Thursday, May 23, 2019

تشخیص امراض وعلامات 89


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔تشخیص امراض وعلامات ۔۔۔۔۔۔قسط89۔۔۔۔
پچھلی قسط مین بات ھورھی تھی کہ غدی تسکین کی وجہ سے غیر منہضم وزنی ٹھوس مادے یورک ایسڈ وغیرہ واپس آنے مشکل ھوتے ھین یہ کچھ جوڑون مین اکھٹے ھوجاتے ھین اور کچھ گہرائیوں مین زھرون مین تبدیل ھوکر گہرے امراض پیدا کرتے ھین غددجاذبہ سستی کی وجہ سے انہین قبول کرنے سے قاصر ھوتے ھین چنانچہ جذب ھوئے بغیرغددناقلہ کی طرف منتقل نہین ھوتے تو خون زھریلے مرکبات سے بھرجاتا ھے اور گاڑھے پن اور عضلاتی سکیڑ کی وجہ سے بعض اوقات بننا ھی بند ھوجاتا ھے
عضلات کی مشینی تحریک مین جونہی غددجاذبہ کو تحریک ملنے سے تھوڑی تقویت ملتی ھے اور خون مین گرمی بڑھتی ھے تو مواد گاڑھی شکل مین خارج ھونا شروع ھوجاتا ھے اس لئے تحریک مین پیشاب بہت گاڑھا اور بعض اوقات تیل کی مانند ھوتا ھے۔
غدی تحریک مین دوران خون غدد کی طرف زیادہ ھوتا ھے عضلات مین تحليل اوراعصاب مین تسکین ھوتی ھے گردون کی نیفرونزاور مثانے مین اعصاب کا اثر کم ھوجاتا ھے۔ پیشاب پوری طرح خارج نہین ھوتا اور خون مین شامل ھوکر اسے زھریلا کرتا رھتا ھے ۔ جوخارج ھوتا ھے تو سوزشی اور جلن دار ھوتا ھے ۔ مثانے مین زیادہ دیر ٹھہرنےسےورم ھوجاتا ھے ۔ جسے مثانہ برداشت نہین کرتا ایسا بندہ زیادہ دیر پیشاب نہین روک سکتا اور تھوڑا تھوڑا خارج کرتا رھتا ھے اسی طرح کی ایک صورت اعصابی تحریک مین بھی پیدا ھوتی ھے عضلات مین تسکین کی وجہ سے پیشاب پہ زیادہ دیر قابو نہین پایا جاسکتا لیکن دونون مین فرق اس طرح کرین کہ غدی تحریک کا پیشاب سوزشی اور جلن پیدا کرتا ھے اور زرد رنگ کا اور تھوڑا تھوڑا آتا ھے دیگر رطوبات بھی سوزش جرتی ھوئی خارج ھوتی ھین جبکہ اعصابی پیشاب مقدار مین زیادہ ھوتا ھے
غدی سوزش سے صفرا خارج نہین ھوتا ۔زھریلے مرکبات گردون مین رک کر ان کی ساخت وعمل بدل دیتے ھین پھر یہ کام کرنا بند کردیتے ھین اسی تحریک مین اگر سوزش کا مرکز جگر ھو تو جگر مین بھی تبدیلیان ھوتی ھین اور وہ فیل ھوجاتا ھے اور آپ اسے ھیپاٹاٹس کہتے ھین
اب حقیقت مین ھوتا کیا ھے آئیے اس عمل کو سمجھتے ھین؟؟؟
پہلی بات پیشاب علیحدہ کرنے والی اس نالی کو چار حصون مین تقسیم کیا جاتا ھے یاد رکھین ھرحصہ مین اعصاب بھی ھین عضلات بھی ھین اور غدد بھی ھین ان سب کے اثرات علیحدہ علیحدہ ھین
یہ نالی فلٹریٹ یعنی ابتدائی پیشاب مین سے مفید اجزاء کوجذب کرکے یعنی نتھار کرواپس خون مین بھیجتی اور پیشاب کوآگے حوض گردہ پیلوس مین پاس کردیتی ھے اس کا بس یہی کام ھے اسے ھم صفائی بول کہتے ھین یاد رھے کہ یہ غدی مادے کی بنی ھوئی ھے اس لئے ھم یقین سے کہہ سکتے ھین کہ غدد ھی پیشاب صاف کرتے ھین
اب آگے سمجھین۔۔اس کا پہلا حصہ یومین پیالہ ھے ۔ گردے کا باھر والا حصہ کارنیکس انہی پیالون اور شریانی گچھون گلومیرولس پر مشتمل ھے ایک بات یہ بھی یاد رکھین اس حصہ مین سوزش کو گلومیرلونیفرائیٹس کہتے ھین ۔۔عضلات خون مین سے اس شریانی گچھے کے ذریعے یومین پیالے مین اجزائے بولیہ چھانتے اور گراتے ھین اس بات سے ثابت ھوا کہ عضلات پیشاب لاتے اور بناتے ھین
اب مذید اگلی بات سمجھین ۔۔۔اس پیالے مین کافی سارا پانی اور کچھ مفیداجزاء پروٹین شکر امینوایسڈ وغیرہ بھی خون مین نکل کرگرجاتے ھین ۔ پیالے مین یہ گرنے کے بعد یہ مائع جب نیفرونز کےاگلے بل دار حصے مین داخل ھوتا ھے توزائد پانی مفیداجزاء کےسالمے نیفرونز کی دیوارون جن کے سوراخ بڑے ھوتے ھین ان سے ٹکرا کر باھرنکل جاتے ھین ۔ جنہین نیفرونز پر لپٹی ھوئی خون کی نالیان دوبارہ خون مین لےجاتی ھین ۔۔ یہان بقیہ مواد نیفرون مین چلتا ھوا( U )شکل والے حصے مین پہنچتا ھے تو بھاری گاڑھا مواد نیچے بیٹھ جاتا ھے ۔ مفید مائع اور بقیہ مفیداجزاء نتھر کراگلے بل دار حصے مین پہنچ کر پھر باھر نکل کر خون مین شامل ھوجاتے ھین اور گاڑھا مواد پیشاب کی شکل مین دباؤ سےآگے بڑھتا رھتا ھے اور اس کے بعد پیشاب اکٹھا کرنے والی نالیون کے ذریعے حوض گردہ اور وھان سے حالبین کے ذریعے مثانہ مین چلا جاتا ھے
نیفرونز کے آخری حصہ مین اگر پیشاب گاڑھا ھو تواعصاب کے زیراثر خون کی نالیون مین سے پانی نکل کر نیفرونز مین داخل ھوتا ھے اوراگر پتلاھوتوپانی باھر نکل جاتا ھے ۔۔اسی طرح یہان پر سوڈیم اور پوٹاشیم کا تبادلہ ھوتا ھے اب اس عمل کوکہا جاتا ھے کہ پیشاب یوریا مین تبدیل ھوگیا ھے
اب آپ نے ایک بات یہ بھی یاد رکھنی ھے غدی تحریک وسوزش مین عضلاتی تحلیل سے پروٹین ۔البیومن اوراجزائے بولی کافی مقدار مین خون مین شامل ھوتے ھین اس وجہ سے خون نسبتا گاڑھا ھوتا ھے عضلاتی کمزوری سے مواد پوری طرح چھنتا نہین قوت جاذبہ زیادہ ھوتی ھےچنانچہ خون مین رھتاھےنالیون یعنی نیفرونز مین سکیڑ سوزش ورم سےپیشاب پوری طرح خارج نہین ھوتا البتہ البیومن پگھے ھونے اورواپس جذب ھونے سےکافی خارج ھوتی ھے کیلشیم بھی خون مین کافی ھوتا ھے یہ مادے نالیون مین اورباھر اکٹھے اور جمع ھوسکتے ھین مرحلہ بہ مرحلہ کئی علامات استسقاء ۔ دل اور دماغ کے پردون مین پانی جمع ھوجانا اور گردون مین عضوی تبدیلی ھوکر گردون کا فیل ھوجانا شامل ھے یوریمیا ھوجاتا ھے اس طریقے سے غدی فیلیر کا علاج مشکل ضرور ھے لیکن ناممکن نہین ھے
انشااللہ اگلی قسط ھم قارورہ سے قدیم انداز مین تشخیص پہ شروع کرین گے اب جدید طریقہ سے قارورہ کے بارے مین آپ و کافی کچھ بتادیا ھے اور مضمون ختم ھونے کے بعد آپ کو مختلف لیبارٹری ٹیسٹون پہ مشتمل مضامین بھی کبھی کبھار لکھتے رھین گے لیکن ان کو سمجھنے کے لئے شرط یہی ھے کہ آپ یہ مکمل مضمون ذھن مین رکھین گے تب سمجھ آئے گی ورنہ بات وھی ھوگی کہ آپ سوال کرتے پھرین کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اجی محترم ذرا بتائیے گا کہ یہ ھریڑ کیا چیز ھوتی ھے اور کہان سے مل سکتی ھے اور کتنے کی ملتی ھے اور مین جواب لکھون کہ جناب ھریڑ ایک مٹھائی کانام ھے جو لاطینی امریکہ مین پیدا ھونے والے ایک فروٹ سے تیار ھوتی ھے اور یہ مٹھائی بھی وھین جنگلی تیار کرتے ھین وھان کسی بھی جنگلی سٹور سے خریدی جاسکتی ھے یا پھر پاکستان مین اکبری منڈی لاھور مین کسی ریڑھی والے سے مل جائے گی باقی مضمون آئیندہ قسط مین آخری بات کو نظرانداز بھی کیا جاسکتا ھے محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

No comments:

Post a Comment