۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Jumbol vinegar
۔۔۔۔۔۔۔۔سرکہ جامن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔سرکہ جامن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ عرصہ پہلے ایک پوسٹ سائزئجیم جمبو لکھی تھی اس مین سرکہ جامن بنانے کا طریقہ بھی لکھا ھے پوسٹ اس وقت بھی گروپ مین بالکل اوپر لگی ھے یعنی پہلی چند پوسٹون مین شامل ھے شوگر کے مریض لازما اسے بنا کرفائدہ اٹھائین اس کو اکیلا پینا بھی بہت ھی فائدہ مند ھے اگر آپ مین شوگر کنٹرول کرنے والی دیگر ادویات مین شامل کرین گے توان کی افادیت دگنی چوگنی ھو جیسے آپ اندر جوتلخ ۔۔ تخم کریلا ۔ تخم اسپند ۔ کچور ۔ برگ نم برابروزن پیس کر اس سفوف مین سرکہ جامن شامل کرکے نخودی گولیان بنالیتے ھین تو ایک گولی کھانے سے ھی شوگر فوری طور پر کنٹرول ھوجاتی ھے یہ بھی خیال رھے کہین زیادہ لو شوگر نہ کرلینا۔۔۔یعنی بغیر ٹیسٹ کیے استعمال نہ کیا کرین وہ دوست جن کی شوگر تین سو سے کسی صورت کم ھوتی ھی نہین ان کی بھی نارمل ھوجایا کرتی ھے ایک بات یہ بھی یاد رکھین اصلی والی شوگر کی بات کررھا ھون جو بلغمی مزاج مین ھوتی ھے کاذب شوگر کی یہان بات نہین ھورھی اس کے علاوہ بےشمار امراض مین سرکہ جامن استعمال کیا جاسکتا ھے انشااللہ اس کی بھی وضاحت ترتیب سے کردی جاۓ گی ۔۔۔۔۔۔
اب ایک سوال کا جواب جو سرکہ بنانے کی پوسٹ مین چند دوستون نے کررکھا ھے
سوال یہ لکھا تھا۔۔کہ جب جامن کا سرکہ بن رھا ھوتا ھے تو اس مین کیڑے پیدا ھوتے ھین پھر مرجاتے ھین ان کا سائد افیکٹ تو ھوگا اور کیا ھوگا جبکہ مین نے لکھا تھا نہین ھوگا تو کیون نہین ھوگا۔۔ چلیے اس کی تھوڑی وضاحت کیے دیتا ھون ویسے یہ بہت لمبی تشریح بنتی ھے
جب بھی کسی چیز مین خمیر پیدا ھوتا ھے تو کیڑے پیدا ھوتے ھین جنہین عرف عام مین آپ بیکٹیریا کہتے ھین کچھ بیکٹیریا انسانی بدن کے لئے فائدہ مند ھوتے ھین بلکہ ھماری غذا کا لازمی جزو ھین کچھ بیکٹیریا انسانی بدن کو نقصان پہنچاتے ھین یہ ھماری علمی استطاعت کی کمی کا اظہار ھوتا ھے جب ایسا سوال کردیاجاتا ھے لیکن اس کے باوجود اس کا جواب دینا بات کو سمجھانا ھم پہ فرض ھے ویسے اس سوال کا جواب نہم دھم کی کتابون مین لکھا ھے
آپ جب دھی بناتے ھین تو دھی اس وقت تک تیار نہین ھوتی جب تک اس مین بیکٹیریا پیدا نہ ھو دھی جتنی گاڑھی اور اچھی بنی نظر آۓ گی آپ سمجھ لین اس مین اتنے ھی زیادہ بیکٹیریا پیدا ھوچکے ھین یعنی بے شمار بیکٹیریا پیدا ھوکر آپس مین جُڑ چکے ھین اور دھی سے علیحدہ اس مین ھلکا سبزی مائل سا پانی بھی نظر آتا ھے کیا آپ جانتے ھین وہ کیا ھوتا ھے ؟
بہت سے کہین گے وہ دودھ سے نکلا ھوا پانی ھے جبکہ آپ کا جواب درست نہین ھوگا اب سوال کورھنے دیتے ھین اگر جواب لکھا تو کہین آپ دھی کھانا ھی نہ چھوڑ دین خیر اگر روزانہ دھی کھاتے ھین تو سمجھ لین آپ نے لاکھون کے حساب سے وہ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کھا لیے ھین کیا یہ بیکٹیریا یا کیڑے آپ کو نقصان دیتے ھین یا فائدہ اس کا جواب لکھنے کی شاید مجھے ضرورت نہین ھے
اب آخری بات جب آپ سانس لیتے ھین تو فضا مین لاکھون کے حساب سے جراثيم بکھرے ھوتے ھین جو سانس کے ذریعے آپ کے اندر چلے جاتے ھین پتہ نہین کتنے جراثيم آپ روزانہ کھاجاتے ھین اس مین گھبرانے اور پریشان ھونے کی ضرورت نہین ھے یہ سب نظام اللہ تعالی کے بناۓ ھوۓ ھین اب آپ کے بدن کو فطری طور پہ کس چیز کی ضرورت ھے فطرت خود ھی آپ کے بدن مین وہ چیز پہنچا دیتی ھے آپ کو علم ھی نہین ھوتا اور آپ سمجھ رھے ھوتے ھین کہ یہ سب کمال آپ کا اپنا ھے جو اپنی صحت کا خیال رکھتے ھین جبکہ ایسا ھے نہین؟ آپ کو صفائی کا حکم ملا ھے اور اسے نصف ایمان کا درجہ ملا ھے باقی آپکی حفاظت تو اللہ ﷻ کرتے ھین
بیکٹیریا آپ کے اندر جاتے ھین اور ان بیکٹیریا کو ختم بھی کردیتے ھین جو آپ کے بدن کےلئے نقصان دہ ھین اس کےلئے وسیع مضمون اور کتابین نصابی موجود ھین جو وائرس اور بیکٹیریا پہ ھین انہین ضرور پڑھنا چاھیے اگر موقعہ ملے لیکن یاد رھے یہ مضمون بھی ایک سمندر ھے دن رات اس پہ تحقیق جاری رھتی ھے علم الاجراثیم جب پڑھا جاتا ھے تب اندازہ ھوتا ھے کہ ان کے کتنے خاندان ھین کہن کہان اور کیسے کیسے جراثیم کائینات مین بکھرے پڑے ھین یہ انسان کے لئے کتنے فائدہ مند ھین اور کتنے نقصان دہ بھی ھین نقصانات دیکھین تو خوفناک صورت حال آپ کے سامنے آۓ گی اس وقت دنیا کے طاقتور ممالک جراثیم کو بطور ھتیار بھی بناچکے ھین دنیا نے جراثیم کی منفی اور مثبت تحقیق کے لئے اربون ڈالر لگا رکھے ھین جس مین منفی پہلو زیادہ تحقیقات ھوئی ھین انسان نے اپنی ھی تباھی کا مکمل انتظام کررکھا ھے اللہ تعالی سب کو ھدایت دے
خیر اس موضوع کو بند کرتے ھین کافی ھوگیا ھے آخری بات پوسٹ کے اصل مقصد کی سمجھ لین
مرچ سیاہ حسب ضرورت لے کر پیس لین اب اسے سرکہ جامن مین اچھی طرح تر کردین سوکھنے کے لئے رکھ دین جب سوکھ جاۓ تو دو مرچ برابر کھالین شوگر کے مریضون کے لئے نعمت سے کم نہین ھے محمودبھٹہ
No comments:
Post a Comment