۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔قسط نمبر 73۔۔
دو دن سے پوسٹ لکھنے کو دل ھی نہین کررھارہ رہ کے آنکھون کے سامنے معصوم چہرے گردش کررھے ھین جن کے چہرے موت کےخوف اور دھشت سے پھٹے غم سے آنکھون مین آنسوروان ھین عجیب کیفیت ھو گی ان معصومون کے دل کی جو زندگی بھر ان کا پیچھا کرے گی یہ ممکن ھی نہین کہ وہ اس منظر کو کبھی بھول پائین باتین نقش ھین ذھن پہ اورباپ کی منت سماجت نقش ھے ذھن پہ پھرباپ کاپھڑکتالاشہ پھرماں جو بچوں کوبچاتے قربان ھوئی پھربہن کوچھلنی ھوتےدیکھاھوگا!اُف کیسے دیکھاھوگا؟ کیادوکروڑ کی قیمت پہ وہ منظر بھول جائین گے نہین دوستو کبھی نہین یہ نقش ھے زندگی بھرکا۔پل پل یادرھےگایہ دردکااذیت کانقش ھمیشہ نقش رھے گا کاش مین بے خبررھتا ایک دکھ دل پہ نقش ھو گیا ھے آئیے کچھ نہ کچھ لکھتے ھین دل بہلانے کے لئے علم کی شمع جلانے کے لئے لیکن پہلے دعا کرین کہ اللہ تعالی شہید ھونے والون کو بغیر حساب کے جنت الفردوس نصیب فرمائےاوربچون کوصبرجمیل عطافرماۓآمین
پہلی بات۔اگر پیشاب مین خونی سرخی غالب ھو تو مثانہ اور پیشاب کی نالی سے اور اگر براؤن رنگ کا غلبہ ھو تو حالبین اور گردون سے خون رسنے کی علامت ھے یہ آپ پیشاب کا نظری معائنہ کرکے دیکھ سکتے ھین
یادرھے پیشاب کا کھاری یاتیزابی ردعمل توآپ لٹمس پیپر سے بھی چیک کر سکتے ھین یعنی سرخ لٹمس پیپر کھاری پیشاب مین نیلا ھو جاتا ھے اور نیلا لٹمس پیپر تیزابی پیشاب مین سرخ ھو جاتا ھے اس سے بھی درست مزاج کی تشخيص آسان ھے یہ لٹمس پیپر باآسانی بازار سے دستیاب ھوتا ھے یہ کاغذ ھی ھوتا ھے اور اس پہ نباتاتی رنگ اور کیمیائی مادے لگے ھوتے ھین
آپ کو پہلے ایک بات بتا چکا ھون کہ نظام بول مین یعنی پیشاب مین خون مین شامل فالتو اجزاء اور زھریلے مادے بذریعہ پیشاب خارج ھوتے رھتے ھین اگر اس نظام خاص کر اس کے بنیادی اور اھم ترین حصے گردون مین خرابی واقع ھو جاۓ تو یہ اجزاء بڑھ جاتے ھین اس لئے خون کے بھی بعض ٹیسٹون سے گردون کی خرابی کا پتہ چل جاتا ھے
یاد رکھین گردے عموما ایک دن مین ڈیڑھ لٹر پانی15گرام نمکیات اور تیس گرام یوریا پیشاب کی شکل مین خارج کرتے ھین اسی طرح یورک ایسڈ ایک تا دوگرام روزانہ خارج ھوتا ھے
ھمارے عضلات کی کارکردگی کی پیداوار کریاٹی نین مرکب بھی ایک حد سے زیادہ خون مین نہین رھتا اگر بڑھ گیا تو گڑ بڑ ھو گئی ھے یاد رکھین خون مین ان اجزاء کی مقدار نارمل سے زیادہ پائی جاۓ تو لازما گردے کی خرابی کی علامت ھے
اب ایک اور طریقہ کہ پیشاب کو کچھ دیر رکھ کر اور اسے کچھ کم کردین پھر رسوب یا تلچھٹ دیکھین جو نیچے بیٹھی ھو گی اگر یہ سفید یا سفیدی مائل ھو تو فاسفیٹ اور کھاری پیشاب کی اظہار ھے یاد رکھین تیزابی پیشاب مین بھورے رنگ کا مواد نیچے بیٹھے گا جو یورک ایسڈ اور یوریٹس ھوتے ھین۔
تھوڑے پیشاب کو شیشے کی نلی مین خوب ھلائین اگر پیشاب کا گہرا براؤن رنگ ھے اور اوپر جھاگ زرد رنگ کی آۓ تو دوستو یہ بائل یعنی صفرا کی علامت ھے یعنی یہ یرقان کا مریض ھے ایک بات یاد رکھین یرقان اپنی ابتدا سے کافی بعد آنکھون کو اور جلد کوزرد رنگ دے کر ظاھر ھوتا ھے لیکن آپ پیشاب کا معائنہ کرکے کافی عرصہ پہلے اس کا پتہ چلا سکتے ھین اب ایک اور طریقہ بتاتا ھون اگر آپ گندھک کے چند ذرے پیشاب کی سطح پہ ڈالین لازمی طور پر آپ نے پیشاب کسی برتن مین ڈال کر ساکن کررکھا ھو گا اگر گندھک کے ذرے پیشاب مین ڈوب جائین تو سمجھ لین یرقان ھو چکا ھے یعنی پیشاب مین بائل یعنی صفراوی نمکیات آرھے ھین اگر گندھک کے ذرے نہین ڈوبتے تو سمجھ لین یرقان نہین ھے دوستو کتنا آسان ٹیسٹ آپ کوبتایا ھے
اب دیکھین پیشاب مین نمکیات کی قلمین یا کرسٹلز بھی پاۓ جاتے ھین یہ کھاری اور تیزابی پیشاب مین علیحدہ علیحدہ نظر آتے ھین اب ھم ان کرسٹلز سے بھی اندازہ لگا سکتے ھین کہ پیشاب کھاری ھے یا تیزابی ھے
کیلشیم کاربونیٹ ۔۔امونیم بائی کاربونیٹ ۔۔ٹرپل فاسفیٹ ۔۔کیلشیم فاسفیٹ ۔۔فیدری ٹرپل فاسفیٹ کے کرسٹلز ھمیشہ کھاری یعنی غدی یا اعصابی پیشاب مین پاۓ جاتے ھین
اب یورک ایسڈ ۔کیلشیم آگزیلیٹ ۔سسٹین ۔۔ ایمارفس یوریٹس اور کیلشیم ھائیڈروجن فاسفیٹ کے کرسٹلز یا قلمین تیزابی پیشاب مین ملتی ھین ان سب کی مخصوص شکلین ھوتی ھین
اب ان ذرات کا پایا جانا پتھری کا کا پیش خیمہ ھو سکتا ھے نیز ان کی وجہ سے پیشاب کی نالیون مین سوزش ورم یا پیپ کی شکایت پیدا ھو سکتی ھے پیشاب گاڑھارھتا ھے
ایلوپیتھی مین یہ کیا جاتا ھے کہ براہ راست کھاری پیشاب کو تیزابی مین اورتیزابی پیشاب کوکھاری مین مین بدلنے کی ادویات دی جاتی ھین لیکن اس طرح براہ راست بدلناممکن نہین ھے تجربہ کرکے دیکھ لین ھان ایک طریقہ سے بدلاجاسکتا ھے وہ طریقہ ھے بالمزاج دوادے کر تحریک بدلی جاۓ توپیشاب بھی کھاری سے تیزابی اورتیزابی سے کھاری کیاجاسکتا ھے
۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔قسط نمبر 73۔۔
دو دن سے پوسٹ لکھنے کو دل ھی نہین کررھارہ رہ کے آنکھون کے سامنے معصوم چہرے گردش کررھے ھین جن کے چہرے موت کےخوف اور دھشت سے پھٹے غم سے آنکھون مین آنسوروان ھین عجیب کیفیت ھو گی ان معصومون کے دل کی جو زندگی بھر ان کا پیچھا کرے گی یہ ممکن ھی نہین کہ وہ اس منظر کو کبھی بھول پائین باتین نقش ھین ذھن پہ اورباپ کی منت سماجت نقش ھے ذھن پہ پھرباپ کاپھڑکتالاشہ پھرماں جو بچوں کوبچاتے قربان ھوئی پھربہن کوچھلنی ھوتےدیکھاھوگا!اُف کیسے دیکھاھوگا؟ کیادوکروڑ کی قیمت پہ وہ منظر بھول جائین گے نہین دوستو کبھی نہین یہ نقش ھے زندگی بھرکا۔پل پل یادرھےگایہ دردکااذیت کانقش ھمیشہ نقش رھے گا کاش مین بے خبررھتا ایک دکھ دل پہ نقش ھو گیا ھے آئیے کچھ نہ کچھ لکھتے ھین دل بہلانے کے لئے علم کی شمع جلانے کے لئے لیکن پہلے دعا کرین کہ اللہ تعالی شہید ھونے والون کو بغیر حساب کے جنت الفردوس نصیب فرمائےاوربچون کوصبرجمیل عطافرماۓآمین
پہلی بات۔اگر پیشاب مین خونی سرخی غالب ھو تو مثانہ اور پیشاب کی نالی سے اور اگر براؤن رنگ کا غلبہ ھو تو حالبین اور گردون سے خون رسنے کی علامت ھے یہ آپ پیشاب کا نظری معائنہ کرکے دیکھ سکتے ھین
یادرھے پیشاب کا کھاری یاتیزابی ردعمل توآپ لٹمس پیپر سے بھی چیک کر سکتے ھین یعنی سرخ لٹمس پیپر کھاری پیشاب مین نیلا ھو جاتا ھے اور نیلا لٹمس پیپر تیزابی پیشاب مین سرخ ھو جاتا ھے اس سے بھی درست مزاج کی تشخيص آسان ھے یہ لٹمس پیپر باآسانی بازار سے دستیاب ھوتا ھے یہ کاغذ ھی ھوتا ھے اور اس پہ نباتاتی رنگ اور کیمیائی مادے لگے ھوتے ھین
آپ کو پہلے ایک بات بتا چکا ھون کہ نظام بول مین یعنی پیشاب مین خون مین شامل فالتو اجزاء اور زھریلے مادے بذریعہ پیشاب خارج ھوتے رھتے ھین اگر اس نظام خاص کر اس کے بنیادی اور اھم ترین حصے گردون مین خرابی واقع ھو جاۓ تو یہ اجزاء بڑھ جاتے ھین اس لئے خون کے بھی بعض ٹیسٹون سے گردون کی خرابی کا پتہ چل جاتا ھے
یاد رکھین گردے عموما ایک دن مین ڈیڑھ لٹر پانی15گرام نمکیات اور تیس گرام یوریا پیشاب کی شکل مین خارج کرتے ھین اسی طرح یورک ایسڈ ایک تا دوگرام روزانہ خارج ھوتا ھے
ھمارے عضلات کی کارکردگی کی پیداوار کریاٹی نین مرکب بھی ایک حد سے زیادہ خون مین نہین رھتا اگر بڑھ گیا تو گڑ بڑ ھو گئی ھے یاد رکھین خون مین ان اجزاء کی مقدار نارمل سے زیادہ پائی جاۓ تو لازما گردے کی خرابی کی علامت ھے
اب ایک اور طریقہ کہ پیشاب کو کچھ دیر رکھ کر اور اسے کچھ کم کردین پھر رسوب یا تلچھٹ دیکھین جو نیچے بیٹھی ھو گی اگر یہ سفید یا سفیدی مائل ھو تو فاسفیٹ اور کھاری پیشاب کی اظہار ھے یاد رکھین تیزابی پیشاب مین بھورے رنگ کا مواد نیچے بیٹھے گا جو یورک ایسڈ اور یوریٹس ھوتے ھین۔
تھوڑے پیشاب کو شیشے کی نلی مین خوب ھلائین اگر پیشاب کا گہرا براؤن رنگ ھے اور اوپر جھاگ زرد رنگ کی آۓ تو دوستو یہ بائل یعنی صفرا کی علامت ھے یعنی یہ یرقان کا مریض ھے ایک بات یاد رکھین یرقان اپنی ابتدا سے کافی بعد آنکھون کو اور جلد کوزرد رنگ دے کر ظاھر ھوتا ھے لیکن آپ پیشاب کا معائنہ کرکے کافی عرصہ پہلے اس کا پتہ چلا سکتے ھین اب ایک اور طریقہ بتاتا ھون اگر آپ گندھک کے چند ذرے پیشاب کی سطح پہ ڈالین لازمی طور پر آپ نے پیشاب کسی برتن مین ڈال کر ساکن کررکھا ھو گا اگر گندھک کے ذرے پیشاب مین ڈوب جائین تو سمجھ لین یرقان ھو چکا ھے یعنی پیشاب مین بائل یعنی صفراوی نمکیات آرھے ھین اگر گندھک کے ذرے نہین ڈوبتے تو سمجھ لین یرقان نہین ھے دوستو کتنا آسان ٹیسٹ آپ کوبتایا ھے
اب دیکھین پیشاب مین نمکیات کی قلمین یا کرسٹلز بھی پاۓ جاتے ھین یہ کھاری اور تیزابی پیشاب مین علیحدہ علیحدہ نظر آتے ھین اب ھم ان کرسٹلز سے بھی اندازہ لگا سکتے ھین کہ پیشاب کھاری ھے یا تیزابی ھے
کیلشیم کاربونیٹ ۔۔امونیم بائی کاربونیٹ ۔۔ٹرپل فاسفیٹ ۔۔کیلشیم فاسفیٹ ۔۔فیدری ٹرپل فاسفیٹ کے کرسٹلز ھمیشہ کھاری یعنی غدی یا اعصابی پیشاب مین پاۓ جاتے ھین
اب یورک ایسڈ ۔کیلشیم آگزیلیٹ ۔سسٹین ۔۔ ایمارفس یوریٹس اور کیلشیم ھائیڈروجن فاسفیٹ کے کرسٹلز یا قلمین تیزابی پیشاب مین ملتی ھین ان سب کی مخصوص شکلین ھوتی ھین
اب ان ذرات کا پایا جانا پتھری کا کا پیش خیمہ ھو سکتا ھے نیز ان کی وجہ سے پیشاب کی نالیون مین سوزش ورم یا پیپ کی شکایت پیدا ھو سکتی ھے پیشاب گاڑھارھتا ھے
ایلوپیتھی مین یہ کیا جاتا ھے کہ براہ راست کھاری پیشاب کو تیزابی مین اورتیزابی پیشاب کوکھاری مین مین بدلنے کی ادویات دی جاتی ھین لیکن اس طرح براہ راست بدلناممکن نہین ھے تجربہ کرکے دیکھ لین ھان ایک طریقہ سے بدلاجاسکتا ھے وہ طریقہ ھے بالمزاج دوادے کر تحریک بدلی جاۓ توپیشاب بھی کھاری سے تیزابی اورتیزابی سے کھاری کیاجاسکتا ھے
No comments:
Post a Comment