۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Salt ,acid & Alkaline
۔۔۔۔ نمک ۔۔ تیزاب اور اساس ۔۔۔۔۔۔۔
صحت ھونابھی اللہ تعالی کی بے شمار نعمتون مین سے ایک اعلی نعمت ھے ایک آنکھ مین خرابی آجانے سے سارا نظام الٹ پلٹ ھوگیا جس کی وجہ سے کبھی کبھار ھی مجھےلکھنے کا اور آپ کوپڑھنے کا موقعہ ملتاھے پوسٹ نہ لکھ سکنے کی ایک وجہ یہ بھی ھے کہ مین اکیلا فرد اس وقت گروپ کودیکھ بھال رھا ھون اب یاتو پوسٹ لکھ سکتا ھون یا پھر آپکی پوسٹین اپروو کرسکتا ھون اب ایک مسئلہ یہ بھی ھے کہ بہت سے لوگ یا تو جان بوجھ کر یا گروپ پالیسی پڑھے بغیر یا تو شیئر شدہ پوسٹ بھیجین گے یا پھر سراسر غیر علمی پوسٹ ھوگی ایسی پوسٹ اس گروپ مین نہین لگائی جاتی اور یہ بھی یاد رکھین اس گروپ مین کسی بھی قسم کی مذھبی سیاسی یا دیگر موضوعات پہ آج تک پوسٹ نہین لگائی گئی اس کے باوجود روزانہ بےشمار ایسی پوسٹین بھیجی جاتی ھین اب ایک ھی حل ھے ایسے لوگون کو گروپ سے ریموو کردیاجاۓ اور کمنٹس مین غیراخلاقی تبصرے کرنابندہ اپنی تربیت بتاتاھے ان سے بھی گریز کیا کرین نمبر بھی کمنٹس مین نہ لکھا کرین اگر آپ طبیب نہین ھین توکسی بھی پوسٹ پہ غیرذمہ دارانہ مشورہ نہ دیا کرین جیسے دوروز پہلے دوپوسٹین اکھٹی مین نے اپروو کردی تھی جن مین صاحب پوسٹ نے خوشبو اور منہ کاذائقہ ختم ھونے کے بارے مین لکھا یقین جانین آدھے گھنٹے مین سوسےاوپر کروناوائرس کے فتوے آچکے تھےاب ان فتوہ دینے والون سے اگر یہ پوچھاجاۓ کہ یہ بھی بتائین کہ منہ کا ذائقہ اور خوشبویابدبوکااحساس کیون کیسے اور کب اور کس مزاج مین یا کونسی ایسی بدن مین تبدیلی آنے سے ختم ھوتاھے تو میراخیال ھے ایک دو بندے شاید جواب لکھ سکین گے اب کروناوائرس کاکمنٹس لکھ کراور کچھ نہین تو صاحب پوسٹ ڈر ضرور گیاھوگااورامیدھے آئیندہ پوسٹ لکھ کر مشورہ نہین مانگے گا منہ کا ذائقہ ختم ھونا کئی اسباب ھین مین سن اسیّ کی دہائی مین ایک ماہ مین دودفعہ بذریعہ ٹرین کراچی گیا جیسے ھی سکھر پہنچا منہ کا ذائقہ ختم ھوگیاچار پانچ روزکراچی رھا پھر جیسے ھی پنجاب شروع ھوامنہ کا ذائقہ درست ھوگیا دونون بار میرے ساتھ یہی کچھ ھوااب بتائین میرے ساتھ کیا مسئلہ ھواتھاکیا وہ بھی کرونا ھی تھا چلین اب کافی بحث ھوگئی ھے آئیے موضوع کی طرف چلتے ھین یہ چنددن پہلے حکیم ساجدصاحب کی پوسٹ پہ کسی طبیبہ نے مجھ سے ھی سوال پوچھ رکھا تھا(نام یاد نہین ) اور پوسٹ بھی شاید ساجدصاحب نے خود ھی ڈلیٹ فرمادی ھے کہ ھائیڈروکلورک ایسڈز کیسے بڑھایاجاسکتاھے جواب لمبا تھا اس لئے بشکل پوسٹ لکھنے کا وعدہ کیاتھا لین اب بات سمجھین
یہ بات توسب ھی جانتے ھین کہ معدہ مین ھائیڈروکلورک ایسڈ کم یا زیادہ موجود ھوتاھے اب اس عمل کوسمجھین
نمک جب کھانے کے ساتھ معدہ مین جاتاھے تووھان پہلے سے موجودHCLیعنی تیزاب نمک کواورزیادہ شدیدCONCENRATED کردیتاھے یہ ایک کیمیاوی عمل ھے جس سے عضلات ھی متاثر ھوتے ھین اب یاد رکھین یہ ایک تیزابی نمک ھے اساسی نمک نہین ھے یہ سب کیمیاوی عمل صرف اسکے تیزابی ردعمل کی وجہ سے ھواھے اس کھانے والے نمک کا PHسکیل پہ تیزابی نمبر ھی ظاھر ھوتاھے اسی لئے بلڈ پریشر کم ھونے کی صورت مین اسے کھلانے سے بی پی بڑھ جایاکرتاھے جبکہ خالص اساسی نمک بی پی نہین بڑھاتا اب یہان یہ بات بھی بتادون کہ اس نمک کا وجود کیسے بنتا ھے تویاد رکھین یہ نمک طاقتور تیزاب اور کمزور اساس سے مل کربنتاھے یہان ایک بات یہ بھی یادرکھین کہ نمک دوطرح کے ھوتے ھین ایک اساسی نمک اورایک تیزابی نمک
پہلا نمک۔۔کمزور اساس اور طاقتور تیزاب سے مل کر تیزابی نمک تخلیق ھوتاھے
دوسرا نمک طاقتور اساس اور کمزور تیزاب سے مل کر اساسی نمک تخلیق ھوتاھے اس ساری بحث سے مراد یہ بھی ھے کہ ھرنمک غدی مزاج کاحامل نہین ھوتا یعنی ھر نمک کھلانے سے بندے کی تحریک بدل کرغدی نہین کی جاسکتی اس لئے یہان ایک بنیادی نقطہ ذھن نشین کرلین کہ تبدیلی تحریکات اور انجذاب نمکیات اور تعدیل رطوبات کا ایک خودکار نظام ھروقت طبعی اور جبلی طور پر مصروف عمل ھے جس سے بدن کی بنیادی واساسی نہاد تبدیل نہین ھوپاتی یعنی آپ طبیعت کے مخالف اشیاء دے کر مزاج کوبگاڑ توسکتے ھین لیکن اس کی اساس کوبدل نہین سکتے جیسے ھم ساری زندگی سب سے زیادہ دوچیزین کھاتے ھین ایک گندم اور دوسراپانی لیکن ان سے نہ ھم مزاج نہ ھی تحریک غدی یااعصابی بن جاتی ھے اور نہ ھی طبعی نہاد تبدیل ھوتی ھے
نوٹ۔۔ مضمون لکھتے وقت مین ان سب سوالون کا مباحثہ کررھاھون جو آپ کے ذھن مین نمک یا تیزاب بڑھانے کے سلسلے مین ھوسکتے ھین۔۔
توسمجھین نمک یا تیزاب نمک بڑھانے سے اگر یہ مراد ھے کہ اس سے خون کا قوام پتلا ھوسکتاھے توسن لین نمک سے قوام پتلا نہین ھوتا اگر قوام پتلا ھوسکتاھوتاتوبحیرہ مردار کا قوام گاڑھا نہ ھوتا قوام خون اس لئے بھی پتلا نہین ھوتاکہ اس سے خون کے باھمی انجذاب نہین ھوتاتاکہ انجمادنہ ھوسکے جدید سائینسی تحقیقات کےمطابق نمک کاایک سالمہ یعنی مالیکیول پانی کے سات مالیکیول کوساتھ ملا لیتے ھین جس وجہ سے پانی گاڑھا ھوجاتاھے اسی لئے بحیرہ مردار مین کوئی بندہ ڈوب نہین سکتا بلکہ اگراوپر لیٹ جائین توپشت ھی بھیگتی ھے
اب انسانی وجود کاتناسب سمجھ لین
بدن مین فطرت کے مطابق دونمک سوڈیم اور پوٹاشیم کاایک معقول تناسب موجودھے یہ ھروقت ایک دوسرے کوBALANCE کرتے رھتےھین جسم مین نمک کی ایک گوارا مقدار کوئی غیر طبعی حالت پیدانہین کرتی ھان ۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ اگر نمک کی مقدار کاتناسب بگڑ جاۓ تومندرج صورت حال پیدا ھوسکتی ھین
اگر سوڈیم کی مقدار بڑھ جاۓ اور پوٹاشیم کی مقدار کم ھوجاۓ تو پھر گردے اور غددناقلہ اس کوخارج نہ کرپائین تواس غیر متوازن صورت مین بی پی بڑھ سکتاھے یاد رکھین یہ صورت حال ھربندے پہ فٹ نہین ھوتی اسلئے کہ جن حضرات کا تعدیلی نظام درست ھوتاھے ان کا بی پی نہین بڑھتا ھان یہان یہ بات یاد رکھین نمک سے تویہ ھوسکتاھے لیکن جب کلورائیڈ بنے گا اور کلورائیڈ سے کلورین گیس نکلتی ھے توبی پی ھرصورت بڑھ جاتاھے یادرکھین کلورین گیس زھریلے اثرات کی حامل گیس ھے اور بدن مین اسکی کسی بھی قسم کی کوئی ضرورت نہین ھوتی
امید ھے بات سمجھ آگئی ھوگی اگر پھر بھی تیزاب بڑھانا ھے تو طریقہ کار یا فلاسفی تیزاب لکھ دی ھے اب ایسی اکسیرات اور دوا غذا دین جوغدی تحریک مسلسل بڑھاۓ تیزاب خود ھی بڑھنا شروع ھوجائے گا ورنہ اعتدال بدن رکھنا ھی فطرت ھے محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
No comments:
Post a Comment