Thursday, December 23, 2021

استسقاء یعنی پیٹ مین پانی 2

 ۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔استسقاء یعنی پیٹ مین پانی بنناکیاھے۔۔۔قسط 2۔۔۔۔
پچھلی قسط مین بات ھورھی تھی کہ رطوبات کاعمل خروج وجذب سمجھنے کےلئے  خلیات وانسجہ کااستحالاتی عمل کو ذھن مین بٹھا لینا ھے اب یہ عمل کیا ھے یہ بات سمجھ لین
ھرخلیہ اپنی بقائے حیات کےلئے مخصوص قسم کی غذا جذب کرتاھے اور ساتھ ھی مخصوص قسم کے فضلات کوخارج بھی کرتاھے مثلا اگراعصابی انسجہ نے جوغذا حاصل کرنی ھے وہ کھاری ھوتی ھے اور جوفضلہ خارج کرنا ھے وہ ترش ھوتاھے اب اس فضلہ کودوسرے خلیے جذب کرکے اپنی غذا بنالیتے ھین پتہ ھے کونسے خلیے یہ غذا جذب کرتے ھین تودوستو عضلاتی خلیے جوغذا جذب کرتے ھین وہ ترش ھوتی ھے یعنی یہ جوفضلہ اعصابی خلیون نے ترشی کی شکل مین خارج کیاتھا یہ عضلاتی خلیون کی خوراک بن گیاتھا اب عضلاتی خلیون نے جوفضلہ خارج کیا ھے یہ کبرتی یعنی صفراوی رطوبات ھونگی اور یہ صفراوی فضلہ جگروغدد کی خوراک بن جاتاھے اب جگروغدد نے جوفضلہ خارج کرنا ھوتاھے یہ کھاری ھوتاھے یہ دماغ واعصاب کی خوراک بن جاتاھے یہ ھے جسم کانظام رطوبات اورخلیات کاکیمیائی تعامل جس سے اسکی ذاتی زندگی زندگی یعنی حیات کواوراسکے دیگر شرکاء کوزندگی ملتی ھے اب دیکھ لین کیسا ایک خودکار نظام باری تعالی نے انسانی جسم مین بنارکھا ھے اب یاد رکھین جونہی یہ خلیات کا خودکار یعنی طبعی عمل رک جاتاھے اسی وقت مرضیاتی حالت پیداھوجاتی ھے یعنی جب کسی بھی ایک خلیہ سے نکلنے والے فضلات جذب نہ ھون توایک طرف توسوزش پیداھوتی ھے اور دوسری طرف تغذیہ نہ ھوسکنے کی وجہ سے نشوونما وارتقا رک جاتی ھے یہ ھے وہ عمل جس سے انسانی بدن مین مرض پیداھوتی ھےامیدھے اب آپ نے سمجھ لیاھوگا کہ امراض کیسے پیداھوتی ھین یا صرف یہ ھی سمجھا ھے کہ عضوتناسل کیسے بڑا چھوٹالمبا موٹاکرتے رھناھے خدا کے بندے طب سمجھین تاکہ وقت اورزمانے کومنہ دکھا سکین دنیا ترقی کرکے کہان پہنچ گئی ھے اورآپ سینہ جات کے راز صدری نسخےپراسرار نسخے لےکرگھوم رھے ھین اگرآپ فلسفہ طب کودرست انداز مین سمجھ لین گے توکبھی بھی صدری نسخوں کی ضرورت نہین پڑے گی یاد رکھین طبیب وہ نہین ھے جوساری زندگی نسخوں کےپیچھے دوڑتارھے طبیب وہ ھے جس کے پیچھے نسخے خود دوڑتے ھون کہ کب طبیب مجھے کس مقام پہ استعمال کرے گااپنے اندر وہ روشنی بیدار کرین جسکی آپ کوضرورت ھے اندھیرے مین ٹامک ٹوئیان نہ مارین ؟؟؟؟؟؟؟؟
اب اگلی بات کرتےھین اس خلیاتی تعامل کے تناظر مین جسکی تشریح مین نے ابھی کی ھے اسکے تناظر مین استسقاء ذقی کوسمجھین کہ تجویف صیفاتی (PERITONIAL CAVITY )مین سیال رطوبات کااجتماع اس وقت ھوتاھے جب جگروغدد مین سوزش ھوتی ھےاوروہ عضلاتی خلیات سے خارج ھونے والی کیمیاوی وصفراوی رطوبات کوجذب نہین کرتا اور یہ رطوبات خون مین جمع ھوتی جاتی ھین اور ایک وقت آتاھے کہ نہ توعروق جاذبہ اسکو جذب کرتی ھین اور نہ ھی غددناقلہ اسے خارج کرتی ھین اور پھریہ رطوبات بدنی جوفون مین بھرنی شروع ھوجاتی ھین یادرکھین سوزش جب بہت زیادہ بڑھ جاۓتویہ رطوبات سب سے بڑےجوف باریطون کے POOLمین بھرجاتی ھین اور پھربھرتی ھی جاتی ھین یہان تک کہ سارا پیٹ مشک کی طرح پھول جاتاھےاوراس مین پانی چھلکتاھے اگر ایک انگلی اور انگوٹھےکی مددسے پیٹ پرضرب لگائین تولہرسی اٹھتی نظرآۓ گی اور پیٹ پر چمک بھی پیداھوجایاکرتی ھے
خیر اب یہ بات سمجھنی چاھیے کہ یہ مرض پیدا کن اسباب کی وجہ سے ھوتی ھے
نوٹ۔۔ ایک بات ذھن نشین کرلین جب کوئی بھی ایسی مرض جو کسی اور مرض کےسبب وجود مین آئی ھو آپ اسے مرض نہین کہہ سکتے وہ علامت کے درجے مین رھتی ھے اسی طرح ھم نے استسقائی حالت کومرض نہین سمجھنا بلکہ یہ کئی اسباب سے پیدا ھونے والی ایک علامت ھی ھے اب کن اسباب سے یہ مرض علامت پیدا ھوتی ھے وہ مندرجہ ذیل ھین
انسدادوریدالباب
جگرکاکینسریعنی سرطان کبدی
التہاب کبدی
سرطان بانقراس وریدباب الکبدکی سوجن بندش اوررسولیان یابڑھے ھوۓ غدد یابڑی وریدمین انجماد وخون بعض امراض قلب اورامراض کلیتین وغیرہ اس علامت کےپیداھونےکےاسباب ھین اب اس سلسلے مین جتنے بھی اعضاء کوآلودہ مرض کرلیاجاۓ لیکن حقیقت مرض ایک ھی ھے اب وہ حقیقت کیاھے یہ اگلی قسط مین لکھین گے اس وقت تک اجازت
محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

No comments:

Post a Comment