۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ نومبر دسمبر عضلاتی امراض کا موسم ۔۔۔دوسری وآخری قسط۔۔
نسخہ جات وامراض کا ذکر ھورھا تھا چلیے پھر اسی موسم کی نسبت سے کچھ دیگر نسخہ جات لکھتے ھین
اکسیر کھانسی ۔۔۔
تخم پیاز پانچ تولہ
دارچینی پانچ تولہ
کاکڑا سنگی دس تولہ
سب کو پیس کرسفوف بنالین
سردی کی بلغمی کھانسی نزلہ زکام حرارت کی کمی اور دیگر تمام پیدا شدہ عوارض اعصابی وعضلاتی اعصابی کے لئے مفید ترین دوا ھے
ایک ماشہ تک ھمراہ پانی لین خواہ ویسے ھی کھالین اگر شہد میسر ھوتو شہد مین ملا کرکھائین
جوارش عضلاتی غدی۔۔۔
لونگ ۔ دارچینی ۔ جائفل ۔ جاوتری ۔ خولنجان ۔ تخم حرمل ۔ سنڈھ ۔ سنبل طیب ۔ ھرایک دوا بیس گرام فلفل دراز ۔ پانچ گرام سفوف بناکر تین گنا شہد مین معجون بنالین پانچ گرام صبح وشام دین
بے حد مقوی عضلات ھے مولد حرارت اصلیہ ھے مقوی قلب وعضلات دوا ھے بے حد طاقت دیتی ھے سردی کے اثرات فورا زائل کرتی ھے عمررسیدہ اور کمزور افراد کےلئے نعمت سے کم نہین ھےقوت مدافعت بہت پیدا کرتی ھے
غدی عضلاتی شدید ۔۔۔
کلونجی اجوائن دیسی ۔ رائی ۔ تخم میتھی ۔ ھلیون ۔ برابروزن پیس کر چھوٹا چمچ تین وقت ھمراہ پانی کھاسکتے ھین
حرارت پیدا کرنے مین بے مثل ھے اس سے عضلاتی سکیڑ فورا ختم ھوتاھے جوڑون کے درد اور سوجن مین بہت ھی اعلی ھے معدہ اور انتڑیون کی سردی فورا زائل ھوتی ھے عورتون کے رحمی امراض جو سردی سے پیدا شدہ ھون بہت مفید ھے
اکسیر دمہ ۔
شنگرف دوتولہ بارہ سنگا کشتہ دوتولہ رائی چارتولہ پیس کر سفوف بنالین ھان پہلے شنگرف کو کھرل کرکے چمک ختم کرین پھر باقی ادویہ ملائین
سردی کی وجہ سے پیدا شدہ دمہ جس مین نالیون مین سکیڑ اور ورم تک آجایا کرتی ھے بے حد نافع ھے خشک دمہ اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کی زیادتی کےلئے لاجواب دوا ھے دوتاچار رتی خوراک ھے
بول بستری ۔۔۔
عموما بچے اور بعض دفعہ بڑے بھی اس مرض مین مبتلا ھوتے ھین رات سوتے مین پیشاب خطا ھوجاتاھے
السی ۔ تل سیاہ ۔ مغز اخروٹ اور گڑ کی پنیان بنالین رات سوتے وقت ایک پنی حسب برداشت کھلا دین بول فی الفراش خشکی ضعف امعاء مین بہت ھی موثر ھے
مذید دوستو لونگ دارچینی سبز پتی کا قہوہ روزانہ ھرایک کوپلا سکتے ھین ان سردی کی تمام کیفیات سے بچا رھے گا باقی ٹھنڈی چیزین نہ کھلائین بلکہ گوشت انڈے یخنی مرغ دیسی عام کھائین باقی دوستو تریاق تبخیر اور حب کزار بھی بہت موثر ھین ان کے نسخہ جات گروپ مین پہلے سے ھی لکھے جاچکے ھین بس آپ مجھے اجازت دین فی امان اللہ
گروپ مطب کامل محمودبھٹہ
No comments:
Post a Comment