۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Corona Virus Storm
۔۔۔۔کروناوائرس کاطوفان ۔۔۔۔قسط 4۔۔۔
پہلے ایک سوال کا جواب لکھ رھا ھون پچھلی قسط مین کسی دوست کا کمنٹس مین سوال تھا کہ صابرؒ صاحب نے عضلاتی اعصابی تحریک کا علاج عضلاتی غدی لکھا ھے جبکہ میری پوسٹ سے پتہ چل رھا تھا کہ مین اس کا علاج یہ نہین مان رھا تھا اس کمنٹس کے نیچے ایک اور دوست نے کمنٹس دے کراس سوال کا جواب بھی دے رکھا تھا وھان مین نے جواب نہین لکھا بلکہ یہان لکھ رھا ھون دوستو عضلاتی اعصابی تحریک کو بدلنے کےلئے عضلاتی غدی تحریک کی طرف سفر کرنے کا راستہ صابر صاحب نے آپ کودکھایا ھے لیکن بعض امراض مین بلکہ کرانک مرضون مین تحریک درتحریک بدلنے سے ھی مرض سے نجات کاذریعہ ھے آپ نے تجویز علاج کے سلسلے مین اکثریت اطباء کو عضلاتی اعصابی مرض کا علاج عضلاتی غدی سے غدی عضلاتی اور پھرغدی اعصابی تک کرتے دیکھا پڑھا ھوگا آپ نے کبھی سوچا کہ ایسا کیون کیاگیاھے جبکہ مرض کاعلاج توصرف عضلاتی غدی ھی تھا
یہ سب تحریکی عمل مذمن امراض مین کیاجاتاھے یا پھر ایسی امراض مین کیا گیا جہان خشکی کاعمل خواہ وہ سردی مین یا گرمی مین ھواسے تری پیداکرناضروری ھوجائے تب مرض کا تیاپانچہ ھوگا
خیر ھم بات کررھے تھے کروناوائرس کے بارے مین کہ اگر یہ صرف وبائی مرض کی صورت مین موسمی اثرات کا حامل ھی رھتا یعنی جیسے ھی موسم مین گرمی پیدا ھوجاتی ھے تو مرض بھی جاتی رھتی ھے اکثریت مین عام وبائی امراض ایسا ھی ھوتا ھے لیکن ان مین اکثریت امراض بیکٹیریا سے پیدا شدہ ھوتی ھین لیکن کروناوائرس کےسلسلے مین جس پیچیدگی کےسلسلے مین ڈر یا خوف کی نشاھدھی حقیقت مین کی جارھی ھے وہ دوھین
پہلی بات کہ انتہائی تیزرفتاری سے ایک سے دوسری جگہ منتقل ھونا جیسے اس وقت پچاس ممالک مین کروناوائرس پہنچ چکاھے یہی تیزرفتاری خطرناک ھوسکتی ھے کیونکہ پورے کرہ ارض کا موسم ایک وقت مین ایک جیسا نہین ھوتا یعنی یہ نہین ھوتا کہ پوری دنیا پہ گرمی کا موسم ھویا پوری دنیا پہ سردی کا موسم ھو دوستو جب پاکستان مین دسمبرجنوری مین شدید سردی ھوتی ھے توآسٹریلیا مین شدید گرمی کا موسم آچکا ھوتاھے اور جب جون جولائی مین یہان شدید گرمی کا موسم ھوگا توآسٹریلیا مین ھمارے والا دسمبرجنوری کا موسم آچکا ھوگایعنی شدید سردی ھوتی ھے آپ دنیا کا نقشہ یاگلوب پہ دیکھین تواس پہ کچھ خطوط کھینچے نظرآئین گے جنہین خط استوا خط جدی وسرطان نام لکھے ھونگے اوپر سورج کی حرکات دیکھین اور سمجھین گے تو دنیا کے موسم کا بھی پتہ چل جاۓ گا یہان میرا مقصد یہ ھے کہ اگر کرونا ایک سے دوسرے ملک یونہی تیزی سے سفر کرکے اپنے موسم کے حساب سے چلتارھے تو کبھی ختم نہ ھونی وبا دنیا کوآگھیرے گی
اب دوسری بات کہ کہین کروناوائرس اپنے آپ کوماحول مین ڈاھلنا نہ سیکھ لے یعنی سردی گرمی کا بیرونی ماحول اس کےلئے مہلک نہ رھے تب یہ متعددی صورت اختیار کرجائے گا توپھرانتہائی خطرناک ثابت ھوگا ۔۔۔ یہ ھین اصل دوخطرے
موجودہ وقت تک کوئی خاص خطرناکی اس وائرس کے سلسلے مین نہین آئی ابھی تک قابل علاج ھے نہ ھی ڈرنے کی ضرورت ھے یاد رکھین خوف بذات خود ایک موت کی علامت ھے آپ مسلمان ھین صرف رب کائینات سے ڈرا کرین کروناوائرس کچھ بھی نہین ھے باقی تشریح اگلی قسط مین اس وقت تک اجازت محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
۔۔۔۔کروناوائرس کاطوفان ۔۔۔۔قسط 4۔۔۔
پہلے ایک سوال کا جواب لکھ رھا ھون پچھلی قسط مین کسی دوست کا کمنٹس مین سوال تھا کہ صابرؒ صاحب نے عضلاتی اعصابی تحریک کا علاج عضلاتی غدی لکھا ھے جبکہ میری پوسٹ سے پتہ چل رھا تھا کہ مین اس کا علاج یہ نہین مان رھا تھا اس کمنٹس کے نیچے ایک اور دوست نے کمنٹس دے کراس سوال کا جواب بھی دے رکھا تھا وھان مین نے جواب نہین لکھا بلکہ یہان لکھ رھا ھون دوستو عضلاتی اعصابی تحریک کو بدلنے کےلئے عضلاتی غدی تحریک کی طرف سفر کرنے کا راستہ صابر صاحب نے آپ کودکھایا ھے لیکن بعض امراض مین بلکہ کرانک مرضون مین تحریک درتحریک بدلنے سے ھی مرض سے نجات کاذریعہ ھے آپ نے تجویز علاج کے سلسلے مین اکثریت اطباء کو عضلاتی اعصابی مرض کا علاج عضلاتی غدی سے غدی عضلاتی اور پھرغدی اعصابی تک کرتے دیکھا پڑھا ھوگا آپ نے کبھی سوچا کہ ایسا کیون کیاگیاھے جبکہ مرض کاعلاج توصرف عضلاتی غدی ھی تھا
یہ سب تحریکی عمل مذمن امراض مین کیاجاتاھے یا پھر ایسی امراض مین کیا گیا جہان خشکی کاعمل خواہ وہ سردی مین یا گرمی مین ھواسے تری پیداکرناضروری ھوجائے تب مرض کا تیاپانچہ ھوگا
خیر ھم بات کررھے تھے کروناوائرس کے بارے مین کہ اگر یہ صرف وبائی مرض کی صورت مین موسمی اثرات کا حامل ھی رھتا یعنی جیسے ھی موسم مین گرمی پیدا ھوجاتی ھے تو مرض بھی جاتی رھتی ھے اکثریت مین عام وبائی امراض ایسا ھی ھوتا ھے لیکن ان مین اکثریت امراض بیکٹیریا سے پیدا شدہ ھوتی ھین لیکن کروناوائرس کےسلسلے مین جس پیچیدگی کےسلسلے مین ڈر یا خوف کی نشاھدھی حقیقت مین کی جارھی ھے وہ دوھین
پہلی بات کہ انتہائی تیزرفتاری سے ایک سے دوسری جگہ منتقل ھونا جیسے اس وقت پچاس ممالک مین کروناوائرس پہنچ چکاھے یہی تیزرفتاری خطرناک ھوسکتی ھے کیونکہ پورے کرہ ارض کا موسم ایک وقت مین ایک جیسا نہین ھوتا یعنی یہ نہین ھوتا کہ پوری دنیا پہ گرمی کا موسم ھویا پوری دنیا پہ سردی کا موسم ھو دوستو جب پاکستان مین دسمبرجنوری مین شدید سردی ھوتی ھے توآسٹریلیا مین شدید گرمی کا موسم آچکا ھوتاھے اور جب جون جولائی مین یہان شدید گرمی کا موسم ھوگا توآسٹریلیا مین ھمارے والا دسمبرجنوری کا موسم آچکا ھوگایعنی شدید سردی ھوتی ھے آپ دنیا کا نقشہ یاگلوب پہ دیکھین تواس پہ کچھ خطوط کھینچے نظرآئین گے جنہین خط استوا خط جدی وسرطان نام لکھے ھونگے اوپر سورج کی حرکات دیکھین اور سمجھین گے تو دنیا کے موسم کا بھی پتہ چل جاۓ گا یہان میرا مقصد یہ ھے کہ اگر کرونا ایک سے دوسرے ملک یونہی تیزی سے سفر کرکے اپنے موسم کے حساب سے چلتارھے تو کبھی ختم نہ ھونی وبا دنیا کوآگھیرے گی
اب دوسری بات کہ کہین کروناوائرس اپنے آپ کوماحول مین ڈاھلنا نہ سیکھ لے یعنی سردی گرمی کا بیرونی ماحول اس کےلئے مہلک نہ رھے تب یہ متعددی صورت اختیار کرجائے گا توپھرانتہائی خطرناک ثابت ھوگا ۔۔۔ یہ ھین اصل دوخطرے
موجودہ وقت تک کوئی خاص خطرناکی اس وائرس کے سلسلے مین نہین آئی ابھی تک قابل علاج ھے نہ ھی ڈرنے کی ضرورت ھے یاد رکھین خوف بذات خود ایک موت کی علامت ھے آپ مسلمان ھین صرف رب کائینات سے ڈرا کرین کروناوائرس کچھ بھی نہین ھے باقی تشریح اگلی قسط مین اس وقت تک اجازت محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
No comments:
Post a Comment