Thursday, June 20, 2019

گردے فیل ھوجانا-4||kidney dailure

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Causes and treatment of kidney failure
۔۔۔۔۔گردے فیل ھوجاناکیون اورکیسے؟۔۔۔
قسط4۔۔۔۔
آج ھم بات علاج سے شروع کرین گے باقی جتنی ضروری تھی مین نے تشریح کردی جو آپ کی سمجھ مین آسکتی تھی باقی اس مرض پہ جتنی تشریحات ھین وہ آپ کی سمجھ مین نہین آسکتی علاج پہلے ایلوپیتھی طریقہ کیا ھے اب اس مین جو پہلا مرحلہ آتا ھے وہ ھے گردون کو واش کرنا یعنی ڈایا لے سس Dia Ly Sis یہ ایک ایسا طریقہ ھے جب گردے کام کرنا چھوڑ دین تو ضرورت کے مطابق خون کو صاف کردیا جاتا ھے اب یہ ضرورت کب پڑتی ھے جب خون مین بن 100ملی گرام یا کریاٹی نین 10ملی گرام سے بڑھ جاۓ تو اس کی ضرورت پڑتی ھے یاد رھے ڈایا لے سس دواقسام کے ھین ایک کو ھیموڈایالے سس اور دوسرے کو پیری ٹونیل ڈایالےسس کہتے ھین اول الذکر مین مشین کا تعلق عموما بازو مین خون کے ساتھ جوڑاجاتاھے اور دوسری قسم مین براہ راست پیٹ مین ٹیوب داخل کرکے ڈایالےسس کیاجاتاھے جوکہ گھر پربھی ھوسکتاھے
اس سے اگلا مرحلہ جب ادویات اور ڈایالےسس بھی کام نہین آتا پھر گردہ تبدیلی کا مرحلہ شروع ھوجاتا ھے اس کےلئے مریض کو ایک صحت مند گردہ جو کہ ایک زندہ انسان سے دوسرے انسان مین ناکارہ گردہ کی جگہ لگادیاجاتاھے۔ اس کے لئے بلڈ گروپ مین ھر طرح ملنا ضروری ھے اور گردون کی ٹشوز کا بھی میچ کرنا ضروری ھے گردہ لگانے کے بعد ساری زندگی پھر بھی ادویات کا سہارا چاھیے ھوتا ھے یہ ھے ایلوپیتھی طریقہ علاج
اب آتے ھین طب کی طرف تو طب قدیم مین جوادویات اس سلسلہ مین موجود ھین
پہلی بات اگر یہ بات کنفرم ھوجاتی ھے کہ گردے واقعی سکڑ چکے ھین اپنے حجم وساخت سائز مین کم ھوگئے ھین تو جوارش جالینوس معجون دبیدالورد ۔ جوارش قرطم۔ دوالکرکم ۔سے فائدہ ھوگا اگر گردے صفرا کی وجہ سے Shutھوگئے ھین تو یہ ایک بہت مشکل مرحلہ ھے اس مین صفرا کا گردون کی راہ اخراج رک جاتا ھے ھاتھ پاؤن پہ اماس آجاتا ھے غددجاذبہ کے متورم ھوجانے سے دل جگر تلی سب پھیل چکے ھوتے ھین اس کے علاج کےلئے معجون دبیدالورد ۔امروسیاہ ۔ شربت دینار ۔ پہلے سٹیج پہ بہت فائدہ مند ھے اگر مرض دوسرے سٹیج مین داخل ھوچکی ھے تو جوارش زرعونی ۔ بنادق البزور ۔ امروسیاہ ۔ اداری ۔ شربت کثوث ۔ شربت دینار ۔ زیرہ سفید گلاب سونف کے عرق کے ھمراہ مکئی کے بالون کا جوشاندہ ۔امربیل کاپانی اور پسینہ لانے والی ادویات اور غددناقلہ کومتحرک کرنے والی ادویات دین نوشادر جوکھار سرماھی ریوندخطائی پوست بندق برابروزن سفوف کرکے ماشہ ماشہ دین بہت فائدہ مند رھے گا یہ تھا یونانی طریقہ علاج اور تمام ادویات کے نسخہ جات اس لئے نہین لکھے کہ مرکبات کی کتب مین موجود ھین اور ھان ایک بات یاد رکھین کہ کسی بھی دواخانہ کا بنا ھوا کوئی بھی مرکب نہ لین بلکہ خود تیار کرین مین اس مین سے صرف ایک دوا کی ھی وضاحت کیے دیتا ھون مثلا آپ کو ھردواخانہ کی معجون دبیدالورد مل جاتی ھے اور جو قیمت ھے وہ بھی آپ کے علم مین ھے یہ بیس دواؤن کا مرکب ھے جس مین انیس دوائین برابروزن ھین اگر آپ تولہ تولہ بھی لیتے ھین تو انیس تولے دواؤن کے برابر آخری دوا گل سرخ انیس تولہ اس مین ڈالنی ھوتی ھے یہ دیسی گلاب کے پھول کم سے کم ھونا ضروری ھین ورنہ حقیقت مین تو زوار ڈالنے چاھین اب آپ زوار اتنے مہیا نہین کرسکتے تو کم سے کم پھول تو اصل ھونے چاھیے باقی اس مین زعفران ڈالاجاتا ھے جو کوئی بھی دواخانہ نہین ڈالے گا باوجود اس کے کوئی مہنگا بھی نہین ھے اب اس مین ایک دوا عود غرقی ڈالی جاتی ھے دوا تو عود کی لکڑی ھے لیکن اس مین خوبی یہ ھونی چاھیے کہ جیسے ھی آپ پانی مین ڈالین تو یہ لکڑی پانی کی تہہ مین بیٹھ جاۓ یہ خوبی ھے اسکی ۔۔۔باقی ھرلکڑی پانی مین تیرتی ھے یہ ڈوب جاتی ھے اب جو بازار مین دستیاب ھے یہ سیاہ رنگ کی بالکل ھوبہو عود کی طرح کی ھی لکڑی دستیاب ھے اور مزے کی بات ھے پانی مین ڈوب بھی جاتی ھے یہ بیس تیس روپے چھٹانک مل جائے گی لیکن خالص عود غرقی 2200کا تولہ ملے گا اب سب دوائین پیس کر تین گنا شہد ڈالنا ھے چینی یا گلوکوز کسی صورت قوام نہ کرین اب خود اندازہ لگا لینا جو بازار مین دستیاب معجون دبیدالورد ھے وہ کہان تک درست ھے باقی ادویات تو بہت ھی مہنگی تیار ھوتی ھین مین مبتدی حکماء سے کہون گا کہ کم سے کم اپنے استاد سے مفردات کی درست پہچان لازما کیا کرین مین ایک دفعہ فیصل آباد حکیم شاھد سیفی صاحب کے پاس گیا ھواتھاان کےپاس ایک بندہ فارم کی تیار شدہ خالص شہد بیچنے آگیا توانہون نے لینے سےانکار کردیا اسے بتایا ادویات مین وہ افادیت نہین رھتی جو اصل شہد سے ھوتی ھے سیفی صاحب کی عزت میری نگاھون مین اور بڑھ گئی ایک طبیب کو ایسا ھی ھونا چاھیے دوستو کوشش کیا کرین کہ دوا خود تیار کیا کرین اگر طبیب نہین ھین توکسی طبیب کے پاس بیٹھ کربنالیاکرین باقی طب جدید کا طریقہ علاج اگلی قسط مین وہ ذراتفصیل طلب ھے محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

No comments:

Post a Comment