۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Mardana kamzori ka ilag||men sexual problems
۔۔۔۔۔مردانہ امراض اوران کا علاج۔۔۔قسط4۔۔
کل ھم بارہ وجوھات کاذکرکرچکے ھین اب آگے چلتے ھین
١٣۔۔ضعف انتشار ضعف دماغ سے بھی ھوتاھے
١٤۔۔۔ضعف شہوت گردون کے کمزور ھوجانےسےبھی ھوتاھے یا پھر گردون کی بیماریون سے ھوتاھے
( نوٹ) بوعلی سینا منی کا فلسفہ منی کی پیدائش پہ کچھ اس طرح ھے وہ لکھتاھے کہ منی کا خمیردماغ سے حرام مغزکی طرف اور پھرحرام مغز سے گردون کی طرف اور پھرگردون سے ان رگون کی طرف اور پھر رگون سے خصیون کی طرف آتاھے جدید تحقیق اس سے اختلاف کرتی ھے لیکن سچ یہ تھا کہ شیخ الرئیس نے جوکچھ لکھا تھا وہ فلسفہ درست تھا بس اسے سمجھنا مشکل ھے سمجھنے کےلئے ایک ایک مفرداعضاء کی فلاسفی سمجھنا ضروری ھے کہ کونسا عضو کب اور کیسے منی کی پیدائش کے وقت عمل کرتا ھے جبکہ یہ بھی حقیقت ھے جب گردون مین بیماریان آتی ھین تو منی کا مزاج مقید ھوجاتاھے
١٥۔۔استرخاء عضوتناسل یعنی عضو کاڈھیلاھوجانا بھی باعث ضعف انتشار ھے یادرھے یہ بڑھاپے مین ھواکرتاھے جہان لاغری اور کمزوری ویسے ھی ڈیرے ڈال لیتی ھے اور قوت مدافعت بہت کم ھوجاتی ھے
١٦۔۔مریض عرصہ تک جماع نہ کرے اور عضو مین سستی آجاۓ
یہان بقراط نے یہ بھی لکھا ھے کہ عضو عرصہ تک جماع نہ کرے تو اس مین فربہ پن اور بیکاری آجاتی ھے جیسے انسان عرصہ تک پیدل نہ چلے تو پھر اسے کچھ روز چلنے پھرنے مین دشواری آسکتی ھے
١٧۔۔اسافل بدن مین ریح کی مقدار کم ھوجائے یعنی بند قوی اوراعضاء توسالم ھوتے ھین لیکن بدن مین حرارت اور ریاح نہین ھوتے اب ییان ریاح انگیز دواؤن سے ھی فائدہ ھوگا اب ھوتا کچھ یون ھے جب انزال ھو تومنی توبکثرت خارج ھوتی ھے اور انتشار بھی رھتاھے لیکن لذت سے خالی ھوتاھے یاد رکھین عدم ریاح کی صورت مین جب بندے کو بھوک لگی ھویا ویسے ھی خالی پیٹ انتشار آیا کرتاھے ھان اگر کھانا کھانے کے بعدانتشار زیادہ ھوتو اس کا ملطب ھے ریاح کے ساتھ ساتھ کمی رطوبات بھی ھین
١٨۔۔عضو کے اعصاب کوفالج ھوجانے سے یااعصاب بالکل سردھوجانے سے ضعف انتشار بھی پیداھوتاھے اس مین منی کی مقدار بھی زیادہ ھوتی ھے لیکن پتلی ھوتی ھےاور بغیرانتشار کےخارج ھوجایاکرتی ھے اگرعضوتناسل پہ سردپانی ڈالین توعضو قطعی نہین سکڑتایعنی اس کی حس وحرکت بالکل کمزورھوچکی ھوتی ھین اگرمرض پراناھوجاۓ توعضولاغر وکمزور وپتلاھوجاتاھے اب ییان سیدھاسیدھا علاج فالج کاھی کرین یعنی حب سلاطین وغیرہ دین
خیر اس ساری بحث کے بعد بوعلی سینا نے جن دوقوی وجوھات کوبیان کیاھے وہ دو ھین پہلی وجہ جب شہوت ضعیف ھوجائے یعنی رغبت ھی نہ رھے دوستو لفظ رغبت شہوت بہت ھی تفصیلی فلسفہ ھے رغبت کے بغیر بندہ کچھ بھی نہین ھے اگر پسند کرین تو فلسفہ رغبت لکھ دیتا ھون یہ آپ نے کمنٹس مین بتانا ھے ورنہ رھنے دیاجائے گا دوسری وجہ عضوخاص یعنی نائرہ کاڈھیلا ھوجانا یعنی عضو خاص کی ایسی حالت جب جماع کے وقت نہ حرکت کرتاھے اور نہ ھی انتشار پیدا ھوتاھے کیونکہ انتشار اسی وقت پیداھوتاھےکہ جب علیہ مجوفہ یعنی جوف دار یا نالی دار پٹھا جس کی طول عرض مین رگون کی غلیظ ریاح سے اور روح حیوانی سے پھیلتاھے روح حیوانی اس شہوانی قوت کی وجہ سے جذب ھوکرآتی ھے جو لذت پیداکرتی ھے پس جوعضو ڈھیلاھوتاھے وہ نہ توپھیل سکتاھے اور نہ ھی انتشار پیداکرسکتاھے یہ آخری تشریح علامہ نفیس نے اپنی کتب مین کی ھے
نوٹ۔۔یہ آخری تشریحات آپ کے سرسے اوپرگزرگئی ھونگی مین یہان اشارتاً کچھ وضاحت کردیتاھون یہ سب کمال کاربن ڈائی آکسائیڈ اور آکسیجن کاتھا کیون اور کیسے اس کی وضاحت بہت آگے چل جاکرکرون گا بس نقطہ ذھن نشین کرلین ۔۔
خیر بوعلی سینا نے جس کوشہوت کاضعیف ھوناکہاھے اسے علامہ نفیس نے ضعف رغبت کہاھے لیکن دونون نے منی کی خرابی پہ بھی اور خون کے تغیرات پہ بھی اتفاق کیاھے یعنی خون مین کسی مادے یا خلط کا بڑھ جانا جبکہ یہان مین نے اکیلے کولسٹرول کوترجیح دی ھے شایداب کچھ پلے پڑگیاھو بوعلی سینا کی سب تشریح کالب لباب یہ ھےکہانسان جوغذاکھاتاھےغذاسےخون بننےتک اورخون سےمنی بننےتک اور منی سے شہوت ورغبت تک جوکیمیاوی وخلطی اورکیفیاتی وروحانی تغیرپیداھوتےھین وہ سب شہوت ورغبت کےضعف مین شریک ھین یادرکھین شیخ الرئیس بہت بلندنگاہ تھےانہون نےیہ بھی تشریح کی کہ کیسے عضوتناسل کی بناوٹ عضلات اعصاب وغدد سےھوئی ھے باقی مضمون آئیندہ محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
۔۔۔۔۔مردانہ امراض اوران کا علاج۔۔۔قسط4۔۔
کل ھم بارہ وجوھات کاذکرکرچکے ھین اب آگے چلتے ھین
١٣۔۔ضعف انتشار ضعف دماغ سے بھی ھوتاھے
١٤۔۔۔ضعف شہوت گردون کے کمزور ھوجانےسےبھی ھوتاھے یا پھر گردون کی بیماریون سے ھوتاھے
( نوٹ) بوعلی سینا منی کا فلسفہ منی کی پیدائش پہ کچھ اس طرح ھے وہ لکھتاھے کہ منی کا خمیردماغ سے حرام مغزکی طرف اور پھرحرام مغز سے گردون کی طرف اور پھرگردون سے ان رگون کی طرف اور پھر رگون سے خصیون کی طرف آتاھے جدید تحقیق اس سے اختلاف کرتی ھے لیکن سچ یہ تھا کہ شیخ الرئیس نے جوکچھ لکھا تھا وہ فلسفہ درست تھا بس اسے سمجھنا مشکل ھے سمجھنے کےلئے ایک ایک مفرداعضاء کی فلاسفی سمجھنا ضروری ھے کہ کونسا عضو کب اور کیسے منی کی پیدائش کے وقت عمل کرتا ھے جبکہ یہ بھی حقیقت ھے جب گردون مین بیماریان آتی ھین تو منی کا مزاج مقید ھوجاتاھے
١٥۔۔استرخاء عضوتناسل یعنی عضو کاڈھیلاھوجانا بھی باعث ضعف انتشار ھے یادرھے یہ بڑھاپے مین ھواکرتاھے جہان لاغری اور کمزوری ویسے ھی ڈیرے ڈال لیتی ھے اور قوت مدافعت بہت کم ھوجاتی ھے
١٦۔۔مریض عرصہ تک جماع نہ کرے اور عضو مین سستی آجاۓ
یہان بقراط نے یہ بھی لکھا ھے کہ عضو عرصہ تک جماع نہ کرے تو اس مین فربہ پن اور بیکاری آجاتی ھے جیسے انسان عرصہ تک پیدل نہ چلے تو پھر اسے کچھ روز چلنے پھرنے مین دشواری آسکتی ھے
١٧۔۔اسافل بدن مین ریح کی مقدار کم ھوجائے یعنی بند قوی اوراعضاء توسالم ھوتے ھین لیکن بدن مین حرارت اور ریاح نہین ھوتے اب ییان ریاح انگیز دواؤن سے ھی فائدہ ھوگا اب ھوتا کچھ یون ھے جب انزال ھو تومنی توبکثرت خارج ھوتی ھے اور انتشار بھی رھتاھے لیکن لذت سے خالی ھوتاھے یاد رکھین عدم ریاح کی صورت مین جب بندے کو بھوک لگی ھویا ویسے ھی خالی پیٹ انتشار آیا کرتاھے ھان اگر کھانا کھانے کے بعدانتشار زیادہ ھوتو اس کا ملطب ھے ریاح کے ساتھ ساتھ کمی رطوبات بھی ھین
١٨۔۔عضو کے اعصاب کوفالج ھوجانے سے یااعصاب بالکل سردھوجانے سے ضعف انتشار بھی پیداھوتاھے اس مین منی کی مقدار بھی زیادہ ھوتی ھے لیکن پتلی ھوتی ھےاور بغیرانتشار کےخارج ھوجایاکرتی ھے اگرعضوتناسل پہ سردپانی ڈالین توعضو قطعی نہین سکڑتایعنی اس کی حس وحرکت بالکل کمزورھوچکی ھوتی ھین اگرمرض پراناھوجاۓ توعضولاغر وکمزور وپتلاھوجاتاھے اب ییان سیدھاسیدھا علاج فالج کاھی کرین یعنی حب سلاطین وغیرہ دین
خیر اس ساری بحث کے بعد بوعلی سینا نے جن دوقوی وجوھات کوبیان کیاھے وہ دو ھین پہلی وجہ جب شہوت ضعیف ھوجائے یعنی رغبت ھی نہ رھے دوستو لفظ رغبت شہوت بہت ھی تفصیلی فلسفہ ھے رغبت کے بغیر بندہ کچھ بھی نہین ھے اگر پسند کرین تو فلسفہ رغبت لکھ دیتا ھون یہ آپ نے کمنٹس مین بتانا ھے ورنہ رھنے دیاجائے گا دوسری وجہ عضوخاص یعنی نائرہ کاڈھیلا ھوجانا یعنی عضو خاص کی ایسی حالت جب جماع کے وقت نہ حرکت کرتاھے اور نہ ھی انتشار پیدا ھوتاھے کیونکہ انتشار اسی وقت پیداھوتاھےکہ جب علیہ مجوفہ یعنی جوف دار یا نالی دار پٹھا جس کی طول عرض مین رگون کی غلیظ ریاح سے اور روح حیوانی سے پھیلتاھے روح حیوانی اس شہوانی قوت کی وجہ سے جذب ھوکرآتی ھے جو لذت پیداکرتی ھے پس جوعضو ڈھیلاھوتاھے وہ نہ توپھیل سکتاھے اور نہ ھی انتشار پیداکرسکتاھے یہ آخری تشریح علامہ نفیس نے اپنی کتب مین کی ھے
نوٹ۔۔یہ آخری تشریحات آپ کے سرسے اوپرگزرگئی ھونگی مین یہان اشارتاً کچھ وضاحت کردیتاھون یہ سب کمال کاربن ڈائی آکسائیڈ اور آکسیجن کاتھا کیون اور کیسے اس کی وضاحت بہت آگے چل جاکرکرون گا بس نقطہ ذھن نشین کرلین ۔۔
خیر بوعلی سینا نے جس کوشہوت کاضعیف ھوناکہاھے اسے علامہ نفیس نے ضعف رغبت کہاھے لیکن دونون نے منی کی خرابی پہ بھی اور خون کے تغیرات پہ بھی اتفاق کیاھے یعنی خون مین کسی مادے یا خلط کا بڑھ جانا جبکہ یہان مین نے اکیلے کولسٹرول کوترجیح دی ھے شایداب کچھ پلے پڑگیاھو بوعلی سینا کی سب تشریح کالب لباب یہ ھےکہانسان جوغذاکھاتاھےغذاسےخون بننےتک اورخون سےمنی بننےتک اور منی سے شہوت ورغبت تک جوکیمیاوی وخلطی اورکیفیاتی وروحانی تغیرپیداھوتےھین وہ سب شہوت ورغبت کےضعف مین شریک ھین یادرکھین شیخ الرئیس بہت بلندنگاہ تھےانہون نےیہ بھی تشریح کی کہ کیسے عضوتناسل کی بناوٹ عضلات اعصاب وغدد سےھوئی ھے باقی مضمون آئیندہ محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
No comments:
Post a Comment