Saturday, June 27, 2020

نمک کچری براۓ پتھری گردہ|| kidney stone|| cure

۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
#kidney #kidneystone, #herbal 
۔۔۔۔۔ نمک کچری براۓ پتھری گردہ ۔۔۔۔۔۔۔۔
پتھری گردہ کی دوا کے لحاظ سے مین نے اسے سب سےبہترین دوا دیکھا ھے بےشمار دوائین جوگردہ کی پتھری مین مستعمل ھین لیکن ان مین سائیڈ ایفیکٹ بھی ھین جیسے رسکپور کے تیل مین حجرالیہود چپڑ کر آگ دی جاۓ تو حجرالیہود پھول کر کشتہ ھوتاھے اور چند خوراک کے استعمال سے پتھری گردہ تحلیل ھوجاتی ھے لیکن انجان آدمی کے بس کا روگ نہین ھے بلکہ ایک ماھر طبیب ھی اسے استعمال کرسکتاھے اس لئے ایسے نسخہ جات مین نہین لکھتا تاکہ اسے استعمال کرکے نقصان نہ اٹھا لیاجائے 
گردہ مین پتھری تین اقسام کی ھواکرتی ھے اور ھردوا تمام اقسام کی پتھریان نکالنے کی اھل نہین ھوتی یہ ایک ایسی دوا ھے جو دیر سویر توھوسکتی ھے لیکن خیر سے پتھریان ضرور خارج ھوجاتی ھین اور دوبارہ پتھری بھی نہین بناکرتی یہ ان خوبیون کی وجہ سے اعلی ترین دوا ھے سینکڑوں دفعہ کی آزمودہ ھے طریقہ تفصیل سے ایک ھی بار سمجھاۓ دیتا ھون اب غور سے پڑھین سمجھ نہ آۓ تودوبارہ پڑھین پھر بھی سمجھ نہ آۓ تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ نے کچری لینا ھے بعض لوگ فورا پوچھتے ھین کہ کیا یہ کپور کچری ھے تو بات سمجھ لین جب لفظ ھی کچری لکھا ھے تو کپور کہان سے آپ نے ملا لیا ایسا سوال لکھنے والے کی علمی وسعت کااندازہ ھوجایاکرتاھے اب سمجھ لین کپور کچری نر کچور کو کہتے ھین جب کہ مین نے کچری لکھا ھے کچری چیبڑھ یا چبھڑو کوکہتے ھین اسے پرانے باورچی گوشت گلانے مین بھی استعمال کرتے تھے اب بھی بہت زیادہ کھانون مین استعمال ھوتاھے جیسے تکہ کباب جن مین گوشت منٹون مین گل جاۓ وھان کچری کاسفوف بناکر استعمال کیاجاتاھے آجکل پورے ملک مین ھرجگہ اس کی عام بیلین پیدا ھوچکی ھین اسی موسم مین پیدا ھوتی ھین چھوٹے چھوٹے لیمن سائز تربوز شکل مین پھل لگے ھوتے کچے تو بہت کڑوے ھوتے ھین لیکن پک جانے پہ کھٹے میٹھے انتہائی ذائقہ دار ھوتے ھین دیہات مین لوگ اسے بطور سالن بھی استعمال کرتےھین عام چیز ھے بازار مین سفید رنگ سوکھے ھوۓ پھل ملتے ھین ھرپنساری سے مل جاتے ھین آجکل ھرجگہ پیدا ھوچکے ھین اسلۓ حکماء حضرات بمعہ بیل اکھاڑ کرجمع کرلین اور مذکورہ طریقہ کے مطابق نمک حاصل کرلین خیر اگر پھل ھی حاصل کیے ھین تونہایت ھی اعلی بات ھے ایک مریض کےلئے پانچ کلو کچری سوکھی ھوئی حاصل کرین اب اسے کسی کھلے لوھے کے برتن مین جیسے تغاری ھے اس مین رکھ کرنیچے آگ جلا دین براہ راست آگ کسی صورت نہ لگائین برتن کے نیچے آگ جلائین اورآگ اس وقت جاری رکھین جن کچری بذات خود جل کرراکھ ھوجائے یہ دس تابارہ گھنٹہ مین جل جاتی ھے کیونکہ اس مین نمی برقرار رھتی ھے اور ایک روغنی مادہ بھی ھوتاھے اسلئے جلنے مین کافی وقت لگ جاتاھے آگ جب کچری مین لگ جاۓ تونیچے جلنے والی آگ بے شک دھیمی کردین اس دوران کسی لوھے کے چمچے یاسلاخ سے کچری کوالٹتے پلٹتے رھین تاکہ سب ایک جیسے ھی جل سکین راکھ ھوجانے پہ نچلی آگ بند کردین اب کچری کی راکھ جیسے ھی ٹھنڈی ھوجاۓ تو اسے غور سے دیکھین اگر راکھ سیاہ ھے تو اسے کسی لکڑی کے ڈنڈے سے باریک کرکے تغاری کی تہہ کے ساتھ دبا دین اور پھر نیچے آگ جلادین تاکہ یہ سب کوئلہ کی دہک جاۓ جب یہ راکھ سرخ کوئلہ جیسی دہک جاۓ تونیچے آگ بند کردین ٹھنڈا ھونے پہ پھردیکھین اگر راکھ پوری طرح سفید ھوچکی ھے تب ٹھیک ھے اگر سفید نہین ھوئی توپہلا والا عمل دھرائین اور پہلے کی طرح نیچے آگ جلادین یہان تک کہ راکھ کا رنگ سفید ھوجائے دوستو آپ راکھ کوجتنا زیادہ سفید کرلین گے اتنا ھی زیادہ نمک برآمد ھوگا
نوٹ۔۔۔ اب یہان ایک بات اور بھی یاد رکھین اسے مین نے آپ کی سہولت کےلئے نمک لکھ دیاھے جبکہ یہ حقیقت مین کھار بن رھی ھے یعنی آپ اسے نمک کھار کہہ سکتے ھین 
خیر پانچ کلو کچری جلانے سے کلو سے بھی کم مقدار مین راکھ بنے گی اور آپ اس سے سوتاڈیڑھ سوگرام نمک برآمد کرلیتے ھین 
جب راکھ سفید ھوجائے تو اسے چارکلوپانی مین حل کردین دن مین تین چاردفعہ اس محلول مین کسی چھڑی سے اچھی طرح حل کردین چوبیس گھنٹہ بعد معروف طریقہ سے روئی کی مدد سے اسے فلٹر کرین فلٹر کاطریقہ بڑی دفعہ بتاچکا ھون کہ محلول والا برتن اونچی جگہ ٹیڑھا رکے رکھین کہ پانی برتن کے ایک کنارےتک ھو اب روئی کی لمبی پونی بناکر اس پانی مین ڈبودین اور اسکے نیچے دوسرا برتن رکھ دین تاکہ پانی قطرہ قطرہ ھوکراس مین گرتارھے یہ بالکل صاف پانی ھوگا اس پانی کوآگ پہ رکھ دین اور یہ پانی جب بالکل خشک ھوجاۓ گا توسفید رنگ کا نمک تہہ مین چمٹا ھوا ملے گا اسے برتن سے الگ کرکےپیس کرکسی شیشی مین محفوظ کرلین ایک رتی تک دن مین دوتاتین باردین ھمراہ پانی 
جیسے ھی یہ نمک منہ مین ڈالین فورا پانی پلادین ورنہ یہ اتناتیز ھوتاھے کہ منہ مین جاتے ھی منہ جلتا محسوس ھوگا انشااللہ پتھری گردہ نہین رھے گی محمودبھٹہ گروپ مطب کامل




No comments:

Post a Comment