۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Diabates ,
۔۔۔۔۔۔۔ شوگر کی دو دوائین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ شوگر کی دو دوائین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک دوا بطور یاد دیہانی لکھنے لگا ھون کیونکہ موقع میسر ھے
عید قربان سر پہ پہنچ چکی ھے بکرے کا پتہ عام ھرکسی کو مل سکتا ھے مرچ سیاہ پیس کر اس مین پتہ کا پانی ڈال کر تر بہ تر کردین خشک ھوجانے پہ دو دانہ تا چار دانہ مرچ سیاہ برابر اسے کھا لین بہترین شوگر کنٹرول دوا ھے اسکی پوسٹ پہلے بھی لکھ چکا ھون مرچ سیاہ اتنی ھی مقدار مین لینی ھے جتنی تر ھوسکین نیچرل دوا بہ قریب انسولین ھے
اب دوسری دوا ا لئے لکھنے لگا ھون کیونکہ چند روز پہلے سرکہ جامن بنانے کا مشورہ دیا تھا سرکہ جامن خالص حالت مین استعمال کرنا بہت ھی اعلی ھے جامن جب سرکہ کی شکل مین بدل جاتا ھے تواپنی فطرت مین ایک اھم تبدیلی کرلیتا ھے
جامن کھانا ھر کسی کے علم ھے کہ شوگر کنٹرول کرتا ھے لیکن زیادہ مقدار مین کھانے سے قبض کی شکایت بھی لازما ھوتی ھے اب سوچنے کی بات ھے اگر کبھی آپ نے سوچی ھو بلکہ یہ سوال تو مجھ سے بہت پہلے کسی نہ کسی کوکردیناچاھیے تھا لیکن افسوس کسی ایک نے بھی نہین کیا بس غیر ضروری سوالات کرنے کے ماھر کافی مل جاتے ھین سوال یہ تھا کہ جامن زیادہ مقدار مین کھانا شدید قبض کی شکایت ھوتی ھے لیکن جب سرکہ کے لئے جامن سے پانی نکالنا ھے تو لازم بات ھے کلو جامن سے تمام فضلہ نکال کرپانی خالص سوگرام کے قریب حاصل ھوتا ھے یعنی کلو جامن آپ نے ایک کپ پانی جامن مین سمو دیا ھے اگر وہ ایک کپ بندہ پی جاۓ تو قبض تو شدید ھوجائے گی یا پھر گلاس بھر پینا برابر دوکلو جامن کے ھین اور لازما پاخانہ چار دن بھی نہ آۓ اب شوگر کے مریض کی قبض درست رکھنابہت ضروری ھوتا ھے تو کیاسرکہ کااستعمال مناسب ھے کیاقبض نہین کرےگا تو دوستو جب جامن کا پانی بشکل سرکہ کی حالت مین آۓ گا تو یہ اپنی قبض کرنے والی خوبی چھوڑ دے گا یعنی قبض کسی صورت نہین کرے گا لیکن اگر آپ مذید دواؤن مین شامل کرکے تر وخشک کرتے ھین تو قابض ھونے کی خوبی آجاتی ھے جیسے مندرجہ ذیل دوا بنانے کی شکل مین ھوگا
گڑمار بوٹی ۔۔ست گلو ۔ سنڈھ ۔ بہترین سلاجیت ۔ کشتہ فولاد برابروزن اور ان کے برابر سرکہ جامن لینا ھے اب دوائین پیس کرسرکہ جامن مین ترکرکے دھوپ مین رکھ دین خشک ھونے پہ درمیانے کیپسول بھر لین ایک کیپسول روزانہ کھلا دین اب اس دوا کے بتانے کا دومقاصد تھے اب شوگر کے مریض کو پیداھونے والی عام جسمانی کمزوری درست ھوسکے اور اسی دوا سے شوگر بھی کنٹرول ھوسکے یعنی ایک تیر سے دوشکار
لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس دوا سے ھم کچھ اور فائدے بھی حاصل کرسکتے ھین یہ دوا بہترین حابس بھی ھے قابض بھی ھے کثرت بول مین بھی اعلی ھے کثرت رطوبات کےلئے بھی اعلی ھے یعنی خواتین مین لیکوریا ٹھیک کرے گی تو مردون مین حقیقی جریان ٹھیک کرکے گی جب نزلہ زکام ھو توکسی دوا کی ضرورت نہین یہی بہترین ھے بس اگر قبض کی شکایت پیدا ھو تورات سوتے وقت حب صابر کھلا دین وہ بھی صرف ایک گولی
اب اس دوا مین ایک اوربات بھی غورکرنے والی ھے جس کے بارے مین آپ نے تو غورکرنانہین مین ھی وضاحت کیے دیتا ھون اب اس دوا مین فولاد دودفعہ ھم نے استعمال کیا ھے ایک تو کشتہ کی شکل مین ڈالا ھے اور دوسری مرتبہ ھم نے سرکہ جامن کی شکل مین ڈالا ھے کیونکہ جامن مین بہت بڑی مقدار مین فولادپایا جاتاھے اور فولاد بذات خود قابض دوا بھی ھے دوستو تو پھر کیا خیال ھے کیا یہ دوا مقوی ھوئی کہ نہ ھوئی یعنی وافر مقدار مین خون پیدا کرے گی چہرے کارنگ نکھرجاۓ گا اور بھس جیسی موذی مرض سے بھی نجات مل جاۓ گی اور یہ بات بھی یاد رکھین یہ دوا مزاجا گرم کسی صورت نہین رھی کہین سلاجیت کی وجہ سے اورسنڈھ کی وجہ سے گرم نہ سمجھ لینا بلکہ یہ مزاجاعضلاتی اعصابی ھے امید ھے کافی وضاحت ھوچکی ھے باقی فائدہ اٹھانا نہ اٹھانا آپ کی مرضی ھے محمودبھٹہ گروپ مطب کامل۔۔ھان ایک اور دوا آپ بنا سکتے ھین گل انار۔۔گل دھاوا ۔ بیل گری ۔ اندرجو تلخ ۔ برابروزن کو سرکہ جامن مین تروخشک کرلین یہ دوا بنیادی طور پر قے دستون اور بدھضمی مین نہایت اعلی ھے شوگر بھی کنٹرول کرتی ھے لیکن مین اس کا استعمال ان ھی امراض مین کرتا ھون شوگر مین نہین کرتا ویسے شوگر فورا کنٹرول کرتی ھے
No comments:
Post a Comment