۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔تشخیص امراض وعلامات ۔۔۔قسط91۔۔۔۔
خاص شرائط پہ چھ چیزون کو مدنظر رکھنا چاھیے یہی اصول قدیم حکماء کا رھا ھے
١۔۔رنگ ٢۔۔مقدار ٣۔۔قوام ٤۔۔بو ٥۔۔۔رسوب ٦۔۔ جھاگ
آئیے اب ان کو سمجھتے ھین
اس مین پہلی جز رنگ کے بارے مین ھے
رنگ۔۔۔۔۔۔نارمل پیشاب یعنی صحت مندانسان کا پیشاب ھلکا زردی مائل ھوتا ھے اگر اس مین دائمی تبدیلی پائی جائے تو یہ مختلف امراض وعلامات کی دلیل ھین یاد رکھین فطری رنگ تین ھین باقی تمام رنگ انہی سے بنتے ھین
١۔۔۔ نیلا ٢۔۔۔۔سرخ ٣۔۔۔۔۔زرد
نیلا رنگ۔۔۔۔ نیلا رنگ تری کی علامت ھے ۔ شفاف پانی بے رنگ ھوتا ھے ۔ جب بڑی مقدار مین کہین جمع ھوجائے تو بادی النظر مین نیلا نظر آتا ھے ۔کائینات مین پانی ایک نہایت موثر اور متحرک عامل ھے ۔ جواپنی بہتات سے ماحول اور جسم مین کئی تبدیلیان پیدا کرتا ھے ۔ پیشاب مین نیلاھٹ یا سفیدی جسم انسانی مین تری کی کثرت اور مفرد حیاتی عضو واعصاب ودماغ کی تیزی کو ظاھر کرتی ھے ۔ تری گرمی کو معتدل کہا جاتا ھے
سرخ رنگ۔۔۔۔سرخ رنگ خشکی کی علامت ھے مٹی پانی کو جذب وٹھنڈا کرکے تری کےاثرات کو کم یا ختم کرتی ھے ۔ جبکہ ھوا گرمی سے مل کر پانی کو خشک کردیتی ھے ۔ بالکل اسی طرح جسم مین عضلات وقلب اپنی تیزی سے جسمانی رطوبات کو کم کرتے اور خشکی پیدا کرتے ھین
زرد رنگ۔۔۔ زرد رنگ آگ سورج اور گرمی کی علامت ھے کائینات اور جسم مین گرمی بھی بہت سی تبدیلیون کا باعث بنتی ھے روز مرہ کا مشاھدہ ھے کہ گرمی ھی خشکی کے اثرات کو کم یا ختم کرتی ھے ۔۔اب مفرد عضو غدد وجگر جسمانی گرمی کا مرکز ھین زرد گرم صفراوی رطوبت کا تعلق اسی عضو کے ساتھ ھے پتھر لوھے اور تحجرالمفاصل کے مادے کو گرمی سے پگھلایا جاتا ھے
جہان اکبر اور جہان اصغر مین ھرطرح کی مثبت اور منفی تبدیلیان اسی طریقے سے پیدا ھوتی ھین کرہ ارض پر اگر کہین مستقل خشکی ھوجائے تو وھان قحط اور خوراک کی کمی کی حالت پیدا ھوجاتی ھے جبکہ پانی کی کثرت سے ھر چیز نرم کمزور اور گل جائے گی حجم مین بڑھ جائے گی جبکہ گرمی سے جل بھن جائے گی جسم مین تری خشکی اور گرمی کی شدت سے غیر طبعی حالت پیدا ھوجاتی ھے جسے پیشاب کے رنگ سے جانچا یا پہچانا جا سکتا ھے میری ان باتون کو اچھی طرح ذھن مین بٹھا لین تب جاکر آپ قارورہ کو درست طریقہ سے پہچان کرسکین گے ھان ایک بات یاد رھے قارورہ کے دیگر سب رنگ انہی تین رنگون سے ھی ترتیب پاتے ھین جو اپنے ھونے یا مدھم ھوجانے سے حالت بدن کا اظہار کرتے ھین کہ آیا اس مین شدت ھے یا کہ خفت ھے
اب ھم مذید چار رنگون کی تشریح ھلکی پھلکی کرین گے جو قارورہ کے مشہور رنگ ھین جن مین سفید قارورہ اور سیاہ قارورہ سرخ قارورہ اور زرد قارورہ ھین اس پہ بات کل کرین گے آج اتنا ھی کافی ھے
۔۔۔۔۔تشخیص امراض وعلامات ۔۔۔قسط91۔۔۔۔
خاص شرائط پہ چھ چیزون کو مدنظر رکھنا چاھیے یہی اصول قدیم حکماء کا رھا ھے
١۔۔رنگ ٢۔۔مقدار ٣۔۔قوام ٤۔۔بو ٥۔۔۔رسوب ٦۔۔ جھاگ
آئیے اب ان کو سمجھتے ھین
اس مین پہلی جز رنگ کے بارے مین ھے
رنگ۔۔۔۔۔۔نارمل پیشاب یعنی صحت مندانسان کا پیشاب ھلکا زردی مائل ھوتا ھے اگر اس مین دائمی تبدیلی پائی جائے تو یہ مختلف امراض وعلامات کی دلیل ھین یاد رکھین فطری رنگ تین ھین باقی تمام رنگ انہی سے بنتے ھین
١۔۔۔ نیلا ٢۔۔۔۔سرخ ٣۔۔۔۔۔زرد
نیلا رنگ۔۔۔۔ نیلا رنگ تری کی علامت ھے ۔ شفاف پانی بے رنگ ھوتا ھے ۔ جب بڑی مقدار مین کہین جمع ھوجائے تو بادی النظر مین نیلا نظر آتا ھے ۔کائینات مین پانی ایک نہایت موثر اور متحرک عامل ھے ۔ جواپنی بہتات سے ماحول اور جسم مین کئی تبدیلیان پیدا کرتا ھے ۔ پیشاب مین نیلاھٹ یا سفیدی جسم انسانی مین تری کی کثرت اور مفرد حیاتی عضو واعصاب ودماغ کی تیزی کو ظاھر کرتی ھے ۔ تری گرمی کو معتدل کہا جاتا ھے
سرخ رنگ۔۔۔۔سرخ رنگ خشکی کی علامت ھے مٹی پانی کو جذب وٹھنڈا کرکے تری کےاثرات کو کم یا ختم کرتی ھے ۔ جبکہ ھوا گرمی سے مل کر پانی کو خشک کردیتی ھے ۔ بالکل اسی طرح جسم مین عضلات وقلب اپنی تیزی سے جسمانی رطوبات کو کم کرتے اور خشکی پیدا کرتے ھین
زرد رنگ۔۔۔ زرد رنگ آگ سورج اور گرمی کی علامت ھے کائینات اور جسم مین گرمی بھی بہت سی تبدیلیون کا باعث بنتی ھے روز مرہ کا مشاھدہ ھے کہ گرمی ھی خشکی کے اثرات کو کم یا ختم کرتی ھے ۔۔اب مفرد عضو غدد وجگر جسمانی گرمی کا مرکز ھین زرد گرم صفراوی رطوبت کا تعلق اسی عضو کے ساتھ ھے پتھر لوھے اور تحجرالمفاصل کے مادے کو گرمی سے پگھلایا جاتا ھے
جہان اکبر اور جہان اصغر مین ھرطرح کی مثبت اور منفی تبدیلیان اسی طریقے سے پیدا ھوتی ھین کرہ ارض پر اگر کہین مستقل خشکی ھوجائے تو وھان قحط اور خوراک کی کمی کی حالت پیدا ھوجاتی ھے جبکہ پانی کی کثرت سے ھر چیز نرم کمزور اور گل جائے گی حجم مین بڑھ جائے گی جبکہ گرمی سے جل بھن جائے گی جسم مین تری خشکی اور گرمی کی شدت سے غیر طبعی حالت پیدا ھوجاتی ھے جسے پیشاب کے رنگ سے جانچا یا پہچانا جا سکتا ھے میری ان باتون کو اچھی طرح ذھن مین بٹھا لین تب جاکر آپ قارورہ کو درست طریقہ سے پہچان کرسکین گے ھان ایک بات یاد رھے قارورہ کے دیگر سب رنگ انہی تین رنگون سے ھی ترتیب پاتے ھین جو اپنے ھونے یا مدھم ھوجانے سے حالت بدن کا اظہار کرتے ھین کہ آیا اس مین شدت ھے یا کہ خفت ھے
اب ھم مذید چار رنگون کی تشریح ھلکی پھلکی کرین گے جو قارورہ کے مشہور رنگ ھین جن مین سفید قارورہ اور سیاہ قارورہ سرخ قارورہ اور زرد قارورہ ھین اس پہ بات کل کرین گے آج اتنا ھی کافی ھے
No comments:
Post a Comment