۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔جولائی واگست یعنی ماہ ساون کامزاج وامراض ۔۔۔۔۔۔
جون کا مہینہ گرمی خشکی اپنی آخری منزل پہ آچکا ھوتاھے اور جیسے ھی جولائی شروع ھوتا ھے زمینی حقائق بھی بدلنا شروع ھوجاتے ھین یعنی گرمی تو اپنی جگہ برقرار رھتی ھی ھے لیکن خشکی کی جگہ تری پیدا ھونا شروع ھوجاتی ھے پانی سے ذخائر سے پانی گرم ھوکر بادلون کی صورت مین اور خشک جگہ کوتر کرناشروع کردیتے ھین یعنی اب گرمی کا تعلق خشکی سے ھٹ کرتری سے ھوچکا ھے یہان یہ بات یاد رکھین کہ گرمی ابھی ختم نہین ھوئی اور نہ ھی گرمی اور خشکی ایک وقت مین نہ ھی کائینات مین ختم ھوا کرتی ھین اور نہ ھی بدن کے اندر ختم ھوسکتی ھین یعنی یہ آفاقی عمل ھےتری ھی آگےبڑھتےبڑھتے گرمی کو ختم کرنے کا سبب بنتی ھے کیفیات بدلنے کا یہ قانون ھمیشہ سے پکا لاگو ھے خواہ جہان اکبر یعنی کرہ ارض اور خواہ جہان اصغر یعنی انسانی بدن کے اندر یہی قانون لاگو ھوتاھے یعنی کیفیات اسی ترتیب سے بدل کرامراض اورافراط وتفریط کودرست کرسکتے ھین یہی اصول شفاھے
جولائی اگست کا مزاج گرم تر یعنی غدی اعصابی ھےاس موسم مین درجہ حرارت گرم خشک موسم کی نسبت کافی کم ھوجاتاھے لیکن تپش اس سابقہ موسم سے بھی بڑھ جاتی ھے یعنی گرمی خشکی کے موسم مین توگرمی محض زمین کو تپاتی ھے جبکہ تری کے موسم مین گرم پانی کے بخارات ھرجگہ اپنا اثر چھوڑ رھے ھوتے ھین یاد رکھین جو کیفیت آپ اس وقت بیرون موسم مین دیکھ اور محسوس کررھے ھین بالکل ایسا ھی اسوقت بدن کے اندر ھوتاھے جب گرم خشک تحریک پہ گرم تر دوا دی جاتی ھے اور گرم تر تحریک پیدا کی جاتی ھے گرم تر تحریک کوھم غدی اعصابی کہتے ھین غدی اعصابی تحریک وہ تحریک ھے جب خلط صفرا خون مین انتہاء کوپہنچ جاتی ھے تومفرد فعلی عضوغددجگرفعل مین تیزی سےصفراکوخارج کرکےکم کرناشروع کردیتاھےیعنی اس تحریک گرمی یعنی غدد کا تعلق اعصاب یعنی تری سےقائم ھوجاتاھے اور اب تری یعنی بلغم پیداھوکرصفرامین ملتی اوربڑھتی ھےیہ بدن کی عضوی یامشینی تحریک ھے صفرامشینی طورپرخارج ھورھاھےاوربلغم کیمیاوی طورپرپیداھورھی ھےاسے ھی غددناقلہ کی تحریک کہتے ھین ایسے مین بدن مین گرم تر علامات کاظہور شروع ھوچکاھوتاھےشدت مین ارادی عضلات مین تحلیل وضعف اور حکم رسان اعصاب مین تسکین سےسستی شروع ھوجاتی ھے اب یہ مریض غدی اعصابی کہلاتا ھے یعنی جن ادویہ اوراغذیہ مین گرم تر کیفیت پائی جاتی ھوانہین آپ غدی اعصابی اشیاء کہین گے انہی اشیاء سےھم تحریک پیداکرکےسابقہ تحریک غدی عضلاتی سے نجات حاصل کرلیتے ھین بات توبڑی آسان ھے بس سمجھنا ھی مشکل ھےجو سمجھاتاتوھون لیکن یہ پتہ نہین کس کس کےپلےکچھ پڑاھےخیر آگےچلتےھین
اب کچھ مختصر غدی اعصابی تحریک پیدا ھونے سے کیاکیا امراض پیدا موسمی لحاظ سے ھوتی ھین جس نے پوری تفصیل پڑھنی ھووہ میرا مضمون تشخيص امراض وعلامات پڑھے جس مین سرتاپا تمام امراض کی نبض کی تشریح لکھ دی ھے
خونی پیچش
کانچ نکلنا
عسرالطمث
چنونے
غدی دمہ
صفراوی قے
مروڑاورآؤن آنا
بلڈپریشر
جلد کی سوزش
گرمی دانے
سوزشی دانے
جسم اورپیشاب مین جلن
تقطیرالبول تکلیف سے
بدبودار پسینہ
دردگردہ شدید
خفقان قلب
دم کشی
صفراوی نزلہ
ورم جگر
سرعت انزال
مجاری مین خراش
پاخانہ زیادہ بار تھوڑا تھوڑا آنااور اطمینان پھر بھی نہ ھونا
چھپاکی
انتڑیون کا بخار
صفراوی سیلان
باقی رھی بات حلقہ اثر کی تو دوستو بایان شانہ سے طحال تک اس کا حلقہ اثر ھے جبکہ طحال اس مین شامل نہین ھے اب ان مقامات پہ کہین بھی دردسوزش جلن محسوس ھوتویہ غدی اعصابی تحریک کا کمال ھےمذید یقین تصدیق کےلئے نبض قارورہ سب دیکھاکرین
اب اگلی بات سن لین غدی اعصابی مزاج کےحامل لوگ بڑےھی معتدل طبیعت عقلمند صابر متوازن اعضاء کےمالک بہ فربہی مائل اورپرگوشت چہرہ اور بہادر ھوتے ھین مزاج مین غم وغصہ کاعنصر غالب رھتاھے
ان کی تکالیف مین موسم گرما مین شام5بجے تاغروب آفتاب اور موسم سرمامین شام4تا6بجے تک اضافہ ھوجایاکرتاھے منہ کاذائقہ اورمنہ کی رطوبات کاذائقہ نمکین کھاراساھوتاھے
موسم برسات مین غدی اعصابی مریضون کی مرض مین اضافہ ھوجاتاھے غددجاذبہ یعنی غدی عضلاتی کے مرض کم ھوناشروع ھوجاتے ھین عضلاتی غدی کافی کم اور عضلاتی غدی مرض تقریبا وقی طورختم ھوجایاکرتی ھیندماغ مین تحریک سے قوت محسوس ھوتی ھےاوراعصابی مریضون کی علامات جاگناشروع ھوجاتی ھین اس موسم مین عضلاتی اور غدی عضلاتی امراض ختم کرنے مین بیرونی ماحول یعنی قدرت آپکا ساتھ دے رھی ھوتی ھے فائدہ اٹھائین
نبض۔۔قدرے دباؤ دینے سے دوسےتین انگلی تک محسوس ھوتی ھے خیر اسکی تفصیل امراض وعلامات وتشخیص کے مضمون مین لکھ چکاھون اجازت دین دعاؤن مین یاد رکھین کل ایک سابقہ پوسٹ جوکہ آجکل گروپ مین اوپر آئی ھوئی ھے یہ پوسٹ شہد اور پیاز کے پانی والی ھےاس کےکچھ نقاط کی تشریح کی جاۓگی محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
۔۔۔۔۔جولائی واگست یعنی ماہ ساون کامزاج وامراض ۔۔۔۔۔۔
جون کا مہینہ گرمی خشکی اپنی آخری منزل پہ آچکا ھوتاھے اور جیسے ھی جولائی شروع ھوتا ھے زمینی حقائق بھی بدلنا شروع ھوجاتے ھین یعنی گرمی تو اپنی جگہ برقرار رھتی ھی ھے لیکن خشکی کی جگہ تری پیدا ھونا شروع ھوجاتی ھے پانی سے ذخائر سے پانی گرم ھوکر بادلون کی صورت مین اور خشک جگہ کوتر کرناشروع کردیتے ھین یعنی اب گرمی کا تعلق خشکی سے ھٹ کرتری سے ھوچکا ھے یہان یہ بات یاد رکھین کہ گرمی ابھی ختم نہین ھوئی اور نہ ھی گرمی اور خشکی ایک وقت مین نہ ھی کائینات مین ختم ھوا کرتی ھین اور نہ ھی بدن کے اندر ختم ھوسکتی ھین یعنی یہ آفاقی عمل ھےتری ھی آگےبڑھتےبڑھتے گرمی کو ختم کرنے کا سبب بنتی ھے کیفیات بدلنے کا یہ قانون ھمیشہ سے پکا لاگو ھے خواہ جہان اکبر یعنی کرہ ارض اور خواہ جہان اصغر یعنی انسانی بدن کے اندر یہی قانون لاگو ھوتاھے یعنی کیفیات اسی ترتیب سے بدل کرامراض اورافراط وتفریط کودرست کرسکتے ھین یہی اصول شفاھے
جولائی اگست کا مزاج گرم تر یعنی غدی اعصابی ھےاس موسم مین درجہ حرارت گرم خشک موسم کی نسبت کافی کم ھوجاتاھے لیکن تپش اس سابقہ موسم سے بھی بڑھ جاتی ھے یعنی گرمی خشکی کے موسم مین توگرمی محض زمین کو تپاتی ھے جبکہ تری کے موسم مین گرم پانی کے بخارات ھرجگہ اپنا اثر چھوڑ رھے ھوتے ھین یاد رکھین جو کیفیت آپ اس وقت بیرون موسم مین دیکھ اور محسوس کررھے ھین بالکل ایسا ھی اسوقت بدن کے اندر ھوتاھے جب گرم خشک تحریک پہ گرم تر دوا دی جاتی ھے اور گرم تر تحریک پیدا کی جاتی ھے گرم تر تحریک کوھم غدی اعصابی کہتے ھین غدی اعصابی تحریک وہ تحریک ھے جب خلط صفرا خون مین انتہاء کوپہنچ جاتی ھے تومفرد فعلی عضوغددجگرفعل مین تیزی سےصفراکوخارج کرکےکم کرناشروع کردیتاھےیعنی اس تحریک گرمی یعنی غدد کا تعلق اعصاب یعنی تری سےقائم ھوجاتاھے اور اب تری یعنی بلغم پیداھوکرصفرامین ملتی اوربڑھتی ھےیہ بدن کی عضوی یامشینی تحریک ھے صفرامشینی طورپرخارج ھورھاھےاوربلغم کیمیاوی طورپرپیداھورھی ھےاسے ھی غددناقلہ کی تحریک کہتے ھین ایسے مین بدن مین گرم تر علامات کاظہور شروع ھوچکاھوتاھےشدت مین ارادی عضلات مین تحلیل وضعف اور حکم رسان اعصاب مین تسکین سےسستی شروع ھوجاتی ھے اب یہ مریض غدی اعصابی کہلاتا ھے یعنی جن ادویہ اوراغذیہ مین گرم تر کیفیت پائی جاتی ھوانہین آپ غدی اعصابی اشیاء کہین گے انہی اشیاء سےھم تحریک پیداکرکےسابقہ تحریک غدی عضلاتی سے نجات حاصل کرلیتے ھین بات توبڑی آسان ھے بس سمجھنا ھی مشکل ھےجو سمجھاتاتوھون لیکن یہ پتہ نہین کس کس کےپلےکچھ پڑاھےخیر آگےچلتےھین
اب کچھ مختصر غدی اعصابی تحریک پیدا ھونے سے کیاکیا امراض پیدا موسمی لحاظ سے ھوتی ھین جس نے پوری تفصیل پڑھنی ھووہ میرا مضمون تشخيص امراض وعلامات پڑھے جس مین سرتاپا تمام امراض کی نبض کی تشریح لکھ دی ھے
خونی پیچش
کانچ نکلنا
عسرالطمث
چنونے
غدی دمہ
صفراوی قے
مروڑاورآؤن آنا
بلڈپریشر
جلد کی سوزش
گرمی دانے
سوزشی دانے
جسم اورپیشاب مین جلن
تقطیرالبول تکلیف سے
بدبودار پسینہ
دردگردہ شدید
خفقان قلب
دم کشی
صفراوی نزلہ
ورم جگر
سرعت انزال
مجاری مین خراش
پاخانہ زیادہ بار تھوڑا تھوڑا آنااور اطمینان پھر بھی نہ ھونا
چھپاکی
انتڑیون کا بخار
صفراوی سیلان
باقی رھی بات حلقہ اثر کی تو دوستو بایان شانہ سے طحال تک اس کا حلقہ اثر ھے جبکہ طحال اس مین شامل نہین ھے اب ان مقامات پہ کہین بھی دردسوزش جلن محسوس ھوتویہ غدی اعصابی تحریک کا کمال ھےمذید یقین تصدیق کےلئے نبض قارورہ سب دیکھاکرین
اب اگلی بات سن لین غدی اعصابی مزاج کےحامل لوگ بڑےھی معتدل طبیعت عقلمند صابر متوازن اعضاء کےمالک بہ فربہی مائل اورپرگوشت چہرہ اور بہادر ھوتے ھین مزاج مین غم وغصہ کاعنصر غالب رھتاھے
ان کی تکالیف مین موسم گرما مین شام5بجے تاغروب آفتاب اور موسم سرمامین شام4تا6بجے تک اضافہ ھوجایاکرتاھے منہ کاذائقہ اورمنہ کی رطوبات کاذائقہ نمکین کھاراساھوتاھے
موسم برسات مین غدی اعصابی مریضون کی مرض مین اضافہ ھوجاتاھے غددجاذبہ یعنی غدی عضلاتی کے مرض کم ھوناشروع ھوجاتے ھین عضلاتی غدی کافی کم اور عضلاتی غدی مرض تقریبا وقی طورختم ھوجایاکرتی ھیندماغ مین تحریک سے قوت محسوس ھوتی ھےاوراعصابی مریضون کی علامات جاگناشروع ھوجاتی ھین اس موسم مین عضلاتی اور غدی عضلاتی امراض ختم کرنے مین بیرونی ماحول یعنی قدرت آپکا ساتھ دے رھی ھوتی ھے فائدہ اٹھائین
نبض۔۔قدرے دباؤ دینے سے دوسےتین انگلی تک محسوس ھوتی ھے خیر اسکی تفصیل امراض وعلامات وتشخیص کے مضمون مین لکھ چکاھون اجازت دین دعاؤن مین یاد رکھین کل ایک سابقہ پوسٹ جوکہ آجکل گروپ مین اوپر آئی ھوئی ھے یہ پوسٹ شہد اور پیاز کے پانی والی ھےاس کےکچھ نقاط کی تشریح کی جاۓگی محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
No comments:
Post a Comment