۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔اٹھرا کیا ھے ۔۔۔۔۔۔
اس پہ پوسٹین علاج کے سلسلے مین پہلے سے لکھ چکا ھون تفصیل مرض بھی پہلے لکھ چکا ھون آج صرف وجوھات اٹھرا لکھون گا اور جو بھائی روزانہ آکر انباکس ایک ھی رٹ لگاتا ھے کیا دھماسہ اٹھرا ٹھیک کرتا ھے اب وہ خود ھی فیصلہ کرلے
پہلی وجہ۔۔
عورتون مین اعصابی زھر یعنی آتشکی مادے کا موجود ھونا اس زھر کی موجودگی مین قیام حمل ھونا اور افزائش جنین کو ھمیشہ خطرہ رھتا ھے اور کسی بھی وقت حمل ضائع ھو سکتا ھے اگر کسی طرح ایام پورے بھی ھو جائین تب بھی پیدائش کے بعد بچہ فوت ھو جاتا ھے
اعصابی ذیا بیطس ھو جانا یہ بھی اٹھراوی شکایت پیدا کرتی ھے
دوسری وجہ۔۔
غدی مادے کا بگاڑ یعنی سوزاکی زھر کی موجودگی
اس مادے کی موجودگی مین بچے کی عضوی افزائش اور عضوی تناسب کو خطرہ ھوتا ھے اور عجیب الخلقت بچے پیدا ھوا کرتے ھین اور یہ بچے بھی مرجایا کرتے ھین دیہات اور شہرون مین بھی ایسے بچے کی پیدائش پہ مسلمان اسے قرب قیامت کی نشانی بنا دیا کرتے ھین جبکہ ھندو طبقہ اسے کسی نہ کسی دیوتا سے منسوب کرکے کہانی کا اینڈ کردیتے ھین لیکن یاد رکھین یہ سوزاکی زھر کا کمال ھے
تیسری وجہ۔۔
دوران حمل رحم مین کسی دوسری انفیکشن کی موجودگی
جس سے بچے کا مناسب ھارمونی تغذیہ نہ ھو سکے ۔۔ اب آپ کو راز کی ایک بات بتاؤن یہ صرف عورتون کی بیماریون مین ھی ایسا نہین ھوا کرتا بلکہ اکثریت مین مردون کے مادہ منویہ مین نقص بھی اس مرض کا باعث ھوتا ھے جو بعض عورتون اور جنین مین منتقل ھو جایا کرتے ھین
اب بعض دفعہ عورت کے رحم قرار حمل پانے والے سپرم کی عمر ھی اتنی ھوتی ھے جتنی اس نے گزار لی
اب عورتون مین کمی خون سے بھی ایسا ھو جایا کرتا ھے اور سیدھے سیدھے رحمی امراض مین بھی یہ مرض ھو جایا کرتا ھے
ایلوپیتھی کی جدید تحقیق کے مطابق یہ مسئلہ ھی Gene سے متعق عارضہ ھے اب خود ھی بتاؤ کیا دھماسہ سے یہ مرض جا سکتی ھے جبکہ دھماسہ صرف امراض معدہ مین تبخیر کا پیدا ھونا جگر کا مرض ھیپاٹاٹس یا ورم جگر بلکہ جگر کو کینسر کے خطرہ سے بچاتا ھے جلدی کینسر مین فائدہ مند ھے یعنی اگر جلدی کینسر ھو گیا تو بڑھنے نہین دیتا اب یہ کہنا کہ کینسر کا ستیاناس کردیتا ھے جبکہ ایسی کوئی بات نہین ھے اس مین بلکہ یہ صرف اتنی ھی بات ھے بعض حضرات کو پتہ چلا کہ دھماسہ کینسر کے مرض مین مفید ھے تب انہون نے علم کے قلابے ملا کر اسے آخری علاج کینسر کا قرار دے دیا بس جتنے منہ اتنی باتین
ایک بات ھمیشہ یاد رکھا کرین آپ نیٹ استعمال کررھے ھوتے ھین جہان آپ کے لکھے الفاظ محفوظ ھوجایا کرتے ھین بلکہ تاریخ کا حصہ بن جایا کرتے ھین اب یہ نہ ھو آنے والی نسلین ھمین پڑھین اور کہین ایک قوم ایسی گزری ھے جو جھوٹ لکھنے مین درجہ کمال کی انتہا کو پہنچے ھوۓ تھے انہین اب اور کوئی کام ھی نہ تھا پرھیز کیا کرین جب تک آپ کے الفاظ زندہ ھین گناہ بھی آپ کے کھاتے مین لکھے جارھے ھین اس وقتی لذت سے آپ کو کیا ملا سواۓ جہنم کے
اب ایک داستان آپ کو بتاتا ھون پچھلے دنون ھر ایک نے بڑے زور شور سے لکھا روایت ھے فلان بن فلان سے ۔۔۔ کہ ٹاھلی جسے اردو مین شیشم کہتے ھین اس کے پتے یا لکڑی کا استعمال کینسر کو ختم کردیتا ھے اب فلاں بن فلاں کینسر کے مریضہ یا مریض نے استعمال کیا ھے اور چند روز مین کینسر ختم ھو گیا ھے اب مین آپ کو اصل بات بتاتا ھون میرے علاقہ منڈی بہاوالدین مین شیشم کے درخت ھزارون بلکہ لاکھون مین ھوا کرتے تھے اب جس شخص کی بھی عمر پچاس کے لگ بھگ ھے اس سے پوچھ لین وہ اس بات کی تصدیق کرے گا اب چند گنے چنے شیشم کے درخت نظر آتے ھین چند سالون مین یہ سب درخت ختم ھو گئے ھین اس کی لکڑی بڑی قیمتی ھوتی ھے اعلی نسل کا فرنیچر اسی سے بنتا تھا اب یہ درخت کھڑے کھڑے ھی خود بخود سوکھ کر بیکار ھو گئے بس ایک ٹہنی سوکھی تو چند روز مین پورا درخت سوکھ جاتا تھا کاٹے بنا چارہ نہین ھوتا تھا مین نے خود محکمہ زراعت کے ایک آفیسر سے پوچھا کہ ان شیشم کے درختون کے ساتھ کیا مسئلہ ھے تو اس نے بتایا انہین کینسر ھو گیا ھے تو دوستو اب خود بتائین جو درخت خود کینسر مین مبتلا ھو کر ختم ھو چکے ھین وہ انسانی کینسر مین کیا خاک اثر کرے گا ھان اس کا سیاہ برادہ مصفی خون دواؤن شربتون مین حکماء نے ڈالا ھے مرکبات کی کتابون مین لکھا ھے لیکن مصفی خون ھونے والی صفت کا یہ مطب نہین کہ کینسر کو ختم کرے اب اس کی یہ صفت لکھنے والے نے یہ نہین سوچا کہ یہ درخت خود اس مرض کا شکار ھو گیا چلین بات ختم کرتے ھین اٹھرا سے شروع ھوئی اور بات کینسر پہ ختم کرتے ھین اب جن دوستو کو سچ اچھا نہ لگا ھو ان سے معذرت
۔۔۔اٹھرا کیا ھے ۔۔۔۔۔۔
اس پہ پوسٹین علاج کے سلسلے مین پہلے سے لکھ چکا ھون تفصیل مرض بھی پہلے لکھ چکا ھون آج صرف وجوھات اٹھرا لکھون گا اور جو بھائی روزانہ آکر انباکس ایک ھی رٹ لگاتا ھے کیا دھماسہ اٹھرا ٹھیک کرتا ھے اب وہ خود ھی فیصلہ کرلے
پہلی وجہ۔۔
عورتون مین اعصابی زھر یعنی آتشکی مادے کا موجود ھونا اس زھر کی موجودگی مین قیام حمل ھونا اور افزائش جنین کو ھمیشہ خطرہ رھتا ھے اور کسی بھی وقت حمل ضائع ھو سکتا ھے اگر کسی طرح ایام پورے بھی ھو جائین تب بھی پیدائش کے بعد بچہ فوت ھو جاتا ھے
اعصابی ذیا بیطس ھو جانا یہ بھی اٹھراوی شکایت پیدا کرتی ھے
دوسری وجہ۔۔
غدی مادے کا بگاڑ یعنی سوزاکی زھر کی موجودگی
اس مادے کی موجودگی مین بچے کی عضوی افزائش اور عضوی تناسب کو خطرہ ھوتا ھے اور عجیب الخلقت بچے پیدا ھوا کرتے ھین اور یہ بچے بھی مرجایا کرتے ھین دیہات اور شہرون مین بھی ایسے بچے کی پیدائش پہ مسلمان اسے قرب قیامت کی نشانی بنا دیا کرتے ھین جبکہ ھندو طبقہ اسے کسی نہ کسی دیوتا سے منسوب کرکے کہانی کا اینڈ کردیتے ھین لیکن یاد رکھین یہ سوزاکی زھر کا کمال ھے
تیسری وجہ۔۔
دوران حمل رحم مین کسی دوسری انفیکشن کی موجودگی
جس سے بچے کا مناسب ھارمونی تغذیہ نہ ھو سکے ۔۔ اب آپ کو راز کی ایک بات بتاؤن یہ صرف عورتون کی بیماریون مین ھی ایسا نہین ھوا کرتا بلکہ اکثریت مین مردون کے مادہ منویہ مین نقص بھی اس مرض کا باعث ھوتا ھے جو بعض عورتون اور جنین مین منتقل ھو جایا کرتے ھین
اب بعض دفعہ عورت کے رحم قرار حمل پانے والے سپرم کی عمر ھی اتنی ھوتی ھے جتنی اس نے گزار لی
اب عورتون مین کمی خون سے بھی ایسا ھو جایا کرتا ھے اور سیدھے سیدھے رحمی امراض مین بھی یہ مرض ھو جایا کرتا ھے
ایلوپیتھی کی جدید تحقیق کے مطابق یہ مسئلہ ھی Gene سے متعق عارضہ ھے اب خود ھی بتاؤ کیا دھماسہ سے یہ مرض جا سکتی ھے جبکہ دھماسہ صرف امراض معدہ مین تبخیر کا پیدا ھونا جگر کا مرض ھیپاٹاٹس یا ورم جگر بلکہ جگر کو کینسر کے خطرہ سے بچاتا ھے جلدی کینسر مین فائدہ مند ھے یعنی اگر جلدی کینسر ھو گیا تو بڑھنے نہین دیتا اب یہ کہنا کہ کینسر کا ستیاناس کردیتا ھے جبکہ ایسی کوئی بات نہین ھے اس مین بلکہ یہ صرف اتنی ھی بات ھے بعض حضرات کو پتہ چلا کہ دھماسہ کینسر کے مرض مین مفید ھے تب انہون نے علم کے قلابے ملا کر اسے آخری علاج کینسر کا قرار دے دیا بس جتنے منہ اتنی باتین
ایک بات ھمیشہ یاد رکھا کرین آپ نیٹ استعمال کررھے ھوتے ھین جہان آپ کے لکھے الفاظ محفوظ ھوجایا کرتے ھین بلکہ تاریخ کا حصہ بن جایا کرتے ھین اب یہ نہ ھو آنے والی نسلین ھمین پڑھین اور کہین ایک قوم ایسی گزری ھے جو جھوٹ لکھنے مین درجہ کمال کی انتہا کو پہنچے ھوۓ تھے انہین اب اور کوئی کام ھی نہ تھا پرھیز کیا کرین جب تک آپ کے الفاظ زندہ ھین گناہ بھی آپ کے کھاتے مین لکھے جارھے ھین اس وقتی لذت سے آپ کو کیا ملا سواۓ جہنم کے
اب ایک داستان آپ کو بتاتا ھون پچھلے دنون ھر ایک نے بڑے زور شور سے لکھا روایت ھے فلان بن فلان سے ۔۔۔ کہ ٹاھلی جسے اردو مین شیشم کہتے ھین اس کے پتے یا لکڑی کا استعمال کینسر کو ختم کردیتا ھے اب فلاں بن فلاں کینسر کے مریضہ یا مریض نے استعمال کیا ھے اور چند روز مین کینسر ختم ھو گیا ھے اب مین آپ کو اصل بات بتاتا ھون میرے علاقہ منڈی بہاوالدین مین شیشم کے درخت ھزارون بلکہ لاکھون مین ھوا کرتے تھے اب جس شخص کی بھی عمر پچاس کے لگ بھگ ھے اس سے پوچھ لین وہ اس بات کی تصدیق کرے گا اب چند گنے چنے شیشم کے درخت نظر آتے ھین چند سالون مین یہ سب درخت ختم ھو گئے ھین اس کی لکڑی بڑی قیمتی ھوتی ھے اعلی نسل کا فرنیچر اسی سے بنتا تھا اب یہ درخت کھڑے کھڑے ھی خود بخود سوکھ کر بیکار ھو گئے بس ایک ٹہنی سوکھی تو چند روز مین پورا درخت سوکھ جاتا تھا کاٹے بنا چارہ نہین ھوتا تھا مین نے خود محکمہ زراعت کے ایک آفیسر سے پوچھا کہ ان شیشم کے درختون کے ساتھ کیا مسئلہ ھے تو اس نے بتایا انہین کینسر ھو گیا ھے تو دوستو اب خود بتائین جو درخت خود کینسر مین مبتلا ھو کر ختم ھو چکے ھین وہ انسانی کینسر مین کیا خاک اثر کرے گا ھان اس کا سیاہ برادہ مصفی خون دواؤن شربتون مین حکماء نے ڈالا ھے مرکبات کی کتابون مین لکھا ھے لیکن مصفی خون ھونے والی صفت کا یہ مطب نہین کہ کینسر کو ختم کرے اب اس کی یہ صفت لکھنے والے نے یہ نہین سوچا کہ یہ درخت خود اس مرض کا شکار ھو گیا چلین بات ختم کرتے ھین اٹھرا سے شروع ھوئی اور بات کینسر پہ ختم کرتے ھین اب جن دوستو کو سچ اچھا نہ لگا ھو ان سے معذرت
No comments:
Post a Comment