۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Mardana kamzori ka ilag||men sexual problems
۔۔۔۔مردانہ امراض اوران کاعلاج۔۔۔قسط 21۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ جریان منی ۔۔۔۔
منی کے اخراج کے وقت اس بات کی ضرورت ھوتی ھے کہ ایک توپیشاب کےتیزابی اثرات نالی مین نہ رھین دیگرپیشاب کی نالی تر رھے اوراندر سے ملائم بھی رھے اب ایک بات اور بھی ھوتی ھے کہ اگر منی کاکوئی قطرہ پیشاب کی نالی مین رکتابھی ھے تویہ نالی مین سوزش یارکاوٹ کاسبب نہ بنے جوبعد مین نقصان کاسبب بن سکتی ھے اب جیسے ھی مرد کےاندر لذت کی کیفیت پیداھوتی ھے اسی وقت پیشاب کی نالی مین مذی آجایاکرتی ھے اور نالی کوتر کردیتی ھے بعض اوقات کسی نہ کسی سبب سے یہ نالی سے باھر نکلتی ھے اور لوگ اسے بھی منی ھی خیال کرلیتے ھین لیکن حقیقت مین یہ مذی ھوتی ھے رنگ اس کا بھی سفید ھوتاھے عام طور پہ اس کےاخراج کے بارے مین مختلف لوگون کی مختلف راۓ ھین جن مین خاص کرایلوپیتھی حضرات نے اسے کسی بھی قسم کاانسانی صحت کےلئے خطرہ نہین سمجھاجن مین مشہورڈاکٹرجے اے ملٹن ڈاکٹرایم ٹروشو ڈاکٹر وسنٹا ڈاکٹر ھمفری ڈاکٹر گیم جی صاحبان ھین اب بعض اطباء قدیم نے بھی یہی کچھ اپنی کتابون مین لکھاھے یعنی اکثریت اس کے اخراج کوایک عام فضلہ ھی خیال کرلیتے ھین اب کچھ حکماء نے اسے بھی صحت کےلئےنقصان دہ خیال کیاھے اور کیانقصان کرتی ھے اس بارے کوئی راھنمائی نہین کرسکے
آئیے پہلے اس پہ بحث کرتے ھین کیاواقعی یہ نقصان نہین کرتی
ایک بات پہ اکثریت متفق ھےکہ لذت کاتعلق براہ راست مذی سے ھے انسانی جسم کےاندرجذبات کابھڑکانااور کسی بھی شخص مین زیادتی جذبات کاسبب مذی کی زیادتی پہ منحصر ھے اب بعض لوگ جذبات کی شدت سے کانپ رھے ھوتے ھین بعض ایسے بھی ھوتے ھین جو جنس مخالف کوچھوتے ھی جذبات اتنے شدت سے آتے ھین کہ ان کاجسم مکمل کانپ رھاھوتاھے بعض کے کنٹرول مین توبدن آھی نہین رھاھوتا اب ایسی حالت مین بےتحاشا مذی پیدابھی ھورھی ھوتی ھے اوربعض کی ساتھ ھی خارج بھی ھورھی ھوتی ھے اب جیسے جیسے خارج ھوتی جاتی ھے جذبات ٹھنڈے ھوتےجاتے ھین اب اسے لوگ بیماری خیال کررھے ھوتے ھین لیکن یہ بھی حقیقت نہین ھے یہ بیماری نہین ھوتی بلکہ بدن کی برداشت کی آخری حدون کوجب جذبات چھوجائین توطبیعت خود ھی بدن کے علاج کی جانب راغب ھوجاتی ھے یعنی عام طور پہ یہ بھی کہہ سکتے ھین کہ پیالہ جب پانی سےبھرجاۓ تومذیدڈالین گے توپانی نے باھر ھی گرنا ھے یہان مذی کااخراج مرض نہین ھے بلکہ مذی کی زیادتی مرض ھے دوستواگر مین تفصیل لکھنے بیٹھ جاؤن توشاید چھ سات قسطین مذی کی بحث پہ ھی لگ جائین کوشش ھوتی ھے کہ بس ضروری بات بتائی جاۓ فلسفہ نہ لکھاجاۓ کیونکہ عام قاری کو فلسفہ سے دلچسپی نہین ھوتی
ھان بہت سی باتون کے بجاۓ مین چندباتون مین سب کچھ بتاۓ دیتاھون آجکل اس مرض کاسب سےبڑاسبب ٹچ موبائل اورانٹرنیٹ ھے بچون کوکبھی بھی موبائل ایسے نہین دیناچاھیے نگاہ رکھین ایسی مجلسون سے بچون کودور رکھین جہان آپ کوذرا بھی شک گزرے کہ یہ لڑکے غلط راستون پہ نکل چکے ھین ورنہ آپکا بچہ بھی شکارھوجاۓ گا
اب ایسا نوجوان طبقہ جن کومذی کااخراج زیادہ رھاھون وہ سست کاھل پیٹ کی بیماریون کے شکار نفسیاتی مریض بلکہ چھوٹی چھوٹی باتون پہ جذباتی ھوکرخودکشی تک کرجاتے ھین کل کلاں بڑھاپے مین جاتے ھی پراسٹیٹ بڑھ جانے کی شکایت ھوتی ھے
جب یہ مرض جاری ھوتی ھے تومریض عام چھوٹی باتون پہ جذباتی ھوتارھتاھے گھرکاھرفرداچھانہین لگتابلکہ باھر کے لوگ بھلے لگتے ھین چڑچڑاھٹ پیداھوجاتی ھے
اب دوسری رطوبت ھے ودی
یہ دوستو اس وقت پیداھوتی ھے جب آپ کوپیشاب کی حاجت ھوتی ھے پیشاب درحقیقت ایک قسم کا تیزاب کی طرح کاھوتاھے اگر ودی پیدانہ ھوپیشاب نالی کوخراش دار کردے گایادرکھین جیسے جیسے پیشاب مین گرمی اورتیزابیت زیادہ ھوتی جاۓ گی تو ودی کی مقدار بھی زیادہ پیداھوناشروع ھوجائے گی ورنہ پیشاب کرتے وقت آپ کونالی مین شدید جلن اورسوزش پیداھوتی بہرحال یہ بات یادرکھین کہ یہ دونون منی سے بالکل جداالگ سےرطوبات ھین
دوستوکوشش ھوتی ھے کہ روزانہ قسط ھرصورت لکھی جاۓ لیکن بعض اوقات نہین لکھی جاسکتی خیر آج آپ کو اس مضمون کے علاوہ بھی کسی اور موضوع پہ ایک پوسٹ لکھون گاجوآپ کوآج ھی پڑھنے کوملے گی اللہ حافظ گروپ مطب کامل محمودبھٹہ
۔۔۔۔مردانہ امراض اوران کاعلاج۔۔۔قسط 21۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ جریان منی ۔۔۔۔
منی کے اخراج کے وقت اس بات کی ضرورت ھوتی ھے کہ ایک توپیشاب کےتیزابی اثرات نالی مین نہ رھین دیگرپیشاب کی نالی تر رھے اوراندر سے ملائم بھی رھے اب ایک بات اور بھی ھوتی ھے کہ اگر منی کاکوئی قطرہ پیشاب کی نالی مین رکتابھی ھے تویہ نالی مین سوزش یارکاوٹ کاسبب نہ بنے جوبعد مین نقصان کاسبب بن سکتی ھے اب جیسے ھی مرد کےاندر لذت کی کیفیت پیداھوتی ھے اسی وقت پیشاب کی نالی مین مذی آجایاکرتی ھے اور نالی کوتر کردیتی ھے بعض اوقات کسی نہ کسی سبب سے یہ نالی سے باھر نکلتی ھے اور لوگ اسے بھی منی ھی خیال کرلیتے ھین لیکن حقیقت مین یہ مذی ھوتی ھے رنگ اس کا بھی سفید ھوتاھے عام طور پہ اس کےاخراج کے بارے مین مختلف لوگون کی مختلف راۓ ھین جن مین خاص کرایلوپیتھی حضرات نے اسے کسی بھی قسم کاانسانی صحت کےلئے خطرہ نہین سمجھاجن مین مشہورڈاکٹرجے اے ملٹن ڈاکٹرایم ٹروشو ڈاکٹر وسنٹا ڈاکٹر ھمفری ڈاکٹر گیم جی صاحبان ھین اب بعض اطباء قدیم نے بھی یہی کچھ اپنی کتابون مین لکھاھے یعنی اکثریت اس کے اخراج کوایک عام فضلہ ھی خیال کرلیتے ھین اب کچھ حکماء نے اسے بھی صحت کےلئےنقصان دہ خیال کیاھے اور کیانقصان کرتی ھے اس بارے کوئی راھنمائی نہین کرسکے
آئیے پہلے اس پہ بحث کرتے ھین کیاواقعی یہ نقصان نہین کرتی
ایک بات پہ اکثریت متفق ھےکہ لذت کاتعلق براہ راست مذی سے ھے انسانی جسم کےاندرجذبات کابھڑکانااور کسی بھی شخص مین زیادتی جذبات کاسبب مذی کی زیادتی پہ منحصر ھے اب بعض لوگ جذبات کی شدت سے کانپ رھے ھوتے ھین بعض ایسے بھی ھوتے ھین جو جنس مخالف کوچھوتے ھی جذبات اتنے شدت سے آتے ھین کہ ان کاجسم مکمل کانپ رھاھوتاھے بعض کے کنٹرول مین توبدن آھی نہین رھاھوتا اب ایسی حالت مین بےتحاشا مذی پیدابھی ھورھی ھوتی ھے اوربعض کی ساتھ ھی خارج بھی ھورھی ھوتی ھے اب جیسے جیسے خارج ھوتی جاتی ھے جذبات ٹھنڈے ھوتےجاتے ھین اب اسے لوگ بیماری خیال کررھے ھوتے ھین لیکن یہ بھی حقیقت نہین ھے یہ بیماری نہین ھوتی بلکہ بدن کی برداشت کی آخری حدون کوجب جذبات چھوجائین توطبیعت خود ھی بدن کے علاج کی جانب راغب ھوجاتی ھے یعنی عام طور پہ یہ بھی کہہ سکتے ھین کہ پیالہ جب پانی سےبھرجاۓ تومذیدڈالین گے توپانی نے باھر ھی گرنا ھے یہان مذی کااخراج مرض نہین ھے بلکہ مذی کی زیادتی مرض ھے دوستواگر مین تفصیل لکھنے بیٹھ جاؤن توشاید چھ سات قسطین مذی کی بحث پہ ھی لگ جائین کوشش ھوتی ھے کہ بس ضروری بات بتائی جاۓ فلسفہ نہ لکھاجاۓ کیونکہ عام قاری کو فلسفہ سے دلچسپی نہین ھوتی
ھان بہت سی باتون کے بجاۓ مین چندباتون مین سب کچھ بتاۓ دیتاھون آجکل اس مرض کاسب سےبڑاسبب ٹچ موبائل اورانٹرنیٹ ھے بچون کوکبھی بھی موبائل ایسے نہین دیناچاھیے نگاہ رکھین ایسی مجلسون سے بچون کودور رکھین جہان آپ کوذرا بھی شک گزرے کہ یہ لڑکے غلط راستون پہ نکل چکے ھین ورنہ آپکا بچہ بھی شکارھوجاۓ گا
اب ایسا نوجوان طبقہ جن کومذی کااخراج زیادہ رھاھون وہ سست کاھل پیٹ کی بیماریون کے شکار نفسیاتی مریض بلکہ چھوٹی چھوٹی باتون پہ جذباتی ھوکرخودکشی تک کرجاتے ھین کل کلاں بڑھاپے مین جاتے ھی پراسٹیٹ بڑھ جانے کی شکایت ھوتی ھے
جب یہ مرض جاری ھوتی ھے تومریض عام چھوٹی باتون پہ جذباتی ھوتارھتاھے گھرکاھرفرداچھانہین لگتابلکہ باھر کے لوگ بھلے لگتے ھین چڑچڑاھٹ پیداھوجاتی ھے
اب دوسری رطوبت ھے ودی
یہ دوستو اس وقت پیداھوتی ھے جب آپ کوپیشاب کی حاجت ھوتی ھے پیشاب درحقیقت ایک قسم کا تیزاب کی طرح کاھوتاھے اگر ودی پیدانہ ھوپیشاب نالی کوخراش دار کردے گایادرکھین جیسے جیسے پیشاب مین گرمی اورتیزابیت زیادہ ھوتی جاۓ گی تو ودی کی مقدار بھی زیادہ پیداھوناشروع ھوجائے گی ورنہ پیشاب کرتے وقت آپ کونالی مین شدید جلن اورسوزش پیداھوتی بہرحال یہ بات یادرکھین کہ یہ دونون منی سے بالکل جداالگ سےرطوبات ھین
دوستوکوشش ھوتی ھے کہ روزانہ قسط ھرصورت لکھی جاۓ لیکن بعض اوقات نہین لکھی جاسکتی خیر آج آپ کو اس مضمون کے علاوہ بھی کسی اور موضوع پہ ایک پوسٹ لکھون گاجوآپ کوآج ھی پڑھنے کوملے گی اللہ حافظ گروپ مطب کامل محمودبھٹہ
No comments:
Post a Comment