۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ گلہڑ یعنی تھایارائیڈ گلینڈ کانقص۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گردن کی اگلی طرف سانس کی نالی کے بالائی حصے کے سامنے ایک گلٹی ھوتی ھے جس کا وزن پچاس گرام کے لگ بھگ ھے اس کا نام تھایارائیڈ گلنڈ ھے اسے اردو مین غدہ درقیہ کہتے ھین یہ اینڈوکرائن سسٹم یعنی بے نالی کے غدد والے خاندان سے اس کا تعلق ھے یا آسان ترین تشریح مین آپ اسے غددجاذبہ کے افعال والے غدد مین شمار کرین گے
تھایارائیڈ گلینڈ ایک ھارمون تیار کرتاھے جسے آپ Thyroxine کہتے ھین تھائیراکسن کی تیاری کےلئے آیوڈین کی ضرورت ھوتی ھے تھائیراکسن جسم کے خلیات مین میٹابولزم یعنی استحالہ کےلئے بہت اھم ھے آکسیجن کی کیفیت کی شرح کو خلوی تنفس کے دوران حرارت کی پیداوار پراثرانداز ھوتاھے
یہان ایک تھوڑی سی اور بھی مختصر تشریح کردون تھایارائیڈ گلینڈ کا ایک اور بھی حصہ ھے جسے آپ پیراتھائی رائڈ یعنی اندرون غدہ درقیہ کہتے ھین یہ غدہ درقیہ یعنی تھایارائیڈ گلینڈ کے اندر پیراتھائی رائڈ ھوتاھے
پیراتھائی رائیڈ غدد خون مین اور ھڈیون مین کیلشیم اور فاسفورس کی سطح کو کنٹرول کرتاھے خیر ھماری آج کی گفتگو صرف تھایارائیڈ گلینڈ پہ ھے جبکہ گلینڈ تو بہت سے ھین اور خاص کر بے نالی گلینڈ یعنی اینڈوکرائن گلینڈ بھی کافی ھین جیسے پیچوٹری گلینڈ۔۔ لبلبہ ۔۔۔ ایڈرینل گلینڈ ۔۔۔اووری تھائیمس گلینڈ یعنی غدہ الجنین جسے کہتے ھین بس آج صرف تھایارائیڈ پہ بات ھوگی
اس گلینڈ کی آسان ترین تشریح یون کی جاسکتی ھے کہ غدہ درقیہ سے ایک خاص قسم کا مواد خارج ھوتاھے جو خون کی طبعی ترکیب کے قیام مین مددگار ھوتاھے اگر اس مین جسمی طور پر یا فعلی طور پر غیر طبعی نقص واقع ھوجائے تو جسم کے تمام قویٰ متاثر ھوتے ھین قوت نمو کم ھوجاتی ھے قوت غاذیہ متغیرہ متاثر ھوجاتی ھے بدن مین دیگر رطوبات کے ساتھ مل کر جو موزون قوام بدن مین بنتا ھے وہ نہین بن پاتا جب اس غدے کا فعل خراب ھوجائے تویہ بڑھ جاتاھے ت اس سے نکلنے والا ھارمون جس کو تھائیراکسن کہتے ھین وہ بھی ناقص ھوجاتا ھے اب بات کو مذید آسان لفظون مین نظریہ کے مطابق سمجھ لین نظریہ مفرداعضاء کے مطابق عضلاتی تحریک اور غدی تسکین کا مرض ھے جسم مین سردی خشکی کے بڑھ جانے اور حرارت اصلیہ کے کم ھوجانے سےیہ مرض لاحق ھوتاھےیہ مرض ان علاقون مین زیادہ ھوتاھےجہان پرپینے کےپانی مین چونے کی مقدارزیادہ ھوتی ھےمریض کے خون مین چونا اور کیلشیم جمع ھوناشروع ھوجاتاھےاوراسکااخراج اورتعدیل نہین ھوپاتی جسکی وجہ سے گلےکےغددپھول جاتےھین اور اسے آپ گلہڑ کامرض کہتے ھین
اس غددہ کےدوحصے ھوتےھین اگریہ اندرکی طرف بڑھےتونرخرےکےعضلات پردباؤپڑتاھےتوسانس متاثر ھوتی ھےاگربیرونی طرف بڑھےتوبدزیب توھوتاھی ھے لیکن دل کوآکسیجن ملا خونOxiginated bloodبھی کم ملتاھے جب اس کا فعل خراب ھوتاھےجب اس کا فعل خراب ھوتاھے توبدن مین آئیوڈین کی کمی ھوتی ھےجسے دیگرطریقون سےپوراکیاجاتاھے
اب ذرا علاج کی طرف آجاتے ھین کافی تشریح کردی ھے اگریہ غدہ بہت زیادہ بڑھ چکاھوتواپریشن ھی کروالینا بہترھوتاھے لیکن اگرابتدائی سٹیج پہ ھو علاج مندرجہ ذیل کرین
غدی اعصابی شدید دوگولی تین وقت
تریاق غدد دوگولی تین وقت
حب سرس دوگولی تین وقت
معجون دبیدالورد چمچ چمچ دووقت
باقی ملین مسہل تریاق مریض کی برداشت کے مطابق دین
غدی اعصابی شدید نسخہ۔۔
سنڈھ 50گرام
نوشادرٹھیکری 20گرام
مرچ سیاہ دس گرام
سفوف بناکرنخودی گولیان بنالین
حب سرس نسخہ
تخم سرس سوگرام
رائی پچاس گرام
گندھک آملہ سار پچاس گرام
پیس کرنخودی گولیان بنالین
تریاق غدد نسخہ
گندھک آملہ سار
گل عشر
سہاگہ بریان
برابروزن پیس کرنخودی گولیان بنالین
باقی دواؤن کے نسخہ جات بارھا مرتبہ لکھ چکاھون
محمودبھٹہ گروپ مطب کامل باقی باتین ملاقاتین انشااللہ عید کے بعد اور سب کو میری طرف سے عیدالبقر مبارک ھو
No comments:
Post a Comment