,,,,,مطب کامل,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,,,,تصحیح نسخہ شوگر حکیم عثمان بھٹہ,,,,
عثمان صاحب کا نسخہ جس مین مرغ کے پتہ کے پانی کا ذکر ھے بالکل درست ھے آپ جانتے ھین وہ پانی کیا چیز ھے نہین جانتے تو بتا دیتا ھون مین اپنے مضمون شوگر مین وضاحت کر چکا ھون کہ صفرا ھی کا کمال ھے سب کچھ ,,,
شوگر کے مرض مین صفرا آنتون اور معدہ مین زیادہ گرتی ھے جس کی وجہ سے خوراک جلدی ھضم ھو جاتی ھے خون مین کم شامل ھوتی ھے یہ ھے فالٹ ,,اس کا ذکر مین اپنی پوسٹ مین کر چکا ھون اب آپ. کو بتاؤن کہ پتہ مین جو کڑوا سا پانی ھوتا ھے یہی خالص صفرا ھے جب آپ غذا کے ساتھ خود ھی ڈارئریکٹ صفرا لین گے جو مرغ کے پتہ کے اندر ھوتی ھے تو وہ غذا کے ساتھ ھضم ھو کر سیدھی سیدھی خون مین شامل ھو جاۓ گی تو اب بندے کو جتنی ضرورت تھی خون مین صفرا کی وہ پوری ھو گئی تو شوگر نے کنٹرول تو ھونا ھی ھے کہان جاۓ گی جزو بدن بننا ھی ھے کہان جاۓ گی میرے خیال مین دلیل اتنی ھی کافی ھے اب رھا اس کو آسان طریقہ سے استعمال کرنے کا ,,بہت سے لوگون کا سوال تھا کہ کیپسول مین کیسے ڈالین تو جناب سن لین آسان طریقہ مین نے خود تجربہ کیا ھے وھی بتا رھا ھون مین نے بکرے کا پتہ پورا حاصل کیا اس. مین مرچ سیاہ پیس کر ملا دین بلکہ بھگو دین جب وہ سوکھ گئین تو دو مرچ برابر صبح شام ھمراہ پانی کھلا دین شوگر دو دن مین کنٹرول ھو گئی آپ اس طرح بھی کر سکتے ھین کہ مرغ کے بہت سے پتون سے اکھٹا پانی حاصل کر لین اور ان مین مرچ سیاہ پیس کر بھگو دین آپ نے مرچ ڈالنی اتنی ھی ھے جو پانی مین تر بتر ھو جاۓ یہ نہین کرنا پتہ چار عدد اور مرچ من ڈال لین جب سوکھ جاۓ تو بے شک چھوٹے کیپسولون مین بھر لین صبح شام کھا لین یا ایک دفعہ کھا لین اب رہ گیا مرچ سیاہ کا فلسفہ کہ یہ کیون شامل کی کچھ اور کیون نہین تو میرے بھائی مرچ سیاہ بذات خود کڑوی ھے نا تو خود بھی صفراوی مزاج رکھتی ھے اور محرک جگر بھی ھے اور جو چیز خود صفرا کی حامل ھو تو اس سے بہتر اور کیا چیز ھو گی بات آئی سمجھ مین یا نہین
,,,,,,تصحیح نسخہ شوگر حکیم عثمان بھٹہ,,,,
عثمان صاحب کا نسخہ جس مین مرغ کے پتہ کے پانی کا ذکر ھے بالکل درست ھے آپ جانتے ھین وہ پانی کیا چیز ھے نہین جانتے تو بتا دیتا ھون مین اپنے مضمون شوگر مین وضاحت کر چکا ھون کہ صفرا ھی کا کمال ھے سب کچھ ,,,
شوگر کے مرض مین صفرا آنتون اور معدہ مین زیادہ گرتی ھے جس کی وجہ سے خوراک جلدی ھضم ھو جاتی ھے خون مین کم شامل ھوتی ھے یہ ھے فالٹ ,,اس کا ذکر مین اپنی پوسٹ مین کر چکا ھون اب آپ. کو بتاؤن کہ پتہ مین جو کڑوا سا پانی ھوتا ھے یہی خالص صفرا ھے جب آپ غذا کے ساتھ خود ھی ڈارئریکٹ صفرا لین گے جو مرغ کے پتہ کے اندر ھوتی ھے تو وہ غذا کے ساتھ ھضم ھو کر سیدھی سیدھی خون مین شامل ھو جاۓ گی تو اب بندے کو جتنی ضرورت تھی خون مین صفرا کی وہ پوری ھو گئی تو شوگر نے کنٹرول تو ھونا ھی ھے کہان جاۓ گی جزو بدن بننا ھی ھے کہان جاۓ گی میرے خیال مین دلیل اتنی ھی کافی ھے اب رھا اس کو آسان طریقہ سے استعمال کرنے کا ,,بہت سے لوگون کا سوال تھا کہ کیپسول مین کیسے ڈالین تو جناب سن لین آسان طریقہ مین نے خود تجربہ کیا ھے وھی بتا رھا ھون مین نے بکرے کا پتہ پورا حاصل کیا اس. مین مرچ سیاہ پیس کر ملا دین بلکہ بھگو دین جب وہ سوکھ گئین تو دو مرچ برابر صبح شام ھمراہ پانی کھلا دین شوگر دو دن مین کنٹرول ھو گئی آپ اس طرح بھی کر سکتے ھین کہ مرغ کے بہت سے پتون سے اکھٹا پانی حاصل کر لین اور ان مین مرچ سیاہ پیس کر بھگو دین آپ نے مرچ ڈالنی اتنی ھی ھے جو پانی مین تر بتر ھو جاۓ یہ نہین کرنا پتہ چار عدد اور مرچ من ڈال لین جب سوکھ جاۓ تو بے شک چھوٹے کیپسولون مین بھر لین صبح شام کھا لین یا ایک دفعہ کھا لین اب رہ گیا مرچ سیاہ کا فلسفہ کہ یہ کیون شامل کی کچھ اور کیون نہین تو میرے بھائی مرچ سیاہ بذات خود کڑوی ھے نا تو خود بھی صفراوی مزاج رکھتی ھے اور محرک جگر بھی ھے اور جو چیز خود صفرا کی حامل ھو تو اس سے بہتر اور کیا چیز ھو گی بات آئی سمجھ مین یا نہین
No comments:
Post a Comment