۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ اخلاط کی زیادتی کی علامات ۔۔۔۔۔۔۔۔
آج اس مضمون کولکھنے کی شدید ضرورت محسوس کی
مضمون لکھنے کا سبب کہ لوگ اپنی مرض کو لکھتے وقت خود ھی تشخيص بالمزاج کرنے لگ جاتے ھین اکثر اوقات پوسٹ نہین لگائی جاتی اسکی سب سے بڑی وجہ یہی ھے اسمین چند غلطیوں کی نشاندھی کرتا ھون
کچھ لوگ سوال یون لکھ دین گے سرکو درد ھے علاج بتادین تو دوستو اب خود ھی بتائین بندہ کیا جواب دے سردرد کی 33اقسام بڑی بڑی ھین جب تک اصل سبب کا علم نہ ھو علاج ممکن نہین ھوتا یہان غلطی یہ ھے کہ مریض نے اپنی مرض مکمل نہین لکھی اب سردرد کے ساتھ اسے بے شمار دیگر علامات بھی لازمی طور پہ ھوتی ھین
دوسری بات آج ایک پوسٹ بھیجی گئی جس مین خلط بلغم کی زیادتی اور ساتھ گرمی خشکی کی شدت کا ذکرتھا اسبطرح کی بطور نمونہ آج چار پوسٹین لگائی ھین
خیر عرض اتنی ھی ھے کم سے کم علامات مرض چھوٹی چھوٹی بھی لکھین تاکہ دوا تجویز درست ھوبعض آپ کےلئے ایک چھوٹی سی علامت مرض غیراھم ھوتی ھے لیکن طبیب کےلئے وھی علامت اھم بن جاتی ھے اور پوسٹ مین خودساختہ تشخیص نہ لکھا کرین یہ کام طبیب کاھے یہ لکھ دینا کہ معدہ مین گرمی ھوگئی ھے مثانہ مین گرمی ھے یہ امراض نہین ھین خیر آج اخلاط کی زیادتی سے بدن پر پیدا شدہ کچھ عوارض لکھ رھا ھون سمجھ لین
بلغم کی زیادتی کی علامات۔۔۔۔
بدن کی مجموعی رنگت سفید ھوتی ھے
بدن ملائم سرد اور ڈھیلا ڈھالا ھوتاھے
نبض نیچے ھڈی کے ساتھ اور لمس سرد محسوس ھوگا
رطوبات کی زیادتی ھوتی ھے بدن کے مختلف سوراخون سے رطوبات بہنے لگتی ھین یعنی رطوبات چلک کراعضاۓ جسمانی اورمجاری سے باھرآنا شروع ھوجاتے ھین
پیشاب کی کثرت لعاب دھن کا بہنا کھاری اور بھسی ڈکارین آنا
نیند کی زیادتی
جسم بھاری لگنا یا جسم بھاری ھونالیکن اگررطوبات کااخراج ھورھاھو توجسم دبلا پتلا اور جھری دار بن جاتاھے جیسے سوکڑا کا مریض ھوتاھے
خالص بلغمی مزاج مین پیاس کم لگتی ھےاگر صفرا کی آمیزش ھوجاۓ توزیادہ لگتی ھے
سودا کی کثرت۔۔۔
عاشقون کا مزاج ھے جسم سیاھی نیلاھٹ کی طرف مائل
بدن سخت کچھاھوا
خشک نبض صلب مشرف ھوگی معدے کی جلن ترش ڈکارین اشتہاۓ کاذب یعنی جھوٹی بھوک محسوس کرنا
قارورہ کم وسرخ سیاہ غلیظ
جسم پہ بالون کی زیادتی
اس مزاج کے لوگ غورفکر مین ڈوبے رھتے ھین
صفرا کی زیادتی۔۔۔
بدن اور آنکھون کی رنگت زردی مائل
تحریک کی شدت کے مطابق زبان ہرزردی کی تہہ
منہ کاذائقہ تلخ
زبان کھردری
پیاس زیادہ
منہ اور ناک کے نتھنے خشک رھتے ھین
پیشاب زردی مائل شدت تحریک مین تیل کی طرح گاڑھامقدار درمیانی ھوتی ھے نبض درمیان مین اور لمس گرم ھوتاھے
بھوک کی کمی متلی اور کپکپی صفرا کی زیادتی ظاھرکرتی ھے
دموی یعنی خون کی زیادتی۔۔۔
یہ اسلئے لکھنے لگا ھون کہ طب قدیم کے حکماء بھی سمجھ لین مذید سمجھنے کےلئے میرامضمون یا کتاب پی ڈی ایف لوڈ کرلین تشخيص امراض وعلامات
خون کی زیادتی سے انگڑائیان اور جمائیان اوراونگھ آتی ھے
سربوجھل حواس مکدر رھتے ھین
ذھن کند
منہ کاذائقہ شیرین زبان وبدن سرخ ھوتے ھین
ایسے لوگون کوپھوڑے پھنسی نکلتے ھین باآسانی پھٹ جانے والے مقام بہت جلد خون بہہ نکلتا ھے ایسے لوگ اگر خون دیتے رھین اور پچھنے لگواکر حجامہ کروانا بڑا مفید رھتاھے
محمودبھٹہ گروپ مطب کامل آج کےلئے اتنا ھی کافی ھے دعاؤن مین یادرکھین والسلام
No comments:
Post a Comment