Sunday, November 14, 2021

دواسازی-13

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔ دواسازی کیسےکی جاۓ۔۔۔۔۔قسط۔13۔۔۔۔۔۔

ایک بات ھمیشہ یاد رکھین نباتات اوردیگرادویات جوکہ اصلی حالت مین استعمال کی جاتی ھین ان کےاثرات آھستہ  آھستہ رونما ھوتےھین اورانکے مضرات یا توھوتےھی نہین یاپھر نہ ھونےکےبرابرھوتےھین اورجودوائین بدن مین داخل ھونےکےبعد حرارت غریزی سےمتاثرھونےکےبعداپنےاثرات ظاھرکرتی ھین یہ اثرات بالکیفیت ھوتےھین اور کچھ ادویات اپنی تیزی کی وجہ سے براہ راست اثراندازھوتی ھین یاد رکھین کشتہ جات بھی انہی ادویات مین آتےھین لیکن ان کے ساتھ ایک خطرہ بھی لازمی ھوتاھے وہ خطرہ اسکے مضراثرات کی امکانات بہت زیادہ ھوتےھین پچھلی قسطون مین آپکو یہ بات بتاچکاھون کہ ایلوپیتھی ادویات تقریبا کشتہ جات طرز پہ ھی بنائی جاتی ھین اسی لیے ان کے مضراثرات لازما ھوتےھین لیکن ان ادویات کے تیار کرنے والے انسانون کووہ دوا تب کھلاتےھین جب وہ مکمل طور کے ھر اچھے اور برے فائدہ کے بارے مین جان چکے ھوتےھین ھمیشہ ھردوا کے ساتھ ایک لٹریچر موجودھوتاھے جس مین اسکے دوا کے مضراثرات اوراچھے اثرات کی مکمل آگاھی لکھی ھوتی ھے بلکہ یہ بھی لکھاھوتاھے کہ آپ اس دوا کے ساتھ فلاں فلاں کیٹاگری کی ادویات کسی صورت استعمال نہین کرسکتے ورنہ ان دوادویات کے ملنے سے بدن انسانی پہ فلاں اثرات ھوسکتےھین اب یہ ڈاکٹرکی نااھلی ھوتی ھے جو ایسی ادویات کے کمبینیشن بناکرتجویز کردے یہ بھی ڈاکٹر کی نااھلی ھوتی ھے جو بغیرسمجھے کہ اس دوا کی مقدارخوراک کیاھے کس کس مرض مین کب اور کیسے استعمال کی جاسکتی ھے اور کن امراض کےھونے کی صورت مین اس دوا کوکسی صورت استعمال نہین کرنا بالکل اسی طرح طب مین تیار شدہ کشتہ جات کے بارے مین جب تک طبیب کو اس کشتہ کے مکمل افعال کے بارے مین علم نہ ھوکہ یہ کشتہ جسم پہ کون سے اچھے اثرات اور کونسے برے اثرات جسم پہ چھوڑتاھے اس وقت تک اس طبیب کوکسی صورت کشتہ جات کے نزدیک بھی نہین جاناچاھیے اس وقت نہایت ھی افسوس ھوتاھے جب یارلوگ بے دھڑک سم الفار کے استعمال کرنے اور اسکے ساتھ بغیر سوچے سمجھے ایسی ایسی ادویات ملاکرمرکبات بتاتےھین جن کی تمہید اسراری یا صدری یاسینہ پھاڑ راز سے شروع ھوتی ھے لیکن انہین قطعی علم نہین ھوتا کہ مین کیالکھ رھا ھون اور جودوائین اسکے ساتھ ملاکر مرکب بنارھاھون کیا انہین ملانا بھی چاھیے ؟

خیر یہ بات نہین ھے کہ طبیب کشتہ جات کااستعمال نہ کرین بلکہ ضرور کرین لیکن پہلے کشتہ کی ماھیت کوضرور سمجھین یہ بھی حقیقت ھے اکثریت نباتات ضعیف الاثرھوتی ھین اور معدنیات قوی الاثر ھوتی ھین اور پھر کشتہ جات سریع النفوذ ھوتےھین بقراط کی مترجم کتاب الامراض الدخلیہ مین تحریر ھے ان المرض القوی یحتاج الدواءالقوی یعنی قوی مرض قوی دواکامحتاج ھوتاھے اسی لیے ھمیشہ سے مہلک امراض مین اطباء کرام نے قوی دوائین تجویز کی ھوتی ھین یادرکھین ایسا نہین ھے کہ معدنیات کے علاوہ قوی دوائین نہین ھین بالکل ھین جس مین زعفران کستوری عنبر جیسی ادویات شامل ھین کم قیمت ادویات مین رائی اسگندھ جیسی ادویات نہایت ھی قوی ادویات ھین یہ نکتہ بھی ذھن نشین کرلین مرض جب بھی جسم پہ غلبہ کررھی ھوتی ھے توحرارت غریزی فنا ھورھی ھوتی ھے اب اطباء کرام یہاں ھمیشہ سے قوی الاثر دواؤن مین مشک یا زعفران ضرور تجویز کرتےھین خیر بات کشتہ جات پہ ھی کرتےھین جب بھی ھم لفظ کشتہ استعمال کرتےھین تو ھمیشہ معدنیات کوھی کشتہ سمجھتےھین لیکن یادرکھین نباتات کوبھی کشتہ کی شکل دی جاسکتی ھے اور دوسری بات یہ ھے کہ صرف کشتہ جات ھی سریع الاثر نہین ھوتے بلکہ کسی بھی دوا کا جوھر کشتہ سےبھی زیادہ سریع الاثر ھوسکتاھے اور جو جوھر بنانے کاطریقہ آپ جسے سمجھتےھین یہ محض ابتدائی شکل ھے جوھر کی ایک قسم خاص الجوھر ھے انشاءاللہ اگلی قسط اسی پہ لکھون گااور آپ انشاءاللہ حیران رہ جائین گے آج کا مضمون یہین پہ ختم کرتاھون دعاؤن مین یادرکھیے اللہ حافظ محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

No comments:

Post a Comment