۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ رمضان المبارک اور امید کی کرن ۔۔۔۔۔۔
سب سے پہلےتمام دوستون کو بابرکت ماہ کی مبارک باد اور اللہ تعالی سب کو روزے رکھنے کی ھمت اور توفیق عطافرمائے زیادہ سے زیادہ عبادت مین خود کو مصروف رکھین یادرکھین دنیا مین سب سے بڑی لذت کاراز صرف اللہ تعالی کی عبادت مین چھپا ھے اور انسان کی سب سے بڑی غلطی یہی ھے کہ غیر حقیقی لذتون کی طرف دوڑ لگاتا ھے بڑے بڑے محل عالی شان گاڑیان بے شمار خدمتگار بے شمار ملز اور فیکٹریان کمپنیان خوبصورت خواتین کے جھرمٹ مین رھنے کو شان اور امارت سمجھنا رات کو عارضی جنت سجانا چمک دمک روشنیان باغ وبہار روشنیون کے سیلاب فضاء مین بکھری خوشبویات ھاتھ مین سجے جام عارضی لذت گاھین آج ویران ھین یہ گلیمر چمک دمک مین رھنے والے آج سب کونوں کھدڑون مین چھپے ایک خوف کا شکار ھین یہ اذیت ناک موت کا خوف ھے جو رب کائینات نے ایک نظر نہ آنے والےوائرس جس کے بارے مین علم ھی نہین کہ کب اور کیسے چمٹ جاۓ اس سے بچنے کےلئے اندھیرے کونوں کھدڑون مین چھپے قرنطینہ بناۓ بیٹھے ھین نہ کسی سے ملاقات کرنی ھے نہ ھاتھ ملانا ھے چھ فٹ دور رھنا ھے بلکہ چھپے رھنا ھے اور چھپ کراللہ تعالی سےاپنے گناھون کی معافی نہین مانگنی بلکہ یہ نعرہ لگاتےرھناھے ڈرنا نہین لڑناھےدوسری طرف اللہ تعالی کے نیک بندےپرسکون چہرے سربسجودپوری دنیا کیلئے اپنے رب سے معافی طلب کررھے ھین
بعض لوگ اسے آج بھی حکومتون کا کوئی ڈرامہ سمجھتے ھین سچ ماننے کوتیار نہین جبکہ یہ وائرس حقیقت اورسچ ھے اور کچھ لوگون کا خیال ھے کہ اسے امریکہ چائینا یا اسرائیل وغیرہ نے لیبارٹری مین تیار کیا ھے یہ بات بھی غلط ھےاسے پیدا تو اللہ تعالی ھی کرسکتاھے انسان تومکھی کاایک پر بھی نہین بناسکتا ھان اللہ تعالی نے انسانی عقل کو بس اتنی ھی وسعت دی ھے کہ ایک گھوڑے اور گدھے کی کراسنگ کروا کے ان دونون سے زیادہ طاقتور خچر پیداھوگیا اور خچر کے بعدکہانی ختم ھوجاتی ھے یہی کچھ اس وائرس کے ساتھ کیاجاسکتاھے یعنی اس کی صلاحیت بڑھائی جاسکتی ھے اسکے علاوہ کچھ بھی نہین
خیر اس سے لڑنے مرنے کی ضرورت نہین بچنے اور حفاظت کرنے کی ضرورت ضرور ھے جودن رات میڈیا پہ آپکوبتاۓ جاتےھین ان پہ عمل پیراھون مزے کی بات یہی ھے کہ یہ سب کچھ اسلام کی تعلیمات مین پہلے سےموجودھے
اب ذرا بات اس پوسٹ کے عنوان کے مطابق کرتے ھین
چندباتین ھی لکھون گا انہین سوچین گے توبات سمجھ آجاۓ گی
ایک مسلمان کی حیثت سے ھماراایمان ھے کہ پورے سال مین سب سے افضل ترین مہینہ رمضان المبارک ھےاس ماہ مین اللہ تعالی کی رحمت ھی رحمت برستی ھے بس یہ بات یاد رھے رحمت برستی ان پہ ھے جورحمت کے طلبگار ھوتے ھین اور جورحمت کے ساۓ مین چلےجاتےھین پھر وہ رحمت حاصل کرنے والے پورے ماحول کومنور کردیتے ھین
یہان ایک مثال دیتا ھون ھم بارش کوبھی رحمت سمجھتے ھین اور یہ سچ ھے اگر کہین آگ لگی ھو توپانی سے ھم آگ بجھاسکتے ھین یعنی ایک وقت مین ایک ھی چیز کاغلبہ ھوا کرتاھے اگر پانی زیادہ مقدار مین ھواتوآگ بجھ جاۓ گی یا پانی کی مقدار کم ھے توآگ نہین بجھے گی دونون اکھٹی نہین رھتی یا آگ یا پھر پانی ۔۔۔
اگر آپ یہ یقین رکھتے ھین کہ ماہ رمضان کا مہینہ رحمت والا مہینہ ھے توآپ آگ اور پانی والا کام کیون نہین کرتے اللہ تعالی تو بہانے بہانے سے اپنی رحمت برسا رھا ھے اب سب مسلمان اس رحمت کوسمیٹنے مین لگ جائین اوروائرس کی زحمت پہ رحمت کاغلبہ آجاۓگاوائرس پوری دنیا کی نظر مین ایک زحمت ھے یہ اللہ تعالی نے آپ کوایک موقعہ دیا ھے اس لئے دوستو سب مل کے ھرایک کو تلقین کرین ذرا نماز روزے کی پابندی کرین یقین جانین آپ کے اس عمل سے پوری دنیا سے اس مرض کا خاتمہ ھوسکتا ھے دعا ھے اللہ تعالی سب کو ھدایت نصیب فرمائے اور ایمان والا بنادے اس فضلیت والے ماہ کے صدقے پوری دنیا کو اس مرض سے نجات دے
اب آخری بات ۔۔۔روزہ افطار کرنےکےلئے سب سے اعلی ترین طریقہ جوآپ کے اندر کوٹ کوٹ کر مدافعت بھی کرے اور تمام بدنی نظامات کوجلا بخشے
ایک بات کا سب کو علم ھے کہ کجھورسے روزہ افطار کرناسنت نبوی ھے روزہ نہ صرف اللہ تعالی کی عبادت ھے بلکہ بدنی نظامات کو نئے سے تعمیر کرنے مین معاون ھے آپ کے جسم کا کوئی بھی حصہ ایسا نہین ھے جس کی درستگی روزہ سے نہ ھوتی ھو سرتا پاء ھرحصہ صحت مند ھوجاتاھے لیکن ایک شرط ھے روزہ کو روزے کی طرح نبھائین جبکہ ھمارا عمل یہ ھوتا ھے کہ افطاری کے وقت کئی قسم کے لوازمات پکوان سجاۓبیٹھے ھوتے ھین پکوڑے سموسے کچوریان چٹنیان کجھورین فروٹ مشروبات پتہ نہین کیاکیا ھوتاھے اب ھونا تویہ چاھیے روزہ کو سادگی سے ھی افطاری وسحری کرین چند کجھور شہد مین ڈبوکرکھالین اورسادہ پانی پیئن پھر سادہ ھی کھانا جومیسر ھوکھالین باقی آئیندہ محمود بھٹہ گروپ مطب کامل
۔۔۔۔ رمضان المبارک اور امید کی کرن ۔۔۔۔۔۔
سب سے پہلےتمام دوستون کو بابرکت ماہ کی مبارک باد اور اللہ تعالی سب کو روزے رکھنے کی ھمت اور توفیق عطافرمائے زیادہ سے زیادہ عبادت مین خود کو مصروف رکھین یادرکھین دنیا مین سب سے بڑی لذت کاراز صرف اللہ تعالی کی عبادت مین چھپا ھے اور انسان کی سب سے بڑی غلطی یہی ھے کہ غیر حقیقی لذتون کی طرف دوڑ لگاتا ھے بڑے بڑے محل عالی شان گاڑیان بے شمار خدمتگار بے شمار ملز اور فیکٹریان کمپنیان خوبصورت خواتین کے جھرمٹ مین رھنے کو شان اور امارت سمجھنا رات کو عارضی جنت سجانا چمک دمک روشنیان باغ وبہار روشنیون کے سیلاب فضاء مین بکھری خوشبویات ھاتھ مین سجے جام عارضی لذت گاھین آج ویران ھین یہ گلیمر چمک دمک مین رھنے والے آج سب کونوں کھدڑون مین چھپے ایک خوف کا شکار ھین یہ اذیت ناک موت کا خوف ھے جو رب کائینات نے ایک نظر نہ آنے والےوائرس جس کے بارے مین علم ھی نہین کہ کب اور کیسے چمٹ جاۓ اس سے بچنے کےلئے اندھیرے کونوں کھدڑون مین چھپے قرنطینہ بناۓ بیٹھے ھین نہ کسی سے ملاقات کرنی ھے نہ ھاتھ ملانا ھے چھ فٹ دور رھنا ھے بلکہ چھپے رھنا ھے اور چھپ کراللہ تعالی سےاپنے گناھون کی معافی نہین مانگنی بلکہ یہ نعرہ لگاتےرھناھے ڈرنا نہین لڑناھےدوسری طرف اللہ تعالی کے نیک بندےپرسکون چہرے سربسجودپوری دنیا کیلئے اپنے رب سے معافی طلب کررھے ھین
بعض لوگ اسے آج بھی حکومتون کا کوئی ڈرامہ سمجھتے ھین سچ ماننے کوتیار نہین جبکہ یہ وائرس حقیقت اورسچ ھے اور کچھ لوگون کا خیال ھے کہ اسے امریکہ چائینا یا اسرائیل وغیرہ نے لیبارٹری مین تیار کیا ھے یہ بات بھی غلط ھےاسے پیدا تو اللہ تعالی ھی کرسکتاھے انسان تومکھی کاایک پر بھی نہین بناسکتا ھان اللہ تعالی نے انسانی عقل کو بس اتنی ھی وسعت دی ھے کہ ایک گھوڑے اور گدھے کی کراسنگ کروا کے ان دونون سے زیادہ طاقتور خچر پیداھوگیا اور خچر کے بعدکہانی ختم ھوجاتی ھے یہی کچھ اس وائرس کے ساتھ کیاجاسکتاھے یعنی اس کی صلاحیت بڑھائی جاسکتی ھے اسکے علاوہ کچھ بھی نہین
خیر اس سے لڑنے مرنے کی ضرورت نہین بچنے اور حفاظت کرنے کی ضرورت ضرور ھے جودن رات میڈیا پہ آپکوبتاۓ جاتےھین ان پہ عمل پیراھون مزے کی بات یہی ھے کہ یہ سب کچھ اسلام کی تعلیمات مین پہلے سےموجودھے
اب ذرا بات اس پوسٹ کے عنوان کے مطابق کرتے ھین
چندباتین ھی لکھون گا انہین سوچین گے توبات سمجھ آجاۓ گی
ایک مسلمان کی حیثت سے ھماراایمان ھے کہ پورے سال مین سب سے افضل ترین مہینہ رمضان المبارک ھےاس ماہ مین اللہ تعالی کی رحمت ھی رحمت برستی ھے بس یہ بات یاد رھے رحمت برستی ان پہ ھے جورحمت کے طلبگار ھوتے ھین اور جورحمت کے ساۓ مین چلےجاتےھین پھر وہ رحمت حاصل کرنے والے پورے ماحول کومنور کردیتے ھین
یہان ایک مثال دیتا ھون ھم بارش کوبھی رحمت سمجھتے ھین اور یہ سچ ھے اگر کہین آگ لگی ھو توپانی سے ھم آگ بجھاسکتے ھین یعنی ایک وقت مین ایک ھی چیز کاغلبہ ھوا کرتاھے اگر پانی زیادہ مقدار مین ھواتوآگ بجھ جاۓ گی یا پانی کی مقدار کم ھے توآگ نہین بجھے گی دونون اکھٹی نہین رھتی یا آگ یا پھر پانی ۔۔۔
اگر آپ یہ یقین رکھتے ھین کہ ماہ رمضان کا مہینہ رحمت والا مہینہ ھے توآپ آگ اور پانی والا کام کیون نہین کرتے اللہ تعالی تو بہانے بہانے سے اپنی رحمت برسا رھا ھے اب سب مسلمان اس رحمت کوسمیٹنے مین لگ جائین اوروائرس کی زحمت پہ رحمت کاغلبہ آجاۓگاوائرس پوری دنیا کی نظر مین ایک زحمت ھے یہ اللہ تعالی نے آپ کوایک موقعہ دیا ھے اس لئے دوستو سب مل کے ھرایک کو تلقین کرین ذرا نماز روزے کی پابندی کرین یقین جانین آپ کے اس عمل سے پوری دنیا سے اس مرض کا خاتمہ ھوسکتا ھے دعا ھے اللہ تعالی سب کو ھدایت نصیب فرمائے اور ایمان والا بنادے اس فضلیت والے ماہ کے صدقے پوری دنیا کو اس مرض سے نجات دے
اب آخری بات ۔۔۔روزہ افطار کرنےکےلئے سب سے اعلی ترین طریقہ جوآپ کے اندر کوٹ کوٹ کر مدافعت بھی کرے اور تمام بدنی نظامات کوجلا بخشے
ایک بات کا سب کو علم ھے کہ کجھورسے روزہ افطار کرناسنت نبوی ھے روزہ نہ صرف اللہ تعالی کی عبادت ھے بلکہ بدنی نظامات کو نئے سے تعمیر کرنے مین معاون ھے آپ کے جسم کا کوئی بھی حصہ ایسا نہین ھے جس کی درستگی روزہ سے نہ ھوتی ھو سرتا پاء ھرحصہ صحت مند ھوجاتاھے لیکن ایک شرط ھے روزہ کو روزے کی طرح نبھائین جبکہ ھمارا عمل یہ ھوتا ھے کہ افطاری کے وقت کئی قسم کے لوازمات پکوان سجاۓبیٹھے ھوتے ھین پکوڑے سموسے کچوریان چٹنیان کجھورین فروٹ مشروبات پتہ نہین کیاکیا ھوتاھے اب ھونا تویہ چاھیے روزہ کو سادگی سے ھی افطاری وسحری کرین چند کجھور شہد مین ڈبوکرکھالین اورسادہ پانی پیئن پھر سادہ ھی کھانا جومیسر ھوکھالین باقی آئیندہ محمود بھٹہ گروپ مطب کامل
No comments:
Post a Comment