۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ خوف وغصہ کی حالت مین جسم کاکانپنا۔۔۔۔۔۔۔۔
بعض اوقات یہ مرض دیکھنے مین آتا ھے اور موجودہ وقت مین شاید یہ کافی حدتک بڑھ چکا ھے بعض ممالک مین حالات ھی اس قسم کے ھین کہ لوگ نفسیاتی امراض کےزیادہ شکار ھین بے شمار مسائل سے جیسے بھوک افلاس عدم تحفظ معاشرتی ناانصافیاں خاص کر ان عوامل سے گزرنے سے بندہ اس جیسی نفسیاتی مرض کاشکار ھوجاتا ھے اب دو حالتون مین جسم تھرتھر کانپنا شروع ھوتاھے
پہلی بات یا توانسان کسی بھی وجہ سے شدید خوف کاشکار ھوتو بدن شدیدکانپنا شروع ھوجاتاھے
دوسری حالت کہ بندے کوشدید غصہ آۓ لیکن لاچار اور بے بس ھو تب جسم لرزنا شروع ھوجاتا ھے
یاد رکھین غم وغصہ لذت مسرت خوف وندامت یہ سب نفسیاتی کیفیات کے اظہارکی علامات ھین جودراصل نفس اور روح پراثر انداز ھونے والی کیفیات کاپرتو ھوتی ھین
خیر لرزہ طاری ھونایا نفسیاتی جذبات سے مغلوب ھوکر تھرتھرانا ھردو حالت مین متاثر آخر اعصاب ھی ھوتےھین بس ذرا ان کاانداز مختلف ھوتاھے
غصہ کی حالت مین غدی تحریک پیداھوتی ھے اور اعصابی تسکین جس سے عضلات مین شدید تحلیل ھوجاتی ھے اور کثرت تحلیل سے وہ اعصاب کے قابو کرنے کی صلاحیت شدید متاثر ھوچکی ھوتی ھے اور اس حالت مین وہ بے اختیار لرزنے لگتےھین
اسی طرح حالت خوف اعصابی تحریک ھوجاتی ھے اور عضلاتی تسکین اور اسی تسکینی حالت مین عضلات بے قابوھوکرلرزنے لگتے ھین یاد رھے یہ کیفیات عموما اچانک بھی ھواکرتی ھین اور بعض دفعہ باربار جب جسم اس کیفیت سے گزرے تو مستقل مرض کی شکل اختیار کرجاتے ھین اب ایسی حالت مین کہتے ھین کہ اعصاب جواب دے گئے ھین اب ان حالات مین کیا ھمین مسکن ادویات کاسہارا لیناچاھیے تاکہ نہ رھے گابانس نہ بجے گی بانسری ؟؟؟ یعنی بندہ نشہ جیسی کیفیت مین مبتلا رھے سوچنے سمجھنے جیسی صلاحیت سے محروم رھے یا مکمل نیندآور دوا دے کر بیڈریسٹ کروانے سے صحت بحال ھوسکتی ھے یا پھر ایسا علاج ھو کہ بندہ نیند جیسی کیفیت مین بھی مبتلا نہ ھو بلکہ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت پہلے سے بھی تیز ھوجاۓ اور ایسے حالات کے خلاف فوری دفاعی حالت مضبوط اعصاب بلکہ آھنی اعصاب سے مدافعت کرسکے اسکے لئے محمودبھٹہ آپ کو کل کی پوسٹ مین دوا بتاۓ گا اس وقت تک اجازت
( مطب کامل محمودبھٹہ )
No comments:
Post a Comment