Urdu, Tibb , Qanoon Mufrad Aza , Unani ,tibb e sabir, To reach author ,please contact facegroup page matab e Kamil . https://www.facebook.com/groups/Matab.E.Kamil/ We don't sell medicine
▼
Monday, October 28, 2019
کرفس طب کی انڈیرال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ کرفس طب کی انڈیرال ۔۔۔۔۔۔۔
طب مین چہار اجوائن کااستعمال بہت زیادہ ھے جیسے ترپھلہ کا استعمال بہت زیادہ ھے کبھی آپ نے سوچا ترپھلہ کا مرکب حکماۓ قدیم نے کیون ترتیب دیا جبکہ یہ تین الگ الگ پھل ھین ھریڑ آملہ بہیڑہ
ترپھلہ حقیقت مین دماغ کےلئے مسلم دوا ھے اس لئے ان تین پھلون کو لازم ملزوم بنا دیا بالکل اسی طرح چہاراجوائن کاذکر کتب قدیم مین بہت زیادہ ھے کبھی آپ نےغورکیا کہ ایسا کیون ھے ؟
چند روز پہلے کسی نے یہ سوال بھی کررکھاتھا کہ چہاراجوائن کےنام لکھ دین اب بہت سوں نے کمنٹس مین نام لکھ دیے آئیے آج کچھ وضاحت ھوجائے
اکثریت طبیب حضرات کے ذھن مین یہی بات آۓ گی کہ سب اجوائن کواکٹھے استعمال اس لئے کیاجاتاھے کہ سب کی سب معدہ کےامراض مین مستعمل ھین بالکل درست ھے لیکن کچھ باتین ایسی بھی ھین جن کی وضاحت کسی بھی قدیم وجدید طبی کتب مین نہین ھے آج اسی راز سے پردہ کچھ نہ کچھ اٹھاتے ھین لیکن الفاظ بہت ھی مختصر لکھون گا باقی کام آپ پہ چھوڑ دونگا لیکن اس سے بھی پہلے ایک اپیل کرون گا گروپ مطب کامل مین بہت سے اچھے حکماء ایسے بھی ھین جو گروپ مطب کامل کو صرف پڑھتے ھین نہ ھی کمنٹس اور نہ ھی کبھی اپنے تجربات بشکل پوسٹ لکھنے کی ضرورت سمجھتے ھین براہ کرم لکھا کرین یہ آپ پہ بھی فرض ھے انشااللہ اس پہ کل پوسٹ لکھون گاکہ کیون فرض ھے
سب سے پہلے مختصر بیانیہ اجوائن خراسانی پہ
اجوائن خراسانی درحقیقت ایک نشہ آور دوا ھے بعض اطباء اسے افیون کا متبادل سمجھ کربھی کرتے ھین خیر یہ الگ بحث ھے اس اجوائن مین ایک دوا ھائیوسین بھی ھوتی ھے ھائیوسین دھتورہ اور اجوائن خراسانی سے وافر مقدار مین ھوتی ھے ھائیوسین جس کی ایلوپیتھی دوا بسکوپان بہت مشہورعام ھے پیٹ درد اور اعصاب کو ڈھیلا کرنے کےکام آتی ھے خواہ عرق النساء مین استعمال کرین بہت فائدہ مند ھے
باقی دیسی اجوائن جس کے بارے مین بہت وضاحت سے دل کی پوسٹون مین لکھ چکا ھون مذید اتنا ھی کہ سدے کھولتی ھے خواہ خون کی نالیون مین ھون یا آنتون مین ھون یا گردون مین سدے ھون زبردست کاسرریاح ھے باقی محلل عضلات ھے پسینہ لاتی ھے اس لئے بخار مین بہت فائدہ دیتی ھے یہان تک کہ جب جلد کے قریب ترین سدے بن کر برص وبہق جیسی موذی مرض پیدا ھوجائے تودیسی اجوائن وھان منجمد خون کو پتلا کرکے سدے ختم کردیتی ھے اور برص جیسا مرض ختم ھوجاتا ھے مدرحیض بھی ھے سردی کے عسرالبول مین مفید ھے اس دیسی اجوائن کے اندرایک روغن ھوتا ھے جوانتہائی مسکن اعصاب ھے یہ روغن افیون اور اسکے زھریلے اثرات بہت جلد دور کردیتا ھے ان سب خوبیون کے ساتھ ساتھ اس کے نقصانات بھی سن لین اجوائن دیسی منی کی مقدار کم کردیتی ھے اور پستانون مین دودھ بالکل ختم کردیتی ھے اس لئے سوچ سمجھ کراستعمال کرین اب اصل بات پہ آتے ھین
جس طرح دل کے بعض امراض اور معدہ کے امراض مین بہت سی علامات ایک جیسی ھوتی ھین تفریق مشکل ھوجاتی ھے اب رب کائینات نے ان تمام علامات کےلئے ایک ایسی دوا بھی بھیج دی جواکیلی ان تمام علامات کوکنٹرول کرلیتی ھے خواہ وہ علامتین دل کی ھون یا معدہ کی۔۔۔ اسکے لئے مشترکہ دوااجوائن ھے اب اطباۓ قدیم نے جب ھرقسم اجوائن کے علیحدہ علیحدہ فائدون مین کچھ خوبیان الگ تو کچھ خوبیان سب مین اکھٹی دیکھی توانہون نے بہتر یون سمجھا کہ سب کو ملا کر بھی استعمال کرین اور سب کے فائدے اکھٹے ھونگے اورسب علامات اکھٹی ھی ختم ھوجائین گی دوستو مین سمجھتا ھون یہ وھی بات ھے جب مرض سمجھ نہین آتی تھی تو کہے دیتے تھے سردی ھوگئی ھے یا گرمی ھوگئی ھے بس بات ختم ۔۔۔یہ صرف سردی اور گرمی ھی مرض بن کررہ گئین یا پھر یون کہتے تھے اوپر والے دھڑ مین سردی ھے اور نچلے دھڑ مین گرمی ھے عجیب تشخیص تھین یہ باتین اس وقت شروع ھوئی جب پنساری طبیب بن بیٹھے حقیقی طبیب اس وقت بھی مرض کی تشریح کرتاتھا کہ فلان اعضاء مین فلاں مرض پیدا ھوگئ ھے خیر یہ سب باتین طب کے زوال کا سبب بنی؟؟؟
بات ھم نے کرفس سے شروع کی تھی کہ ایلوپیتھی کی ایک مشہور دوا جودل کی دھڑکنوں کوکنٹرول کرتی ھے اسکانام انڈیرال ھے اب اجوائن کرفس بالکل یہی کام کرتی ھے جب بھی دل کی دھڑکن اعتدال پہ نہ ھو یا فترہ ھو آپ کرفس کااکیلا جوشاندہ پلا دین یعنی ایک ماشہ کرفس کا قہوہ کپ بنا کرپلا دین انشااللہ فائدہ ھوگااگر مذید بہتری لانا چاھتے ھین تو تیزپات اور اجوائن دیسی اور پودینہ بھی چٹکی چٹکی شامل کرلین فورا آرام آۓ گا مزاجاغدی عضلاتی ھے پیٹ گیس اورریاح بھی ٹھیک ھونگے باقی دل کے مسائل مرض مین فوری آرام آۓ گا جیسے بائین سائڈ سینہ پہ درد گھبراھٹ ابتدائی دل کا دورہ دل کی دھڑکن کی بےاعتدالی جیسی علامات مین بہت مفید ھےگروپ مطب کامل محمودبھٹہ
No comments:
Post a Comment