جدید دونون نے قارورہ کو اھمیت دی ھے جبکہ ایلوپیتھی نے تو اسے بہت ھی زیادہ اھمیت بھی دی اور اس پہ تحقیقات بھی بہت زیادہ کین
اب ھر طرح سے تمام طریقہ ھاۓ علاج قارورہ کے بارے مین چھ شرائط پہ متفق ھین
اس کی رنگت مقدار بو قوام تلچھٹ یعنی رسوب اور تیرتا ھوا مواد جھاگ یہ ھین شرائط
لیبارٹری مین آلات کی مدد سے اس کے مادون کی کی جانچ کی جاتی ھے اور وہ بھی جانچ کی جاتی ھے جسے عام نظر سے دیکھنا یا جانچنا ناممکن کام ھے اس کے لئے خوردبین استعمال ھوتی ھے جب ان چھ شرائط کے مطابق پیشاب کو جانچا جاتا ھے تو بدن کے مختلف اعضاء کی خرابیون کا پتہ چلتا ھے حیرانگی کی بات یہ ھے بہت سے حکماء کرام آجکل لیبارٹری کی رپورٹ دیکھنے لگ گئے ھین خاص کر ھیپاٹاٹس کی رپورٹ ضرور دیکھتے ھین اب اس مین صرف اے ایل ٹی دیکھین گے کیا وہ بڑھ گیا ھے اگر بڑھا ھوا ھے تو اسے نارمل کرتے رھین گے اب سوال کر لین کہ اے ایل ٹی کیا چیز ھے یا یہ کونسا مادہ یا مرض ھے تو علم نہین ھے
آج آپ کو پہلے نارمل پیشاب کی رپورٹ بتاتے ھین پھر مرض کی صورت مین بھی بتاتے ھین
یاد رکھین صحت کی حالت مین پیشاب ھلکا زردی مائل شفاف مائع ھوتا ھے اس کا مخصوص وزن پانی سے قدرے زیادہ اور آب خون کے برابر ھوتا ھے بوقت اخراج ردعمل معمولی تیزابی اور تھوڑی دیر بعد کھاری ھو جاتا ھے اور بو بھی نوشادر کی طرح آنے لگتی ھے
مقدار موسم غذااور استعمال مشروب سے کم وبیش ھوتی رھتی ھے جیسے موسم گرما مین پسینہ کے اخراج کی وجہ سے مقدار کم اور جب سردیون مین پسینہ کانام ونشان نہین ھوتا تو مقدار بڑھ جاتی ھے کچھ دوائین اور کچھ غذائین اور مشروبات اس کے رنگ بو قوام اور مقدار کو تبدیل کردیا کرتے ھین لیکن پھر بھی متفقہ الیہ مندرجہ ذیل رپورٹ نارمل پیشاب کی سمجھی جاتی ھے
رنگ زردی مائل سفید colour
رسوب معمولی deposit
بو پیشاب والی odhor
مقدار چار اونس quantity
وزن مخصوص 1015 specfic gravity
البیومن نہین albumin
مٹھاس نہین sugar
صفراوی نمک نہین bile salts
صفراوی رنگ نہین bile pigments
کھاری ردعمل reaction
اب ذراخوردبینی مشاھدہ دیکھین
پیپ دار ذرے نہین یا نل pus cells
خون کے سرخ دانے نہین RBC
قشری خلیے کوئی کوئی epithelial cells
خاکی مادے کوئی کوئی calacium oxalate
دوستویہ نارمل پیشاب کی رپورٹ ھےاگراس مین تبدیلیان آجائین تومختلف بیماریون کی نشاندھی ھوتی ھےاب ان کی نشاندھی کرتےھین
١۔اگرالبیومن کااخراج ھورھاھےتویہ گردون کےورم کوظاھر کرےگی آپ جانتےھین تحریک لازمااس مین غدی عضلاتی ھو گی
٢۔اگرمٹھاس خارج ھورھی ھےتوآپ لازمی اسےشوگرکہین گے اب تحریک کافیصلہ دیگرعلامات کوسامنے رکھ کرکیاجاۓگالیکن اگرساتھ البیومن بھی زیادہ ھوتوپھرتحریک غدی عضلاتی ھی ھوگی اوراس مین پیشاب کامخصوص وزن بڑھ کر1030تک ھوجاتاھے
٣۔اگررپورٹ مین صفراوی نمکیات رنگ اورمادون کااخراج ھو رھاھےتویرقان کی تشخیص ھےتحریک یہ بھی غدی عضلاتی ھوگی
٤۔پیپ کےذرےظاھرھون تویہ گردےمثانےاورپیشاب کے راستے مین ورم اور پتھری کی نشاندھی کرتے ھین یاد رکھین یہ حقیقت مین خون کےسفیدذرےھوتےھین
٥۔۔خون کےسرخ خلیےاگرآرھے ھین تو یہ پتھری کی موجودگی کی خاص علامت ھے اور سوزش گردہ یعنی نیفرائیٹس مین بھی آسکتے ھین مثانہ مین زخم یاکینسرمین بھی آسکتے ھین تحریک غدی ھوتی ھےاس مین
٦۔اگر پیشاب گاڑھایاکم مقدار مین آتا ھو تواس مین نمکیات کی قلمین زیادہ بنتی ھین اس مین پہلی وجہ کہ مریض پانی کم مقدارمین پیتا ھےبہرحال ان قلمون کی زیادتی پتھری کی نشاندھی کرتی ھے باقی مضمون اگلی قسط مین
۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔قسط نمبر 74۔۔
آجکل بات قارورہ پہ چل رھی ھے جہان بہت سے لوگ یہ سوال بھی کر بیٹھتے ھین کہ جناب قارورہ کیا چیز ھے ؟ یہ کونسی بیماری ھے تو دوستو یہ وہ بیماری ھے جو ھر انسان کو ھے ۔۔
آئیے پہلے اس بات کی وضاحت کردین ماکول مشروب کی شکل مین جو غذا ھم کھاتے ھین وہ جسم مین ھضم وجذب ھو کر مختلف مراحل طے کرکے خون کی ندی مین شامل ھوتی ھے اور خون تمام اعضاء کو سیراب کرتا ھوا صاف ھونے کے لئے گردون مین سے گزرتا رھتا ھے ۔ گردے اس مین سے فاضل رطوبات اور مادون کو بذریعہ حالبین مثانہ اور مجری البول سے باھر خارج کردیتے ھین یہ سیال مرکب قارورہ یا پیشاب کہلاتا ھے کیسی ھے تعریف قارورہ کی یہ فیصلہ آپ خود کرلین
پیشاب چونکہ خون سے چھن کر آتا ھے اس لئے یہ خون اعضاۓ جسمانی کی حالت اور بدن مین رونما ھونے والے ھر طرح کی تبدیلی کا پتہ دیتا ھے یہی وجہ ھے تشخيص امراض مین قارورہ کی اھمیت حکماء قدیم بھی دیتے رھے اور حکماء جدید بھی دیتے ھین یعنی قدیم طب اور طب جدید دونون نے قارورہ کو اھمیت دی ھے جبکہ ایلوپیتھی نے تو اسے بہت ھی زیادہ اھمیت بھی دی اور اس پہ تحقیقات بھی بہت زیادہ کین
اب ھر طرح سے تمام طریقہ ھاۓ علاج قارورہ کے بارے مین چھ شرائط پہ متفق ھین
اس کی رنگت مقدار بو قوام تلچھٹ یعنی رسوب اور تیرتا ھوا مواد جھاگ یہ ھین شرائط
لیبارٹری مین آلات کی مدد سے اس کے مادون کی کی جانچ کی جاتی ھے اور وہ بھی جانچ کی جاتی ھے جسے عام نظر سے دیکھنا یا جانچنا ناممکن کام ھے اس کے لئے خوردبین استعمال ھوتی ھے جب ان چھ شرائط کے مطابق پیشاب کو جانچا جاتا ھے تو بدن کے مختلف اعضاء کی خرابیون کا پتہ چلتا ھے حیرانگی کی بات یہ ھے بہت سے حکماء کرام آجکل لیبارٹری کی رپورٹ دیکھنے لگ گئے ھین خاص کر ھیپاٹاٹس کی رپورٹ ضرور دیکھتے ھین اب اس مین صرف اے ایل ٹی دیکھین گے کیا وہ بڑھ گیا ھے اگر بڑھا ھوا ھے تو اسے نارمل کرتے رھین گے اب سوال کر لین کہ اے ایل ٹی کیا چیز ھے یا یہ کونسا مادہ یا مرض ھے تو علم نہین ھے
آج آپ کو پہلے نارمل پیشاب کی رپورٹ بتاتے ھین پھر مرض کی صورت مین بھی بتاتے ھین
یاد رکھین صحت کی حالت مین پیشاب ھلکا زردی مائل شفاف مائع ھوتا ھے اس کا مخصوص وزن پانی سے قدرے زیادہ اور آب خون کے برابر ھوتا ھے بوقت اخراج ردعمل معمولی تیزابی اور تھوڑی دیر بعد کھاری ھو جاتا ھے اور بو بھی نوشادر کی طرح آنے لگتی ھے
مقدار موسم غذااور استعمال مشروب سے کم وبیش ھوتی رھتی ھے جیسے موسم گرما مین پسینہ کے اخراج کی وجہ سے مقدار کم اور جب سردیون مین پسینہ کانام ونشان نہین ھوتا تو مقدار بڑھ جاتی ھے کچھ دوائین اور کچھ غذائین اور مشروبات اس کے رنگ بو قوام اور مقدار کو تبدیل کردیا کرتے ھین لیکن پھر بھی متفقہ الیہ مندرجہ ذیل رپورٹ نارمل پیشاب کی سمجھی جاتی ھے
رنگ زردی مائل سفید colour
رسوب معمولی deposit
بو پیشاب والی odhor
مقدار چار اونس quantity
وزن مخصوص 1015 specfic gravity
البیومن نہین albumin
مٹھاس نہین sugar
صفراوی نمک نہین bile salts
صفراوی رنگ نہین bile pigments
کھاری ردعمل reaction
اب ذراخوردبینی مشاھدہ دیکھین
پیپ دار ذرے نہین یا نل pus cells
خون کے سرخ دانے نہین RBC
قشری خلیے کوئی کوئی epithelial cells
خاکی مادے کوئی کوئی calacium oxalate
دوستویہ نارمل پیشاب کی رپورٹ ھےاگراس مین تبدیلیان آجائین تومختلف بیماریون کی نشاندھی ھوتی ھےاب ان کی نشاندھی کرتےھین
١۔اگرالبیومن کااخراج ھورھاھےتویہ گردون کےورم کوظاھر کرےگی آپ جانتےھین تحریک لازمااس مین غدی عضلاتی ھو گی
٢۔اگرمٹھاس خارج ھورھی ھےتوآپ لازمی اسےشوگرکہین گے اب تحریک کافیصلہ دیگرعلامات کوسامنے رکھ کرکیاجاۓگالیکن اگرساتھ البیومن بھی زیادہ ھوتوپھرتحریک غدی عضلاتی ھی ھوگی اوراس مین پیشاب کامخصوص وزن بڑھ کر1030تک ھوجاتاھے
٣۔اگررپورٹ مین صفراوی نمکیات رنگ اورمادون کااخراج ھو رھاھےتویرقان کی تشخیص ھےتحریک یہ بھی غدی عضلاتی ھوگی
٤۔پیپ کےذرےظاھرھون تویہ گردےمثانےاورپیشاب کے راستے مین ورم اور پتھری کی نشاندھی کرتے ھین یاد رکھین یہ حقیقت مین خون کےسفیدذرےھوتےھین
٥۔۔خون کےسرخ خلیےاگرآرھے ھین تو یہ پتھری کی موجودگی کی خاص علامت ھے اور سوزش گردہ یعنی نیفرائیٹس مین بھی آسکتے ھین مثانہ مین زخم یاکینسرمین بھی آسکتے ھین تحریک غدی ھوتی ھےاس مین
٦۔اگر پیشاب گاڑھایاکم مقدار مین آتا ھو تواس مین نمکیات کی قلمین زیادہ بنتی ھین اس مین پہلی وجہ کہ مریض پانی کم مقدارمین پیتا ھےبہرحال ان قلمون کی زیادتی پتھری کی نشاندھی کرتی ھے باقی مضمون اگلی قسط مین
No comments:
Post a Comment