۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ کراچی اور ڈینگی دوسری وآخری قسط ۔۔۔۔۔۔
پچھلی قسط مین علامات کےلحاظ سے الگ الگ تشریح کردی تھی یاد رھے کہ خواہ ملیریا بخار ھویاڈینگی بخار ھو مادہ متعفن ھوکربخارکی شکل اختیارکرلیتاھے لیکن یہ ھردوصورت مین بلغمی مزاج کی یعنی اعصابی مزاج کی حامل امراض ھین اب ھوتاکیاھے متعفن تری سے آتشکی زھر پیداھوتاھے یادرکھین ڈینگی نسل جدید دور انتہائی زھریلے ماحول کیمیائی مادون یا آلودگی مین پیدا شدہ مچھر کی نسل کےکاٹنےسے پیداھونے والابخارھے اس لیے اس کےاندرکی زھر دیگر مچھرون کی زھرسے زیادہ شدت رکھتی ھے اب اس سے متاثر ھونےوالے مریض بھی مرض پیداھونےکی صورت مین اعصابی مزاج ھی رکھتےھین انکی نبض اعصابی عضلاتی ھواکرتی ھے اب علاج کی صورت مین خشکی اورگرمی جسم مین بڑھادی جاۓ تواندرونی زھرکاخاتمہ ھوسکتاھے پتلا خون اوررطوبات گاڑھی ھوکربہنابندھوجائین گی
علاج ۔۔۔عضلاتی اعصابی ملین شدید نمبر3 تریاق نمبر3 اورافسنتین کے مرکبات بہترین ھوتےھین ان تینون ادویات کے نسخہ جات پہلےسےھی گروپ مین لکھ چکاھون ملین کا نسخہ پوسٹ ملینات مین سے دیکھ سکتےھین
شدید نمبر3کانسخہ ۔۔۔دارچینی سوگرام لونگ 35گرام جلوتری 65گرام پیس کر دورتی دن مین تین باردے سکتےھین ھمراہ پانی
تریاق نمبر3 کانسخہ مشہورعام ھے
خیر یہان بات پاپیتہ کےبارے مین کرنے لگا ھون سب دوست جانتے ھین کہ ڈینگی ھوجانے پہ جتنافائدہ مند پپیتہ ھے شاید ھی کوئی دوایاپھل اتنا موثرھواس بات کے تواب ڈاکٹرحضرات بھی قائل ھین مریضون کوپپیتہ استعمال کرنےکامشورہ دیتےھین اس سے پلیٹلیس کاخطرہ بھی جاتارھتاھے کیاحکماء حضرات جانتےھین کہ پپیتاکامزاج کیاھے ھاں میرے دوستو پپیتاکامزاج طب کے لحاظ سےعضلاتی غدی ھے اب آپ سمجھ گئے ھونگے کہ ڈینگی جیسے مرض مین کیون مفیدھے اسکےساتھ ساتھ یہ بلغمی مادے کےلیے مسہل آوربھی ھے یعنی قبض کشاھے کیماوی طور پرخون مین تر شی بڑھاکرصفرا مین بدلتاھے مقوی باہ بھی ھے حرارت پیداکرتاھے یادرھے ھیضہ جیسی موذی مرض مین نہایت ھی مفیدھے اس صورت مین قابض اثرات رکھتاھے وہ کیسے رکھتاھے اسکی تشریح انشاءاللہ کبھی پپیتاپہ مکمل مضمون لکھ کرکرددیجاۓگی آج مین آپ کوایک بہترین دوا جوپپیتاسے تیارھوگی وہ بتانے لگاھون
تخم پپیتا پانچ گرام
اجوائن دیسی دس گرام
رائی دس گرام
پودینہ دس گرام
لیمن کاپانی دس گرام دوائین باریک پیس کرلیمن کاپانی شامل کرکے نخودی گولیان بنالین ایک ایک گولی دن مین تین تاچاربار ھمراہ پانی دین
یہ دوا مزاجا عضلاتی غدی مقوی بھی ھے ڈینگی کےساتھ ساتھ ھاضم پیٹ درد آنتون مین مروڑاور درد ھیضہ جیسی علامت خاص کرسنگرھنی مین نہایت مفیدھے اب یہ نہین کہ آپ محض اسے ڈینگی کےلیے بنائین حکماء حضرات یا دیگر دوست کافی مقدار مین بناکر استعمال ڈینگی کےعلاوہ باقی امراض مین بھی کرسکتےھین جیسے پیٹ کی گرانی گڑگڑاھٹ کی آوازین طبیعت بوجھل کھٹی ڈکارین آرھی ھون ان سب علامات مین استعمال کرین فوری طور شفائی اثرات ظاھرھوتےھین اور مریض سکون محسوس کرتاھے ھان ایک بات یادرکھین پپیتاکاگودا توھم ھروقت عام حالت مین بھی کھاتےھین بلکہ کراچی کی اکثریت آبادی اسے کھاناکھانے کےبعد چندقاش لازمی کھاتےھین اس مین ایک راز بھی چھپاھے کہ یہ نہایت مقوی باہ بھی ھوتاھے لیکن یہان ایک بات سے آگاہ کرنا نہایت ضروری ھے کہ اسکے بیج تھوڑے زھریلے اثرات رکھتےھین اسلیے دوا کی مقررہ مقدارکی حدسےتجاوز نہ کرین یعنی باقاعدہ وزن کرکے دوا مین مکس یاشامل کرین ھان پپیتاکاگودا حسب منشا کھاسکتےھین اس مین کوئی حرج نہین ھے بہرحال گودا بھی سوگرام سےزیادہ نہ کھایا کرین یہان ایک بات یہ یادرکھین پتے اور بیج ایک جیسے ھی اثرات رکھتےھین بس اسکی مقدار خوراک الگ ھے خیر یہ بحث اورباتین کبھی پپیتاکے مضمون مین ھی کرین گے اس وقت تک محمودبھٹہ کو اجازت دین اوردعاؤن مین یادرکھین
نوٹ ۔۔۔ اب کراچی مین جن لوگون کوپہلے بخار اوریرقان کی علامات پیدا ھورھی ھین یہ الگ سے مرض ھے ان کےیرقان کاعلاج کرین اور یہ علاج غدی اعصابی دواؤن سے کرین بلکہ مسہل پانچ دین یہان یہ بات بھی ذھن نشین کرلین ڈینگی کی صورت مین علاج کرتے وقت کبھی بھی غدی عضلاتی ادویات سےآگے نہ جائین اس مزاج تک کی دوائین ڈینگی کےعلاج مین آخری دوائین ھین جبکہ یرقان پیلا بذات خود غدی عضلاتی مرض ھے اسلیے اسکا ڈینگی سے کوئی تعلق واسطہ نہین ھے یہان یہ بھی بتادون اسپرین یاڈسپرین مزاجا غدی عضلاتی دوا ھے جسکے استعمال سے فوری خون پتلا ھوتاھے جبکہ ڈینگی مین یہ خطرناک دواھے موت تک واقع ھوسکتی ھے کیونکہ خون پتلا ھوکر اندرونی طورپررسنا شروع ھوجاتاھے جبکہ قوت مدافعت پہلے ھی پلیٹلیس کم ھونےپہ کم ھوچکی ھے اسلیے اب خون روکنا مشکل کام ھے اس طرح مریض موت کے منہ مین چلاجاتاھے ایلوپیتھی ھمیشہ ڈینگی بخار ودرد کےلیے پیراسٹامول تجویزکرتی ھے اب طب مین بھی ایسی دواؤن سے پرھیز کرین کہ جن سے خون پتلا ھو اسی لیے یرقان الگ مرض وعلامت ھے اسکا علاج بھی الگ ھے مچھر مزاجاپانی سے پیداوارھے جبکہ زردبخاروالا مچھر خشک ماحول مین پیداشدہ یانہایت گرم ماحول کا پیداشدہ مچھر ھے یہ مزاجا الگ ھے جہان کاٹ لے چارگھنٹہ جلن رھتی ھے پھرکاٹے گئے مقام کےاطراف سے طبیعت مدبرہ رطوبات کواکھٹاکرکے پھنسی کی شکل بن جانے سے جلن رکتی ھے اس جلن کافوری علاج تویہ ھے کہ نمکین پانی سے کاٹے گئے مقام کودھوڈالین فوری جلن اور اسکے بداثرات ختم ھوجائین گے اللہ تعالی بڑے ھی رحمان ھین یہ مچھر سمندری ساحلی علاقون خاص کرافریقی ساحلی علاقون مین پایاجاتاتھااب توخیر کافی علاقون مین پھیل چکاھے کراچی آچکا ھے یہ ساحل سے ذرا ھٹ کے خشک جگہ پرڈیرہ ڈالتاھے لیکن پرواز سمندری پانی کےاوپر کرتاھے یاساحلی علاقون مین پرواز ھوتی ھے شکارملنے پہ کاٹ لیتاھے اب بندہ مضروب جگہ کومسلتارھتاھے لیکن اگر سمندری نمکین پانی سے اسے دھولین توجلن بندھوجایاکرتی ھے یہی اسکا سب سے بڑاعلاج قدرت نے پاس ھی رکھاھوتاھے انشاءاللہ قوانین فطرت پہ کبھی طویل مضمون لکھین گے کہ کیسے کیسے امراض سے خود بخود رحمان رحیم آپکوبچاتےھین ایک ھم ھین کہ اسکے ناشکرے بندے ھین خیردعاھے کہ اللہ تعالی سب کواپنی امان مین رکھے مجبور ولاچار مریضون کوشفادے
یاخالقُ ھر بلندی و پستی
شش چیز عطاء بکن مارا زھستی
علم عقل فراخ دستی
امن وامان تندرستی
اسی کےساتھ اجازت محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
Urdu, Tibb , Qanoon Mufrad Aza , Unani ,tibb e sabir, To reach author ,please contact facegroup page matab e Kamil . https://www.facebook.com/groups/Matab.E.Kamil/ We don't sell medicine
▼
No comments:
Post a Comment