۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ دل کا دورہ اور دل کا درد۔۔۔قسط 10۔۔۔
عضلات اور خون کے ویسلز مین سختی پیدا کرنے والے تمام سوداوی ریاحی گھنٹیاوی کلسی اور ارضی مادون کے ارتکاز کو اور خشکی سردی کے لیول کو کم کرنا تاکہ ان کی طبعی لچک بحال ھوجاۓ اس کے لئے حالات کی نزاکت کے پیش نظر عضلات کی مشینی تحریک سےکام لیاجائے گااور پاخانہ زیادہ لانے والی ادویات استعمال کرین اگر آپ خشکی کو تری مین بدلنے کےلئے براہ راست تری بڑھانے والی ادویات استعمال کرین گے تو کچھ بھی حاصل نہ ھوگابلکہ یاد رکھین جب یہان تری بڑھانے والی ادویات استعمال کرین گے توسردی مذید بڑھے گی یون سمجھ لین کہ کیا پتھری پانی مین حل ھوسکتی ھے یعنی درست طریقہ سے علاج کرین گے تو اس عمل سے جگروغدد کوتحریک بھی ملے گی
اب دوسری بات سمجھ لین۔۔جگروغدد کو کیمیائی تحریک سے حرارت پیدا کرنااور اسے روکنا۔۔
اس سے کچھ سوداوی مادہ صفرامین تبدیل ھوگااورعضلات کا ماحول بدلنے مین مدد ملے گی یعنی گرمی عضلات مین آنی شروع ھوجائے گی اور اس عمل سے رکاوٹیں سوزش کولسٹرول وغیرہ تحلیل ھوتے جائین گے عضلات کےریشون مین موجودیہ زائدمادےگھل جائین گےاور اس مقصدکےلئے محلل ادویات کھانے اور لیپ یامالش وغیرہ کےلئے دی جائین اس طرح ریاح خارج ھوکرنفخ ختم ھوگاصفرا خون مین شامل ھوکراس کی روانی مین مدددے گاچکناھٹ ھضم بھی ھوگی اور جذب بھی ھوگی جوعضلات مین لچک کے ساتھ ساتھ توانائی بھی پیدا کرتی ھے
اب تیسری بات سمجھ لین جس مین خون کا طبعی مزاج بحال کرنا ھے
یاد رکھین خون کا طبعی مزاج گرم ترھوتاھے اسی خصوصیت کی بنا پروہ جسم کے ذرے ذرے مین پہنچتاھےاورروان رھتاھےاوراپنی گزرگاھون کو لچکیلااورتررکھتاھے۔تمام رکاوٹوں کوطبعی راستون کی طرف بہالےجاتاھے پس یہی علاج کا نقطہ اختتام ھے جسے ایلوپیتھی آج تک نہ سمجھ سکی ۔ ھرطرح کے مریضون کےلئے خواہ وہ ابتدائی اسٹیج مین ھون یا سرجری کے مراحل طے کرچکے ھون
اب غذا کے بارے مین کچھ
غذا بہرحال گرم خشک اور تر گرم رکھین اور اسی مزاج کے روغنیات بلاتکلف ابتدا سے ھی استعمال کرائین جیسے دیسی گھی ھے چلین یہان ایک نقطہ اور بھی بتائے دیتا ھون دیسی گھی مین ایسی کیا خوبی ھے جودل کےلئے ھم مفید سمجھتے ھین جبکہ بناسپتی گھی اور کوکنگ آئل تک دل کے مریضون کےلئے انتہائی نقصان دہ ھوتے ھین تو یاد رکھین دیسی گھی ھماری طب کی رو سے گندھک کا مرکب ھے اور گندھک کا مرکب دل اورعضلات کے تمام مریضون کےلئے باعث شفا ھے مین یہان ایک بات اور بھی بتاۓ دیتا ھون آج سے چالیس پچاس سال پہلے آپ کو دل کے مریض کہین کہین شہرون مین ھی نظرآتے تھے دیہاتون مین اس مرض کانشان بھی نہین تھا ایسا کیون تھا ؟تو اس کا سبب یہ تھا کہ لوگ بناسپتی گھی استعمال نہین کرتے تھے دیسی گھی ھی استعمال ھوتا تھا اور بلڈ پریشر جیسی علامت کاکسی کوعلم ھی نہین تھا آج ھرگھر مین بلڈ پریشر چیک کرنے والامیٹر رکھاھے زمانہ اتنی تیزی سے اور نئے نئے امراض اتنی تیزی سے وجود مین آرھے ھین کہ آپ سوچ بھی نہین سکتے جیسے HPV.B19ایک نیا وائرس آچکا ھے جس کے مریض پاکستان مین موجود ھین اس کاانجام کار کینسر ھوتا ھے خیر اسی طرح اور بہت سے نئے مرض وجود مین آچکے ھین
خیر بات کررھے تھے کہ علاج آپ بیک وقت بھی شروع کرسکتے ھین اور مرحلہ وار بھی ۔۔ یہ فیصلہ حالات اور مریض کی صورت حال دیکھ کرھی کیاجاسکتاھے ممکن ھے آپ کواعصابی غدی ھی دوائین دینی پڑھ جائین
لیکن ایک بات ھمیشہ یادرکھین صفرا ھی دل کے دورے انجائنا اورتمام عضلاتی امراض کاعلاج ھے کیا آپ کو پتہ ھے جب دل کا دورہ پڑتا ھے تو اس وقت صفراوی زھر کا ھی قیمتی انجیکشن ھی مریض کولگایاجاتاھے جو خون مین تیزی سے سرایت کرتا ھے اور اچانک آجانے والی اس افتاد کو فورا رفع کرتا ھے ایسی ھی دوا کے بارے مین ھماری طب کو تحقیق کرنا چاھیے جو تیزی سےاثرانداز ھوکر مرض سے بچاسکے
اب ھم سیدھا علاج کی طرف آتے ھین
تو دوستو اب میری باتین بڑے غور سے سمجھ سن لین
اجوائن دیسی ایک ایسی دوا ھے جو قریب قریب تیز ترین عمل کرتے ھوۓ خون کو فورا پتلا پٹرول جیساکردیتی ھے جبکہ جب ھارٹ اٹیک ھوتا ھے تو خون بہت گاڑھا ھوچکا ھوتا ھے یا پھر کلاٹClot بن چکے ھوتے ھین تواجوائن مین یہ کچھ نہ کچھ خوبی ھے کہ خون کو فورا پتلا بھی کرتی ھے اورکلاٹ بھی تحلیل ھوتے ھین مریض کوھرحالت مین اجوائن دوماشہ کے قریب کا قہوہ تیار کرکے دین اور پلا دین انشااللہ فائدہ دے گا اب ھم اسی اجوائن کوآگےلیےچلتےھین اب ایک دوسری دواھے زعفران جو تیزی سے حرارت غریزی بھی پیدا کرتی ھے اور برف جیسے جسم مین فورا حرارت پیدا ھوجاتی ھے مزاجا غدی عضلاتی ھے یعنی اتنی تیزی سے صفرا پیدا بھی کرتا ھے اور صفرا کو سٹوربھی کرتا ھے شدید محرک جگر ھے محلل اور مفتح ھے دافع تشنج اور فرحت بخش بھی ھے باقی مضمون اگلی قسط مین جوشاید آخری ھوقسط ھوگی
۔۔۔۔۔۔ دل کا دورہ اور دل کا درد۔۔۔قسط 10۔۔۔
عضلات اور خون کے ویسلز مین سختی پیدا کرنے والے تمام سوداوی ریاحی گھنٹیاوی کلسی اور ارضی مادون کے ارتکاز کو اور خشکی سردی کے لیول کو کم کرنا تاکہ ان کی طبعی لچک بحال ھوجاۓ اس کے لئے حالات کی نزاکت کے پیش نظر عضلات کی مشینی تحریک سےکام لیاجائے گااور پاخانہ زیادہ لانے والی ادویات استعمال کرین اگر آپ خشکی کو تری مین بدلنے کےلئے براہ راست تری بڑھانے والی ادویات استعمال کرین گے تو کچھ بھی حاصل نہ ھوگابلکہ یاد رکھین جب یہان تری بڑھانے والی ادویات استعمال کرین گے توسردی مذید بڑھے گی یون سمجھ لین کہ کیا پتھری پانی مین حل ھوسکتی ھے یعنی درست طریقہ سے علاج کرین گے تو اس عمل سے جگروغدد کوتحریک بھی ملے گی
اب دوسری بات سمجھ لین۔۔جگروغدد کو کیمیائی تحریک سے حرارت پیدا کرنااور اسے روکنا۔۔
اس سے کچھ سوداوی مادہ صفرامین تبدیل ھوگااورعضلات کا ماحول بدلنے مین مدد ملے گی یعنی گرمی عضلات مین آنی شروع ھوجائے گی اور اس عمل سے رکاوٹیں سوزش کولسٹرول وغیرہ تحلیل ھوتے جائین گے عضلات کےریشون مین موجودیہ زائدمادےگھل جائین گےاور اس مقصدکےلئے محلل ادویات کھانے اور لیپ یامالش وغیرہ کےلئے دی جائین اس طرح ریاح خارج ھوکرنفخ ختم ھوگاصفرا خون مین شامل ھوکراس کی روانی مین مدددے گاچکناھٹ ھضم بھی ھوگی اور جذب بھی ھوگی جوعضلات مین لچک کے ساتھ ساتھ توانائی بھی پیدا کرتی ھے
اب تیسری بات سمجھ لین جس مین خون کا طبعی مزاج بحال کرنا ھے
یاد رکھین خون کا طبعی مزاج گرم ترھوتاھے اسی خصوصیت کی بنا پروہ جسم کے ذرے ذرے مین پہنچتاھےاورروان رھتاھےاوراپنی گزرگاھون کو لچکیلااورتررکھتاھے۔تمام رکاوٹوں کوطبعی راستون کی طرف بہالےجاتاھے پس یہی علاج کا نقطہ اختتام ھے جسے ایلوپیتھی آج تک نہ سمجھ سکی ۔ ھرطرح کے مریضون کےلئے خواہ وہ ابتدائی اسٹیج مین ھون یا سرجری کے مراحل طے کرچکے ھون
اب غذا کے بارے مین کچھ
غذا بہرحال گرم خشک اور تر گرم رکھین اور اسی مزاج کے روغنیات بلاتکلف ابتدا سے ھی استعمال کرائین جیسے دیسی گھی ھے چلین یہان ایک نقطہ اور بھی بتائے دیتا ھون دیسی گھی مین ایسی کیا خوبی ھے جودل کےلئے ھم مفید سمجھتے ھین جبکہ بناسپتی گھی اور کوکنگ آئل تک دل کے مریضون کےلئے انتہائی نقصان دہ ھوتے ھین تو یاد رکھین دیسی گھی ھماری طب کی رو سے گندھک کا مرکب ھے اور گندھک کا مرکب دل اورعضلات کے تمام مریضون کےلئے باعث شفا ھے مین یہان ایک بات اور بھی بتاۓ دیتا ھون آج سے چالیس پچاس سال پہلے آپ کو دل کے مریض کہین کہین شہرون مین ھی نظرآتے تھے دیہاتون مین اس مرض کانشان بھی نہین تھا ایسا کیون تھا ؟تو اس کا سبب یہ تھا کہ لوگ بناسپتی گھی استعمال نہین کرتے تھے دیسی گھی ھی استعمال ھوتا تھا اور بلڈ پریشر جیسی علامت کاکسی کوعلم ھی نہین تھا آج ھرگھر مین بلڈ پریشر چیک کرنے والامیٹر رکھاھے زمانہ اتنی تیزی سے اور نئے نئے امراض اتنی تیزی سے وجود مین آرھے ھین کہ آپ سوچ بھی نہین سکتے جیسے HPV.B19ایک نیا وائرس آچکا ھے جس کے مریض پاکستان مین موجود ھین اس کاانجام کار کینسر ھوتا ھے خیر اسی طرح اور بہت سے نئے مرض وجود مین آچکے ھین
خیر بات کررھے تھے کہ علاج آپ بیک وقت بھی شروع کرسکتے ھین اور مرحلہ وار بھی ۔۔ یہ فیصلہ حالات اور مریض کی صورت حال دیکھ کرھی کیاجاسکتاھے ممکن ھے آپ کواعصابی غدی ھی دوائین دینی پڑھ جائین
لیکن ایک بات ھمیشہ یادرکھین صفرا ھی دل کے دورے انجائنا اورتمام عضلاتی امراض کاعلاج ھے کیا آپ کو پتہ ھے جب دل کا دورہ پڑتا ھے تو اس وقت صفراوی زھر کا ھی قیمتی انجیکشن ھی مریض کولگایاجاتاھے جو خون مین تیزی سے سرایت کرتا ھے اور اچانک آجانے والی اس افتاد کو فورا رفع کرتا ھے ایسی ھی دوا کے بارے مین ھماری طب کو تحقیق کرنا چاھیے جو تیزی سےاثرانداز ھوکر مرض سے بچاسکے
اب ھم سیدھا علاج کی طرف آتے ھین
تو دوستو اب میری باتین بڑے غور سے سمجھ سن لین
اجوائن دیسی ایک ایسی دوا ھے جو قریب قریب تیز ترین عمل کرتے ھوۓ خون کو فورا پتلا پٹرول جیساکردیتی ھے جبکہ جب ھارٹ اٹیک ھوتا ھے تو خون بہت گاڑھا ھوچکا ھوتا ھے یا پھر کلاٹClot بن چکے ھوتے ھین تواجوائن مین یہ کچھ نہ کچھ خوبی ھے کہ خون کو فورا پتلا بھی کرتی ھے اورکلاٹ بھی تحلیل ھوتے ھین مریض کوھرحالت مین اجوائن دوماشہ کے قریب کا قہوہ تیار کرکے دین اور پلا دین انشااللہ فائدہ دے گا اب ھم اسی اجوائن کوآگےلیےچلتےھین اب ایک دوسری دواھے زعفران جو تیزی سے حرارت غریزی بھی پیدا کرتی ھے اور برف جیسے جسم مین فورا حرارت پیدا ھوجاتی ھے مزاجا غدی عضلاتی ھے یعنی اتنی تیزی سے صفرا پیدا بھی کرتا ھے اور صفرا کو سٹوربھی کرتا ھے شدید محرک جگر ھے محلل اور مفتح ھے دافع تشنج اور فرحت بخش بھی ھے باقی مضمون اگلی قسط مین جوشاید آخری ھوقسط ھوگی
No comments:
Post a Comment