۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ گرم پانی اور کولسٹرول اورجگرپہ چربی۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالی کی بڑی نعمتون مین سے ایک بڑی نعمت پانی بھی ھے اس کے بغیر بھی زندگی ناممکن ھے سائینس کے اس جدید دور مین بڑے بڑے بھید کھلے توان مین ایک بھید پانی کی حقیقت بھی تھا آج ایک اھم سائینس سوال بھی آپ کے سامنے رکھنے لگا ھون اس کا جواب تخلیق انسان کو سامنے رکھ کردینا ھے یعنی ایک نظریہ سب کے سامنے کا ھے کہ انسان چار چیزون سے تخلیق ھوا جس مین آگ مٹی ھوا اور پانی ھے اب اس مین سے دو جزو کی تشریح کرنی ھے آپ نے ؟
ایک ھوا اور دوسرے پانی کی؟
ھان ایک بات آپ کے سامنے رکھ دون ھوا کی کئی اقسام ھین یعنی جتنی بھی گیسین ھین یہ ھوا ھی تو ھین جیسے آکسیجن کاربن ڈائی آکسائیڈ وغیرہ ھان کلورین گیس کی بھی مثال دے لون باوجود اس کے کہ یہ بہت زھریلی ھوتی ھے موت لاتی ھے اب پہلی دوگیسین کے بارے مین سب کو پتہ ھے کہ انسان کےاندرموجود ھوتی ھین جس مین آکسیجن کو آپ غذا اور کاربن کو آپ فضلہ سمجھتے ھین یا دوسرے لفظون مین آکسیجن زندگی ھے تو کاربن موت کے قریب کا عمل ھے ویسے جانے انجانے مین آپ بڑے شوق سے روزانہ کاربن خود سے استعمال کرتے ھین جو ھر سافٹ ڈرنک بنانے مین استعمال ھوتی ھے Co2۔۔۔۔۔۔۔۔
اب غور کرین گے تو بات سمجھ آۓ گی پانی کی تشکیل H2Oھے یعنی اس مین بھی جب تک آکسیجن شامل نہ ھو تو پانی وجود مین نہین آسکتا جیسے آنسوگیس کے شیل پھٹنے سے جب فضاء آلودہ ھونے بندہ تکلیف کاشکارھوتاھےتوفوراپانی سے بھیگاکپڑا منہ پہ لپیٹ لینےسےبندہ بچ جاتا ھے یعنی اس پانی بھیگے کپڑے سے بندہ آکسیجن جذب کرلیتا ھے اور سہارے مین ھوجاتاھے اب سوال یہ تھا جب یہ بات ثابت ھوگئی کہ انسانی زندگی چند منٹ بھی آکسیجن کے بغیر نہین رہ سکتی تو اصل ھوا تو آکسیجن ھی ھوئی اور آکسیجن پانی مین بھی شامل ھے تو پھر تخلیق مین دوالگ الگ اجزا یعنی پانی اور ھوا بھی شامل ھوۓ تو بتائیے وہ کونسی ھوا تھی جو تخلیق انسان مین شامل ھوئی؟؟؟ یا پھر کیا یون ھوا کہ مٹی مین پانی شامل کرکے بت تخلیق ھوااور پھر آگ سے پختہ کیاگیا براہ کرم اس سوال کا جواب علماء حضرات لازما دین اور طبیب اور ڈاکٹر حضرات بھی بتائین مجھے طالب علم سمجھ کر سوال سمجھائین اگر کوئی کوتاھی ھوئی ھے تو درگزرفرمائین ۔۔۔۔۔
آئیے اب ھم اپنے ناقص علم کے مطابق پانی کو صرف پانی سمجھتے ھوۓ تعریف باری تعالی کرتے ھین تو دوستو اللہ تعالی نے زمین جہان جہان جیسا جیسا موسم رکھا ھے وھان مزاج انسانی کو معتدل رکھنے کےلئے پانی کو اتنا ھی ٹھنڈا یا گرم کررکھا ھے آپ جہان بھی رھتے ھین وھان کا پانی دیکھ لین موسم کے حساب سے تبدیل ھوتا رھتا ھے کبھی وھی پانی زمین سے گرم نکل رھا ھے تو کبھی ٹھنڈا نکل رھا ھے خیر ھمارا طریقہ یہ ھے کہ ھم اسے مکمل یخ کرنے کےبعد استعمال کرتے ھین کیونکہ ھمارا ذھن سمجھتا ھے اگر پانی ٹھنڈا نہ ھوا تو پیاس نہین بجھے گی خیر پانی تازہ استعمال کرنا چاھیے اب وہ لوگ دل کی امراض اور جگر کے کچھ امراض مین ملوث ھین انہین کسی طور ٹھنڈا پانی استعمال نہین کرناچاھیے اب عنوان کے مطابق بات سمجھ لین
جگر پہ چربی چڑھ جانا جسے آپ فیٹی لیوربھی کہتےھین توجانناچاھیے جگرکی بالائی سطح محدب ھوتی ھےاوراس پہ ایک آبدار جھلی کی تہہ چڑھی ھوتی ھے اسی طرح جگر کے زیرین حصہ کی تہہ مقعرھوتی ھے اوراس پہ بھی آبدارجھلی چڑھی ھوتی ھے یاد رکھین جب جگر مین سکون ھوتا ھے توحرارت کی کمی واقع ھوجاتی ھے اور وہ چربیلے مادے جن کاکیمیائی تجزیہ ھونا ھوتا ھے وہ ٹوٹنے کے بجائے جمتے جاتے ھین اوران جھلیون اورجگرکےدرمیان جمع ھوتےجاتےھین جس سے جگرکےاوپرموجودجھلیون کی تہہ موٹی ھوتی جاتی ھےاورجگراپنےحجم مین بڑھ جاتاھے اب اس کا ادویاتی علاج تو غدی اعصابی ملین ھی کافی ھے یعنی غدی اعصابی تحریک پیدا کرین لیکن اگر آپ مسلسل گرم پانی پلانا شروع کردین تو تب بھی یہ ٹھیک ھوجاتا ھے یعنی گرم پانی مین حل کرکے اس چربی کو ختم کیاجاسکتاھے ۔ بہ امر مجبوری غدی اعصابی ملین بھی دے سکتے ھین
سنڈھ 50گرام ۔ نوشادرٹھیکری50گرام ۔ کالی مرچ50گرام ۔ سناء200گرام ۔ریوندخطائی 200گرام پیس کرماشہ ماشہ دن مین تین دفعہ دین
اب بالکل اسی طرح دل پہ چربی چڑھنا اسی طرح ھے یعنی دل پہ بھی دوپردے ایک غدی اور ایک اعصابی پردہ ھوتا ھے جب اعصابی تحریک پیداھوتی ھے توقلب وعضلات مین تسکین واقع ھوجاتی ھے جس سے اعصابی پردے مین رطوبات کااجتماع ھوجاتاھے اور وہ پھول جاتا ھے یاد رکھین جورطوبات وھان جمع ھوتی ھین ان مین کئی غیر منہضم شدہ مادے ھوتےھین ان رطوبات کی وجہ سے دل ڈوبتا محسوس ھوتا ھے اسکی حرکات کم ھوجاتی ھین جسمی طور پرقلب پھولاپھولا ھوتا ھے یہ اعصابی تحریک اورعضلاتی تسکین ھوتی ھے بہترین علاج عضلاتی تحریک مین بدل دیا جاۓ لیکن پانی گرم ھی پلایا جاۓ تاکہ رطوبات نچڑجائین بلکہ بہت ھی اچھا علاج عقیق چھٹانک اور بھلاوہ پاؤ بھر کا نگدہ دے کر پانچ تاسات کلوآگ دین اب یہ کشتہ عقیق دوسوگرام ترپھلہ مین کھرل کرکے کیپسول 500ملی گرام بھرلین تین وقت ھمراہ گرم پانی دین باقی گلیسرائیڈ کی حالت مین غدی اعصابی ملین ھمراہ گرم پانی دین یاد رھے کوشش کرین جب بھی پانی کی طلب ھو نیم گرم ھی پینا ھے اور آخری بات جب کسی بندے کو ھارٹ اٹیک ھوجائے تو اس بات کو ھمیشہ یاد رکھین اگر آپ پاس ھین تو مریض کو فورا گرم پانی پلائین ابتدائی اٹیک ٹھیک ھوجائے گا اب آپ ھسپتال لےجاسکتے ھین ممکن ھے آپ کے اس عمل سے کسی کی زندگی بچ جاۓ پانی ایک گلاس لازمی پلادین خواہ الٹی آجائے لیکن فائدہ پھر بھی ھوگا الٹی آنے پہ مذید پلا دین انشااللہ اٹیک رک جاۓ گا گروپ مطب کامل محمودبھٹہ
۔۔۔۔۔ گرم پانی اور کولسٹرول اورجگرپہ چربی۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالی کی بڑی نعمتون مین سے ایک بڑی نعمت پانی بھی ھے اس کے بغیر بھی زندگی ناممکن ھے سائینس کے اس جدید دور مین بڑے بڑے بھید کھلے توان مین ایک بھید پانی کی حقیقت بھی تھا آج ایک اھم سائینس سوال بھی آپ کے سامنے رکھنے لگا ھون اس کا جواب تخلیق انسان کو سامنے رکھ کردینا ھے یعنی ایک نظریہ سب کے سامنے کا ھے کہ انسان چار چیزون سے تخلیق ھوا جس مین آگ مٹی ھوا اور پانی ھے اب اس مین سے دو جزو کی تشریح کرنی ھے آپ نے ؟
ایک ھوا اور دوسرے پانی کی؟
ھان ایک بات آپ کے سامنے رکھ دون ھوا کی کئی اقسام ھین یعنی جتنی بھی گیسین ھین یہ ھوا ھی تو ھین جیسے آکسیجن کاربن ڈائی آکسائیڈ وغیرہ ھان کلورین گیس کی بھی مثال دے لون باوجود اس کے کہ یہ بہت زھریلی ھوتی ھے موت لاتی ھے اب پہلی دوگیسین کے بارے مین سب کو پتہ ھے کہ انسان کےاندرموجود ھوتی ھین جس مین آکسیجن کو آپ غذا اور کاربن کو آپ فضلہ سمجھتے ھین یا دوسرے لفظون مین آکسیجن زندگی ھے تو کاربن موت کے قریب کا عمل ھے ویسے جانے انجانے مین آپ بڑے شوق سے روزانہ کاربن خود سے استعمال کرتے ھین جو ھر سافٹ ڈرنک بنانے مین استعمال ھوتی ھے Co2۔۔۔۔۔۔۔۔
اب غور کرین گے تو بات سمجھ آۓ گی پانی کی تشکیل H2Oھے یعنی اس مین بھی جب تک آکسیجن شامل نہ ھو تو پانی وجود مین نہین آسکتا جیسے آنسوگیس کے شیل پھٹنے سے جب فضاء آلودہ ھونے بندہ تکلیف کاشکارھوتاھےتوفوراپانی سے بھیگاکپڑا منہ پہ لپیٹ لینےسےبندہ بچ جاتا ھے یعنی اس پانی بھیگے کپڑے سے بندہ آکسیجن جذب کرلیتا ھے اور سہارے مین ھوجاتاھے اب سوال یہ تھا جب یہ بات ثابت ھوگئی کہ انسانی زندگی چند منٹ بھی آکسیجن کے بغیر نہین رہ سکتی تو اصل ھوا تو آکسیجن ھی ھوئی اور آکسیجن پانی مین بھی شامل ھے تو پھر تخلیق مین دوالگ الگ اجزا یعنی پانی اور ھوا بھی شامل ھوۓ تو بتائیے وہ کونسی ھوا تھی جو تخلیق انسان مین شامل ھوئی؟؟؟ یا پھر کیا یون ھوا کہ مٹی مین پانی شامل کرکے بت تخلیق ھوااور پھر آگ سے پختہ کیاگیا براہ کرم اس سوال کا جواب علماء حضرات لازما دین اور طبیب اور ڈاکٹر حضرات بھی بتائین مجھے طالب علم سمجھ کر سوال سمجھائین اگر کوئی کوتاھی ھوئی ھے تو درگزرفرمائین ۔۔۔۔۔
آئیے اب ھم اپنے ناقص علم کے مطابق پانی کو صرف پانی سمجھتے ھوۓ تعریف باری تعالی کرتے ھین تو دوستو اللہ تعالی نے زمین جہان جہان جیسا جیسا موسم رکھا ھے وھان مزاج انسانی کو معتدل رکھنے کےلئے پانی کو اتنا ھی ٹھنڈا یا گرم کررکھا ھے آپ جہان بھی رھتے ھین وھان کا پانی دیکھ لین موسم کے حساب سے تبدیل ھوتا رھتا ھے کبھی وھی پانی زمین سے گرم نکل رھا ھے تو کبھی ٹھنڈا نکل رھا ھے خیر ھمارا طریقہ یہ ھے کہ ھم اسے مکمل یخ کرنے کےبعد استعمال کرتے ھین کیونکہ ھمارا ذھن سمجھتا ھے اگر پانی ٹھنڈا نہ ھوا تو پیاس نہین بجھے گی خیر پانی تازہ استعمال کرنا چاھیے اب وہ لوگ دل کی امراض اور جگر کے کچھ امراض مین ملوث ھین انہین کسی طور ٹھنڈا پانی استعمال نہین کرناچاھیے اب عنوان کے مطابق بات سمجھ لین
جگر پہ چربی چڑھ جانا جسے آپ فیٹی لیوربھی کہتےھین توجانناچاھیے جگرکی بالائی سطح محدب ھوتی ھےاوراس پہ ایک آبدار جھلی کی تہہ چڑھی ھوتی ھے اسی طرح جگر کے زیرین حصہ کی تہہ مقعرھوتی ھے اوراس پہ بھی آبدارجھلی چڑھی ھوتی ھے یاد رکھین جب جگر مین سکون ھوتا ھے توحرارت کی کمی واقع ھوجاتی ھے اور وہ چربیلے مادے جن کاکیمیائی تجزیہ ھونا ھوتا ھے وہ ٹوٹنے کے بجائے جمتے جاتے ھین اوران جھلیون اورجگرکےدرمیان جمع ھوتےجاتےھین جس سے جگرکےاوپرموجودجھلیون کی تہہ موٹی ھوتی جاتی ھےاورجگراپنےحجم مین بڑھ جاتاھے اب اس کا ادویاتی علاج تو غدی اعصابی ملین ھی کافی ھے یعنی غدی اعصابی تحریک پیدا کرین لیکن اگر آپ مسلسل گرم پانی پلانا شروع کردین تو تب بھی یہ ٹھیک ھوجاتا ھے یعنی گرم پانی مین حل کرکے اس چربی کو ختم کیاجاسکتاھے ۔ بہ امر مجبوری غدی اعصابی ملین بھی دے سکتے ھین
سنڈھ 50گرام ۔ نوشادرٹھیکری50گرام ۔ کالی مرچ50گرام ۔ سناء200گرام ۔ریوندخطائی 200گرام پیس کرماشہ ماشہ دن مین تین دفعہ دین
اب بالکل اسی طرح دل پہ چربی چڑھنا اسی طرح ھے یعنی دل پہ بھی دوپردے ایک غدی اور ایک اعصابی پردہ ھوتا ھے جب اعصابی تحریک پیداھوتی ھے توقلب وعضلات مین تسکین واقع ھوجاتی ھے جس سے اعصابی پردے مین رطوبات کااجتماع ھوجاتاھے اور وہ پھول جاتا ھے یاد رکھین جورطوبات وھان جمع ھوتی ھین ان مین کئی غیر منہضم شدہ مادے ھوتےھین ان رطوبات کی وجہ سے دل ڈوبتا محسوس ھوتا ھے اسکی حرکات کم ھوجاتی ھین جسمی طور پرقلب پھولاپھولا ھوتا ھے یہ اعصابی تحریک اورعضلاتی تسکین ھوتی ھے بہترین علاج عضلاتی تحریک مین بدل دیا جاۓ لیکن پانی گرم ھی پلایا جاۓ تاکہ رطوبات نچڑجائین بلکہ بہت ھی اچھا علاج عقیق چھٹانک اور بھلاوہ پاؤ بھر کا نگدہ دے کر پانچ تاسات کلوآگ دین اب یہ کشتہ عقیق دوسوگرام ترپھلہ مین کھرل کرکے کیپسول 500ملی گرام بھرلین تین وقت ھمراہ گرم پانی دین باقی گلیسرائیڈ کی حالت مین غدی اعصابی ملین ھمراہ گرم پانی دین یاد رھے کوشش کرین جب بھی پانی کی طلب ھو نیم گرم ھی پینا ھے اور آخری بات جب کسی بندے کو ھارٹ اٹیک ھوجائے تو اس بات کو ھمیشہ یاد رکھین اگر آپ پاس ھین تو مریض کو فورا گرم پانی پلائین ابتدائی اٹیک ٹھیک ھوجائے گا اب آپ ھسپتال لےجاسکتے ھین ممکن ھے آپ کے اس عمل سے کسی کی زندگی بچ جاۓ پانی ایک گلاس لازمی پلادین خواہ الٹی آجائے لیکن فائدہ پھر بھی ھوگا الٹی آنے پہ مذید پلا دین انشااللہ اٹیک رک جاۓ گا گروپ مطب کامل محمودبھٹہ
No comments:
Post a Comment