۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔تشخیص امراض وعلامت ۔۔۔۔۔قسط 86۔۔۔۔
کل کی پوسٹ مین بات جسم مین تبدیلیاں مزاجا نفسیات خلطی کیمیاوی کیفیتی مفرداعضاء کو متاثر کرتی ھین اسی طرح مفرداعضاء ان عوامل کوبڑھا دیتے ھین ۔اصول شفا کےمطابق تبدیلی تحریکات سے ھر غیر فطری صورت حال کو نیوٹرل یعنی معتدل کردیا جاتا ھے
اب کلاک وائز تبدیلی تحریکات کیسے ھوتی ھین اس بارے مین آج ایک نقشہ بھی مین نے اپنے ھاتھون سے بنا کر لگادیا ھے اس سے آپ تحریک مرض غذا دوا مزاج کیفیت خلط جذبے خادم مفردعضو اور اس کے عضو رئیس کا کیا کردار ھے سب سمجھ سکتے ھین کل کی پوسٹ مین ایک کمنٹس مین لکھا تھا کہ نظریہ کتابون مین تو کافی پڑھا تھا لیکن آپکا طریقہ بالکل نیا ھے دراصل بات وھی ھوتی ھے لیکن سمجھانے کا انداز ھر کسی کا علیحدہ ھوتا ھے ھمیشہ بات دلائل سے الفاظ سے انداز سے سمجھائی جاسکتی ھے اگر مین بھی وھی کتابی بات لکھ دیتا تو پھر سب محنت ھی فضول تھی
اس مین جو نئی بات بتانے لگا ھون وہ یہ ھے کائینات مین جو کچھ آپ دیکھتے ھین یا قانون فطرت آپ کو دکھا رھا ھے یعنی جیسے سورج طلوع ھورھا ھے یہ دیکھین کہ سورج کونسی سمت سے طلوع ھورھا ھے اور آپ خود کو ایسے کھڑا کرلین کہ آپ کا منہ جنوب کی طرف ھو اب غور کرین گے تو آپ دیکھین گے کہ سورج تو الٹ چل رھا ھے یعنی آپ کے دل سے پھر دماغ اور پھر جگر کے رخ چل رھا ھے یاد رکھین یہ عمل موت کا ھے یعنی وقت کو پیچھے دھکیلا جارھا ھے سورج کا یہ رخ ھمیشہ سے زوال کی طرف کی طرف جارھا ھے پہلے طلوع ھوا پھر عین سر کے اوپر یعنی عروج کی طرف آیا پھر زوال کی طرف جارھا ھے آخرکار ڈوب جائے گا اب اس بات کو ذھن مین رکھ لین کہ اس کا سایہ کدھرجارھا ھے یہ سایہ وقت ھے اسی سائے کو سامنے رکھ کر گھڑی کی سوئیان بنائی گئی ھین یہ سچی حرکت ھے درحقیقت یہ گردش جو گھڑی کے حساب سے ھے یہ سچائی ھے اور یاد رکھین زمین یہی گھڑی والی حرکت پہ گردش کررھی ھے اور یہ زندگی ھے اب ذرا دو چیزون پہ غور کرلین اگر گھڑی کی سوئیان ایک جگہ رک جائین تو آپ اسے کیا کہین گے کہ گھڑی تب ھی رکی ھے جب خرابی آئی ھے یہ حالت مرض ھے یعنی تحریک کسی ایک جگہ رک جانا مرض ھے اگر یہ گھڑی کی سوئیون کی طرح آگے چلتی رھے تو حالت صحت ھے اگر گھڑی کی خرابی آپ دور نہین کرسکے بس ایک ھی جگہ گھڑی رک گئی اب آپ کیا کہین گے لو جی گھڑی تو مکمل ھی خراب ھو گئی یعنی اس کی موت واقع ھو چکی ھے اسی طرح اگر تحریک کسی ایک مقام پہ رک کر شدت پیدا کردیتی ھے تو بدن موت کے منہ مین چلاجائے گا اگر اس گھڑی کا مناسب سدباب کردیاجائے اور گھڑی کی مشین دوبارہ حرکت کرنا شروع کردے تو بدن صحت کی طرف لوٹ گیا ھے یعنی شفا مل گئی اب ایک دوسری بات پہ بھی غور کرلین اگر آپ کو گھڑی ساز یا گھڑی درست کرنے والا حکیم ایسا مداری مل جائے جو بجائے گھڑی کی سوئیان سیدھی حرکت کرنے کے الٹی طرف چلنا شروع ھوجائین تو آپ گھڑی کے طبیب کے تو صدقے واری جائین گے کہ بھئی کمال کردیا یہ تو بجائے مستقبل کی نشاندھی کرے اس نے توماضی کی طرف دھکیلنا شروع کردیا آپ گھڑی اس کے منہ پہ مارین گے اسے کہین گے کم سے کم میری گھڑی ایسی کردے جیسی پہلے تھی چلو ایک جگہ ھی رکی تھی الٹی تو نہین چل رھی تھی میری اس ساری بات کا مقصد یہ ھے کہ آپ جب بھی قانون شفا سے ھٹ کر کسی مریض کا علاج کرین گے یعنی خرابی دماغ مین ھے آپ درستگی کےلئے دوا وتحریک ڈائریکٹ جگر کو دینی شروع کردی تب آپ نے گھڑی الٹی چلادی یہ بھی موت ھے اگر اب ابھی قانون شفا سمجھ نہین آیا تو آپ کا اللہ ھی حافظ ھے پھر میرے پاس تشریف لائین مین روبرو سمجھا دونگا لیکن یہ سوچ کرآنا سبق نہ آنے پہ سزا بھی ایسے ھی دیتا ھون میرے علاقہ منڈی بہاوالدین مین میرے کافی شاگرد جنہون نے باقاعدہ میرے پاس رہ کر مجھ سے طب پڑھی ھے ذرا ان سے بھی پوچھ لینا دور بیٹھ کر استاد جی استاد جی کہنا بڑا ھی آسان ھے کبھی نزدیک آکر کہین مزا نہ آیا تو پھر کہنا مولا بخش سے خدمت شاگردون کی کرتا ھون اب تو خیر ھاتھ کھینچ لیا ھے کتاب سے عبارت دیکھ کرقانونچہ پڑھا دینا علم نہین ھے مین نے ھمیشہ زبانی اور تشریح ودلائل سے قانونچہ پڑھایا ھے جنہون نے قانونچہ پڑھا ھے یہ بات وھی جانتے ھین کہ کتنا مشکل ھے اب قانون مفرداعضاء نے تو بہت ھی آسانیان پیدا کردی ھین اس کی بھی جو تشریح مین نے آج لکھی ھے کسی بھی قانون مفرداعضاء کی کتاب مین نہین ھے یہ بات بھی یاد رکھنا
اب میرے بتائے گئے اصولون کو ذھن مین رکھین اور دوبارہ نظام اخراج بول کو سمجھین اگرآپ نےاسےسمجھ لین توسمجھ لین آپ کوآدھی طب آگئی
ھمارے جسم مین ھروقت غذا سے اخذ شدہ خون دورہ کرتا ھے جو تمام مفرداعضاء کوان کے مزاج اور ضرورت کے مادے تقسیم کرتا ھے اور ھرجگہ سے فاضل اوراستعمال شدہ خوراک کے مفاسدکواعضائےبول تک پہنچاتاھےباقی اگلی قسط مین محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
۔۔۔۔۔۔تشخیص امراض وعلامت ۔۔۔۔۔قسط 86۔۔۔۔
کل کی پوسٹ مین بات جسم مین تبدیلیاں مزاجا نفسیات خلطی کیمیاوی کیفیتی مفرداعضاء کو متاثر کرتی ھین اسی طرح مفرداعضاء ان عوامل کوبڑھا دیتے ھین ۔اصول شفا کےمطابق تبدیلی تحریکات سے ھر غیر فطری صورت حال کو نیوٹرل یعنی معتدل کردیا جاتا ھے
اب کلاک وائز تبدیلی تحریکات کیسے ھوتی ھین اس بارے مین آج ایک نقشہ بھی مین نے اپنے ھاتھون سے بنا کر لگادیا ھے اس سے آپ تحریک مرض غذا دوا مزاج کیفیت خلط جذبے خادم مفردعضو اور اس کے عضو رئیس کا کیا کردار ھے سب سمجھ سکتے ھین کل کی پوسٹ مین ایک کمنٹس مین لکھا تھا کہ نظریہ کتابون مین تو کافی پڑھا تھا لیکن آپکا طریقہ بالکل نیا ھے دراصل بات وھی ھوتی ھے لیکن سمجھانے کا انداز ھر کسی کا علیحدہ ھوتا ھے ھمیشہ بات دلائل سے الفاظ سے انداز سے سمجھائی جاسکتی ھے اگر مین بھی وھی کتابی بات لکھ دیتا تو پھر سب محنت ھی فضول تھی
اس مین جو نئی بات بتانے لگا ھون وہ یہ ھے کائینات مین جو کچھ آپ دیکھتے ھین یا قانون فطرت آپ کو دکھا رھا ھے یعنی جیسے سورج طلوع ھورھا ھے یہ دیکھین کہ سورج کونسی سمت سے طلوع ھورھا ھے اور آپ خود کو ایسے کھڑا کرلین کہ آپ کا منہ جنوب کی طرف ھو اب غور کرین گے تو آپ دیکھین گے کہ سورج تو الٹ چل رھا ھے یعنی آپ کے دل سے پھر دماغ اور پھر جگر کے رخ چل رھا ھے یاد رکھین یہ عمل موت کا ھے یعنی وقت کو پیچھے دھکیلا جارھا ھے سورج کا یہ رخ ھمیشہ سے زوال کی طرف کی طرف جارھا ھے پہلے طلوع ھوا پھر عین سر کے اوپر یعنی عروج کی طرف آیا پھر زوال کی طرف جارھا ھے آخرکار ڈوب جائے گا اب اس بات کو ذھن مین رکھ لین کہ اس کا سایہ کدھرجارھا ھے یہ سایہ وقت ھے اسی سائے کو سامنے رکھ کر گھڑی کی سوئیان بنائی گئی ھین یہ سچی حرکت ھے درحقیقت یہ گردش جو گھڑی کے حساب سے ھے یہ سچائی ھے اور یاد رکھین زمین یہی گھڑی والی حرکت پہ گردش کررھی ھے اور یہ زندگی ھے اب ذرا دو چیزون پہ غور کرلین اگر گھڑی کی سوئیان ایک جگہ رک جائین تو آپ اسے کیا کہین گے کہ گھڑی تب ھی رکی ھے جب خرابی آئی ھے یہ حالت مرض ھے یعنی تحریک کسی ایک جگہ رک جانا مرض ھے اگر یہ گھڑی کی سوئیون کی طرح آگے چلتی رھے تو حالت صحت ھے اگر گھڑی کی خرابی آپ دور نہین کرسکے بس ایک ھی جگہ گھڑی رک گئی اب آپ کیا کہین گے لو جی گھڑی تو مکمل ھی خراب ھو گئی یعنی اس کی موت واقع ھو چکی ھے اسی طرح اگر تحریک کسی ایک مقام پہ رک کر شدت پیدا کردیتی ھے تو بدن موت کے منہ مین چلاجائے گا اگر اس گھڑی کا مناسب سدباب کردیاجائے اور گھڑی کی مشین دوبارہ حرکت کرنا شروع کردے تو بدن صحت کی طرف لوٹ گیا ھے یعنی شفا مل گئی اب ایک دوسری بات پہ بھی غور کرلین اگر آپ کو گھڑی ساز یا گھڑی درست کرنے والا حکیم ایسا مداری مل جائے جو بجائے گھڑی کی سوئیان سیدھی حرکت کرنے کے الٹی طرف چلنا شروع ھوجائین تو آپ گھڑی کے طبیب کے تو صدقے واری جائین گے کہ بھئی کمال کردیا یہ تو بجائے مستقبل کی نشاندھی کرے اس نے توماضی کی طرف دھکیلنا شروع کردیا آپ گھڑی اس کے منہ پہ مارین گے اسے کہین گے کم سے کم میری گھڑی ایسی کردے جیسی پہلے تھی چلو ایک جگہ ھی رکی تھی الٹی تو نہین چل رھی تھی میری اس ساری بات کا مقصد یہ ھے کہ آپ جب بھی قانون شفا سے ھٹ کر کسی مریض کا علاج کرین گے یعنی خرابی دماغ مین ھے آپ درستگی کےلئے دوا وتحریک ڈائریکٹ جگر کو دینی شروع کردی تب آپ نے گھڑی الٹی چلادی یہ بھی موت ھے اگر اب ابھی قانون شفا سمجھ نہین آیا تو آپ کا اللہ ھی حافظ ھے پھر میرے پاس تشریف لائین مین روبرو سمجھا دونگا لیکن یہ سوچ کرآنا سبق نہ آنے پہ سزا بھی ایسے ھی دیتا ھون میرے علاقہ منڈی بہاوالدین مین میرے کافی شاگرد جنہون نے باقاعدہ میرے پاس رہ کر مجھ سے طب پڑھی ھے ذرا ان سے بھی پوچھ لینا دور بیٹھ کر استاد جی استاد جی کہنا بڑا ھی آسان ھے کبھی نزدیک آکر کہین مزا نہ آیا تو پھر کہنا مولا بخش سے خدمت شاگردون کی کرتا ھون اب تو خیر ھاتھ کھینچ لیا ھے کتاب سے عبارت دیکھ کرقانونچہ پڑھا دینا علم نہین ھے مین نے ھمیشہ زبانی اور تشریح ودلائل سے قانونچہ پڑھایا ھے جنہون نے قانونچہ پڑھا ھے یہ بات وھی جانتے ھین کہ کتنا مشکل ھے اب قانون مفرداعضاء نے تو بہت ھی آسانیان پیدا کردی ھین اس کی بھی جو تشریح مین نے آج لکھی ھے کسی بھی قانون مفرداعضاء کی کتاب مین نہین ھے یہ بات بھی یاد رکھنا
اب میرے بتائے گئے اصولون کو ذھن مین رکھین اور دوبارہ نظام اخراج بول کو سمجھین اگرآپ نےاسےسمجھ لین توسمجھ لین آپ کوآدھی طب آگئی
ھمارے جسم مین ھروقت غذا سے اخذ شدہ خون دورہ کرتا ھے جو تمام مفرداعضاء کوان کے مزاج اور ضرورت کے مادے تقسیم کرتا ھے اور ھرجگہ سے فاضل اوراستعمال شدہ خوراک کے مفاسدکواعضائےبول تک پہنچاتاھےباقی اگلی قسط مین محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
No comments:
Post a Comment