۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ڈرائی فروٹ یعنی خشک میوہ جات۔۔۔قسط 3۔۔
دو دن کی غیر حاضری کے بعد آج تیسری قسط ڈرائی فروٹ پہ لکھ رھا ھون دو دن پہلے ایک پوسٹ جو چلغوزے کے شربت پہ لکھی ھوئی تھی عمیر رضاء صاحب نے لکھی تھی اس پہ بہت سے اعتراضات لکھے ھوۓ تھے اکثریت نے شربت کی تعریف کررکھی تھی لیکن کچھ حضرات اعتراضات لگارکھے تھے میری نظر مین پوسٹ واقعی سوفیصد درست تھی بس غلطی تھی تو یہ تھی کہ عمیررضاء نے تعریفون کے پل نہین باندھے تھے سینہ بہ سینہ راز یا کسی اندھیرے کمرے سے نسخہ نکال کرنہین لاۓ تھے بس عام سادے انداز مین شربت کا نسخہ لکھ دیا تھا دوسری غلطی یہ تھی کہ سردی کے موسم مین لفظ شربت نمونیا کا خیال دل مین لاتاھے جبکہ شربت کی تعریف مین سردی گرمی کاانتخاب نہین ھے شربت تو سخت گرم بھی ھوسکتاھے بس سردی اور گرمی کا لحاظ کچھ اس طرح ھے کہ پانی نہ ملائین تو شدید سردی مین استعمال درست ھوتاھے جیسے اللہ تعالی نے خود شہد کوآپ کےلئے ایک شربت کی شکل مین بھیج رکھاھے اگر موسم گرمی کا ھے تواسی شہد مین پانی ملا کر پینے سے بہت ٹھنڈا شربت بنتا ھے بلکہ پیلے یرقان کو دوچار روز مکمل ٹھیک کردیتا ھے اگر موسم سردی کا ھے تو خالص شہد کھانے سے بدن مین گرمی پہچنتی ھے باقی بات آپ نے سمجھ لی ھوگی تیسری غلطی چلغوزہ آجکل بہت ھی مہنگا ھے اچھے والا چلغوزہ دس ھزار کا کلو ھے خیر چلغوزہ عمیررضاء نے مہنگا نہین کیا تھا مہربانی فرما کر کمنٹس اخلاقی دائرہ مین رہ کردلائل کے ساتھ کیا کرین بس یہ کہہ دینا کہ یہ غلط ھے تو ساتھ یہ بھی لکھنا فرض ھے کہ اس مین کیا غلطی ھے ممکن ھے آپ درست کہہ رھے ھون یا پھر ممکن ھے آپکو ھی بات سمجھ نہ آئی ھو توبات سمجھ لینا یا سمجھا دینا جرم نہین ھے جرم یہ ھے جب آپ اخلاقی حدود پھلانگ جائین گالم گلوچ کرنا شروع کردین خیر کل کی پوسٹ چلغوزہ پہ انشااللہ لکھی جاۓ گی آج بڑی مختصر بات ذرا پستہ کے بارے مین کرتے ھین وہ بھی صرف ضروری وضاحتین ھونگی باقی آپ نے کتابون مین بہت کچھ پڑھ رکھا ھوگا
اب پہلی بات پستہ کا درخت ایک سال پھل دیتا ھے تو درسرے سال پھل کےاندر مغز نہین ھوتا خالی ھوتاھے جو مغز سےخالی چھلکاپستہ ھوتاھے اسے طبی زبان مین برغنج کہتے ھین یہ بھی دواؤن مین استعمال ھوتاھے پستہ کا پوست بڑا ھی سخت ھوتاھے اسکے اندر مغزسال بھر محفوظ رھتاھے اگر مغزنکال کررکھ دیاجائے تو سال بھر مین کیڑا لگ کرخراب ھوجاتاھے ذائقہ سب کوعلم ھے ھلکا شیرین پھیکا ھوتا ھے بس کھانے مین مزے دار ھے مغز کی شکل ھوبہو گردے سے ملتی جلتی ھے اطباۓ جدید وقدیم اس بات پہ متفق ھین کہ گردے کے ضعف مین بہت فائدہ مند ھے لیکن مزاج کےاعتبار سے قدیم وجدید مین بہت ھی اختلاف ھے اب بعض نے اسے گرم خشک تو بعض نے گرم تر اور کچھ نے ترگرم مزاج لکھا ھے جبکہ جواصول مزاج دیکھنے مین رائج ھین ان کے مطابق درست مزاج ترگرم ھی بنتا ھے
انشااللہ جلد ھی اس موضوع پہ لکھنا شروع کرین گے کہ کیسے کسی دوا کے مزاج کی درست نشاندھی کی جاسکتی ھے
اب فوائد مین سب متفق ھین مسمن بدن مولد صالح رطوبات وبلغم مقوی دماغ وحافظہ ومقوی باہ خفقان کھانسی درست کرتاھے اب تھوڑی وضاحت کرلیتے ھین پہلی بات جس مین آپکو دلچسپی ھوسکتی ھے کہ یہ قوت باہ کو فائدہ دیتاھے تو دوستو ھرگز نہین دیتا اب آپ سوچ رھے ھونگے کہ اتنا بڑااختلاف جبکہ تمام جدید وقدیم حکماء متفق ھین کہ قوت باہ مین فائدہ مند ھے تو آئیے ذرا دلائل وحقائق سے اس بات کوسمجھتے ھین اب اصول یہ ھے کہ اس کا مزاج ترگرم ھے یعنی اعصابی غدی مزاج ھے اب جو قدیم وجدید حکماء نے فائدے لکھے ھین درحقیقت وہ سب بھی اعصابی مزاج کے ھی فائدے ھین اب یاد رکھین کوئی بھی بلغمی مزاج کی دوا قوت باہ مین اضافہ نہین کرتی بلکہ حقیقت مین ممسک اور مقوی باہ دوائین عضلاتی یعنی سوداوی مزاج مین ھوا کرتی ھین
تو پھر پستہ کیسے مقوی باہ ھوسکتا ھے ۔۔۔ لین اب نقطہ سمجھ لین
بلکہ سب لکھے فائدون کے بارے مین ایک ھی نقطہ کے اندر سمجھاۓ دیتاھون اب پستہ کی خوبیان سمجھ لین
پستہ آھستہ آھستہ ھمیشہ دماغ واعصاب مین تحریک وتیزی پیدا کرنے والی دوا وغذا ھے اس لئے جوں جوں دماغ مین تحریک پیدا کرتاجاتاھے اور دماغ مین طاقت آنی شروع ھوجاتی ھے تو جو دماغ مین پہلے سے فاضل وردی فضلات بھرے ھوتے ھین پہلے ان کو چھانٹ کردماغ سے نکال باھرکرتاھے اب جیسے جیسے یہ فضلات دماغ سے نکلتے جائین گے تودماغ روشن ھوناشروع ھوجاتاھے نوبت یہان تک آجاتی ھے کہ بندے کی یاداشت اتنی تیزھوجاتی ھے کہ بچپن کی بھولی ھوئی باتین بھی یادآناشروع ھوجاتی ھین حافظہ بہت تیزھوجاتاھے بندہ خود حیران رہ جاتا ھے
اب اگلی بات سمجھین جب دماغ مین رطوبات صالح پیداھونگی تو لازمی طور پہ بدن مین خشکی اور خاص کر صفرا سے پیدا شدہ خشکی اور گرمی کا بھی ستیاناس ھوگا اس وجہ سے پستہ کھانے سے آھستہ آھستہ خون اور عضلات مین کیمیاوی طور پر رطوبات کااضافہ ھونے سے وہ لوگ جوسوکھے سڑے اور ککڑ بنے ھوۓ ھین وہ موٹے ھونے شروع ھوجاتے ھین بدن بھرجاتاھے
اب بہت سی باتین آپ کوسمجھ آچکی ھونگی یعنی غدی سوزش کی بہترین دوا بھی ھے اور غذا بھی ھے اب غدی سوزش کی وجہ سے ھی سرعت انزال جیسی موذی مرض پیدا ھوتی ھے اب پستہ کے استعمال سے سوفیصد یقینی طور پر سرعت انزال ٹھیک ھوجاتا ھے اب نقطہ یہ تھا کہ حقیقت مین تو اس نے سرعت انزال مرض کو ٹھیک کیا ھے لیکن حکماء نے مقوی باہ لکھ دیا ھے جو غلط بات ھے بلکہ مرض کی درستگی کے بارے مین لکھنا چاھیے تھا تاکہ پڑھنے والے انجان حکماء اس کا درست سوچ سمجھ کر استعمال کرسکین اب بے شک غدی سوزش سے خواہ بلڈ پریشر بڑھ رھا ھے اسے استعمال کرین درست ھوجائے گا بواسیر مین استعمال کرین فائدہ دے گا اب وہ لوگ جن کوغدی سوزش سے شوگر ھے وہ استعمال کرین اب گردے جن کے سکڑ گئے ھین وہ استعمال کرین فائدہ ھوگا
دوستو ناسازی طبع کی وجہ سے بہت سی تشریحات مین یہان لکھ نہین سکتا بات سمجھا دی ھے امید ھے بہت سے دماغ روشن ھوچکے ھونگے اب آخری نقطہ
جو پستہ کھانے کے بارے مین ھے بہترین طریقہ یہ ھے کہ اپنے نام کے حروف گن لین مثلا ایک شخص کانام غلام علی ھے تو اس کے نام کے حروف۔۔غ۔۔ل ۔۔۔ا۔۔۔۔م۔۔۔ع۔۔۔ل۔۔۔ی=7 بنتے ھین اب یہ دن مین تین بار سات سات دانے پستے کے کھا لے یہ آپ کے نام کا فطری کوڈ ھے
نوٹ۔۔۔ میری آخری چار سطورپہ علم نجوم علم جعفر علم الاعداد کے ماھرین کسی بھی طرح کا کمنٹس نہ لکھین محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
۔۔۔۔ڈرائی فروٹ یعنی خشک میوہ جات۔۔۔قسط 3۔۔
دو دن کی غیر حاضری کے بعد آج تیسری قسط ڈرائی فروٹ پہ لکھ رھا ھون دو دن پہلے ایک پوسٹ جو چلغوزے کے شربت پہ لکھی ھوئی تھی عمیر رضاء صاحب نے لکھی تھی اس پہ بہت سے اعتراضات لکھے ھوۓ تھے اکثریت نے شربت کی تعریف کررکھی تھی لیکن کچھ حضرات اعتراضات لگارکھے تھے میری نظر مین پوسٹ واقعی سوفیصد درست تھی بس غلطی تھی تو یہ تھی کہ عمیررضاء نے تعریفون کے پل نہین باندھے تھے سینہ بہ سینہ راز یا کسی اندھیرے کمرے سے نسخہ نکال کرنہین لاۓ تھے بس عام سادے انداز مین شربت کا نسخہ لکھ دیا تھا دوسری غلطی یہ تھی کہ سردی کے موسم مین لفظ شربت نمونیا کا خیال دل مین لاتاھے جبکہ شربت کی تعریف مین سردی گرمی کاانتخاب نہین ھے شربت تو سخت گرم بھی ھوسکتاھے بس سردی اور گرمی کا لحاظ کچھ اس طرح ھے کہ پانی نہ ملائین تو شدید سردی مین استعمال درست ھوتاھے جیسے اللہ تعالی نے خود شہد کوآپ کےلئے ایک شربت کی شکل مین بھیج رکھاھے اگر موسم گرمی کا ھے تواسی شہد مین پانی ملا کر پینے سے بہت ٹھنڈا شربت بنتا ھے بلکہ پیلے یرقان کو دوچار روز مکمل ٹھیک کردیتا ھے اگر موسم سردی کا ھے تو خالص شہد کھانے سے بدن مین گرمی پہچنتی ھے باقی بات آپ نے سمجھ لی ھوگی تیسری غلطی چلغوزہ آجکل بہت ھی مہنگا ھے اچھے والا چلغوزہ دس ھزار کا کلو ھے خیر چلغوزہ عمیررضاء نے مہنگا نہین کیا تھا مہربانی فرما کر کمنٹس اخلاقی دائرہ مین رہ کردلائل کے ساتھ کیا کرین بس یہ کہہ دینا کہ یہ غلط ھے تو ساتھ یہ بھی لکھنا فرض ھے کہ اس مین کیا غلطی ھے ممکن ھے آپ درست کہہ رھے ھون یا پھر ممکن ھے آپکو ھی بات سمجھ نہ آئی ھو توبات سمجھ لینا یا سمجھا دینا جرم نہین ھے جرم یہ ھے جب آپ اخلاقی حدود پھلانگ جائین گالم گلوچ کرنا شروع کردین خیر کل کی پوسٹ چلغوزہ پہ انشااللہ لکھی جاۓ گی آج بڑی مختصر بات ذرا پستہ کے بارے مین کرتے ھین وہ بھی صرف ضروری وضاحتین ھونگی باقی آپ نے کتابون مین بہت کچھ پڑھ رکھا ھوگا
اب پہلی بات پستہ کا درخت ایک سال پھل دیتا ھے تو درسرے سال پھل کےاندر مغز نہین ھوتا خالی ھوتاھے جو مغز سےخالی چھلکاپستہ ھوتاھے اسے طبی زبان مین برغنج کہتے ھین یہ بھی دواؤن مین استعمال ھوتاھے پستہ کا پوست بڑا ھی سخت ھوتاھے اسکے اندر مغزسال بھر محفوظ رھتاھے اگر مغزنکال کررکھ دیاجائے تو سال بھر مین کیڑا لگ کرخراب ھوجاتاھے ذائقہ سب کوعلم ھے ھلکا شیرین پھیکا ھوتا ھے بس کھانے مین مزے دار ھے مغز کی شکل ھوبہو گردے سے ملتی جلتی ھے اطباۓ جدید وقدیم اس بات پہ متفق ھین کہ گردے کے ضعف مین بہت فائدہ مند ھے لیکن مزاج کےاعتبار سے قدیم وجدید مین بہت ھی اختلاف ھے اب بعض نے اسے گرم خشک تو بعض نے گرم تر اور کچھ نے ترگرم مزاج لکھا ھے جبکہ جواصول مزاج دیکھنے مین رائج ھین ان کے مطابق درست مزاج ترگرم ھی بنتا ھے
انشااللہ جلد ھی اس موضوع پہ لکھنا شروع کرین گے کہ کیسے کسی دوا کے مزاج کی درست نشاندھی کی جاسکتی ھے
اب فوائد مین سب متفق ھین مسمن بدن مولد صالح رطوبات وبلغم مقوی دماغ وحافظہ ومقوی باہ خفقان کھانسی درست کرتاھے اب تھوڑی وضاحت کرلیتے ھین پہلی بات جس مین آپکو دلچسپی ھوسکتی ھے کہ یہ قوت باہ کو فائدہ دیتاھے تو دوستو ھرگز نہین دیتا اب آپ سوچ رھے ھونگے کہ اتنا بڑااختلاف جبکہ تمام جدید وقدیم حکماء متفق ھین کہ قوت باہ مین فائدہ مند ھے تو آئیے ذرا دلائل وحقائق سے اس بات کوسمجھتے ھین اب اصول یہ ھے کہ اس کا مزاج ترگرم ھے یعنی اعصابی غدی مزاج ھے اب جو قدیم وجدید حکماء نے فائدے لکھے ھین درحقیقت وہ سب بھی اعصابی مزاج کے ھی فائدے ھین اب یاد رکھین کوئی بھی بلغمی مزاج کی دوا قوت باہ مین اضافہ نہین کرتی بلکہ حقیقت مین ممسک اور مقوی باہ دوائین عضلاتی یعنی سوداوی مزاج مین ھوا کرتی ھین
تو پھر پستہ کیسے مقوی باہ ھوسکتا ھے ۔۔۔ لین اب نقطہ سمجھ لین
بلکہ سب لکھے فائدون کے بارے مین ایک ھی نقطہ کے اندر سمجھاۓ دیتاھون اب پستہ کی خوبیان سمجھ لین
پستہ آھستہ آھستہ ھمیشہ دماغ واعصاب مین تحریک وتیزی پیدا کرنے والی دوا وغذا ھے اس لئے جوں جوں دماغ مین تحریک پیدا کرتاجاتاھے اور دماغ مین طاقت آنی شروع ھوجاتی ھے تو جو دماغ مین پہلے سے فاضل وردی فضلات بھرے ھوتے ھین پہلے ان کو چھانٹ کردماغ سے نکال باھرکرتاھے اب جیسے جیسے یہ فضلات دماغ سے نکلتے جائین گے تودماغ روشن ھوناشروع ھوجاتاھے نوبت یہان تک آجاتی ھے کہ بندے کی یاداشت اتنی تیزھوجاتی ھے کہ بچپن کی بھولی ھوئی باتین بھی یادآناشروع ھوجاتی ھین حافظہ بہت تیزھوجاتاھے بندہ خود حیران رہ جاتا ھے
اب اگلی بات سمجھین جب دماغ مین رطوبات صالح پیداھونگی تو لازمی طور پہ بدن مین خشکی اور خاص کر صفرا سے پیدا شدہ خشکی اور گرمی کا بھی ستیاناس ھوگا اس وجہ سے پستہ کھانے سے آھستہ آھستہ خون اور عضلات مین کیمیاوی طور پر رطوبات کااضافہ ھونے سے وہ لوگ جوسوکھے سڑے اور ککڑ بنے ھوۓ ھین وہ موٹے ھونے شروع ھوجاتے ھین بدن بھرجاتاھے
اب بہت سی باتین آپ کوسمجھ آچکی ھونگی یعنی غدی سوزش کی بہترین دوا بھی ھے اور غذا بھی ھے اب غدی سوزش کی وجہ سے ھی سرعت انزال جیسی موذی مرض پیدا ھوتی ھے اب پستہ کے استعمال سے سوفیصد یقینی طور پر سرعت انزال ٹھیک ھوجاتا ھے اب نقطہ یہ تھا کہ حقیقت مین تو اس نے سرعت انزال مرض کو ٹھیک کیا ھے لیکن حکماء نے مقوی باہ لکھ دیا ھے جو غلط بات ھے بلکہ مرض کی درستگی کے بارے مین لکھنا چاھیے تھا تاکہ پڑھنے والے انجان حکماء اس کا درست سوچ سمجھ کر استعمال کرسکین اب بے شک غدی سوزش سے خواہ بلڈ پریشر بڑھ رھا ھے اسے استعمال کرین درست ھوجائے گا بواسیر مین استعمال کرین فائدہ دے گا اب وہ لوگ جن کوغدی سوزش سے شوگر ھے وہ استعمال کرین اب گردے جن کے سکڑ گئے ھین وہ استعمال کرین فائدہ ھوگا
دوستو ناسازی طبع کی وجہ سے بہت سی تشریحات مین یہان لکھ نہین سکتا بات سمجھا دی ھے امید ھے بہت سے دماغ روشن ھوچکے ھونگے اب آخری نقطہ
جو پستہ کھانے کے بارے مین ھے بہترین طریقہ یہ ھے کہ اپنے نام کے حروف گن لین مثلا ایک شخص کانام غلام علی ھے تو اس کے نام کے حروف۔۔غ۔۔ل ۔۔۔ا۔۔۔۔م۔۔۔ع۔۔۔ل۔۔۔ی=7 بنتے ھین اب یہ دن مین تین بار سات سات دانے پستے کے کھا لے یہ آپ کے نام کا فطری کوڈ ھے
نوٹ۔۔۔ میری آخری چار سطورپہ علم نجوم علم جعفر علم الاعداد کے ماھرین کسی بھی طرح کا کمنٹس نہ لکھین محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
No comments:
Post a Comment