۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔۔قسط نمبر 28۔۔۔۔۔۔
کل ایک شخص کے کمنٹس تھے مین پوسٹ کہانی کی شکل مین لکھتا ھون آج میرے ایک دوست کلیم اللہ صاحب لاھور سے بھی فون پہ بات کرتے ھوۓ مجھے بتا رھے تھے کہ آپ کی لکھی پوسٹ بس ایک دفعہ پڑھنے سے یاد ھوجاتی ھے دوستو اصل بات یہ ھے یہ انداز یا صلاحیت اللہ تعالی کی طرف سے انسان کو ملتی ھے یہ اس کا خاص کرم ھو تب ھی انسان کے اندر یہ صلاحیت پیدا ھوتی ھے ورنہ طب جس زبان مین لکھی ھوئی ھے اسے پڑھنا اور سمجھنا ھرکسی کے بس کی بات نہین ھے مین اگر وھی زبان لکھون تب شاید دوچار ھی ڈکشنریان الٹ پلٹ کر ترجمہ کرلین گے باقی ھاتھ ملنے کے سوا کچھ بھی نہ کرین گے چلین اپنی ھی تعریف مین کافی الفاظ لکھ لئے اب بات کرتے ھین دل کی جس پہ پوسٹ سابقہ کا خاتمہ ھواتھا
لمبائی پانچ انچ موٹائی اڑھائی انچ مردون مین اور وزن مردون مین ڈیڑھ پاؤ سے سوا پاؤ تک عورتون مینایک پاؤ سے ڈیڑھ پاؤ تک ھوتا ھے دوران خون کا مرکز دل ھے مخروطی شکل کا جوفدار عضلاتی عضو ھے یہ اپنے غلاف مین ملفوف سینے مین دونون پھیپھڑوں کے درمیان ھوتا ھے یہ ھے دوستو دل کا تعارف
مزے کی بات ھے دل واحد عضو ھے جو بڑھاپے تک بڑھتا رھتا ھے دماغ چالیس سال کے بعد گھٹنا شروع ھوجاتا ھے لیکن یہ بڑھتا رھتا ھے اس کے اندر کی جانب ایک جھلی لگی ھوتی ھے جو شریانون کی اندرونی جھلی کے ساتھ ملی ھوتی ھے اسے طبی زبان مین غشا مستبطن القلب کہتے ھین اور آپ انگریزی مین اسے انڈوکارڈیم کہتے ھین
دل کے حصے دو ھوتے ھین لیکن خانے چار ھوتے ھین اب بات کو سمجھین جو دوحصے ھوتے ھین ان مین سے ایک کو دایان اور دوسرے کو بایان حصہ کہتے ھین ان دونون حصوں کے درمیان دیوار ھوتی ھے علیحدہ علیحدہ رکھنے کے لئے ۔۔۔اب ان دونون حصون مین دو دو خانے بنے ھوۓ ھین ان مین ایک خانہ چھوٹا اور ایک خانہ سائز مین بڑا ھوتا ھے
اب اوپر والا خانہ چھوٹا ھوتا ھے دوستو اب اس کو طبی زبان مین اذن القلب یعنی دل کاکان کہتے ھین اور انگریزی مین آریکل کہتے ھین اب نچلے اور موٹے یعنی بڑے خانے کو طبی زبان مین بطن القلب اور انگریزی مین وینڑیکل کہتے ھین دائین طرف کے دونون چھوٹے اور بڑے خانے ایک سوراخ کے ذریعے ملے ھوتے ھین یاد رکھین ان کے درمیان خون سیاہ ھوتا ھے اب بائین طرف کے دونون خانے بھی ایک سوراخ کے ذریعے سے آپس مین ملے ھوۓ ھوتے ھین یادرکھین ان کے درمیان سرخ خون ھوتا ھے
اب ان خانون کے درمیان ایک قسم کی کواڑیان لگی ھوتی ھین ان کی خوبی یہ ھے یہ صرف ایک طرف کو ھی کھلتی ھین ان سے خون گزر کر دوسرے خانے مین جاتا ھے لیکن مجال ھے جو خون کو واپس جانے دین ایک ذرہ برابر بھی خون واپس نہین لوٹتا اگر خون دباؤ دے کر واپس جانے کی کوشش بھی کرے تو یہ بند ھوجاتی ھین یہ خوبی ھے ان کواڑیون کی
اب دل کا اصل کام یہ ھے کہ وہ اپنی انقباضی حرکت سے خون کو دھکیل کر شریانون مین پہنچاتا ھے جو پورے بدن کی سیر کرتا ھے اب سوال اٹھتا ھے کہ دل خون دھکیلتا کس طرح سے ھے یہ اس طرح ممکن ھوتا ھے دوستو کہ دل کی عضلات سے تعمیر شدہ دیوارین پے درپے سکڑتی اور پھیلتی رھتی ھین جس سے دل متواتر سکڑتا اور پھیلتا رھتا ھے چنانچہ دل کے دونون اذن ایک ھی وقت مین پھیلتے ھین اور دونون بطن ایک ھی وقت مین سکڑتے ھین
جب دونون اذن پھیلتے ھین تو یادرھے دائین اذن مین اجوف ساعد اور نازل وریدون کے ذریعے جسم کا کثیف اور سیاھی مائل خون آتا ھے اور بائین اذن مین پھیپھڑوں کی وریدون کے ذریعے سےصاف شدہ خون آتا ھے
پھر دائین اذن کا کثیف خون درمیانی سوراخون کے ذریعے دائین بطن مین اور بائین اذن کا لطیف خون بائین بطن مین چلاجاتا ھے اب جب دونون بطن سکڑتے ھین تو دائین بطن کا کثیف خون یعنی گندہ خون یا کاربن ملا خون بذریعہ شریان ریوی پھیپھڑوں مین صفائی کے لئے جاتا ھے اور بائین بطن کاخون بذریعہ شریان اعظم یعنی اے آرٹا سے تمام بدن مین پرورش کے لئے چلاجاتا ھے
یاد رکھین دل کی یہ سکڑنے اور پھیلنے کی یہ حرکت ایک لمحہ سے بھی کم عرصہ مین مکمل ھوجاتی ھے دل کی ھر سکڑنے کی حرکت مین تقریبا ڈیڑھ چھٹانک خون شریانون یا ورید شریانی مین چلا جاتا ھے
یہ تھی مختصر تشریح دل کے فعل اور بناوٹ اور کام کے بارے مین اب تھوڑی وضاحت کہ جب دل سکڑتا ھے تو کیا شریانین بھی اسی وقت سکڑتی ھین یا جب دل پھیلتا ھے توشریانین اس وقت سکڑتی یا پھیلتی ھے کب کس کا کیا عمل ھوتا ھے اس کی وضاحت اگلی قسط مین دوستو
۔۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔۔قسط نمبر 28۔۔۔۔۔۔
کل ایک شخص کے کمنٹس تھے مین پوسٹ کہانی کی شکل مین لکھتا ھون آج میرے ایک دوست کلیم اللہ صاحب لاھور سے بھی فون پہ بات کرتے ھوۓ مجھے بتا رھے تھے کہ آپ کی لکھی پوسٹ بس ایک دفعہ پڑھنے سے یاد ھوجاتی ھے دوستو اصل بات یہ ھے یہ انداز یا صلاحیت اللہ تعالی کی طرف سے انسان کو ملتی ھے یہ اس کا خاص کرم ھو تب ھی انسان کے اندر یہ صلاحیت پیدا ھوتی ھے ورنہ طب جس زبان مین لکھی ھوئی ھے اسے پڑھنا اور سمجھنا ھرکسی کے بس کی بات نہین ھے مین اگر وھی زبان لکھون تب شاید دوچار ھی ڈکشنریان الٹ پلٹ کر ترجمہ کرلین گے باقی ھاتھ ملنے کے سوا کچھ بھی نہ کرین گے چلین اپنی ھی تعریف مین کافی الفاظ لکھ لئے اب بات کرتے ھین دل کی جس پہ پوسٹ سابقہ کا خاتمہ ھواتھا
لمبائی پانچ انچ موٹائی اڑھائی انچ مردون مین اور وزن مردون مین ڈیڑھ پاؤ سے سوا پاؤ تک عورتون مینایک پاؤ سے ڈیڑھ پاؤ تک ھوتا ھے دوران خون کا مرکز دل ھے مخروطی شکل کا جوفدار عضلاتی عضو ھے یہ اپنے غلاف مین ملفوف سینے مین دونون پھیپھڑوں کے درمیان ھوتا ھے یہ ھے دوستو دل کا تعارف
مزے کی بات ھے دل واحد عضو ھے جو بڑھاپے تک بڑھتا رھتا ھے دماغ چالیس سال کے بعد گھٹنا شروع ھوجاتا ھے لیکن یہ بڑھتا رھتا ھے اس کے اندر کی جانب ایک جھلی لگی ھوتی ھے جو شریانون کی اندرونی جھلی کے ساتھ ملی ھوتی ھے اسے طبی زبان مین غشا مستبطن القلب کہتے ھین اور آپ انگریزی مین اسے انڈوکارڈیم کہتے ھین
دل کے حصے دو ھوتے ھین لیکن خانے چار ھوتے ھین اب بات کو سمجھین جو دوحصے ھوتے ھین ان مین سے ایک کو دایان اور دوسرے کو بایان حصہ کہتے ھین ان دونون حصوں کے درمیان دیوار ھوتی ھے علیحدہ علیحدہ رکھنے کے لئے ۔۔۔اب ان دونون حصون مین دو دو خانے بنے ھوۓ ھین ان مین ایک خانہ چھوٹا اور ایک خانہ سائز مین بڑا ھوتا ھے
اب اوپر والا خانہ چھوٹا ھوتا ھے دوستو اب اس کو طبی زبان مین اذن القلب یعنی دل کاکان کہتے ھین اور انگریزی مین آریکل کہتے ھین اب نچلے اور موٹے یعنی بڑے خانے کو طبی زبان مین بطن القلب اور انگریزی مین وینڑیکل کہتے ھین دائین طرف کے دونون چھوٹے اور بڑے خانے ایک سوراخ کے ذریعے ملے ھوتے ھین یاد رکھین ان کے درمیان خون سیاہ ھوتا ھے اب بائین طرف کے دونون خانے بھی ایک سوراخ کے ذریعے سے آپس مین ملے ھوۓ ھوتے ھین یادرکھین ان کے درمیان سرخ خون ھوتا ھے
اب ان خانون کے درمیان ایک قسم کی کواڑیان لگی ھوتی ھین ان کی خوبی یہ ھے یہ صرف ایک طرف کو ھی کھلتی ھین ان سے خون گزر کر دوسرے خانے مین جاتا ھے لیکن مجال ھے جو خون کو واپس جانے دین ایک ذرہ برابر بھی خون واپس نہین لوٹتا اگر خون دباؤ دے کر واپس جانے کی کوشش بھی کرے تو یہ بند ھوجاتی ھین یہ خوبی ھے ان کواڑیون کی
اب دل کا اصل کام یہ ھے کہ وہ اپنی انقباضی حرکت سے خون کو دھکیل کر شریانون مین پہنچاتا ھے جو پورے بدن کی سیر کرتا ھے اب سوال اٹھتا ھے کہ دل خون دھکیلتا کس طرح سے ھے یہ اس طرح ممکن ھوتا ھے دوستو کہ دل کی عضلات سے تعمیر شدہ دیوارین پے درپے سکڑتی اور پھیلتی رھتی ھین جس سے دل متواتر سکڑتا اور پھیلتا رھتا ھے چنانچہ دل کے دونون اذن ایک ھی وقت مین پھیلتے ھین اور دونون بطن ایک ھی وقت مین سکڑتے ھین
جب دونون اذن پھیلتے ھین تو یادرھے دائین اذن مین اجوف ساعد اور نازل وریدون کے ذریعے جسم کا کثیف اور سیاھی مائل خون آتا ھے اور بائین اذن مین پھیپھڑوں کی وریدون کے ذریعے سےصاف شدہ خون آتا ھے
پھر دائین اذن کا کثیف خون درمیانی سوراخون کے ذریعے دائین بطن مین اور بائین اذن کا لطیف خون بائین بطن مین چلاجاتا ھے اب جب دونون بطن سکڑتے ھین تو دائین بطن کا کثیف خون یعنی گندہ خون یا کاربن ملا خون بذریعہ شریان ریوی پھیپھڑوں مین صفائی کے لئے جاتا ھے اور بائین بطن کاخون بذریعہ شریان اعظم یعنی اے آرٹا سے تمام بدن مین پرورش کے لئے چلاجاتا ھے
یاد رکھین دل کی یہ سکڑنے اور پھیلنے کی یہ حرکت ایک لمحہ سے بھی کم عرصہ مین مکمل ھوجاتی ھے دل کی ھر سکڑنے کی حرکت مین تقریبا ڈیڑھ چھٹانک خون شریانون یا ورید شریانی مین چلا جاتا ھے
یہ تھی مختصر تشریح دل کے فعل اور بناوٹ اور کام کے بارے مین اب تھوڑی وضاحت کہ جب دل سکڑتا ھے تو کیا شریانین بھی اسی وقت سکڑتی ھین یا جب دل پھیلتا ھے توشریانین اس وقت سکڑتی یا پھیلتی ھے کب کس کا کیا عمل ھوتا ھے اس کی وضاحت اگلی قسط مین دوستو
No comments:
Post a Comment