۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ جوڑون مین کلیشیم کی زیادتی اورکمی سے درد ۔۔۔۔۔۔۔
یہ مضمون درحقیقت لمبی تشریح کے ساتھ لکھنا تھا مگر اسوقت مختصر انداز مین کچھ وضاحت اور علاج لکھ رھا ھون
دوتین اھم سوال ھین اس موضوع پر
پہلا سوال جوڑون کے مقام پر ھڈیون کے ابھار یعنی ھڈیان بڑھ جانا
دوسرا سوال کیلشیم کی زیادتی کب ھوتی ھے اور کمی کب ھوتی ھے
تیسرا سوال کیلشیم جذب کرنے کےلئے کیا طریقہ ھے اور نکالنے کا کیا اصول ھے
اب مختصر پیرائے مین جوابات اور علاج
بعض اوقات مریض خود سے ایسی غذا یا دوا کھا رھا ھوتاھے جس سے ھڈیان بڑھنا شروع ھوجاتی ھین بلکہ جوڑون کے مقام سے جوڑ باھر نکلے نظر آتے ھین یا پھر بعض دفعہ ناسمجھ معالج مریض کو مسلسل کیلشیم کھانے کا مشورہ دے رھا ھوتاھے یہ گولیون کی شکل مین یا انجیکشن کی صورت مین ھوتاھے اور یاد رکھین طبیب حضرات اس قصور سے باھر نہین ھین دیسی ادویات مین بے شمار ادویات ھین جو کیلشیم ھی ھین اور یہ عموما کشتہ جات کی شکل مین ھین جیسے کشتہ بیضہ مرغ کشتہ صدف کشتہ کوڑی اور بعض معدنی حجریات جن کا کشتہ کیاجاتاھے سب کیلشیم کی شکل ھوتے ھین اب کسی نہ کسی شکل مین کیلشیم کی زیادتی ھڈیون کی زیادتی کا باعث بن جاتی ھے
اب دوسرا سوال کہ زیادتی اور کمی کب ھوتی ھے تو زیادتی جب عضلاتی اعصابی تحریک یعنی سوداوی مادہ بہت زیادہ ھوجاۓ یعنی خشکی سردی عروج پہ ھوجاۓ تو خام حالت مین کیلشیم بدن مین ھڈیون کے جوڑون کے سرون پہ جمع ھونا شروع ھوجاتا ھے اور جوڑون مین درد بھی ھوا کرتاھے یاد رکھین اس کیلشیم کے ساتھ ساتھ دیگر غیر ضروری کیمیاوی نمکیات بھی جمع ھوتے رھتے ھین یہ ھی اذیت درد کاباعث بنتے ھین اب اس عمل مین گردون مین پتھریان بلکہ بعض لوگون کے بدن پہ جگہ جگہ پتھریان بن جاتی ھین جوڑون مین درد کاباعث بن جاتاھے
اور کمی اس وقت ھوتی ھے جب غدی عضلاتی تحریک یا بعض حالات مین عضلاتی غدی تحریک مین کمی ھوجایا کرتی ھے کیلشیم بدن سے خارج ھوتارھتاھے اور مسلسل کیلشیم کھلانے کے باوجود جزو بدن نہین بنتا بلکہ خارج ھوجایا کرتاھے اب ایلوپیتھی حضرات کیلشیم کو جزو بدن بنانے کےلئے وٹامن ڈی زیادہ سے زیادہ کھلاتے ھین خاص کروٹامن ڈی 3 دی جاتی ھے اب آپ کیا کرین گے آپ کیلشم کو بدن کا حصہ کیسے بنائین گے یہ وٹامن کہان سے حاصل کرین گے اب بعض لوگ جو کچھ عقل وشعور رکھتے ھین وہ یہ جانتے ھین کہ مچھلی کے تیل مین وثامن اے اور ڈی ھوتاھے وہ کھلایا جاسکتاھے نہین دوستو آپ کو یہان نقطہ بتادیتا ھون گھی کنوار کا استعمال کرین یعنی کنوارگندل کا استعمال آپ بطور دوا یا غذا بھی کرسکتے ھین بطور غذا سردیون مین مین خود کبھی کبھار اس طرح کرتا ھون کہ ایک کلو گوشت مین سوگرام کنوارگندل کے ٹکڑے ڈالکر گوشت کے ساتھ اچھی طرح بھون لیے جاتے ھین اب گوشت پکنے کے بعد ان ٹکڑون کو خواہ نکال دین یا کھالین ھان کنوارگندل کے سب اثرات گوشت مین شامل ھوگئے ھین اب یہ گوشت سارا نہ ڈکار جائین دوسرون کابھی حصہ رکھین اور معمول کے مطابق کھانا کھائین یقین جانین بہت ھی لذید گوشت بنتا ھے ھلکی سی کڑواھٹ کریلے سے ذرا کم محسوس ھوگی بس یہ احساس ھوگا کہ گوشت مین کریلے شامل ھین ھان ایک بات کی گارنٹی ھے کہ ھضم فوری ھوگا جولوگ بڑا گوشت یعنی بیف وغیرہ نہین کھاسکتے تجربہ مین ایک دفعہ کھائین ھضم ھوجائے گا اور لذت آفرین ھوگا خیر آگے چلتے ھین
اگر ھڈیان بڑھ جائین اور جوڑون مین درد بھی ھورھا ھو تو علاج غدی عضلاتی کرین جس مین حب سلاطین مشہور دوا ھے
جائفل 50گرام خراطین مصفی ۔ کٹھ تلخ ۔ خولنجان ۔ امربیل ۔ سرنجان تلخ ۔ بیر بہوٹی ۔ رتن جوت ۔ جلوتری ۔ ھرایک دس گرام روغن کنجد تین پاؤ
تمام ادویہ کوتیل مین ڈال کررکھ دین دھوپ مین رکھین ھرتین گھنٹہ بعد تیل کواچھی طرح ھلائین 24گھنٹہ بعد اس کو کھرل کرین رگڑین اچھی طرح اب دواؤن کوتیل کے اندر ھی رھنے دین اور صرف تیل جوڑون والے مقام پہ لگائین یہ چوٹ کے درد فالج اورگھنٹیا مین بہترین تیل ھے ھان بطور طلا بھی استعمال کیاجاتاھے
اگر کیلشیم کم بھی ھوگیا ھو اور جوڑون مین درد ھے تو
ریوندخطائی ۔ ریوندعصارہ ۔ سقمونیا ۔ اسگندھ ۔سرنجان شیرین برابروزن پیس کر نخودی گولیان بنالین ایک تادوگولی حسب ضرورت تین وقت دین اس کے ساتھ مغز پنبہ دانہ ۔ اسگندھ ۔سرنجان شیرین ۔ زنجبیل ھموزن پیس کر ماشہ ماشہ تین وقت دین پہلی اور دوسری دوا مین فلاسفہ کبیر دی جاسکتی ھے اور یاد رھے کیلشیم کی کمی کی صورت مین کنوار گندل ھر صورت استعمال کرین خواہ اسکی کوئی بھی صورت استعمال کرین خواہ ا س کا پانی نکال کر ادویات مین ڈال لین یا گوشت مین ڈال کر کھائین یا ویسے اکیلی بھی پکا کرکھائی جاسکتی ھے گروپ مطب کامل محمودبھٹہ
No comments:
Post a Comment