۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ یاد ماضی ۔۔۔۔۔التصریف ۔۔۔۔۔۔
تیس جلدون پر مشتمل کتاب التصریف فن حکمت کا انسائیکلوپیڈیا کہلاتا ھے سرجری کی عظیم کتاب جس کا بدل آج تک کوئی کتاب نہین ھے ماڈرن سائینس سے پہلے پانچ سوسال تک مغرب کی درسگاھون مین پڑھائی جانے والی کتاب التصریف ھی تھی اسی کتاب کی مدد سے جدید طبی سائینس کی بنیاد ڈالنے مین معاون ثابت ھوئی اس کتاب مین سرجری کے علاوہ علم الادویہ ھڈی ناک کان اور گلے کے امراض تھایارائیڈ گلینڈ معدہ کے امراض کی تشخیص وقوانین طب وضع کئے گئے ھین تمام اعضاء کے اپریشن اور جنگ مین زخمی ھونے پہ طبی امداد اور ھڈی ٹوٹ جانے یا مقام سے ٹل جانے کی صورت مین ھڈی کواپنی جگہ بٹھانے اور جوڑنے کے تمام گُر اسی کتاب مین درج ھین سرجری کے دوسو آلات کی تفصیل اور استعمال کے طریقے اور ان کو تصاویر سے واضح کیا گیا ھے اس کتاب مین ۔۔۔۔
موجودہ دور مین سرجری کے دوران ٹانکے لگانی والی سوئی کی ایجاد اور اندرون جسم ٹانکے لگانے مین استعمال ھونے والا دھاگہ جسے ھم کیٹ گٹ کہتے ھین اس کے موجد بھی یہی صاحب تصنیف ھین یاد رکھین کیٹ گٹ کا متبادل آج تک جدید سائینس بھی نہین بناسکی عرقیات اور موجودہ دور مین استعمال ھونے والے قہوہ جات کا تخلیق کار بھی یہی عظیم شخصیت تھی داندان سازی کی تخلیق کرنے والا بھی یہی مسلمان حکیم تھا بچے کی پیدائیش پہ سیر حاصل بحث اسی حکیم کا کارنامہ تھا
کیا آپ جانتے ھین اس حکیم کا کیا نام تھا تو دوستو یہ عظیم حکیم جسے ھم الزھراوی کے نام سے یاد کرتے ھین درست اور پورا نام ابوالقاسم خلف بن عباس الزھراوی تھا جسے انگریز لوگ ABULCASIS کے نام سے پکارتے ھین
آج ھم اپنے نامون تک کا احتجاج بھی نہین کرسکتے مثلا یوسف کو جوزف اسحاق کوآئزک یونس کو جانسن داؤد کو ڈیوڈ
بالکل یہی حال الزھراوی کے نام سے ھے جیسے بوعلی سینا کو ایویسینا AVICENNAکہاجاتاھے الزھراوی کے آباؤاجداد عرب تھے اور قبیلہ انصارسے تعلق تھا لیکن والدین ھجرت کرکے سپین چلے گئے بوعلی سینا کے ھم عصر تھے بس پوری زندگی سپین کے شہر قرطبہ کے جوکہ اس وقت دارالخلافہ بھی تھا اسکے قریبی شہر الزھرہ جو چند میل کے فاصلے پرتھا اس مین پیدائش ھوئی اور 1013عیسوی مین وفات پائی مدفن بھی اسی شہر مین ھے سپین کے حاکم خلیفہ الحاکم کے دربار مین اپنی طبی خدمات سرانجام دین اس وقت سپین پہ مسلمانون کی حکومت تھی الزھراوی کو طب کی دنیا مین ابولجراحت یعنی سرجری کے باپ کا خطاب دیا گیا یاد رھے اس دور کے کینسر مرض کے سب سے بڑے معالج اور کینسر کی سرجری کرنے والے یہ پہلے شخص تھے کینسر مرض سے دنیاۓ طب کو روشناس کروانے والی بھی ھستی الزھراوی ھی تھی آج بھی دنیا بھر کے ڈاکٹر الزھراوی کے اصولون پہ عمل پیرا ھین افسوس آج طب کوحقیر نگاھون سے دیکھا پرکھاجاتاھے جبکہ طب کے اجداد عظیم تھے خیر کسی سے گلا شکوہ نہین ھے کیونکہ طب کو حقیر بنانے مین کردار بھی طبیبون کا ھی ھے جو آج تک ادا ھورھا ھے آپ سب جانتے ھین یہان بحث کرنے کی ضرورت نہین ھے ورنہ اپنے ھی کپڑے اتارنے کے مترادف ھوگا دعا ھے اللہ تعالی الزھراوی کو جنت الفردوس مین مقام عطافرمائے آپ بھی ان کے حق مین دعاۓ مغفرت کرین ( مطب کامل محمودبھٹہ )
No comments:
Post a Comment