۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔
Corona Virus Storm
۔۔۔۔ کرونا وائرس کا طوفان ۔۔۔۔۔۔قسط 1۔۔
یہ اس وقت کی بات ھے جب ابھی اس کا بہت تھوڑا انکشاف چائینا مین ھوا تھا خبرعام نہین تھی مین نے اس پہ پوسٹ لکھی تھی اب ھرکسی کوکرونا کے بارے علم ھوچکا ھے اورجو خطرہ تھا وہ ھمارے ملک مین آچکا ھے کراچی مین پہلا مریض تصدیق ھوچکا ھے یہ مریض فضائی سفر کرکےایران سے آیا ھے اب بمعہ خاندان آغا خان ھسپتال مین ھے دوسرا مریض اسلام آباد پمز مین زیر علاج ھے دعاھے اللہ تعالی کمزور اور ناتوان اپنی مخلوق کواپنے حفظ امان مین رکھے
آج ھم کروناوائرس کے سلسلے مین کچھ تجزیہ کرین گے پوسٹ کوبڑے غورسے پڑھین اور راۓ دین کہ بات کہان تک درست ھے
چائینا مین مریضون کی تعداد اکیاسی ھزار کےلگ بھگ ھے اموات 2700تقریبا ھوچکی ھین یعنی وائرس سے مرنے کی تعداد تین فیصد تقریبا ھے اب ان مین مرنے والے زیادہ تر بوڑھے ناتوان کمزور یا کسی بھی لمبی مرض مین مبتلا لوگون کی ھے چندایک بچے بھی موت کاشکار ھوۓ ھین یعنی وائرس کاشکار وھی لوگ ھین جن مین قوت مدافعت بہت ھی کم ھے باقی لوگ کچھ عرصہ اس کاشکار رہ کربچ چکے ھین
نوٹ۔۔ یہان ایک بات یاد رھے یہان جوبات بھی مین لکھ رھا ھون وہ سوشل میڈیا پرپھیلائی جانے خوفناک اورسنسنی پھیلانی والی پوسٹون سے ھٹ کرھے بلکہ حقائق زیادہ ھین
اب دوسری بات۔۔ ان اعداد شمارسے ثابت ھوا کہ مرض کافی حدتک قابل علاج ھے یعنی بچ جانے کے چانس زیادہ اور مرنے کےچانس کم ھین خدانخواستہ اگرھیضہ جیسی موذی مرض کی وبا پھیل جاۓ توففٹی پرسنٹ اموات واقع ھوجاتی ھین یا اسی طرح دیگروبائی امراض اموات کی شرح زیادہ ھے تاریخ کےاوراق اٹھا کردیکھ لین اب یہان ایک بات یہ بھی یاد رکھین وبائی امراض پھیل جانے کی صورت مین کسی بھی صورت مین وبا کے مقام سے ھجرت کرنا نہ ھی اسلام اجازت دیتا ھے اور نہ معاشرہ اجازت دیتا ھے
اب آگے چلتے ھین کروناوائرس کی عام طور پہ علامات کیاھے
فلو کی شکایت یعنی شدید نزلہ زکام سانس لینے مین دقت ھوتی ھے اگر متاثرہ شخص اپناھاتھ منہ کے سامنے رکھ کرسانس اندرباھر کھینچے توسانس مین گرمی نہین ھوگی بلکہ ٹھنڈا سانس آۓ گا یعنی پہلی نشانی نمونیہ کی یہی ھے اس کے بعد مکمل نمونیہ جیسی علامات ظاھرھونگی یعنی پیاس محسوس ھوگی گلا خشک ھوگا یہان یہ بات بھی یاد رکھین کافی دنون تک کروناوائرس کی علامات قطعی ظاھر نہین ھوتین بلکہ Covid19نسل کاوائرس 28روز تک آپ کے منہ سے پھیپھڑوں مین منتقل ھوتارھتاھے اگر آپ تھوڑی دیر بعد گھونٹ گھونٹ پانی پی رھے ھین یعنی حلق خشک ھونے یاپیاس کی حالت مین پی رھے ھین تووائرس سیدھا معدہ مین منتقل ھوجاتاھے جبکہ معدہ مین موجودتیزاب اسکی موت کاباعث بن جاتاھے اگر یہ پھیپھڑوں مین منتقل ھوجائے توتکلیف کاباعث بنتاھے اگر زیادہ عرصہ پھیپھڑوں مین سکونت اختیار کرلے توباعث ھلاکت ھوسکتاھے اب عالمی لیول پہ جوھدایات اس سے بچنے کے سلسلے مین ھین وہ وھی ھین جواسلام مین ھرصورت لازم ملزوم ھین یعنی وضو اور صفائی ۔۔۔اب ھرمسلمان کوعلم ھے کہ صفائی نصف ایمان ھے آپ خواہ امیر ھین یاغریب ھین اب بندہ کپڑے دھلے ھوۓ جسم کی طہات پاکیزگی توبرقرار رکھ سکتاھے جبکہ عالمی لیول پہ جوھدایت ھے وہ یہی ھے کہ ھاتھ ھرکام کرنے کے بعدصابن سے دھولین منہ ناک صاف کرین حلق تر رکھین
اب ان سب ھدایات کی روشنی مین میرایقین ھے کہ جوشخص بھی پابندی کے ساتھ پانچ وقت تازہ وضو کرکے نمازاداکرتاھے اسے یہ وائرس کچھ بھی نہین کہے گا
اب ایک ھدایت پہ ھرشخص کوعمل کرناچاھیے بلکہ اس ھدایت کےبارے مین ھرکسی کوآگاھی دین کہ روزانہ صبح آپ دس تاپندرہ سیکنڈ سانس روک کرکھڑے رھین اگر سانس لینے پہ آپ کوکھانسی جیسی علامات پیدا نہین ھوئین توآپ کروناوائرس سے محفوظ ھین اگر کھانسی ھوتی ھے توشکار ھوچکے ھین خواہ علامات کوئی بھی اورظاھر نہ ھوئی ھو ماسک استعمال کرین تاکہ کوئی دوسرا متاثر نہ ھویاآپ متاثر نہ ھون یہان دوباتین عرض کردون
پہلی بات شاید ھم مین ابھی ایمان کی کمی ھے یا یون کہہ سکتے ھین کہ معاشرہ مین ابھی گندگی کے کچھ ڈھیر موجود ھین کتنے ظلم کی بات ھے کہ مارکیٹ سے ماسک غائب کردیے گئے زندگی اور موت پہ کاروبار اور منافع کمایاجارھاھے جبکہ ایک مسلمان کی حیثت سے ھوناتویہ چاھیے تھا کہ یہی لوگ ماسک مارکیٹ سے خرید کر چوراھون پہ کھڑے ھوکر مفت مین تقسیم کررھے ھوتے اور ھرضرورت مند کوگھرگھر جاکردے رھے ھوتے توزیادہ منافع کماچکے ھوتے بلکہ سیدھی سیدھی جنت کماجاتے دوستو مین سب کوایک تحریک دے رھاھون ماسک خود سے بنانا نہ ھی اتنا مشکل ھے اور نہ ھی کچھ خاص خرچ آتا ھے یوٹیوب پہ سرچ کرین توھرطرح کے ماسک بنانے کے طریقے موجود ھین بلکہ منٹون مین ڈھیرون بناۓ جاسکتے ھین تیار کرین اور خود پہنین اور دوسرون کو پہنائین ایسے کامون سے معاشرہ سنورتاھے اور خوبصورت نظرآتا ھے اور مثبت سوچ پیدا ھوتی ھے اللہ آپ کوجزادےگا ھرشخص پہ فرض ھے کہ ان ذخیرہ اندوزون کے ذخیرے اندر ھی پڑے گل سڑجانے چاھیے ماسک تیار کرکے فری مین عام کردین ایسی حوصلہ شکنی کرنے سے آئیندہ کےلئے ایسے لوگ باز رھین گے انشااللہ آج ھم اپنے شہر مین ماسک تیار کرواکر مفت تقسیم کاعمل شروع کرین گے آپ بھی اپنے اپنے شہرون مین یہی تحریک چلائین آپ خاموشی سےاپنا کام کرتے جائین کسی پہ تنقید کسی صورت نہ کرین یہ آپ کاانتہائی اچھا قدم ھوگا
دوسری بات بعض لوگ بغیر لحاظ کیے ھرجگہ کھڑے چھینکین ماررھے ھوتے ھین ناک صاف کرتے رھتے ھین تھوک رھے ھوتے ھین ایسی حرکات عام حالت مین بھی نازیبا ھوتی ھین جبکہ اس وقت پورا ملک ایسے معاملات مین ریڈالرٹ ھے اگر کوئی شخص ایسی حرکت کرتا آپ کونظرآۓ تواخلاق سے اسے روکین بعض دفعہ سختی سے منع کرنا بھی جائز ھوتاھے
یادرکھین اگر آپ چھینک رھے ھین تودو تین فٹ کے فاصلے پہ کھڑے دوسرے لوگون مین ھرصورت وائرس منتقل ھوچکا ھے دس فٹ دور لوگ بھی متاثر ھین بیس فٹ دور والے بھی شدید خطرے کی زد مین آچکے ھین موجودہ حالات مین آنکھ ناک چہرے تک ھاتھ لےجانے سے پہلے صابن سے دھونا بہت ضروری ھے ممکن ھے آپ نے بے خیالی مین ایسی جگہ ھاتھ لگالیا ھو جہان کچھ دیر پہلے کسی وائرس کے شکار شخص نے ھاتھ لگا رکھا ھو اور اب آپ کے ھاتھون کے ساتھ وائرس لگ چکا ھو اسلئے آدھے گھنٹہ بعد بیس سیکنڈ صابن سے ھاتھ دھونے کی ھدایت ھے
ایک بہترین حل یہ بھی ھے کہ ھرمسجد کے وضو خانے مین صابن لازمی رکھین تاکہ وضوکرتے وقت ھرشخص صابن سے ھاتھ ضرور صاف کرے اب آپ خوداندازہ لگائین کہ اسلام مین نماز اور نماز سے پہلے دن مین پانچ دفعہ وضو کاکیسا عمل ھے میرا یہ یقین کامل ھے کہ جوشخص بھی دن مین پانچ دفعہ وضو کرتاھے وہ کروناوائرس تورھا ایک طرف بلکہ بےشمارامراض سے بچارھتاھے
دوستو آج کےلئے اتنا ھی کافی ھے اس مین زیادہ تر وہ معلومات ھین جوعالمی لیول پرھدایت یافتہ ھین انشااللہ کل کی قسط مین دلائل کے ساتھ کہ کرونا وائرس کیون اور کیسے پیدا ھوا اور کیسے ختم کیاجاسکے گا یعنی حل کیا ھے اس پہ بحث ھوگی
یہ سب مضمون سرمدوقاص کے مجبور کرنے پہ اور کچھ دیگر دوستو کے کہنے پہ لکھ رھا ھون وقفے وقفے سے پورے دن مین یہ پوسٹ لکھ سکا ھون زیادہ سے زیادہ دوتاپانچ منٹ ایک وقت لکھ سکتا ھون آنکھ کے پچھلے حصہ مین رگ پھٹ جانے کے باعث لکھنا پڑھنا ممکن نہین رھا بہتری آنے مین شاید تین چار ماہ لگ جائین موجودہ وقت مین صرف ایک آنکھ کاسہارہ ھے بس دعا کردینا اگر پوسٹ مین پہلے کی طرح ایک تسلسل نظر نہ آۓ تودرگزر کردینا جزاک اللہ نیک تمناؤن کا خواھش مند محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
۔۔۔۔ کرونا وائرس کا طوفان ۔۔۔۔۔۔قسط 1۔۔
یہ اس وقت کی بات ھے جب ابھی اس کا بہت تھوڑا انکشاف چائینا مین ھوا تھا خبرعام نہین تھی مین نے اس پہ پوسٹ لکھی تھی اب ھرکسی کوکرونا کے بارے علم ھوچکا ھے اورجو خطرہ تھا وہ ھمارے ملک مین آچکا ھے کراچی مین پہلا مریض تصدیق ھوچکا ھے یہ مریض فضائی سفر کرکےایران سے آیا ھے اب بمعہ خاندان آغا خان ھسپتال مین ھے دوسرا مریض اسلام آباد پمز مین زیر علاج ھے دعاھے اللہ تعالی کمزور اور ناتوان اپنی مخلوق کواپنے حفظ امان مین رکھے
آج ھم کروناوائرس کے سلسلے مین کچھ تجزیہ کرین گے پوسٹ کوبڑے غورسے پڑھین اور راۓ دین کہ بات کہان تک درست ھے
چائینا مین مریضون کی تعداد اکیاسی ھزار کےلگ بھگ ھے اموات 2700تقریبا ھوچکی ھین یعنی وائرس سے مرنے کی تعداد تین فیصد تقریبا ھے اب ان مین مرنے والے زیادہ تر بوڑھے ناتوان کمزور یا کسی بھی لمبی مرض مین مبتلا لوگون کی ھے چندایک بچے بھی موت کاشکار ھوۓ ھین یعنی وائرس کاشکار وھی لوگ ھین جن مین قوت مدافعت بہت ھی کم ھے باقی لوگ کچھ عرصہ اس کاشکار رہ کربچ چکے ھین
نوٹ۔۔ یہان ایک بات یاد رھے یہان جوبات بھی مین لکھ رھا ھون وہ سوشل میڈیا پرپھیلائی جانے خوفناک اورسنسنی پھیلانی والی پوسٹون سے ھٹ کرھے بلکہ حقائق زیادہ ھین
اب دوسری بات۔۔ ان اعداد شمارسے ثابت ھوا کہ مرض کافی حدتک قابل علاج ھے یعنی بچ جانے کے چانس زیادہ اور مرنے کےچانس کم ھین خدانخواستہ اگرھیضہ جیسی موذی مرض کی وبا پھیل جاۓ توففٹی پرسنٹ اموات واقع ھوجاتی ھین یا اسی طرح دیگروبائی امراض اموات کی شرح زیادہ ھے تاریخ کےاوراق اٹھا کردیکھ لین اب یہان ایک بات یہ بھی یاد رکھین وبائی امراض پھیل جانے کی صورت مین کسی بھی صورت مین وبا کے مقام سے ھجرت کرنا نہ ھی اسلام اجازت دیتا ھے اور نہ معاشرہ اجازت دیتا ھے
اب آگے چلتے ھین کروناوائرس کی عام طور پہ علامات کیاھے
فلو کی شکایت یعنی شدید نزلہ زکام سانس لینے مین دقت ھوتی ھے اگر متاثرہ شخص اپناھاتھ منہ کے سامنے رکھ کرسانس اندرباھر کھینچے توسانس مین گرمی نہین ھوگی بلکہ ٹھنڈا سانس آۓ گا یعنی پہلی نشانی نمونیہ کی یہی ھے اس کے بعد مکمل نمونیہ جیسی علامات ظاھرھونگی یعنی پیاس محسوس ھوگی گلا خشک ھوگا یہان یہ بات بھی یاد رکھین کافی دنون تک کروناوائرس کی علامات قطعی ظاھر نہین ھوتین بلکہ Covid19نسل کاوائرس 28روز تک آپ کے منہ سے پھیپھڑوں مین منتقل ھوتارھتاھے اگر آپ تھوڑی دیر بعد گھونٹ گھونٹ پانی پی رھے ھین یعنی حلق خشک ھونے یاپیاس کی حالت مین پی رھے ھین تووائرس سیدھا معدہ مین منتقل ھوجاتاھے جبکہ معدہ مین موجودتیزاب اسکی موت کاباعث بن جاتاھے اگر یہ پھیپھڑوں مین منتقل ھوجائے توتکلیف کاباعث بنتاھے اگر زیادہ عرصہ پھیپھڑوں مین سکونت اختیار کرلے توباعث ھلاکت ھوسکتاھے اب عالمی لیول پہ جوھدایات اس سے بچنے کے سلسلے مین ھین وہ وھی ھین جواسلام مین ھرصورت لازم ملزوم ھین یعنی وضو اور صفائی ۔۔۔اب ھرمسلمان کوعلم ھے کہ صفائی نصف ایمان ھے آپ خواہ امیر ھین یاغریب ھین اب بندہ کپڑے دھلے ھوۓ جسم کی طہات پاکیزگی توبرقرار رکھ سکتاھے جبکہ عالمی لیول پہ جوھدایت ھے وہ یہی ھے کہ ھاتھ ھرکام کرنے کے بعدصابن سے دھولین منہ ناک صاف کرین حلق تر رکھین
اب ان سب ھدایات کی روشنی مین میرایقین ھے کہ جوشخص بھی پابندی کے ساتھ پانچ وقت تازہ وضو کرکے نمازاداکرتاھے اسے یہ وائرس کچھ بھی نہین کہے گا
اب ایک ھدایت پہ ھرشخص کوعمل کرناچاھیے بلکہ اس ھدایت کےبارے مین ھرکسی کوآگاھی دین کہ روزانہ صبح آپ دس تاپندرہ سیکنڈ سانس روک کرکھڑے رھین اگر سانس لینے پہ آپ کوکھانسی جیسی علامات پیدا نہین ھوئین توآپ کروناوائرس سے محفوظ ھین اگر کھانسی ھوتی ھے توشکار ھوچکے ھین خواہ علامات کوئی بھی اورظاھر نہ ھوئی ھو ماسک استعمال کرین تاکہ کوئی دوسرا متاثر نہ ھویاآپ متاثر نہ ھون یہان دوباتین عرض کردون
پہلی بات شاید ھم مین ابھی ایمان کی کمی ھے یا یون کہہ سکتے ھین کہ معاشرہ مین ابھی گندگی کے کچھ ڈھیر موجود ھین کتنے ظلم کی بات ھے کہ مارکیٹ سے ماسک غائب کردیے گئے زندگی اور موت پہ کاروبار اور منافع کمایاجارھاھے جبکہ ایک مسلمان کی حیثت سے ھوناتویہ چاھیے تھا کہ یہی لوگ ماسک مارکیٹ سے خرید کر چوراھون پہ کھڑے ھوکر مفت مین تقسیم کررھے ھوتے اور ھرضرورت مند کوگھرگھر جاکردے رھے ھوتے توزیادہ منافع کماچکے ھوتے بلکہ سیدھی سیدھی جنت کماجاتے دوستو مین سب کوایک تحریک دے رھاھون ماسک خود سے بنانا نہ ھی اتنا مشکل ھے اور نہ ھی کچھ خاص خرچ آتا ھے یوٹیوب پہ سرچ کرین توھرطرح کے ماسک بنانے کے طریقے موجود ھین بلکہ منٹون مین ڈھیرون بناۓ جاسکتے ھین تیار کرین اور خود پہنین اور دوسرون کو پہنائین ایسے کامون سے معاشرہ سنورتاھے اور خوبصورت نظرآتا ھے اور مثبت سوچ پیدا ھوتی ھے اللہ آپ کوجزادےگا ھرشخص پہ فرض ھے کہ ان ذخیرہ اندوزون کے ذخیرے اندر ھی پڑے گل سڑجانے چاھیے ماسک تیار کرکے فری مین عام کردین ایسی حوصلہ شکنی کرنے سے آئیندہ کےلئے ایسے لوگ باز رھین گے انشااللہ آج ھم اپنے شہر مین ماسک تیار کرواکر مفت تقسیم کاعمل شروع کرین گے آپ بھی اپنے اپنے شہرون مین یہی تحریک چلائین آپ خاموشی سےاپنا کام کرتے جائین کسی پہ تنقید کسی صورت نہ کرین یہ آپ کاانتہائی اچھا قدم ھوگا
دوسری بات بعض لوگ بغیر لحاظ کیے ھرجگہ کھڑے چھینکین ماررھے ھوتے ھین ناک صاف کرتے رھتے ھین تھوک رھے ھوتے ھین ایسی حرکات عام حالت مین بھی نازیبا ھوتی ھین جبکہ اس وقت پورا ملک ایسے معاملات مین ریڈالرٹ ھے اگر کوئی شخص ایسی حرکت کرتا آپ کونظرآۓ تواخلاق سے اسے روکین بعض دفعہ سختی سے منع کرنا بھی جائز ھوتاھے
یادرکھین اگر آپ چھینک رھے ھین تودو تین فٹ کے فاصلے پہ کھڑے دوسرے لوگون مین ھرصورت وائرس منتقل ھوچکا ھے دس فٹ دور لوگ بھی متاثر ھین بیس فٹ دور والے بھی شدید خطرے کی زد مین آچکے ھین موجودہ حالات مین آنکھ ناک چہرے تک ھاتھ لےجانے سے پہلے صابن سے دھونا بہت ضروری ھے ممکن ھے آپ نے بے خیالی مین ایسی جگہ ھاتھ لگالیا ھو جہان کچھ دیر پہلے کسی وائرس کے شکار شخص نے ھاتھ لگا رکھا ھو اور اب آپ کے ھاتھون کے ساتھ وائرس لگ چکا ھو اسلئے آدھے گھنٹہ بعد بیس سیکنڈ صابن سے ھاتھ دھونے کی ھدایت ھے
ایک بہترین حل یہ بھی ھے کہ ھرمسجد کے وضو خانے مین صابن لازمی رکھین تاکہ وضوکرتے وقت ھرشخص صابن سے ھاتھ ضرور صاف کرے اب آپ خوداندازہ لگائین کہ اسلام مین نماز اور نماز سے پہلے دن مین پانچ دفعہ وضو کاکیسا عمل ھے میرا یہ یقین کامل ھے کہ جوشخص بھی دن مین پانچ دفعہ وضو کرتاھے وہ کروناوائرس تورھا ایک طرف بلکہ بےشمارامراض سے بچارھتاھے
دوستو آج کےلئے اتنا ھی کافی ھے اس مین زیادہ تر وہ معلومات ھین جوعالمی لیول پرھدایت یافتہ ھین انشااللہ کل کی قسط مین دلائل کے ساتھ کہ کرونا وائرس کیون اور کیسے پیدا ھوا اور کیسے ختم کیاجاسکے گا یعنی حل کیا ھے اس پہ بحث ھوگی
یہ سب مضمون سرمدوقاص کے مجبور کرنے پہ اور کچھ دیگر دوستو کے کہنے پہ لکھ رھا ھون وقفے وقفے سے پورے دن مین یہ پوسٹ لکھ سکا ھون زیادہ سے زیادہ دوتاپانچ منٹ ایک وقت لکھ سکتا ھون آنکھ کے پچھلے حصہ مین رگ پھٹ جانے کے باعث لکھنا پڑھنا ممکن نہین رھا بہتری آنے مین شاید تین چار ماہ لگ جائین موجودہ وقت مین صرف ایک آنکھ کاسہارہ ھے بس دعا کردینا اگر پوسٹ مین پہلے کی طرح ایک تسلسل نظر نہ آۓ تودرگزر کردینا جزاک اللہ نیک تمناؤن کا خواھش مند محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
No comments:
Post a Comment