۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Akseer Badyan
۔۔۔ اکسیر بادیان کے نسخہ مین اضافہ اور موسم کی ضرورت ۔۔۔۔۔۔
چند علامات آجکل بہت زیادہ بلکہ وبائیہ انداز مین شکایات آرھی ھین جس مین پیٹ مین مروڑکےساتھ درد باربار پاخانہ آنے کی شکایت پیٹ مین شدید گیس بعض لوگون کو آنتڑیون سے خون تک آنے کی شکایت ھے ان تمام شکایات کے لیے بہترین دوا تریاق معدہ ماشہ اکسیر بادیان ماشہ ملا کردینے سے جاتی رھتی ھین
تریاق معدہ کا نسخہ یہ ھے
اجوائن دیسی دوحصہ
پودینہ ایک حصہ
گندھک آملہ سار ایک حصہ
پیس کر سفوف بنا لین
اور اکسیر بادیان کا نسخہ مندرجہ ذیل ھے
سونف تولہ
ملٹھی تولہ
ھلدی تولہ
ریوندخطائی تین تولہ
پیس کرسفوف بنالین
یہان ایک وضاحت اور بھی کردون تریاق معدہ کا مزاج غدی عضلاتی ھے جبکہ اکسیر بادیان کا مزاج غدی اعصابی ھے اب باقی تمام تشریح کہ کیسے ان دو ادویات کے ملاپ سے جو کہ خود بھی صفراوی مزاج سے متعلق ھین اور مندرجہ بالا علامات بھی صفراوی ھین یہ وضاحت خود حکماء ھی کرلین مین نے آج آپ کو اکسیر بادیان کی تشریح ذرا ٹوٹے پھوٹے الفاظ مین کرنی ھے اب دوا کے مرکب کا نام اکسیر بادیان ھے جبکہ دوا مین سب سے زیادہ دوا ریوندخطائی ھے یہ تین گنا ھے اب اصولی طور اس دوا کا نام سفوف خطائی ھونا چاھیے تھا تو پھر بادیان کا لفظ کیون استعمال ھوا اور سب جانتے ھین کہ ملٹھی کھانسی نزلہ زکام کی دواھے اس مین کیون شامل ھے اور بادیان کسے کہتے ھین
اب ترتیب سے ساری باتین سمجھ لین بلکہ آنتون کے کینسر تک کا علاج بھی سمجھ لین
بادیان دراصل سونف کا دوسرا نام ھے اب دوا کی جو پہلے ترتیب تھی یا نسخہ تھا اس مین سونف ھلدی ملٹھی یہ محض تین دوائین ھی شامل تھین پھر کچھ حکماء نے جگروغدد کی تحریک بڑھانے اور دوا کی افادیت بڑھانے کےلئے متفقہ طور پر ریوندخطائی کا اضافہ برابروزن مین کیا جس سے دوا کے اثرات چار گنا بڑھ گۓ بعض حکماء آج بھی ریوندخطائی کے ساتھ بھی اور ریوندخطائی کے بغیر بھی ضرورت کے مطابق استعمال کرتے ھین لیکن دوا کا نام اکسیر بادیان ھی برقرار رھنے دیا کیونکہ بادیان درحقیقت ایک لطیف دوا ھے یہ فراری روغنیات پہ مشتمل ھوتی ھے اس لیے روح تک تازگی برقرار رکھتی ھے قدیم دور سے ھماری ثقافت مین بھی شامل ھے اسکی ایک ھی مثال دونگا جسے پان کھانے والے زیادہ بہتر سمجھ سکین گے پان تین اشیاء کے بغیر نامکمل ھوتاھے جس مین کھتہ چونا اور سونف ھین باقی اشیاء ذیلی ھین جن مین الائچی سپاری قوام گلقند تمباکو وخوشبویات وزعفران تک شامل کیا جاسکتاھے خیر پان کی حقیقت لکھنو انڈیا کے رھائشی بہتر جانتے ھین
اب اگلی بات ذرا ملٹھی کے بارے مین کرتے ھین اسکو مین ذرا الگ سے پوسٹ کے اندر ھی عنوان دینے لگا ھون
☀☀☀مئی جون کا مہینہ اور ملٹھی☀☀☀
چند علامتین ان دوماہ مین اکثر ھوتی ھین
ھاتھ پاؤن کی جلن
سرکا بوجھل پن اور سن ھوجانا
لو بلڈپریشر اور شدت پیاس نکسیر کا پھوٹنا
جلن دار نزلہ زکام ولیس دار کھانسی
لوکا لگنا جلد کی جلن یا ھاتھ پاؤن کی جلن
شدت پیاس پیچش نیندکی کمی معدے کی جلن
جسم پہ پت یا کچ لہو والے دانے
ان تمام مسائل کو اکیلی ملٹھی سے بھی دور کیا جاسکتا ھے آپ ایک بڑا ٹکڑا ملٹھی کالین اسے ذرا چوکوب کرین یعنی اگر وزن پانچ گرام ھو توایک گلاس پانی ڈال دین آپ اسی حساب سے بے شک ایک جگ پانی تیار کرلین اب رات کو پانی مین بھگو دین اور دن مین گلاس گلاس پانی تین چار پی لین انشاءاللہ یہ تمام علامات اکیلی ملٹھی سے دور ھوجائین گے ملٹھی صرف نزلہ زکام کی دوا نہین ھے یہ بے شمار اکسیری فوائد کی حامل نباتاتی دوا ھے یعنی آپ ان مہنون مین گرمی خشکی یا خشکی گرمی سے پیدا شدہ تمام علامات کےلئے فائدے ملٹھی سے حاصل کرسکتے ھین اگر مرکب صورت مین آپ اکسیر بادیان کی شکل مین استعمال کرین گے تو فوائد دوچند ھوجاتے ھین
اب اس سے اگلی وضاحت کرتے ھین یہان تک صرف اکسیر بادیان کا ذکر تھا یاد رھے اکسیر بادیان بذات خود انتڑیون مین پیدا شدہ السر کی بہترین حکمی دوا ھے اب بات ذرا کینسر کی کرتے ھین یاد رکھین معدے اور انتڑیون کا کینسر عضلاتی یعنی سواوی مادے کا کیا دھرا ھے بعض لوگون کے معدہ اور انتڑیون مین خون کی نالیان گچھے بن کر یا ویسے ھی پھٹ جاتی ھین کیونکہ شدید سوزش کی حالت مین وھان دوران خون شدید بڑھ جاتا ھے اور اندرونی حصہ انتہائی نرم نازک ھوتا ھے اسلیے پھٹنے مین دیر نہین لگاتا ایلوپیتھی مین سواۓ دستکاری یعنی ٹانکے لگانے کے علاوہ کوئی مذید کارگر علاج نہین ھے باربار نالیون کا پھٹنا جاری رھتا ھے نہ ھی سوزش دور کی جاسکتی ھے اور نہ ھی درست علاج کیا جاسکتا ھے اس سوزش کو دور کرنے کےلئے ضروری ھے کہ سوداوی زھر کو بدن سے خارج بھی کیا جاۓ اور وقتی سہارے کےلئے متعلقہ مقام سے بھی سوزش دور کی جاۓ تو میرے دوستو ایلوپیتھی کی خدمات بھی ایک لحاظ سے عظیم تر ھین جدید ترین سرجری کے ذریعے فوری طورپر متعلقہ خون نکلنے کے مقام پر ٹانکہ لگا کر انسانی جان بچادینا عظیم فن کی پہچان ھے یہ کام کبھی حکماء کی پہچان تھا یاد رکھین سرجری کی ایجاد اور سرجری کے آلات حکماء نے ھی کی ھے ان کی تفصیل پہلے ھی اپنی پوسٹون مین دے چکا ھون یہ نئے سرے سے بھنڈارا کھولنے کی ضرورت نہین ھے خیر بات ھورھی تھی کہ جب نوبت کینسر تک آجائے تو دوستو اسی اکسیر بادیان دوا مین مذید اضافہ فرمالین انشاءاللہ دوا مذید اکسیر ھوجائے گی
اکسیر بادیان مندجہ بالا طریقہ سے یعنی ملٹھی سونف ھلدی ایک ایک حصہ اور ریوندخطائی ان سب دواؤن کے برابر ڈال کر پیس لین اب اکسیر بادیان تیار شدہ دوحصہ اور دودھ آک ایک حصہ شامل کر اچھی طرح گھوٹین اور نخودی گولیان بنالین اب ایک تا دوگولی دن مین تین بار استعمال کرین انشااللہ انتڑیون سے معدہ سے جہان سے بھی خون آرھا ھے فوراکنٹرول کرتی ھے یہان تک کہ بواسیری خون کو بھی فوری کنٹرول کرے گی یاد رکھین ھلدی سے بڑھ کر کوئی نباتات نہین ھے جو خلیات کی تعمیر اور خلیات کے ٹوٹنے کے یا بگڑنے کے عمل کوروکتی ھے سونف اور ملٹھی کا بھی یہ عمل ھے اور اسکے ساتھ ساتھ مرھم کا کام کرتی ھین یعنی سوزشی اثرات فوری زائل ھوتے ھین ریوندخطائی جگر کو محرک کرکے سوداوی زھر سے تباہ کاری کے عمل کے آگے ڈیم کا کام کرتی ھے اور مدار سے بڑھ کر نباتاتی کھار کسی اور مین نہین ھے یہی کھار کینسر کی دشمن ھے یاد رھے یہ دوا کینسر کی ابتدائی حالت مین بہت مفید ھے ٹی بی مین اکسیر ھے ھیپاٹاٹس مین اعلی دوا ھے مذید بحث وتشریح کامل طبیب کمنٹس کی شکل مین کرسکتے ھین نوآموز سیکھنے اور سمجھنے پہ اکتفا کرین اب اجازت چاھون گا کافی دوستو ن نے فون پہ شکوہ کیا تھا کہ پوسٹ کاانتظار ھے دعا فرمایا کرین ( مطب کامل محمودبھٹہ )
No comments:
Post a Comment