۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Hemophilia ,# hemophilia
۔۔۔۔۔۔ ھیموفیلیا ایک خطرناک مرض ۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ خون کی بڑی ھی خطرناک مرض ھے اور اسے تقریبالاعلاج ھی سمجھاجاتاھے دراصل خون کی ترکیبی ساخت کے لحاظ سے یہ پیدائشی امراض مین شمار کی جاتی ھے عام طور پر پیدائشی امراض لاعلاج سمجھی جاتی ھین یادرکھین خون کی تین امراض بڑی ھی خطرناک ھین
تھیلاسیمیا جس مین خون پیدا ھی نہین ھوتا
دوسری لیوکیمیا جس مین خون نامکمل پیداھوتاھے
اور تیسری ھیموفیلیا ھے جس مین خون کے اندر جمنے کی صلاحیت ھی مفقود ھوتی ھے جس کا نتیجہ یہ ھوتاھے کہ اگر مریض کواندرونی یا بیرونی زخم لگ جاۓ تواس کا بہاؤ بندنہین ھوتا یعنی خون رکتاھی نہین ھے آپ نے دیکھا ھوگا کہ اگر انگلی یا ھاتھ پہ کٹ لگ جاۓ توتھوڑی دیر بعد خون خودھی رک جایا کرتاھے یا تھوڑی دیر دبانے یا پٹی باندھ دینے سے خون رک جایاکرتا ھے جبکہ ھیموفیلیا مرض مین خون کسی صورت نہین رکتا بلکہ مسلسل بہتارھتاھے اور مسلسل خون بہنے کی وجہ سے خون کی کمی واقع ھوکر موت واقع ھوسکتی ھے
جبکہ خون رکنے کاعمل کچھ اس طرح ھوتاھے کہ جب خون جسم سے باھر بہتا ھے توبیرونی آکسیجن سے مل کر سفید دانے ٹوٹنےپھوٹنے لگتے ھین توان سے ایک مادہ پیدا ھوتاھے جس کوتھرامبوجن کہتے ھین یہ مادہ دیگر کیمیاوی مواد سے مل کرفائبدیبرین بناتا ھے یہ فائبرین ھی ھے جو خون کو جماتی ھے اور مسلسل بہنے سے روکتی ھے خون مین موجود چونے کیلشیم کی موجودگی اس عمل انجماد مین ایک ضروری عنصر کی حیثت رکھتی ھے جس مریض کے جسم وخون مین ان عناصر کے تعامل کی صلاحیت موجودنہ ھو اس کواگر زخم لگ جاۓتوسارا خون بلا روک بہہ جاتا ھے اب اس مرض کو ھیموفیلیا کہتے ھین محقیقین کے مطابق مریض کے خون مین وٹامن کے نہین پیدا ھوتا علاج کےلئے اسی وٹامن کے K کی حامل ادویات دی جاتی ھین
یاد رکھین یہ ایک پیدائشی مرض ھے ماھیت مرض کے لحاظ سے یہ اعصابی تحریک کاشاخسانہ ھے اور عضلاتی اعصابی تحریک پیدا کرنا اسکا علاج ھے انشاءاللہ کل کی پوسٹ مین اس کا علاج مکمل طور پر لکھین گے اور آپ کو ایک ایسے راز سے بھی آگاہ کرون گا جو تاحال کسی بھی طبی میدان کوئی بھی اس سے آگاہ نہین ھے اور نہ ھی کسی طبی کتاب مین ایسی دوا کا ذکر ھے صرف آپ لوگ پہلی دفعہ اس دوا کی تیاری سے آگاہ ھونگے اور محمودبھٹہ پہلی دفعہ اسے لکھنے کی جسارت کرے گا انشاءاللہ گروپ کے حکماء کو ایک نئی فکر دین گے ایک انقلاب انگریز طریقہ عمل جسے تفصیلی بحث ودلائل سے لکھون گا
محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
No comments:
Post a Comment