۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ نک چھکنی بوٹی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔قسط 1
عجیب الفوائد کی حامل بوٹی ھے کثیر الفوائد کی حامل بوٹی ھے حکماء حضرات اسے بہت کم استعمال کرتے ھین لیکن جو طبیب اسے جانتے ھین وہ بکثرت استعمال کرتے ھین اگر مین اس کے فوائد تفصیلا لکھنے شروع کرون تو میرے خیال مین پانچ چھ طویل پوسٹین بن جائین اور یہ کام آجکل میرے بس کا نہین ھے خیر مختصر اور جامع انداز مین لکھون گا بس تھوڑے آپ کے دماغ پہ زور ڈالنے والی بات ھوگی
اگر کتابون کی بات کی جاۓ تو قریب قریب سب متفق نظر آتے ھین کہ مزاجا خشک گرم دوا ھے بس بعض نے اسے گرم خشک لکھا ھے لیکن صحیح مزاج خشک گرم ھی بنتا ھے ایک بات اس بوٹی کے بارے مین سب نے متفق ھوکر لکھی ھے بلکہ الفاظ ھی دہراۓ ھین یعنی ایک دوسرے سے نقل کیے ھین کہ بلغمی امراض مین نافع ھے اور مجھے نہایت افسوس اس وقت ھوتا ھے جب مفردات پہ مشتمل مختلف کتب کا مطالعہ کیا جاۓ تو صاف نظر آرھا ھوتا ھے کہ ھرکسی نے نقل کرنے پہ زور دیا ھے باقی تحقیق نام کی کوئی بھی چیز نہین ھوتی نہ ھی مشاھدہ ھوتا ھے اور نہ ھی تجربہ نظر آتا ھے یہی وہ باتین ھین جو طب کے زوال کا سبب بنی ھین اگر کسی کے پاس کسی بھی نباتات کے خاص فائدے تجربہ مین مل گئے ھین تو وہ اپنے ساتھ قبر مین ھی لے گیا ھے چلین آج اسی بوٹی کی تھوڑی وضاحت کیے دیتا ھون تقریبا دوماہ پہلے مجھے ڈاکٹر وحکیم منصورالحق صاحب آف میر پور آزاد کشمیر نے نکچھکنی کی ایک خاص نسل تحفتا ارسال فرمائی ان دنوں مین آنکھ کا پہلا ودوسرا اپریشن کروا چکا تھا اب دعا فرمائین دوھفتہ تک چوتھا اور آخری اپریشن ھونے والا ھے خیر مین اتنا مجبور ھوا اس نک چھکنی کے تازہ پودے حاصل کرنے اور اسکی ماھیت سائز اور جاۓ پیدائش کی زیارت کرنے خود میرپور منصورالحق صاحب کے پاس پہنچ گیا اور منصورالحق صاحب کے ساتھ اس جگہ جاکر خود پودے اکھاڑے اور گملوں مین منتقل کرواۓ اللہ تعالی منصورالحق کو روبصحت رکھے اور طویل زندگی عطافرمائے درویش ھین انتہائی مخلص سادہ مزاج اور اخلاص سے بھرپور انسان ھین
خیر اب موضوع کی طرف چلتے ھین
پہلی بات نک چھکنی کے سفوف کو سونگھنے سے چھنکیں شروع ھوجاتی ھین ذائقہ تیز بدمزہ اور قدرے تلخ ھوتاھے دریاؤن کے کنارے اور نم دار مقام پہ پیدا ھوتی ھے پھول پیلا یا سفید رنگ ھوتا ھے پیلا یعنی زرد رنگ پھول والی عام پائی جاتی ھے اور یہ بھی دوقسموں کی ھوتی ھے ایک مفروش اور ایک بالشت بھر کھڑی ھوتی ھے یہ پیلے رنگ کے پھول مین دستیاب ھے دونون کے سونگھنے سے چھینکین ضرور آتی ھین لیکن فوائد مین دونون قسمین کچھ خاص خوبیان اپنے اندر نہین رکھتی بس دماغ مین جمے نزلہ کو نکالنے مین اچھی ھین یا اسے مصفی دماغ اور دافع امراض بلغمیہ کےلئے بہترین کہہ سکتے ھین ان دونون قسمون مین بھی مفروش اعلی ھے کھڑی پھر بھی ناقص ھے
اب جو نکچھکنی مفروش ھے خواہ پیلا پھول رکھتی ھے یا سفید پھول والی ھے انکی شکل شباھت ایک جیسی ھے اسکے پتے ھالون کے پتون کی طرح کٹےھوۓجیسےھوتےھین شاخین باریک اورپھول کی شکل عورتون کےناک مین لگانےوالےلونگ جیسی ھوتی ھے
نوٹ۔یہان ایک نکتہ لکھ دون ھالون اور ھلیون دو الگ الگ نباتات ھین بعض لوگ اسے بھی ایک ھی نباتات سمجھتے ھین
خیر کتب کی رو سے مندرجہ ذیل خوبیوں کی حامل بوٹی ھے
عطاس۔۔ مصفی دماغ ۔۔ دافع امراض بلغمیہ ۔ محرک ومقوی غدد ومخرش
یاد رکھین یہ بوٹی مادہ بلغم کوختم کرتی ھےلیکن ساتھ ساتھ سودا بھی پیدا کرتی ھے اور سودا کو بدن سے خارج بھی خود ھی کرتی ھے بدن کا مستقل حصہ نہین بننے دیتی بس سوداپیدا کرکے اپنا کام لیتی ھے اور پھر سودا کو بھی نکال باھر پھینکتی ھے اسکاایک ماشہ گھوٹ کرپلانےسےجوڑون کے بلغمی دردفورا رک جاتےھین
تلی کےامراض مین بہت ھی مفید ھےاگرصلابت طحال ھو یاعظم طحال ھو اسکے استعمال سے چند روز مین ھی اپنی اصل حالت مین تلی آجایا کرتی ھےاسکی مقدارخوراک چاررتی تا دوماشہ تک ھے زھریلے اثرات قطعا نہین رکھتی مخرش ھونے کے باعث سیاہ داغ دھبےچھائیان اور چہرے کی کدورت دورکرنے مین بہترین دوا ھے مین آپ لوگون کوبہترین مشورہ یہ دونگا اسکا رب نکال کر پیٹرولیم جیل مین شامل کرلین یا سادہ کریم مین شامل کرکے چہرے کی چھائیان داغ اور یہان تک کہ چہرے پہ پیدا ھونے والے دانے جو اکثرجوان لڑکیون اورلڑکون کےچہرے پہ پیداھوکر بدنماچہرہ کردیتےھین اس بوٹی کا رب نکال کر سادہ کریم مین شامل کرین اور چہرہ پہ لگائین دانے بھی ٹھیک ھوجائین گےاور دانون سے پیداشدہ بدنما داغ بھی اپنے مخرش ھونے کی خوبی کی وجہ سے چہرہ ملائم داغ دھبون سے پاک کردےگی اور ریشون کی تعمیر کرکے چہرے کے ڈینٹ نکال کر چہرہ بھردےگی یاد رکھین ان تمام خوبیوں کو حاصل کرنے کےلئے سفید پھول والی بہت ھی کارآمد ھے
اب اگلی قسط مین یہ مضمون لکھین گےانتہائی مقوی باہ بوٹی ھےکایاکلپ بھی ھے
No comments:
Post a Comment