Mardana kamzori ka ilag||men sexual problems
۔۔۔۔۔۔مردانہ امراض اوران کاعلاج۔۔۔۔قسط 17۔۔۔
کثرت مباشرت کی علامات۔۔۔
آج شروع پوسٹ مین ھی بڑااھم سوال آگیاھے جوابھی تک کسی نے کیاھی نہین سوال یہ ھے ؟ کہ ھم کثرت مباشرت کہتے کس کو ھین یعنی مین نے ھی سابقہ پوسٹون مین یہ بھی لکھا ھے کہ طاقت کے مطابق مباشرت کرناچاھیے کچھ لوگ مہینہ مین ایک دفعہ کرسکتے ھین توکچھ ھفتہ بھر بعد کرتے ھین اب کچھ لوگ روزانہ کے حساب سے کرتے ھین ان سب کوجائز ھے اب دیکھنے اور سمجھنے مین جوروزانہ کررھاھے تویہ کثرت مباشرت ھوگئی لیکن مین ھی لکھ رھا ھون کہ جائز ھے
اب یہان اصل سوال یہ تھاکہ ھم کیسے اندازہ لگا سکتے ھین کہ ایک بندے کوروزانہ کی بنیاد پرخواھش جماع پیداھورھی ھے اب اس مین حقیقی خواھش جماع کسے ھے اور مرض کی حالت مین نقلی خواھش جماع کسے پیداھورھی ھے
اگر کسی بھی انسان کو مہیج اورلذع کے بغیر خواھش جماع پیداھورھی ھے خواہ یہ ھفتہ بھر بعد پیداھویاروزانہ پیدا ھو تو مباشرت کرے اس مین جماع کرنے کےبعد جسم ھلکا پھلکا دماغ پرسکون دل مین چین ھی چین یعنی فرحت ھوگی اورکام کرنےکی صلاحیت بڑھ جاۓ گی اوربھوک بھی زیادہ لگے گی یہ خواھش جماع بے شک روزپیدا ھوتوجماع کرلیناچاھیے یہ اصلی خواھش جماع ھے
اس کے برعکس اگر خواھش جماع پیداھو یعنی جماع کے بعد سستی تھکاوٹ دل ودماغ مین راحت فرحت ختم ھوجاۓ جسم ٹوٹتا محسوس ھو اورروزانہ کی بنیاد پہ جسم کمزور ھوناشروع ھوجائے کام کو جی نہ لگے اب سمجھ لین مباشرت بجاۓ فرحت کے مصیبت بن چکی ھے بعض دفعہ منی کے ساتھ خون آنا شروع ھوجاتاھے اور بعض کوجماع کے بعد غشی طاری ھوجاتی ھے اسے مرض خیال کرین
تمام جدید وقدیم اطباء اس بات پہ متفق ھین کہ چاریاپانچ بار اکھٹی مباشرت کرنےسے منی کے برتن سے منی مکمل خارج ھوجاتی ھے اس کے بعد اگر کوئی جماع کرے توسواۓ خون کے کچھ بھی خارج نہین ھوگااب ایسی حالت مین ضعف باہ کے ساتھ ساتھ ضعف بدن بھی ھوجاتاھے اب یہان جوضعف بدن آۓ گا تواس مین آھستہ آھستہ مندرجہ ذیل علامتین پیدا ھوناشروع ھوجاتی ھین
اختلاج قلب ۔۔ضعف بصر ۔ سرمین چکرآتے ھین ۔ سوزش حرام مغز ۔۔ مراق ۔ مرگی ۔ جنون ۔ شوگر ۔ جریان ۔ ٹی بی ۔ فالج ۔ ان مین کوئی بھی مرض عام طور پہ آجاتی ھے اب عورتون مین کثرت جماع سے ورم رحم سیلان الرحم اور اختناق الرحم ان سب امراض کے علاوہ پیدا ھوجاتے ھین
اب ان تمام امراض کی پیدائش کچھ اس طرح ھوتی ھے پہلے پہل دل کی دھڑکن تیز ھواکرتی ھے پھر تنفس تیز ھوناشروع ھوجاتاھے اعضاء ڈھیلے ھوناشروع ھوجاتے ھین ۔۔ جسم سست ھونے کے ساتھ بعض دفعہ سن ھونابھی شروع ھوجاتاھے آخرکار بندہ پھر کسی مہلک اورسخت مرض مین مبتلاھوجایا کرتاھے انجام کار دنیا سے اکیلا ھی رخصت ھوجاتاھے
یادرکھین مرض کی صورت مین کثرت مباشرت تونقصان دہ ھے ھی لیکن جن لوگون مین گرمی تری کی کمی ھوتی ھے وہ بے شک کثرت جماع کرین لیکن کفن کابھی انتظام رکھین اب وہ لوگ جن کامعدہ خراب ھے یا دل کا جگر کا دماغ کاڈائریکٹ کوبھی عارضہ پہلے سے ھی لاحق ھے وہ بھی کثرت جماع سے گریز کرین ورنہ خوفناک امراض کودعوت دے رھے ھین
یہان آپ کی دلچسپی کےلئے ایک بات اور لکھ دون ھندو مذھب کی کتابون مین جوخاص طب سے تعلق رکھتی ھین یعنی ویدک طریقہ علاج ۔
وید کثرت مباشرت کے بہت خلاف ھین ان کا عقیدہ ھے اولاد جیسی ضرورت کے بغیر مباشرت کرنا جرم ھے حتی کہ انسان کوستی رھناچاھیے وہ کہتے ھین کہ مباشرت کرنےسےزندگی گھٹ جاتی ھے ایسی کمزوری پیداھوجاتی ھے جسے رفع کرناھی مشکل ھوتاھے وہ تپ دق کھانسی ضعف ھضم پیشاب کی کثرت دبلاپن مباشرت کوھی موجد سمجھتے ھین ۔
اب یہان یہ بات بھی ذھن مین بٹھالین جنس مخالف کسی بھی مرض مین مبتلاھو اس سے جماع نہ کیاکرین پہلی بات اسی کی مرض بڑھ جاۓ گی دوسری بات آپ خود اس مرض کاشکارھوسکتے ھین
اب ایسے لوگ جودماغی محنت زیادہ کرتے ھون وہ بھی مباشرت کم ھی کیاکرین ورنہ جنون اورپاگل پن کے دورے تک پڑسکتے ھین دماغی واعصابی امراض فوراآتی ھین حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتون کوبھی مباشرت سے دور رھناچاھیے حمل مین دوران خون بے قائدہ ھوتاھے بچے کانقصان ھوسکتاھے دودھ پلانے والی کادودھ خراب ھوسکتاھے بچہ مختلف امراض مین مبتلا یاکمزورھوجایاکرتاھے
انشااللہ کل باقی مضمون
گروپ مطب کامل محمودبھٹہ
No comments:
Post a Comment