۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ زبان کا ذائقہ اور مزاج ۔۔۔۔۔۔۔۔
منہ کا ذائقہ بھی اپنے اندر تشخیصی خصلت رکھتا ھے اگر آپ تھوڑی توجہ دین گے تو درست ذائقے کا پتہ چل سکتاھے لیکن عموما اگر آپ مریض سے سوال کرین کہ آپ کے منہ کاذائقہ کیا ھے تو فورا کہے گا کہ ذائقہ ٹھیک ھے وہ کبھی یہ نہین بتاۓ گا کہ فلان ذائقہ ھے بلکہ مریض اپنے اندربھی ایک طبیب رکھتاھے وہ اندر کا طبیب اسے مطمئن رکھتاھے عام چھوٹی موٹی مرض کی علامتوں سے توجہ ھٹاۓ رکھتاھے جبکہ یہی چھوٹی باتین تشخیص مین اھم معاون کاکام کرتی ھین خیر ان باتون پہ توجہ دینامعالج کاکام ھے مریض صرف وھی بات بتاۓ گا جوبظاھر اسے تکلیف دہ نظر آرھی ھوگی جیسے مریض کہتاھے کہ میرا بلڈپریشر بڑھتاھے اس کا علاج بتادین اب بلڈ پریشر کا علاج چھوٹی چندن صندل سفید کشنیز زیرہ سفید الائچی سفید گل سرخ برابروزن پیس کر ماشہ کی مقدار مین کھانے سے بلڈپریشر تونارمل ھوجائے گا اور مریض چنگابھلا ھوجاۓگا لیکن کیا یہ علاج ھوگا یا مرض سے چھٹکارا مل جاۓ گا قطعی نہین دوستو یہ توآپ نے وقتی سہارادےدیاھے علاج نہین ھے آپ نے وھی کام کیا ھے جیسے بخار ھوجاۓ توپیراسٹامول کھانے کا ڈاکٹر مشورہ دے گا اب بخار کیون ھوا کیا سبب بنا اسکا علاج نہین ھوا بالکل اسی طرح بلڈ پریشر کیون بڑھا کیا سبب بنا اسکا علاج نہین ھوا یعنی ثابت ھواکہ جیسے بخار بیمار ھونے کی ایک علامت ھے یاد رکھین تین سو کے قریب امراض مین بخارھوجایاکرتاھے بالکل اسی طرح بلڈپریشر بھی ایک علامت ھے بے شمار امراض اور ھرمزاج مین بڑھ سکتاھے ھاں یہ ضرور ھے کہ عموما عضلاتی اور غدی مزاج کی بیماریون مین زیادہ بڑھتا ھے اور یاد رکھین بلڈپریشر کم ھونا بھی عموما اسی طرح ھواکرتاھے ان تمام باتون سے مراد یہ ھے کہ درست مرض کی تشخيص کے بعد علاج ھوگاتو بلڈپریشر خودھی جاتارھے گا آئیے اب چلتے ھین کہ کیسے منہ کے ذائقے سے مزاج کی پہچان کی جاسکتی ھے
نوٹ ۔۔۔بذریعہ نبض یا بدن کی ھرعلامت سے تشخیص کرنے کی عادت ڈالیے اسکے لئے میرا مضمون تشخيص امراض وعلامات جوکہ سو قسطون پہ مشتمل ھے گروپ مطب کامل مین ھی موجود ھے اسے پڑھین اسکی پی ڈی ایف فائل بھی گروپ مین موجود ھے اسے دیکھ سکتے ھین 🌈محمودبھٹہ🌈
1۔۔ پھیکا ذائقہ اعصابی عضلاتی
2۔۔ترش یعنی کھٹا عضلاتی اعصابی
3۔۔کڑوا ذائقہ عضلاتی غدی
4۔۔چرپرا ذائقہ غدی عضلاتی
5۔۔نمکین غدی اعصابی
6۔۔میٹھا اعصابی غدی
اب مختصرترین ایک اھم سوال کا جواب
یہان سوال بھی پیدا ھوتاھے کہ بعض اوقات مریض منہ کا ذائقہ تو نمکین بتاتاھے لیکن نبض غدی عضلاتی ھوتی ھے جبکہ نبض کے حساب سے توذائقہ چرپرا ھوناچاھیے تھا تو دوستو اس مین طبیعت قوت مدبرہ یا طبیعت کو خود ھی شفایابی کی جانب دھکیل رھی ھوتی ھے یعنی یہ قوت اپنی اصلاحی جدوجہد کی وجہ سے نمکین رطوبات کوبڑھانے کی کوشش کررھی ھوتی ھے جسکی وجہ سے مریض محسوس کرتاھے کہ میرے منہ کا ذائقہ نمکین ھے ایسی حالت مین ایک بہترین طبیب کا کام یہ ھے کہ طبیعت کی مدد کرے تاکہ صحت ھو اب بالکل یہی صورت کسی دوسرے مزاج مین جیسے ذائقہ کڑوا ھو تو ذرا غدی عضلاتی ملین اور اکسیر بادیان ملاکردین فوری شفایابی ملے گی یہ آخری بات سمجھنے کےلئے ذرا اپنے دماغ پہ بوجھ ڈال لین اور زور دین دماغ پر یکسو ھوکر تاکہ ذھن کے دریچے کھل سکین اس کے ساتھ ھی اجازت چاھون گا محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
No comments:
Post a Comment