۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ مچھر کاموسم اور اسکاعلاج ۔۔۔۔۔۔۔۔
سینٹی لائزر سے بات یاد آئی پھر مچھر کا موسم بھی آگیا ھے اور ایک میرا اپنا تجربہ شدہ مچھر کا علاج بھی یاد آگیا تو سوچا آج اسے ھی آپ کےلئے لکھ دون
یاد رھے آج سے دوچار سوسال یا اس سے بھی زیادہ عرصہ پہلے بھی تو لوگون کو مچھر تنگ کرتا تھا بلکہ ھزارون سال پہلے نمرود کو تو مچھر نے ناکون چنے چبواۓ بلکہ موت کےگھاٹ اتاردیا خیر ھم بات چندسوسال پہلے ھی کی کرلیتے ھین تو دوستو اس بات کا سب کوعلم ھے کہ اس وقت نہ ھی بجلی تھی اور نہ ھی مچھر مارنے یا راتون کو بھگانے کیلئے یہ ٹکیان مصالحے تھے تو سوچنے والی بات ھے وہ لوگ کیسے گزارا کرتے تھے تو اس مین سے ایک راز کا مجھے علم ھے کہ مغلون کے ھرباغ کی بیرونی باڑھ مین نیاز بو کے پودے لگاۓ جاتے تھے اس مین یہ خوبی تھی کہ اس احاطہ مین مچھر داخل نہین ھوتے تھے یا کم ھوتے تھے جس کے چارون اطراف نیازبو لگی ھوتی تھی خیر یہ عام پودا ھے ھر نرسری مین سستے دامون مل جاتاھے بعض لوگ اس کے پتون کی چٹنی بھی بناتے ھین ساتھ پودینہ تازہ شامل کرتے ھین بڑی لذید اور خوشبودار چٹنی بنتی ھے خیر اب ھم اصل بات کی طرف آتے ھین
تو دوستو آئیے آج ھم بہترین قسم کا ایک ایسا مرکب تیار کرتے ھین جس پہ خرچہ بھی نہ ھو اور رزلٹ بھی بہت اعلی ملے
نیم کے تازہ پتے سوگرام
سفیدے کے تازہ پتے سوگرام
نیاز بوکے تازہ پتے سوگرام
تینون کو آدھ کلو پانی مین اچھی طرح گرینڈ کرلین یہ کام ملک شیک تیار کرنے والے جگ سے لین جب گرینڈ ھوچکے تو کسی کپڑے کی مدد سے اچھی طرح چھان لین اب اس پانی کو آگ پہ چڑھا دین تین چار ابالے آنے پہ جب پانی آدھا رہ جاۓ تو نیچے اتار کر اس مین کافور کھلا پچاس گرام شامل کردین یہ خود ھی حل ھوجائے گا بس دوا تیار ھے
نوٹ۔۔کافور عام پنساری کی دوکان سے مل جاتا ھے اور یہ پوڈر کی شکل مین ھوتا ھے اگر نہ ملے تو کافور کی ٹکیان بھی مل جاتی ھین وہ بھی شامل کرسکتے ھین لیکن یہ تھوڑی مہنگی ملین گی کھلا کافور سستا ملے گا
اب اس تیار شدہ دوا کو کسی ایسے جار مین ڈالکر رکھ لین جس کے ڈھکنے مین سوراخ ھون یہ سوراخ خود کرین تاکہ اس مین سے خوشبو نکلتی رھے اب اسے اگر کمرے کے اندر رکھ دین گے تب بھی مچھر نہین آئین گے مذید بہترین کام کرنا ھو تو ایک الیکڑک آلہ ملتا ھے جس مین کمپنی نے تیل ڈال رکھا ھوتا ھے اسے پلگ مین لگایا جاتا ھے یہ ھلکی سی ھیٹ لےکر ساری رات اس تیل کی خوشبو کمرے مین بکھیرتا رھتا ھے جس سے مچھر نہین آتے لیکن یہ ایک کیمیکل ھوتا ھے یہ کچھ نہ کچھ اثرانسانی بدن پہ بھی چھوڑتا ھے لیکن جو پانی آپ نے تیار کیا ھے یہ بےضرر ھے آپ اسی پانی کو اسی خالی بوتل مین ڈال کر کسی پلگ مین بھی لگا سکتے ھین یا پھر آپ اس پانی کو تھوڑا گرم کرکے جار مین ھی ڈال کر ویسے ھی رکھ دین عمل تیز ھوجائے گا اگر باھر کھلی فضاء مین سورھے ھین توچارپائی کے نیچے رکھ دین انشااللہ مچھرون سے بچین گے
مذید یہ کام بھی کیاجاسکتا ھے کہ آپ پہلے پانی کو روغن سرسون مین ڈالکر سب پانی جلادین صرف تیل باقی رہ جاۓ تواب اس مین کافور ٹکی والا شامل کردین رات سوتے وقت ھلکی سی مالش جسم کے ان حصون پہ کرلین جوننگے ھوتے ھین یا تھوڑا سا ھاتھ پاؤن پہ لگا دین مچھر تب بھی دور رھتا ھے
۔۔۔۔ مچھر کاموسم اور اسکاعلاج ۔۔۔۔۔۔۔۔
سینٹی لائزر سے بات یاد آئی پھر مچھر کا موسم بھی آگیا ھے اور ایک میرا اپنا تجربہ شدہ مچھر کا علاج بھی یاد آگیا تو سوچا آج اسے ھی آپ کےلئے لکھ دون
یاد رھے آج سے دوچار سوسال یا اس سے بھی زیادہ عرصہ پہلے بھی تو لوگون کو مچھر تنگ کرتا تھا بلکہ ھزارون سال پہلے نمرود کو تو مچھر نے ناکون چنے چبواۓ بلکہ موت کےگھاٹ اتاردیا خیر ھم بات چندسوسال پہلے ھی کی کرلیتے ھین تو دوستو اس بات کا سب کوعلم ھے کہ اس وقت نہ ھی بجلی تھی اور نہ ھی مچھر مارنے یا راتون کو بھگانے کیلئے یہ ٹکیان مصالحے تھے تو سوچنے والی بات ھے وہ لوگ کیسے گزارا کرتے تھے تو اس مین سے ایک راز کا مجھے علم ھے کہ مغلون کے ھرباغ کی بیرونی باڑھ مین نیاز بو کے پودے لگاۓ جاتے تھے اس مین یہ خوبی تھی کہ اس احاطہ مین مچھر داخل نہین ھوتے تھے یا کم ھوتے تھے جس کے چارون اطراف نیازبو لگی ھوتی تھی خیر یہ عام پودا ھے ھر نرسری مین سستے دامون مل جاتاھے بعض لوگ اس کے پتون کی چٹنی بھی بناتے ھین ساتھ پودینہ تازہ شامل کرتے ھین بڑی لذید اور خوشبودار چٹنی بنتی ھے خیر اب ھم اصل بات کی طرف آتے ھین
تو دوستو آئیے آج ھم بہترین قسم کا ایک ایسا مرکب تیار کرتے ھین جس پہ خرچہ بھی نہ ھو اور رزلٹ بھی بہت اعلی ملے
نیم کے تازہ پتے سوگرام
سفیدے کے تازہ پتے سوگرام
نیاز بوکے تازہ پتے سوگرام
تینون کو آدھ کلو پانی مین اچھی طرح گرینڈ کرلین یہ کام ملک شیک تیار کرنے والے جگ سے لین جب گرینڈ ھوچکے تو کسی کپڑے کی مدد سے اچھی طرح چھان لین اب اس پانی کو آگ پہ چڑھا دین تین چار ابالے آنے پہ جب پانی آدھا رہ جاۓ تو نیچے اتار کر اس مین کافور کھلا پچاس گرام شامل کردین یہ خود ھی حل ھوجائے گا بس دوا تیار ھے
نوٹ۔۔کافور عام پنساری کی دوکان سے مل جاتا ھے اور یہ پوڈر کی شکل مین ھوتا ھے اگر نہ ملے تو کافور کی ٹکیان بھی مل جاتی ھین وہ بھی شامل کرسکتے ھین لیکن یہ تھوڑی مہنگی ملین گی کھلا کافور سستا ملے گا
اب اس تیار شدہ دوا کو کسی ایسے جار مین ڈالکر رکھ لین جس کے ڈھکنے مین سوراخ ھون یہ سوراخ خود کرین تاکہ اس مین سے خوشبو نکلتی رھے اب اسے اگر کمرے کے اندر رکھ دین گے تب بھی مچھر نہین آئین گے مذید بہترین کام کرنا ھو تو ایک الیکڑک آلہ ملتا ھے جس مین کمپنی نے تیل ڈال رکھا ھوتا ھے اسے پلگ مین لگایا جاتا ھے یہ ھلکی سی ھیٹ لےکر ساری رات اس تیل کی خوشبو کمرے مین بکھیرتا رھتا ھے جس سے مچھر نہین آتے لیکن یہ ایک کیمیکل ھوتا ھے یہ کچھ نہ کچھ اثرانسانی بدن پہ بھی چھوڑتا ھے لیکن جو پانی آپ نے تیار کیا ھے یہ بےضرر ھے آپ اسی پانی کو اسی خالی بوتل مین ڈال کر کسی پلگ مین بھی لگا سکتے ھین یا پھر آپ اس پانی کو تھوڑا گرم کرکے جار مین ھی ڈال کر ویسے ھی رکھ دین عمل تیز ھوجائے گا اگر باھر کھلی فضاء مین سورھے ھین توچارپائی کے نیچے رکھ دین انشااللہ مچھرون سے بچین گے
مذید یہ کام بھی کیاجاسکتا ھے کہ آپ پہلے پانی کو روغن سرسون مین ڈالکر سب پانی جلادین صرف تیل باقی رہ جاۓ تواب اس مین کافور ٹکی والا شامل کردین رات سوتے وقت ھلکی سی مالش جسم کے ان حصون پہ کرلین جوننگے ھوتے ھین یا تھوڑا سا ھاتھ پاؤن پہ لگا دین مچھر تب بھی دور رھتا ھے
No comments:
Post a Comment