۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔قسط نمبر 80۔۔
بات کررھے تھے کہ بروفین اور جسم مین دباؤ یا زخم کے نتیجے مین پیدا ھونے والا مائیوگلوبن یوریابھی گردےفیل کردیتا ھے
نمبر تین۔۔۔۔مثانہ۔۔ مجری البول اور حالبین نالیون مین رکاوٹ سے جب پیشاب خارج نہ ھو تو واپس گردون تک چڑھ جاتا ھے اور اس سے گردون پہ بہت شدید پریشر پڑتا ھے جس کی وجہ سے بھی گردے خراب ھوجاتے ھین اب ایسی حالت مین گردون کا سائزبڑھ جاتا ھے اسے hydronephrosisکہتے ھین
یہ رکاوٹیں پراسٹیٹ گلینڈ کے بڑھ جانے سے ۔۔سرویکس کینسر۔۔حالبین کے گرد اور مجری البول کے اندر زائد گوشت کی پیدائش ۔۔پتھری کا بننا۔۔ خونی لوتھڑون کا اجتماع۔۔ کینسر مثانہ ۔ نظام البول کی اندرونی سوجن ۔ بلڈ پریشر کی زیادتی ۔حساسی ردعمل سے ھوسکتی ھے۔۔۔ نوٹ ۔۔۔ایک بات یاد رکھین ان مین سے اکثریت علامات زنا خور یا سیکس کے پجاریون مین پائی جاتی ھین
اب ٹیسٹ رپورٹ مین خون مین کریاٹی نین ۔ بن (یوریا )اور پوٹاشیم اور فاسفورس زیادہ ھوگا اور کیلشیم اور البیومن کم ھوجاتے ھین
یوریا بڑھنے سے تھکن کمزوری متلی قے وسواس یعنی وھم یاداشت کی کمزوری اورمرحلہ بہ مرحلہ غشی بلڈپریشرکی زیادتی اور دل کی حرکات کا غیر منظم ھونا یہ عام علامات ھوتی ھین
مزمن سوزش گردہ Ch.Nephritis Ch.Renal Failure
یہ سوزش گردہ حاد اور دیگر کئی وجوھات کے بعد پیدا ھوتی ھے اگر مریض ڈیڑھ تا دوماہ مین تندرست نہ ھو تو گردے اور جسم بہت زیادہ سوج جایا کرتے ھین
پیشاب مین بلڈ یوریا ۔ یوریٹ ۔ البیومن بڑھ جاتے ھین اور اس مین خون اور کاسٹ بہت زیادہ آتے ھین اسی وجہ سے جسم مین سرخی اور پروٹین کی کمی واقع ھوجاتی ھے پیشاب مقدار مین کم اور وزن مخصوصہ زیادہ ھوجاتا ھے مریض کافی کمزور ھوجاتا ھے ھچکیان اور جلد پہ خارش اور یاداشت کی شدید کمی یا ذھن کا صحيح کام ھی نہ کرنا جنسی طور پہ عدم دلچسپی بلڈ پریشر زیادہ اور مذید کئی ایک پیچیدگیاں ھو کر نئی نئی علامات پیدا ھوتی رھتی ھین ایلوپیتھک مین سوائے ڈائلیسز یا گردہ کی تبدیلی کے علاوہ اور کوئی حل نہین ھے جبکہ الحمداللہ طب مین حل موجود ھے اس پہ کافی پہلے مین مکمل علاج لکھ چکا ھون
سمیت بول یعنی پیشاب کا ھی زھریلا ھوجاناUraema
سمیت بول سے بھی گردے فیل ھوجاتے ھین اور پیشاب تو قطعی نہین بناتے جس سے زھریلے مرکب خاص طور پہ یوریا خون مین جمع ھو کر کئی علامات ک باعث بنتا ھے
نوٹ۔۔ آسان الفاظ مین میری اوپر لکھی بات کی وضاحت کچھ یون ھے کہ بجائے پیشاب بجائے اس کے کہ فطری طور پہ جسم سے خارج ھو اس کے بجائے گردے اسے خون مین شامل کرنا شروع کردیتے ھین امید ھے اب بات سمجھ گئے ھونگے
اب اس مین چند وجوھات بھی لکھےد یتا ھون
گردے مین رسولی یا پتھری کی وجہ
نظام اخراج مین کوئی رکاوٹ جیسے پراسٹیٹ کا بڑھ جانا
ھائی بی پی
ایسا صدمہ جس سے بلڈ پیشر بہت ھی کم ھوجائے
دل کی بیماریان ودیگر وجوھات
اب اس مین مندرجہ ذیل علامات پائی جاتی ھین
جسمانی دردین ۔ھچکی ۔ جسم پہ خارش ۔ متلی ۔قے ۔ سردرد۔ نڈھال پن ۔ پٹھے پھڑکنا ۔ پیشاب کی شدید کمی یا پشاب کی بندش ۔ اسہال اور کبھی قبض ۔ سانس چڑھنے کا کبھی دورہ۔ شدت مرض مین تشنج کے دورے اور بے ھوشی ۔ غنودگی یا ماحول سےبے خبری۔آخری سٹیج پہ دل کی حرکات کا غیر منظم ھوجانا۔ پیشاب مین کمی لیکن البیومن مین زیادتی اور آخر مین حرکت قلب بند اور پھر موت واقع ھوجاتی ھے
نوٹ۔۔۔ بہت سے لوگ پوسٹ لکھ مارتے ھین کہ اجی مجھے سانس چڑھتا ھے کوئی علاج بتائین ؟ اب بات سمجھ لین صرف سانس چڑھنے کی بے شمار وجوھات ھین کچھ خاص خاص سمجھ لین ۔خون کی کمی ۔ گردون کی خربی ۔ دل کے امراض ۔ جگر کا ورم بن جانا جس سے پھیپھڑا دب جائے۔ پھیپھڑوں مین پانی۔ یا پھیپھڑوں کی نالیان تنگ ھوجانا ۔ پیٹ گیس۔ ایسی ھی کچھ اور وجوھات ھین اب خود ھی بتائین اس پوسٹ پہ بندہ جواب کیا لکھے جب اسے علم ھی نہین کہ کس وجہ سے سانس چڑھ رھا ھے عموما لوگ ایسے ھی نامکمل سوال لکھ کر جواب مانگ رھے ھوتے ھین جس کا مین جواب نہین لکھتا اب بعض یہ بھی کہتے ھین کہ شاید محمود بھٹہ بہت مغرور ھے جو جواب نہین لکھتا جبکہ ایسی بات نہین ھے غلط علاج تجویز کرکے مین گناہ کیون حاصل کرون مجھے بھی روز محشر حساب دینا ھے راہ جاتے بدی لے لون پوسٹ لکھتے وقت پوری مرض کی ھر علامت قارورہ کا رنگ عمر وزن نبض فی منٹ رفتار نیند بھوک جسمانی کیفیات سب کچھ لکھا کرین
باقی اس مضمون مین یہان ایک اور چیز شامل کرنی تھی وہ تھی گردہ کی پتھریان ۔۔۔اب اس پہ مین تفصیل سے پہلے ھی تینون قسم کی پتھریون کے بارے مین تفصیل لکھ چکا ھون اب باقی مضمون انشااللہ اگلی قسط مین محمود بھٹہ گروپ مطب کامل
۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔قسط نمبر 80۔۔
بات کررھے تھے کہ بروفین اور جسم مین دباؤ یا زخم کے نتیجے مین پیدا ھونے والا مائیوگلوبن یوریابھی گردےفیل کردیتا ھے
نمبر تین۔۔۔۔مثانہ۔۔ مجری البول اور حالبین نالیون مین رکاوٹ سے جب پیشاب خارج نہ ھو تو واپس گردون تک چڑھ جاتا ھے اور اس سے گردون پہ بہت شدید پریشر پڑتا ھے جس کی وجہ سے بھی گردے خراب ھوجاتے ھین اب ایسی حالت مین گردون کا سائزبڑھ جاتا ھے اسے hydronephrosisکہتے ھین
یہ رکاوٹیں پراسٹیٹ گلینڈ کے بڑھ جانے سے ۔۔سرویکس کینسر۔۔حالبین کے گرد اور مجری البول کے اندر زائد گوشت کی پیدائش ۔۔پتھری کا بننا۔۔ خونی لوتھڑون کا اجتماع۔۔ کینسر مثانہ ۔ نظام البول کی اندرونی سوجن ۔ بلڈ پریشر کی زیادتی ۔حساسی ردعمل سے ھوسکتی ھے۔۔۔ نوٹ ۔۔۔ایک بات یاد رکھین ان مین سے اکثریت علامات زنا خور یا سیکس کے پجاریون مین پائی جاتی ھین
اب ٹیسٹ رپورٹ مین خون مین کریاٹی نین ۔ بن (یوریا )اور پوٹاشیم اور فاسفورس زیادہ ھوگا اور کیلشیم اور البیومن کم ھوجاتے ھین
یوریا بڑھنے سے تھکن کمزوری متلی قے وسواس یعنی وھم یاداشت کی کمزوری اورمرحلہ بہ مرحلہ غشی بلڈپریشرکی زیادتی اور دل کی حرکات کا غیر منظم ھونا یہ عام علامات ھوتی ھین
مزمن سوزش گردہ Ch.Nephritis Ch.Renal Failure
یہ سوزش گردہ حاد اور دیگر کئی وجوھات کے بعد پیدا ھوتی ھے اگر مریض ڈیڑھ تا دوماہ مین تندرست نہ ھو تو گردے اور جسم بہت زیادہ سوج جایا کرتے ھین
پیشاب مین بلڈ یوریا ۔ یوریٹ ۔ البیومن بڑھ جاتے ھین اور اس مین خون اور کاسٹ بہت زیادہ آتے ھین اسی وجہ سے جسم مین سرخی اور پروٹین کی کمی واقع ھوجاتی ھے پیشاب مقدار مین کم اور وزن مخصوصہ زیادہ ھوجاتا ھے مریض کافی کمزور ھوجاتا ھے ھچکیان اور جلد پہ خارش اور یاداشت کی شدید کمی یا ذھن کا صحيح کام ھی نہ کرنا جنسی طور پہ عدم دلچسپی بلڈ پریشر زیادہ اور مذید کئی ایک پیچیدگیاں ھو کر نئی نئی علامات پیدا ھوتی رھتی ھین ایلوپیتھک مین سوائے ڈائلیسز یا گردہ کی تبدیلی کے علاوہ اور کوئی حل نہین ھے جبکہ الحمداللہ طب مین حل موجود ھے اس پہ کافی پہلے مین مکمل علاج لکھ چکا ھون
سمیت بول یعنی پیشاب کا ھی زھریلا ھوجاناUraema
سمیت بول سے بھی گردے فیل ھوجاتے ھین اور پیشاب تو قطعی نہین بناتے جس سے زھریلے مرکب خاص طور پہ یوریا خون مین جمع ھو کر کئی علامات ک باعث بنتا ھے
نوٹ۔۔ آسان الفاظ مین میری اوپر لکھی بات کی وضاحت کچھ یون ھے کہ بجائے پیشاب بجائے اس کے کہ فطری طور پہ جسم سے خارج ھو اس کے بجائے گردے اسے خون مین شامل کرنا شروع کردیتے ھین امید ھے اب بات سمجھ گئے ھونگے
اب اس مین چند وجوھات بھی لکھےد یتا ھون
گردے مین رسولی یا پتھری کی وجہ
نظام اخراج مین کوئی رکاوٹ جیسے پراسٹیٹ کا بڑھ جانا
ھائی بی پی
ایسا صدمہ جس سے بلڈ پیشر بہت ھی کم ھوجائے
دل کی بیماریان ودیگر وجوھات
اب اس مین مندرجہ ذیل علامات پائی جاتی ھین
جسمانی دردین ۔ھچکی ۔ جسم پہ خارش ۔ متلی ۔قے ۔ سردرد۔ نڈھال پن ۔ پٹھے پھڑکنا ۔ پیشاب کی شدید کمی یا پشاب کی بندش ۔ اسہال اور کبھی قبض ۔ سانس چڑھنے کا کبھی دورہ۔ شدت مرض مین تشنج کے دورے اور بے ھوشی ۔ غنودگی یا ماحول سےبے خبری۔آخری سٹیج پہ دل کی حرکات کا غیر منظم ھوجانا۔ پیشاب مین کمی لیکن البیومن مین زیادتی اور آخر مین حرکت قلب بند اور پھر موت واقع ھوجاتی ھے
نوٹ۔۔۔ بہت سے لوگ پوسٹ لکھ مارتے ھین کہ اجی مجھے سانس چڑھتا ھے کوئی علاج بتائین ؟ اب بات سمجھ لین صرف سانس چڑھنے کی بے شمار وجوھات ھین کچھ خاص خاص سمجھ لین ۔خون کی کمی ۔ گردون کی خربی ۔ دل کے امراض ۔ جگر کا ورم بن جانا جس سے پھیپھڑا دب جائے۔ پھیپھڑوں مین پانی۔ یا پھیپھڑوں کی نالیان تنگ ھوجانا ۔ پیٹ گیس۔ ایسی ھی کچھ اور وجوھات ھین اب خود ھی بتائین اس پوسٹ پہ بندہ جواب کیا لکھے جب اسے علم ھی نہین کہ کس وجہ سے سانس چڑھ رھا ھے عموما لوگ ایسے ھی نامکمل سوال لکھ کر جواب مانگ رھے ھوتے ھین جس کا مین جواب نہین لکھتا اب بعض یہ بھی کہتے ھین کہ شاید محمود بھٹہ بہت مغرور ھے جو جواب نہین لکھتا جبکہ ایسی بات نہین ھے غلط علاج تجویز کرکے مین گناہ کیون حاصل کرون مجھے بھی روز محشر حساب دینا ھے راہ جاتے بدی لے لون پوسٹ لکھتے وقت پوری مرض کی ھر علامت قارورہ کا رنگ عمر وزن نبض فی منٹ رفتار نیند بھوک جسمانی کیفیات سب کچھ لکھا کرین
باقی اس مضمون مین یہان ایک اور چیز شامل کرنی تھی وہ تھی گردہ کی پتھریان ۔۔۔اب اس پہ مین تفصیل سے پہلے ھی تینون قسم کی پتھریون کے بارے مین تفصیل لکھ چکا ھون اب باقی مضمون انشااللہ اگلی قسط مین محمود بھٹہ گروپ مطب کامل
No comments:
Post a Comment