۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ ایلوپیتھی دوا کے متبادل دیسی دوا ۔۔۔۔۔۔۔
حکماء حضرات کا ایک مسئلہ یہ بھی ھے کہ ایلوپیتھی ادویات سے شدید متاثرھوتے ھین بعض مباحثون مین اکثر مجھ سے بھی یہی سوالات کیے جاتے ھین جبکہ یہ سب باتین دھیان نہ دینے یا مطالعہ نہ کرنا کے باعث یا ذھن پہ دباؤ نہ ڈالنے کے باعث یا کچھ دیگر وجوھات ھین جہان آگے دیوار اور پیچھے کھائی والی بات ھوسکتی ھے خیر طب مین بھی تیز ترین دوائین موجود ھین افسوس اس بات پہ ھوتا ھے کہ جب تیز ترین اثرات کی حامل دوا کے بارے مین سوچا بھی جاتا ھے تو طبیب کا ذھن فوری طور کشتہ جات کی طرف چلا جاتا ھے اور کشتہ جات ھم صرف سم الفار چاندی سونا فولاد پارہ عقیق یاقوت جیسی اشیاء کا ھی سمجھتے ھین یا پھر کشتہ شنگرف کو کشتہ سمجھتے ھین جبکہ میرا یقین ھے 99,92فیصد لوگ شنگرف کو جانتے بھی نہین ھین یعنی اسکی حقیقت کو بھی نہین سمجھتے اور نہ ھی شنگرف کشتہ کرسکتے ھین بس تین چار بار آگ کے قریب کیا اور خود کو اطمینان دلایا کہ اجی بس شنگرف کشتہ ھوچکا ھے اللہ کے بندے شنگرف ایک چھٹانک آگ برداشت نہین کرسکتا تجربہ کرنا ھے تو تھوڑا شنگرف لین اور اس پہ صرف ایک چھٹانک سوتی کپڑا اچھی طرح لپیٹ لین اور آگ لگا دین جب سب جل جاۓ تو کھول کر دیکھ لین شنگرف نہین ملے گا خالی کپڑے کی راکھ ملے گی یہ کام آپ کشتہ کرنے کے بعد چیک کرنے کےلئے کہ آیا ھمارا شنگرف کشتہ ھوچکا یا نہین ھوا یہ تجربہ کرکے دیکھ سکتے ھین اسی طرح غریب کیمیاء گر بھی ساری زندگی اسی سہارے اپنا وقت برباد کرتا رھتا ھے اسے بھی شنگرف کی حقیقت کا علم نہین ھوتا پہلی بات ھی یہ ھے کہ خالص شنگرف ھی بازار سے ملتا ھی نہین ھے چلین آج تھوڑا اس راز سے بھی پردہ اٹھاۓ دیتاھون شنگرف خالص شنگرف وہ ھے جو کچا ھی ھو اسے نقرہ پہ طرح کرنے سے دوچاول شمس نکل آۓ تو اسے مین شنگرف سمجھتا ھون باقی باتین کیمیا کے شوقین جانین اور کیمیاگر جانین مین ان باتون سے دور رھتا ھون اب بات کرتے ھین لفظ کشتہ کی تو کتنے لوگ کشتہ کی تعریف سمجھتے ھین یاد رکھین کشتہ صرف دھاتون یا حجریات کا نہین کیا جاتا کشتہ تو نباتات کا بھی ھوتا ھے اب کشتہ کا مفہوم درست انداز مین ایلوپیتھی حضرات نے سمجھا ھے انہون نے ھرایک دوا کو پہلے کشتہ کیا پھر بطور دوا پیش کیا لفظ کشتہ پرانا اور ایک ڈراؤنی شکل یا مشکل صورت حال رکھتا ھے انہون نےاپنے سمجھنے کےلئے اسے لفظ کیمیکل کا نام دے دیا یعنی ھر دوا خواہ وہ نباتات ھے جب اسے آپ انتہائی حساس یا تیز اثر دوا کی شکل مین بنا لیتے ھین تو اسے آپ اپنے انداز مین کشتہ کہہ سکتے ھین جیسے جڑی بوٹیون کے جوھر یا کھار یا نمکیات تیار کرتے ھین یہ بھی کشتہ جات ھین اب دوا کو کتنا حساس یا تیز اثر بنایا ھے آپ نے رزلٹ بھی اسی انداز مین لینا ھے اگر دوا محض پہلے ھضم پہ اپنا اثر رکھتی ھے تو یہ صرف دوا ھے اپنے اثرات ضرور کرے گی اور اثر کرنے کے بعد بدن سے خارج ھوجاۓ گی جیسے آپ اجوائن تیزپات تارامیرا کا سفوف بنا کر حرارت پیدا کرنےکےلئے دیتے ھین تو یہ پہلے ھضم پہ اثر انداز ھوگا اور اپنے اثرات چھوڑ کر فضلے کی شکل مین بدن سے خارج بھی ھوجائے گا یہی حال عرقیات کا ھوگا وہ بھی اپنا اثر چھوڑ کر براہ بول خارج ھوجائین گے بس پھر آپ اکسیر بناتے ھین یہ بدن مین چند گھنٹے یا چند دن رھتی ھین پھر بدن سے خارج ھوجاتی ھین یعنی جزو بدن نہین بنتی جبکہ ھونا یہ چاھیے دوا جزو بدن بن جاۓ اسے آپ اکسیر اعظم کہہ سکتے ھین یہ دوائین چھوتھے ھضم پہ جاکر اثر انداز ھوتی ھین اور ایسی دواؤن سے موروثی امراض کاعلاج ممکن ھوتا ھے یاد رکھین ھضم کے چار فعل ھوتے ھین
خیر بات مختصر کرتا ھون آج ھم ایک دوا تیار کرتے ھین جو انتہائی تیز اثر ھو
ویسے نسخہ عام سا ھے
بسکھپرا ریوندخطائی نوشادر مرچ سیاہ مٹھا سوڈا برابروزن پیس لین چاررتی تا ماشہ دن مین تین بار دین تو مندرجہ ذیل مراض مین بہت مفید ھے
پیلا یرقان عظم جگر استسقاء ورم اماس وغیرہ
اب اس دوا کو ھلکا سا کشتہ کی شکل دیتے ھین اور مختصر بھی کرتے ھین پہلی بات اس مین سے مٹھا سوڈا نکال دین یہ ایک کھار ھے ھم اپنا کھار بنا کر شامل کررھے ھین
اٹ سٹ باھر سے وافر مقدار مین اکھاڑ لائین پورے ملک مین ھرعلاقہ مین پائی جاتی ھے اور یہان اٹ سٹ کی تصویربن نہ مانگین بلکہ میرے دوسرے گروپ خزائن المفردات مین جاکر تصاویر دیکھ لین پہچان کرلین اب اٹ سٹ کو جلا کر راکھ بناکر پانی مین حل کرکے پانی فلٹر کرکے پانی آگ پہ خشک کرین اور اٹ سٹ کی کھار بنا لین اور نوشادر کے ڈائریکٹ جوھر اڑا کر حساس ترین نوشادر بھی جوھر کی شکل مین بنا لین اب دوا یون ترتیب دین جوھر نوشادر ایک حصہ کھار اٹ سٹ ایک حصہ ریوندخطائی پانچ حصہ مرچ سیاہ تین حصہ پیس لین مقدار خوراک محض ایک تادورتی
مزاج غدی اعصابی
بچھو کاٹے تو رتی بھر کاٹنے کے مقام پہ لگا دین درد اور زھر کے اثرات فورا زائل ھونگے
پیٹ کا پانی نکالنے مین انتہائی قوی دوا ھے جگر کا بڑھ جانا جگر پہ چربی پیدا ھونا یرقان جسم کی ورم اور اماس مین اعلی ترین دوا ھے عورتوں کے رحم کے نفاس کو خارج کرنے مین اعلی دوا ھے دل کے بڑھ جانے کی مرض مین بھی مفید ھے کیونکہ دل بڑھ جانے کی صورت مین پوٹاشیم کلورائیڈ دیاجاتا ھے سوڈیم کلورائیڈ بند کیاجاتا ھے اب اٹ سٹ مین وافر مقدار مین پوٹاشیم کی مقدار پائی جاتی ھے امید ھے کافی حد تک سمجھ لیا ھوگا محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
No comments:
Post a Comment