۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔سبات یعنی نیند بہت زیادہ آنا۔۔۔دوسری اور آخری قسط
اگر نیند کی زیادتی غدی عضلاتی تحریک کی وجہ سے ھے تو یقینا غلبہ صفرا ھے
عام طور پر گرمیون مین بعض لوگ شدید گرمی ھونے کے باوجود بھی سورھے ھوتے ھین بلکہ بے ھوشی جیسی کیفیت ھوتی ھے جگانے سے بندہ جاگ بھی جاتاھے لیکن تھوڑی دیر بعد پھر سورھا ھوتاھے اور مریض بس ایک ھی شکایت کرتاھے کہ جناب آنکھ کھلنے کانام ھی نہین لیتی ھر وقت نیند آئی رھتی ھے یہ صفراوی کیفیت ھے اسکا بہترین حل علاج صفرا کا اخراج ھے اندرونی طور پر حب انقلاب دین یا غدی اعصابی ملین دین بیرونی طور پراعصابی غدی روغن لگئین یا کوئی اعصابی غدی محمر دوا ھاتھ پاؤن پہ لگا کر پھرپانی سے دھو ڈالین چند روز مین نیند کی یہ کیفیت جاتی رھے گی خیر یہ عام سی کیفیت ھے کبھی کبھار خود بھی ٹھیک ھوجایاکرتی ھے جو موسم کی مناسبت سے ھواکرتی ھے اب ذرا اس مرض مین اھم کیفیات کا ذکرھوجاۓ
یہ دوسری کیفیت نہایت ھی خطرناک ھواکرتی ھے بعض اوقات مریض موت کے منہ مین چلاجاتاھے یہی اصل مرض ھے پہلی کیفیت تو عام سی ھے جس مین غلبہ صفرا ھوتاھے لیکن اس کیفیت مین بلغمی رطوبات انتہائی کثرت سے ھواکرتی ھین مریض کوجگانےسے بہت ھی مشکل پیش آتی ھے بعض اور اوقات مکمل بے ھوشی جیسی صورت حال ھوتی ھے یعنی مریض کسی صورت نہین جاگتا اور ایسی صورت حال مین ایک پہلو غلط صورت حال پیداکرتاھے وہ ھے گلوکوز کی ڈرپ لگادینا اب معالج بطور غذاھی بے شک بوتل چڑھاۓ لیکن طب کے نزدیک یہ عمل درست نہین ھے اور یہان یہ سوال بھی پیداھوتاھے کہ مریض جاگ ھی نہین رھا مسلسل بے ھوش ھے توکیا اسے زندہ رھنے کےلئے غذا کی ضرورت نہین ھے اور غذا دینے کاآسان عمل گلوکوز کی بوتل ھی ھے اس سوال کا جواب یہ نہین ھے غذا تو معدہ مین نالی لگاکربھی دی جاسکتی ھے اور یہ عمل احسن ھے خیر آپ چند نقاط سمجھ لین توساری بات سمجھ مین آجاۓ گی
پہلی بات ۔۔۔یاد رکھین سارے جسم کا تغذیہ دوران خون کے ذریعے حالت بیداری مین ھواکرتاھے مگر دماغ حالت نیند مین غذاپاتاھے دوران خون سوتے وقت دماغ کی طرف زیادہ ھوتاھے طب کے مطابق جب دماغ مین خون ورطوبت کی کثرت ھوجاتی ھے توایک سباتی کیفیت طاری ھوجاتی ھے یعنی انتہائی گہری نیند آتی ھے اوراتنی گہری نیند کہ سانس کے سواباقی تمام اعضائے بدن بے حس وحرکت ھوجاتے ھین یہی کیفیت اگر زیادہ بڑھ جاۓ تو پہلے سبات ھوجاتا ھے اگر اس سے زیادہ بڑھ جاۓ تو سکتہ طاری ھوجاتاھے یاد رھے سبات مین نیند کاغلبہ اتنازیادہ ھوجاتاھےکہ مریض جگانے سے بھی بمشکل جاگتاھے روح حیوانی اندر چلی جاتی ھے اور روح نفسانی سے رابطہ قلیل رہ جاتاھے اور روح نفسانی لوٹ کر مبداء دماغ مین قید ھوکررہ جاتی ھے یعنی اعضاء مین نفوذ نہین کرتی یہ مرض ھوتا تو بہت کم ھے لیکن اب اکثر دیکھنے مین آرھا ھے یاد رکھین یہ انتہا کی اعصابی تحریک اور عضلات کی تسکین ھے
علاج کےلئے بسفائج تربد اسطخدوس اور برھمی بوٹی برابروزن ماشہ ماشہ کا جوشاندہ بناکر دووقت دین
لونگ دارچینی مصبر جلوتری وج ترکی برابروزن پیس کر آدھا گرام اسی جوشاندہ مین حل کرکے پلا دین تنقیہ دماغ بھی ھوگا اور عضلات بھی بیدار ھوناشروع ھوجائین گے انشااللہ فوری اثر دوا ھے چند روز مین صحت مکمل بحال ھوجائے گی محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
No comments:
Post a Comment