,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,,,شوگر قسط نمبر 5,,,,,,,,
اب مضمون اس سٹیج پر پہنچ گیا جہان سے بہت توجہ کے ساتھ پڑھین گے تو یقین جانین آپ شوگر کے کامیاب معالج اور جو میرے بھائی اور بہنین اس مرض مین مبتلا ھین وہ اسے صحیح سمجھ کے اپنا علاج اور احتیاط کرکے اس مرض سے نجات حاصل کر سکتے ھین اب اھم نقطہ جو مین سمجھانا چاھتا ھون وہ ھے گلینڈ,,,,جسے ھم طبی زبان مین غدد کہتے ھین یاد رکھین انسانی جسم مین سب سے بڑا گلینڈ جگر ھے لیکن آج ھم جن گلینڈون پہ بحث کرین گے وہ ھین بے نالی کے گلینڈ جبکہ جگر نالی دار گلینڈ ھے گلینڈ دو بڑی اقسام ھین
ایسے گلینڈ جو رطوبات یا فضلات کو جسم سے باھر خارج کرتے ھین جیسے جگر خون سے فضلات صاف کر کے باھر پھینکتا ھے ایسے غدد نالی دار کہلاتے ھین
دوسرے وہ غدد جو کیمیائی طور پر اپنی رطوبات خون مین شامل کر دیتے ھین جیسے لبلبہ طحال وغیرہ یہ بے نالی غدد کہلاتے ھین یا آپ انہین اینڈو کرائین گلینڈ کہتے ھین انسان مین اینڈو کرائین سسٹم کے اھم گلینڈ یہ ھین ,,,, پیچوٹری گلینڈ pituitary glands,,,, تھائی رائڈ گلینڈ ,,,, پیرا تھائی رائڈ گلینڈ,,,, لبلبہ pancreas,,, ایڈرینل گلینڈ,,, اووری اور خصیے
ان سب غدد کو بہت اھمیت دی جاتی ھے ان مین سے جن کی خون مین رطوبت شامل ھوتی ھے ان مین طحال,,, لبلبہ,,,, غدہ ترسمیہ یعنی تھائی رائڈ اور پیرا تھائی رائڈ ,,,پیچوٹری گلینڈ,,, شامل ھین ایک بات یہ بھی یاد رکھین ان غدد سے جو رطوبت کیمیائی طور پر خون مین شامل ھوتی ھے انہین ھی ھارمون کہتے ھین اب ان غدد کی رطوبات کے کمالات مختصر بتاتا ھون اگر تھائی رائڈ گلینڈ کی رطوبت بند ھو جاۓ تو تشنج اور کزازی دورون سے ھی موت واقع ھو جاتی ھے اگر پیچوٹری گلینڈ کی رطوبت بند ھو جاۓ تو بھی موت واقع ھو جاتی ھے کلاہ گردہ یعنی ایڈرینل گلینڈ اپنی رطوبت بند کر دے تو ضعف قلب اور رنگ کی خرابی پیدا ھو جاتی ھے طحال کی رطوبت اگر خون مین شامل نہ ھو تو خرابی ھضم ضعف قلب رنگت کا سیاھی مائل ھو جانا اور مالیخولیا ھو جاتے ھین اب لبلبہ کی خرابی سے سب سے بڑا مسئلہ شوگر کی مرض پیدا ھو جاتی ھے اور اس سے مزید امراض مثلا نظر کی کمزوری گردے اور دل کے امراض پیدا ھوتے ھین اب اس تمام بحث سے ایک ھی نتیجہ. نکلتا ھے شوگر یا ذیابیطس چاھے کسی دوا یا غذا یا بیرونی جسمانی اثرات کی وجہ سے ھو غدد کے کیمیائی نظام ,, غدد جاذبہ اور مشینی نظام یعنی غدد ناقلہ کے بگاڑ سے پیدا ھوتی ھے اگر غدد جاذبہ کے نظام اور فعل مین تیزی آجاۓ تو غذا. ین کھائی ھوئی مٹھاس اور نشاستہ وغیرہ سے بنا ھوا گلوکوز غدد جاذبہ کی رطوبات صفرا وغیرہ سے تحلیل اور ھضم ھو کر جزو بدن ھوتا رھتا ھے اس کے برعکس اگر غدد کے مشینی نظام مین تیزی آجاۓ تو بھی پیدا کردہ رطوبات غذا سے جاصل کردہ گلوکوز بجاۓ جزو بدن بننے کے خون مین کچا رہ جاتا ھے اور طبیعت مدبرہ اسے فالتو سمجھتے ھوۓ براہ گردہ اور مسامات کے ذریعے خارج کر دیتی ھے بقیہ اگلی قسط مین
,,,,,شوگر قسط نمبر 5,,,,,,,,
اب مضمون اس سٹیج پر پہنچ گیا جہان سے بہت توجہ کے ساتھ پڑھین گے تو یقین جانین آپ شوگر کے کامیاب معالج اور جو میرے بھائی اور بہنین اس مرض مین مبتلا ھین وہ اسے صحیح سمجھ کے اپنا علاج اور احتیاط کرکے اس مرض سے نجات حاصل کر سکتے ھین اب اھم نقطہ جو مین سمجھانا چاھتا ھون وہ ھے گلینڈ,,,,جسے ھم طبی زبان مین غدد کہتے ھین یاد رکھین انسانی جسم مین سب سے بڑا گلینڈ جگر ھے لیکن آج ھم جن گلینڈون پہ بحث کرین گے وہ ھین بے نالی کے گلینڈ جبکہ جگر نالی دار گلینڈ ھے گلینڈ دو بڑی اقسام ھین
ایسے گلینڈ جو رطوبات یا فضلات کو جسم سے باھر خارج کرتے ھین جیسے جگر خون سے فضلات صاف کر کے باھر پھینکتا ھے ایسے غدد نالی دار کہلاتے ھین
دوسرے وہ غدد جو کیمیائی طور پر اپنی رطوبات خون مین شامل کر دیتے ھین جیسے لبلبہ طحال وغیرہ یہ بے نالی غدد کہلاتے ھین یا آپ انہین اینڈو کرائین گلینڈ کہتے ھین انسان مین اینڈو کرائین سسٹم کے اھم گلینڈ یہ ھین ,,,, پیچوٹری گلینڈ pituitary glands,,,, تھائی رائڈ گلینڈ ,,,, پیرا تھائی رائڈ گلینڈ,,,, لبلبہ pancreas,,, ایڈرینل گلینڈ,,, اووری اور خصیے
ان سب غدد کو بہت اھمیت دی جاتی ھے ان مین سے جن کی خون مین رطوبت شامل ھوتی ھے ان مین طحال,,, لبلبہ,,,, غدہ ترسمیہ یعنی تھائی رائڈ اور پیرا تھائی رائڈ ,,,پیچوٹری گلینڈ,,, شامل ھین ایک بات یہ بھی یاد رکھین ان غدد سے جو رطوبت کیمیائی طور پر خون مین شامل ھوتی ھے انہین ھی ھارمون کہتے ھین اب ان غدد کی رطوبات کے کمالات مختصر بتاتا ھون اگر تھائی رائڈ گلینڈ کی رطوبت بند ھو جاۓ تو تشنج اور کزازی دورون سے ھی موت واقع ھو جاتی ھے اگر پیچوٹری گلینڈ کی رطوبت بند ھو جاۓ تو بھی موت واقع ھو جاتی ھے کلاہ گردہ یعنی ایڈرینل گلینڈ اپنی رطوبت بند کر دے تو ضعف قلب اور رنگ کی خرابی پیدا ھو جاتی ھے طحال کی رطوبت اگر خون مین شامل نہ ھو تو خرابی ھضم ضعف قلب رنگت کا سیاھی مائل ھو جانا اور مالیخولیا ھو جاتے ھین اب لبلبہ کی خرابی سے سب سے بڑا مسئلہ شوگر کی مرض پیدا ھو جاتی ھے اور اس سے مزید امراض مثلا نظر کی کمزوری گردے اور دل کے امراض پیدا ھوتے ھین اب اس تمام بحث سے ایک ھی نتیجہ. نکلتا ھے شوگر یا ذیابیطس چاھے کسی دوا یا غذا یا بیرونی جسمانی اثرات کی وجہ سے ھو غدد کے کیمیائی نظام ,, غدد جاذبہ اور مشینی نظام یعنی غدد ناقلہ کے بگاڑ سے پیدا ھوتی ھے اگر غدد جاذبہ کے نظام اور فعل مین تیزی آجاۓ تو غذا. ین کھائی ھوئی مٹھاس اور نشاستہ وغیرہ سے بنا ھوا گلوکوز غدد جاذبہ کی رطوبات صفرا وغیرہ سے تحلیل اور ھضم ھو کر جزو بدن ھوتا رھتا ھے اس کے برعکس اگر غدد کے مشینی نظام مین تیزی آجاۓ تو بھی پیدا کردہ رطوبات غذا سے جاصل کردہ گلوکوز بجاۓ جزو بدن بننے کے خون مین کچا رہ جاتا ھے اور طبیعت مدبرہ اسے فالتو سمجھتے ھوۓ براہ گردہ اور مسامات کے ذریعے خارج کر دیتی ھے بقیہ اگلی قسط مین
No comments:
Post a Comment