۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Salt|herbal salt
۔۔۔۔۔۔۔۔ نمک کیا ھے؟ ۔۔۔۔۔۔۔
علم طب کتنا وسیع ھے اس کا اندازہ لگانا بہت ھی مشکل کام ھے اگر پھر بھی اندازہ لگانے کا شوق ھو تو اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ھے کہ اگر انسان ساری زندگی علم طب پڑھے اور زندگی اندازاً سو سال ھوتو شاید آدھا علم پڑھ لے پھر بھی مشکل کام ھے بڑے عرصہ سے سوچ رھا تھا کہ نمک پہ ایک مضمون لکھون لیکن سچ بات ھے مضمون کی کوئی ترتیب ذھن مین نہین آرھی تھی اس وقت بھی کوئی خاص ترتیب ذھن مین نہین ھے بس جو بات یاداشت مین آگئی وہ لکھ دونگا اگر کچھ بے ترتیبی مضمون مین نظر آئے تو معذرت چاھون گا پوری کوشش ھو گی کہ کچھ مضبوط دلائل سے لکھ سکون
مین نمک کی تعریف مین اگر کچھ کہون گا تو یہ لکھون گاکہ نمک ایک زندگی ھے زندگی اس کے بغیر ممکن نہین ھے
پہلی بات یہ سمجھ لین کہ ھم جو کچھ بھی کھاتے پیتے ھین بدن مین جاکر باآلاخر وہ نمک کی شکل مین بدل جاتا ھے ھے نا عجیب بات ؟
انسانی وجود مین ستر فیصد پانی ھے جو نمک کے بغیر بالکل فضول ھے یعنی انسانی جسم مین یہ پانی بغیر نمک کے ٹھہر ھی نہین سکتا اگر اس مین نمک شامل نہ ھو ایک بات سب جانتے ھین کہ اگر پانی بدن مین کم یا ختم ھو جائے تو بندہ بھی ختم ھو جاتا ھے جب پانی کم ھوتا ھے یا بدن سے خارج ھوتا ھے تو ساتھ نمک بھی بدن سے باھر نکل جاتا ھے اور بدن فوری طور پہ کمزوری محسوس کرتا ھے اور بعض اوقات نمک میسر نہ ھو سکنے کی وجہ سے بندہ موت کے منہ مین چلا جاتا ھے اب آپ نے ایک بات اور سوچنی سمجھنی ھے جب بھی کسی بندے پہ ایسی نوبت آتی ھے تو ڈاکٹر فورا کہتا ھے کہ نمکیات کی کمی ھو گئی ھے اب سوچنے والی بات یہ بھی ھے کہ یہان جمع کا صیغہ استعمال ھوا ھے لفظ نمک صرف ایک نمک کی بات ھو رھی تھی جب مرض الموت کی علامات ظاھر ھوئین تو ایک نمک کی بات نہین رھی بلکہ نمکیات کا لفظ استعمال ھوا ھے اب اس بات سے پتہ چلا کہ انسانی جسم مین کئی طرح کے نمکیات موجود ھین اب دوستو ھم ان نمکیات کو سمجھتے ھین لیکن اس سے پہلے اس بات کو سمجھتے ھین کہ آخر نمک بذات خود کیا چیز ھے؟
عام طور پر ھم صرف اتنا ھی جانتے ھین اور صرف اسی کو سمجھتے ھین جو ھمارے کھانے مین استعمال ھوتا ھے یا جسے ھم کھیوڑہ کا نمک کہتے ھین دوستو درمیان ایک بات آپ کو یہ بھی بتاتا چلون کہ کھیوڑہ کی نمک کی کان میرے قریب ھی واقع ھے تھوڑے سے فاصلہ پہ موجود ھے کان کی سیر کا مزہ گرمیون کے موسم مین آتا ھے جب اندر داخل ھو تو بندہ ایئر کنڈیشن کو بھول جاتا ھے اتنی ٹھنڈ ھوتی ھے یہ بھی ایک سوال ھے کہ نمک تو گرم مزاج کا ھوتا ھے پھر کان مین سردی کا کیا کام ۔۔اب اس سوال کا جواب آگے آجائے گا
ھم بات نمک کی کررھے تھے جسے ھم دوسرے لفظون مین سوڈیم کلورائیڈ بھی کہتے ھین دوستو اس کے علاوہ بھی بہت سے نمکیات ھین
اب پہلے نمک کو سمجھتے ھین
خوردنی نمک ایک آئنی مرکب ھے یہ نمک تیزاب اور اساس کے باھمی عمل سے بنتا ھے یعنی تیزاب اور کھار کے باھمی عمل سے بنتا ھے بات اگر اب بھی سمجھ نہین آئی تو کچھ یون سمجھ لین شدید ترشی اور کھار کے باھمی عمل سے نمک بنتا ھے یہ بات یاد رکھین تیزاب اور کھار جب عمل کرتے ھین تو اپنا وجود ختم کرکے نمک اور پانی مین بدل جاتے ھین اب اس عمل مین حرارت بھی بنتی ھے اب اس سارے عمل کو ھم تعدیلی عمل کہتے ھین اب اس بات کو یاد رکھین اسی تعدیلی عمل سے کیمیائی دنیا اور ھمارے بدن کے اندر کئی اقسام کے نمک بنتے ھین اب یہ بات اس نمک پہ منحصر ھے کہ جب وہ تعدیلی عمل سے گزر کر آیا اور اپنا وجود مکمل کیا تو اس وقت تیزاب اور اساس کی نوعیت کیا تھی اب تمام نمکیات کو تین اقسام مین یا تین خاندانون مین سمجھا جاتا ھے پہلے نمبر پہ اساسی نمک دوسرے نمبر پہ تیزابی نمک اور تیسرے نمبر پہ تعدیلی نمک
دوستو آج کچھ مصروفیت ھے جس کی بنا پہ آج کا مضمون اتنا ھی لکھ سکتا ھون باقی مضمون کل انشااللہ
علم طب کتنا وسیع ھے اس کا اندازہ لگانا بہت ھی مشکل کام ھے اگر پھر بھی اندازہ لگانے کا شوق ھو تو اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ھے کہ اگر انسان ساری زندگی علم طب پڑھے اور زندگی اندازاً سو سال ھوتو شاید آدھا علم پڑھ لے پھر بھی مشکل کام ھے بڑے عرصہ سے سوچ رھا تھا کہ نمک پہ ایک مضمون لکھون لیکن سچ بات ھے مضمون کی کوئی ترتیب ذھن مین نہین آرھی تھی اس وقت بھی کوئی خاص ترتیب ذھن مین نہین ھے بس جو بات یاداشت مین آگئی وہ لکھ دونگا اگر کچھ بے ترتیبی مضمون مین نظر آئے تو معذرت چاھون گا پوری کوشش ھو گی کہ کچھ مضبوط دلائل سے لکھ سکون
مین نمک کی تعریف مین اگر کچھ کہون گا تو یہ لکھون گاکہ نمک ایک زندگی ھے زندگی اس کے بغیر ممکن نہین ھے
پہلی بات یہ سمجھ لین کہ ھم جو کچھ بھی کھاتے پیتے ھین بدن مین جاکر باآلاخر وہ نمک کی شکل مین بدل جاتا ھے ھے نا عجیب بات ؟
انسانی وجود مین ستر فیصد پانی ھے جو نمک کے بغیر بالکل فضول ھے یعنی انسانی جسم مین یہ پانی بغیر نمک کے ٹھہر ھی نہین سکتا اگر اس مین نمک شامل نہ ھو ایک بات سب جانتے ھین کہ اگر پانی بدن مین کم یا ختم ھو جائے تو بندہ بھی ختم ھو جاتا ھے جب پانی کم ھوتا ھے یا بدن سے خارج ھوتا ھے تو ساتھ نمک بھی بدن سے باھر نکل جاتا ھے اور بدن فوری طور پہ کمزوری محسوس کرتا ھے اور بعض اوقات نمک میسر نہ ھو سکنے کی وجہ سے بندہ موت کے منہ مین چلا جاتا ھے اب آپ نے ایک بات اور سوچنی سمجھنی ھے جب بھی کسی بندے پہ ایسی نوبت آتی ھے تو ڈاکٹر فورا کہتا ھے کہ نمکیات کی کمی ھو گئی ھے اب سوچنے والی بات یہ بھی ھے کہ یہان جمع کا صیغہ استعمال ھوا ھے لفظ نمک صرف ایک نمک کی بات ھو رھی تھی جب مرض الموت کی علامات ظاھر ھوئین تو ایک نمک کی بات نہین رھی بلکہ نمکیات کا لفظ استعمال ھوا ھے اب اس بات سے پتہ چلا کہ انسانی جسم مین کئی طرح کے نمکیات موجود ھین اب دوستو ھم ان نمکیات کو سمجھتے ھین لیکن اس سے پہلے اس بات کو سمجھتے ھین کہ آخر نمک بذات خود کیا چیز ھے؟
عام طور پر ھم صرف اتنا ھی جانتے ھین اور صرف اسی کو سمجھتے ھین جو ھمارے کھانے مین استعمال ھوتا ھے یا جسے ھم کھیوڑہ کا نمک کہتے ھین دوستو درمیان ایک بات آپ کو یہ بھی بتاتا چلون کہ کھیوڑہ کی نمک کی کان میرے قریب ھی واقع ھے تھوڑے سے فاصلہ پہ موجود ھے کان کی سیر کا مزہ گرمیون کے موسم مین آتا ھے جب اندر داخل ھو تو بندہ ایئر کنڈیشن کو بھول جاتا ھے اتنی ٹھنڈ ھوتی ھے یہ بھی ایک سوال ھے کہ نمک تو گرم مزاج کا ھوتا ھے پھر کان مین سردی کا کیا کام ۔۔اب اس سوال کا جواب آگے آجائے گا
ھم بات نمک کی کررھے تھے جسے ھم دوسرے لفظون مین سوڈیم کلورائیڈ بھی کہتے ھین دوستو اس کے علاوہ بھی بہت سے نمکیات ھین
اب پہلے نمک کو سمجھتے ھین
خوردنی نمک ایک آئنی مرکب ھے یہ نمک تیزاب اور اساس کے باھمی عمل سے بنتا ھے یعنی تیزاب اور کھار کے باھمی عمل سے بنتا ھے بات اگر اب بھی سمجھ نہین آئی تو کچھ یون سمجھ لین شدید ترشی اور کھار کے باھمی عمل سے نمک بنتا ھے یہ بات یاد رکھین تیزاب اور کھار جب عمل کرتے ھین تو اپنا وجود ختم کرکے نمک اور پانی مین بدل جاتے ھین اب اس عمل مین حرارت بھی بنتی ھے اب اس سارے عمل کو ھم تعدیلی عمل کہتے ھین اب اس بات کو یاد رکھین اسی تعدیلی عمل سے کیمیائی دنیا اور ھمارے بدن کے اندر کئی اقسام کے نمک بنتے ھین اب یہ بات اس نمک پہ منحصر ھے کہ جب وہ تعدیلی عمل سے گزر کر آیا اور اپنا وجود مکمل کیا تو اس وقت تیزاب اور اساس کی نوعیت کیا تھی اب تمام نمکیات کو تین اقسام مین یا تین خاندانون مین سمجھا جاتا ھے پہلے نمبر پہ اساسی نمک دوسرے نمبر پہ تیزابی نمک اور تیسرے نمبر پہ تعدیلی نمک
دوستو آج کچھ مصروفیت ھے جس کی بنا پہ آج کا مضمون اتنا ھی لکھ سکتا ھون باقی مضمون کل انشااللہ
No comments:
Post a Comment