۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔
۔۔ تشخیص مزاج وتشخیص امراض۔۔قسط نمبر5۔۔۔
ھر تحریک مین سردی کی وجہ سے سکیڑ اوررطوبت سے پھلاؤ اور تحلیل کے مقام پہ ضعف اور گرمی کی وجہ سے پھلاؤ ھوگا اب ان مقامات کی حالت آپ نے تھرمامیٹر سے معلوم کرنی ھے آپ یون بھی سمجھ سکتے ھین کہ تحریک کے مقام پہ سردی تسکین کے مقام پہ درمیانی حالت اور تحلیل کے مقام پہ گرمی ھوتی ھے اب ان کی چیزون کو ذھن مین رکھ کر آپ نے تحریک تحلیل اور تسکین نوٹ کرنی ھین
ایک بات یہ بھی یاد رکھین صحت کی حالت مین نارمل ٹمپریچر
98-6F یا
37ڈگری سینٹی گریڈ ھوتا ھے
اب چند باتین اور نوٹ کر لین اعصابی تحریک یعنی بلغمی مزاج مین یہ ٹمپریچر کم ھو گا
اب ایک کام آپ خود کر لین مین نے جن جن مقامات کا ٹمپریچر لینے کا ذکر کیا ھے یہی ترتیب نظریہ مفرد اعضاء مین تحاریک کے حساب سے ھے آپ انہین بالترتیب ایک دو تین نمبر دے لین اب مین انہین نمبرون کے حساب سے وضاحت کرون گا آپ بھی یاد رکھنے کی کوشش کرین اب وہ لوگ جہنون نے نظریہ پڑھا ھوا ھے ان کے لئے تو کچھ بھی مشکل نہین ھے صرف نئے اور مبتدی حضرات کے لئے یہ سب کہہ رھا ھون
اب ایک اور بات بھی یاد رکھ لین پچھلی پوسٹ مین بہت سے کمنٹس مین وقت ٹمپریچر کا پوچھا گیا تو وہ کم سے کم ایک منٹ ھوتا ھے اگر زیادہ دیر بھی تھرمامیٹر آپ رکھے رھین گے تو فرق کچھ بھی نہین پڑتا کیونکہ تھرمامیٹر نے تو درجہ حرارت مقام کا وھی بتانا ھے جو اس وقت ھے لہذا سوال غیر عقلی تھا اب ایک اور بات بہت سے لوگون نے نبض کی فی منٹ رفتار دیکھ کر لکھی ھوئی تھی اور پھر پوچھ بھی رھے تھے بتائین اب کیا مزاج ھے یا پھر کچھ لوگون نے آگے مزاج بھی لکھا ھوا تھا اب تشخيص کی فرمائش کررھے تھے یہ سب بات غلط ھے میرا اصول قطعی نہین ھے کہ ایک کی مرض دوسرے کے سامنے یون سرعام رکھی جاۓ اب ایک صاحب نے رفتار نبض لکھ کر تشخيص پہ زور دے رکھا تھا جبکہ مجھے علم تھا کہ موصوف شدید نفسیاتی مریض ھین اب تفصیل بیان کرتا تو عزت نفس مجروح ھوتا اور آخری بات سوالات لکھتے رھے جب مضمون کا ایک حصہ مکمل ھو تب اس پہ سوالات بھی کر لیا کرین انشاء اللہ جوابات لکھون گا اب مضمون کی طرف چلتے ھین
اب آپ کو بتا چکا ھون مقام نمبر ایک پہ ٹمپریچر کم ھو گا یہ بلغمی مزاج والا مقام ھے اب آتے ھین سوداوی مزاج کی طرف
تو اسے آپ عضلاتی تحریک بھی کہتے ھین اس مین تحریک نمبر دو اور نمبر تین کے مقام پہ ٹمپریچر کم ھو گا جبکہ نمبر ایک اور مقام نمبر چھ پہ ٹمپریچر چیک کرین گے تو تحلیل کی گرمی کی وجہ سے ان مقامات پہ ٹمپریچر زیادہ ھو گا اب آتے ھین صفراوی مزاج کی طرف یعنی غدی تحریک کی طرف تو دوستو اس تحریک مین مقام نمبر چار اور مقام نمبر پانچ پر ٹمپریچر کم ھو گا اور مقام نمبر دو اور تین پر تحلیل کی وجہ سے ٹمپریچر زیادہ ھو گا اب دیکھ لین مین نے ھر مزاج کی علیحدہ علیحدہ پہچان کتنی آسانی سے کرنے کی ترتیب آپ کو سمجھا دی ھے ساتھ ساتھ آپ کو شفا کا نقطہ بھی سمجھا دون یا یہ کہہ لین اس ٹمپریچر کو نارمل کرنے کا طریقہ بھی بتاۓ دیتا ھون اب غور سے پڑھین اور سمجھین مسکن عضوکو تحریک دے دین رطوبات یہان سے نکل کر تحلیل والے عضو مین تسکین اور تحلیل والے مقام کی گرمی تحریک والے مقام پر منتقل ھو جاۓ گی اور سکیڑ کو ختم کرکے صحت بحال کردے گی
اب چند چیزون کی اصولی طور پہ آپ کو خود خیال کرنا پڑے گا یعنی مرض کی تشخيص کرتے وقت عمر موسم وقت اور جنس کا خیال رکھنا پڑے گا وھی اصول اور قانون قائدے اپنانے ھونگے جو تشخيص مین طب مین رائج ھین جس طرح کھانے کے بعد حرارت جسم کم اور خالی پیٹ زیادہ ھوتی ھے یہ تجربہ آپ کو روزہ کی حالت مین ضرور ھوتا ھے اور دوسری بات جیسے بخار کی حالت مین پورے جسم مین حرارت زیادہ ھوتی ھے لیکن اس کے باوجود بھی ان مقامات کی جن کی آپ کو نشاندھی کی ھے جس ترتیب سے آگاہ کیاھے اسی ترتیب سے ٹمپریچرکم یازیادہ ھو گا یعنی تحریک کا پھر بھی تعین ضرور ھو جاۓ گااب مثال دے کےآپ کو بتاتا ھون عضلاتی غدی تحریک مین بخار کی حالت مین عضلاتی اعصابی مقام پہ تحلیل سے ٹمپریچر زیادہ ھو گا آپ اسی طرح مسلسل خود چیک کرکے تجربات کرکےاس فن پہ عبور حاصل کرلین گےآپ یون بھی کرسکتے ھین کہ ان تمام تحریکون کے مقامات جس ترتیب سے بتاۓ ھین اب ان کے مقامات مین تھوڑا ردو بدل بھی کر سکتے ھین جیسے دائین طرف والے حصون مین دائین جبڑے کے نیچے دائین بغل مین اور دائین سائیڈ کے چڈے یاگھٹنے کے جوڑ مین کے نیچے ٹانگ موڑ کر بھی ٹمپریچر لے سکتے ھین اس سے مذید آسانی بھی رھے گی
اب ایک اھم سوال ضرور آنا چاھیے تھا لیکن آج تک آپ مین سے کسی نے بھی نہین کیا وہ سوال تھا کہ تحریک تحلیل اورتسکین کیا ھین یادرھے مذکورہ مضمون کی تحقیقات بہت عرصہ پہلے ھو چکی ھین مین نے صرف تجربات سے اس کے درست ھونے اور اپنے تجربہ سے تشریحات کی ھین باقی مضمون آئیندہ
۔۔ تشخیص مزاج وتشخیص امراض۔۔قسط نمبر5۔۔۔
ھر تحریک مین سردی کی وجہ سے سکیڑ اوررطوبت سے پھلاؤ اور تحلیل کے مقام پہ ضعف اور گرمی کی وجہ سے پھلاؤ ھوگا اب ان مقامات کی حالت آپ نے تھرمامیٹر سے معلوم کرنی ھے آپ یون بھی سمجھ سکتے ھین کہ تحریک کے مقام پہ سردی تسکین کے مقام پہ درمیانی حالت اور تحلیل کے مقام پہ گرمی ھوتی ھے اب ان کی چیزون کو ذھن مین رکھ کر آپ نے تحریک تحلیل اور تسکین نوٹ کرنی ھین
ایک بات یہ بھی یاد رکھین صحت کی حالت مین نارمل ٹمپریچر
98-6F یا
37ڈگری سینٹی گریڈ ھوتا ھے
اب چند باتین اور نوٹ کر لین اعصابی تحریک یعنی بلغمی مزاج مین یہ ٹمپریچر کم ھو گا
اب ایک کام آپ خود کر لین مین نے جن جن مقامات کا ٹمپریچر لینے کا ذکر کیا ھے یہی ترتیب نظریہ مفرد اعضاء مین تحاریک کے حساب سے ھے آپ انہین بالترتیب ایک دو تین نمبر دے لین اب مین انہین نمبرون کے حساب سے وضاحت کرون گا آپ بھی یاد رکھنے کی کوشش کرین اب وہ لوگ جہنون نے نظریہ پڑھا ھوا ھے ان کے لئے تو کچھ بھی مشکل نہین ھے صرف نئے اور مبتدی حضرات کے لئے یہ سب کہہ رھا ھون
اب ایک اور بات بھی یاد رکھ لین پچھلی پوسٹ مین بہت سے کمنٹس مین وقت ٹمپریچر کا پوچھا گیا تو وہ کم سے کم ایک منٹ ھوتا ھے اگر زیادہ دیر بھی تھرمامیٹر آپ رکھے رھین گے تو فرق کچھ بھی نہین پڑتا کیونکہ تھرمامیٹر نے تو درجہ حرارت مقام کا وھی بتانا ھے جو اس وقت ھے لہذا سوال غیر عقلی تھا اب ایک اور بات بہت سے لوگون نے نبض کی فی منٹ رفتار دیکھ کر لکھی ھوئی تھی اور پھر پوچھ بھی رھے تھے بتائین اب کیا مزاج ھے یا پھر کچھ لوگون نے آگے مزاج بھی لکھا ھوا تھا اب تشخيص کی فرمائش کررھے تھے یہ سب بات غلط ھے میرا اصول قطعی نہین ھے کہ ایک کی مرض دوسرے کے سامنے یون سرعام رکھی جاۓ اب ایک صاحب نے رفتار نبض لکھ کر تشخيص پہ زور دے رکھا تھا جبکہ مجھے علم تھا کہ موصوف شدید نفسیاتی مریض ھین اب تفصیل بیان کرتا تو عزت نفس مجروح ھوتا اور آخری بات سوالات لکھتے رھے جب مضمون کا ایک حصہ مکمل ھو تب اس پہ سوالات بھی کر لیا کرین انشاء اللہ جوابات لکھون گا اب مضمون کی طرف چلتے ھین
اب آپ کو بتا چکا ھون مقام نمبر ایک پہ ٹمپریچر کم ھو گا یہ بلغمی مزاج والا مقام ھے اب آتے ھین سوداوی مزاج کی طرف
تو اسے آپ عضلاتی تحریک بھی کہتے ھین اس مین تحریک نمبر دو اور نمبر تین کے مقام پہ ٹمپریچر کم ھو گا جبکہ نمبر ایک اور مقام نمبر چھ پہ ٹمپریچر چیک کرین گے تو تحلیل کی گرمی کی وجہ سے ان مقامات پہ ٹمپریچر زیادہ ھو گا اب آتے ھین صفراوی مزاج کی طرف یعنی غدی تحریک کی طرف تو دوستو اس تحریک مین مقام نمبر چار اور مقام نمبر پانچ پر ٹمپریچر کم ھو گا اور مقام نمبر دو اور تین پر تحلیل کی وجہ سے ٹمپریچر زیادہ ھو گا اب دیکھ لین مین نے ھر مزاج کی علیحدہ علیحدہ پہچان کتنی آسانی سے کرنے کی ترتیب آپ کو سمجھا دی ھے ساتھ ساتھ آپ کو شفا کا نقطہ بھی سمجھا دون یا یہ کہہ لین اس ٹمپریچر کو نارمل کرنے کا طریقہ بھی بتاۓ دیتا ھون اب غور سے پڑھین اور سمجھین مسکن عضوکو تحریک دے دین رطوبات یہان سے نکل کر تحلیل والے عضو مین تسکین اور تحلیل والے مقام کی گرمی تحریک والے مقام پر منتقل ھو جاۓ گی اور سکیڑ کو ختم کرکے صحت بحال کردے گی
اب چند چیزون کی اصولی طور پہ آپ کو خود خیال کرنا پڑے گا یعنی مرض کی تشخيص کرتے وقت عمر موسم وقت اور جنس کا خیال رکھنا پڑے گا وھی اصول اور قانون قائدے اپنانے ھونگے جو تشخيص مین طب مین رائج ھین جس طرح کھانے کے بعد حرارت جسم کم اور خالی پیٹ زیادہ ھوتی ھے یہ تجربہ آپ کو روزہ کی حالت مین ضرور ھوتا ھے اور دوسری بات جیسے بخار کی حالت مین پورے جسم مین حرارت زیادہ ھوتی ھے لیکن اس کے باوجود بھی ان مقامات کی جن کی آپ کو نشاندھی کی ھے جس ترتیب سے آگاہ کیاھے اسی ترتیب سے ٹمپریچرکم یازیادہ ھو گا یعنی تحریک کا پھر بھی تعین ضرور ھو جاۓ گااب مثال دے کےآپ کو بتاتا ھون عضلاتی غدی تحریک مین بخار کی حالت مین عضلاتی اعصابی مقام پہ تحلیل سے ٹمپریچر زیادہ ھو گا آپ اسی طرح مسلسل خود چیک کرکے تجربات کرکےاس فن پہ عبور حاصل کرلین گےآپ یون بھی کرسکتے ھین کہ ان تمام تحریکون کے مقامات جس ترتیب سے بتاۓ ھین اب ان کے مقامات مین تھوڑا ردو بدل بھی کر سکتے ھین جیسے دائین طرف والے حصون مین دائین جبڑے کے نیچے دائین بغل مین اور دائین سائیڈ کے چڈے یاگھٹنے کے جوڑ مین کے نیچے ٹانگ موڑ کر بھی ٹمپریچر لے سکتے ھین اس سے مذید آسانی بھی رھے گی
اب ایک اھم سوال ضرور آنا چاھیے تھا لیکن آج تک آپ مین سے کسی نے بھی نہین کیا وہ سوال تھا کہ تحریک تحلیل اورتسکین کیا ھین یادرھے مذکورہ مضمون کی تحقیقات بہت عرصہ پہلے ھو چکی ھین مین نے صرف تجربات سے اس کے درست ھونے اور اپنے تجربہ سے تشریحات کی ھین باقی مضمون آئیندہ
No comments:
Post a Comment